Darsequran.com International

Darsequran.com International LIVE From London, UK

17/10/2025

یورپی ممالک میں وضوکرنا، اذان دینا اور نماز باجماعت پڑھنا کتنا مشکل اور کتنا آسان؟؟؟مجھے ہے حکمِ اذاں لاالہ الااللہ ۔۔۔۔

17/10/2025

یورپ کے آٹھ ممالک کا سفر/ دنیا میں پاکستان کا مقام
(کارزار/ انور غازی)
15ستمبر سے 15 اکتوبر تک ایک مہینہ ہم نے یورپ کے مختلف ممالک بیلجیئم، فرانس، انڈورا، اسپین، پرتگال، اٹلی، سوئٹزرلینڈ اور ناروے میں گزارا۔ ہر جگہ پاکستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاریا تھا۔ پاک بھارت جنگ میں شاندار فتح کے بعد پاکستان عالمی ہیرو بن چکا ہے۔ ہر چھوٹی بڑی محفل اوراہم مجلس میں پاکستان کی شان میں قصیدے پڑھے جارہے تھے۔ پاک افغان محاذآرائی پر لوگ پریشان تھے کہ ان کو کس کمبخت کی نظرلگ گئی، یہ دونوں ممالک تو یکجان دو قالب کی طرح تھے۔ آخر افغان حکمرانوں کو کیا ہوگیا کہ وہ شکست خوردہ انڈیا کی اجڑی ہوئی ویران گود میں جا بیٹھے۔ پاکستان کے افغانوں پرہر قسم کے ہزاروں احسانات ہیں۔ احسان کابدلہ احسان نہیں تو کم ازکم بے وفائی اور غداری سے نہیں دینا چاہئے تھا۔ افغان یاد رکھیں کہ مشکل وقت میں انہیں پاکستان کے علاوہ کہیں پناہ نہیں ملے گی۔ “ہم نے ہر جگہ لوگوں کو بتایا کہ پاکستان کو بعض ایسے خصوصی امتیازات حاصل ہیں کہ پوری دنیا خصوصاً57 اسلامی ملکوں میں سے کوئی ملک بھی ان میں اس کی ہمسری تو درکنار پاسنگ میں بھی نظر نہیں آتا۔ ان امتیازی خصوصیات کا تذکرہ اس لیے ضروری تھا تاکہ پاکستان کی قدر معلوم ہو اور ان مواقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کا موقع ملے۔ ان نمایا ں ترین خصوصیات کو نمبر وار یوں بیان کیا جاسکتا ہے۔ نمبر ایک، پاکستان میں دینی اداروں، تحریکوں اور مسجد و منبر کو جو مذہبی آزادی حاصل ہے وہ کسی اسلامی ملک میں نہیں ہے۔ آپ جو چاہیں پڑھائیں، جو چاہیں لکھیں اور جو چاہیں بولیں۔ اخبارات کی حد تک علماءکی زبان بندی اور مدارس کے نصاب میں تبدیلی کی بہت باتیں ہوتی ہیں، مگر عملاً ہمارے نصاب میں ایک شوشہ کی تبدیلی نہیں کی جاسکی۔ اگر موجودہ اسلامی دنیا کے اہم ممالک مصر، شام، ترکی وغیرہ کے حالات پر اس حوالے سے ایک نظر ڈالی جائے تو فرق خوب معلوم ہوسکتا ہے۔ جہاں آزاد دینی مدارس ناپید اور منبر ومحراب سے سرکار کی صدا ہی بلند ہوسکتی ہے۔ نمبر دو، عوام میں دین کے لیے قربانی دینے کا غیر معمولی جذبہ پایا جاتا ہے۔ دینی تہذیب و تمدن کے جو مظاہر اس وقت پاکستان میں دیکھے جاسکتے ہیں اس پر بجا طور پر عالم کفر ازحد پریشان ہے۔ دینی تحریکوں کے لیے جوبے مثال قربانی دی گئی اسی طرح ناموس رسالت اور اس جیسے دیگر حساس معاملات پر قوم میں دینی غیرت اور حمیت کی جو ایک برق دوڑ جاتی ہے وہ مذہب کے ساتھ والہانہ تعلق کا ثبوت ہے۔نمبر تین، پاکستان کے عوام کو جہاد کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا ہے۔ چارجنگیں ہندوستان سے ہوئیں جس کو جہادی جوش و خروش کے ساتھ لڑا گیا اور اس طرح افغانستان میں ہونے والے جہاد کے تینوں ادوار میں پاکستان ایک بیس کیمپ کے طور پر استعمال ہوا۔ چاہے وہ روس سے جہاد کا دور تھا یا طالبان کا سات سالہ دور یا نیٹو فورسز کے خلاف ۔جہاد سے اس قریبی تعلق اور مشاہدے نے بھی سرفروشی اور جفا کشی کے جذبات پیدا کیے ہیں جس سے مادہ پرستی اور تنعم کی زندگی بسر کرنے والی قومیں کوسوں دور ہوتی ہیں۔ نمبر چار، پاکستان کی جغرافیائی اہمیت اس کو عالم اسلام میں ایک غیر معمولی مقام دلاتی ہے۔ ایک طرف بحیرہ¿ عرب ہے جو ایک آبی شاہراہ ہے دوسری طرف گلوب پر غیر معمولی اہمیت رکھنے والے چین، ہندوستان اور ایران جیسے ممالک ہیں۔ تیسری طرف افغانستان ہے جو وسطی ایشیائی ریاستوں کے لیے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے۔ امریکا اور اس کے چالیس اتحادیوں کا غیر معمولی نقصانات اٹھانے کے باوجود اس خطے کو چھوڑنے سے گریز اس کی بے انتہا اہمیت ظاہر کے لیے کافی ہے۔ نمبر پانچ، عالم اسلام کی سب سے بڑی اور مضبوط فوج پاکستان کی ہے جو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس ہے۔ فوج کی اسلام دشمن پالیسیوںسے سو بار اختلاف کیا جاسکتا ہے اور کیا جاتا ہے، مگر عالم کفر کو کسی اسلامی ملک میں اس قسم کی تربیت یافتہ، عددی طور پر بہت بڑا حجم رکھنے والی اور اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا دنیا بھر سے لوہا منوانے والی فوج کا وجود کسی طور قابل قبول نہیں۔ اسی طرح موجودہ دور میں تمام بڑے فیصلے انٹیلی جنس رپورٹس اور خفیہ جاسوسی و تحقیقاتی اداروں کی رائے کے مطابق کیے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے پاکستان کا فوجی ادارہ آئی ایس آئی اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی وجہ سے دنیا کی چند بڑی انٹیلی جنس ایجنسیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اگر اس کا رخ صحیح ہو جائے تو یہ عالم اسلام کا بہت بڑا اثاثہ ہے جس سے پوری اسلامی دنیا کو غیر معمولی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔نمبر چھ، پاکستان کا آئین اس ملک میں اسلام کو جو تحفظ دیتا ہے وہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد اور قابل قدر دستوری تحفظ ہے اور اس میں اسلام کو ریاست کا سرکاری مذہب ماننا، حاکمیت اعلیٰ اور اقتدار اعلیٰ کا مالک اللہ کو ماننا، قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی کا ممنوع ہونا، اسلامی تہذیب اور عربی زبان کو فروغ دینے کا حکومتوں کو پابند کرنا، صدر و وزیر اعظم کا مسلمان ہونا وغیرہ و غیرہ ایسی دفعات ہیں جو سعودی عرب کے علاوہ شاید ہی کسی اسلامی ملک کے قانون کا حصہ ہوں۔نیز جید علمائے کرام کی تیار کردہ قرارداد مقاصد آ ئین کا مستقل حصہ ہے۔ نمبر سات، پاکستان عالم اسلام کا واحد ایٹمی صلاحیت سے لیس ملک ہے۔ بلکہ اس وقت اس کا شمار دنیا کے فقط ان آٹھ ممالک میں ہوتا ہے جو ایٹمی طاقت کہلاتے ہیں۔ آج پاکستان کو اسی جوہری صلاحیت سے محروم کرنے کے لیے عالم کفر ہر سطح تک جانے کے لیے تیار ہے۔ پاکستان کی اسی جوہری صلاحیت پر بھروسہ کرکے بہت سے اسلامی ممالک اپنے دشمنوں کے خوف سے آزاد ہیں۔ حرمین شریفین کی طرف اٹھنے والی میلی نگاہوں کے راستے میں ایک بڑی رکاوٹ پاکستان کی فوجی اور جوہری صلاحیت ہے جس کا ماضی میں ان کو تجربہ ہوچکا ہے۔ ”وَاَعِدُّوا لَھم ما استَطَعتُم“ کی اس دور کی سب سے اعلیٰ صورت جوہری صلاحیت ہی ہے جو بفضل ِخدا اس ملک کو حاصل ہے۔ سعودی عرب کےپاکستان کے ساتھ دفاعی معاہد ے نے عالمی سطح پر پاکستان کو ہیرو اور ناقابل تسخیر بنادیا ہے۔ ایک درجن سے زائد مسلم ممالک پاکستان سے دفاعی معاہدے کے لئے منتیں کر رہے ہیں۔ ان تمام خصوصیات کو دیکھتے ہوئے پاکستان کو بلا شرکت غیرے عالم ِاسلام کا قائد اور دنیا کا رہنماءمانا جاسکتا ہے۔ اس ملک کو پہنچنے والا کوئی بھی نقصان در حقیقت دین، دینی اداروں، دینی محنتوں اور اسلامی تہذیب و تمدن کا نقصان ہوگا اور چو نکہ بظاہر کوئی متبادل جگہ یا ملک بھی نظر نہیں آرہا جہاں کئی صدیوں کی محنت کے اس اثاثے کو ٹھکانہ مل سکے تو ان حالات میںاس بات کو بخوبی سمجھا جا سکتا ہے کہ ملک کو کوئی نقصان پہنچا تووہ دین کو پہنچنے والا ناقابل تلافی ہوگا۔ کسی بھی ملک میں انتشار وبے چینی اور شکست و ریخت کے پیدا کرنے کے لیے اگر تین میدانوںمیں دشمن کوپیش رفت کا موقع مل جائے تو پورے ملک کی سلامتی داو¿ پر لگ جاتی ہے: امن و امان۔ معاشی بدحالی۔ میڈیا۔ اگر غور کیا جائے تو پاکستان اس وقت ان تینوں میدانوں میں شدید مشکلات اور آزمائش سے دوچار ہے۔ اندریں حالات آپ کہاں کھڑے ہیں؟؟اپنامحاسبہ ضرور کیجئے گا!باقی یورپ کے آٹھ ممالک کے سفرکی دلچسپ اور معلوماتی روداد آئندہ کالموں میں پڑھیئے گا، ان شاءاللہ!
٭٭٭

17/10/2025

ترکیہ۔استنبول میں واقع “ آیا صوفیہ”وہ جگہ ہے جس پر یہودی ،عیسائی اور مسلمان سب دعویدار ہیں۔کبھی یہ چرچ اور کلیسا رہا اور کبھی آزاد میوزیم۔پھر سلطنت عثمانیہ کے خلیفہ سلطان محمد فاتح نے اس زمیں کو باقاعدہ خرید کر مسلمانوں کے لئے مسجد بناکر وقف کردیا۔کمال اتاترک نے اسے میوزیم میں تبدیل کردیا۔92سال بعد ترکیہ کے موجودہ صدر طیب اردگان نے اسے پھر مسجد میں تبدیل کردیا ۔اس کی عجیب تاریخ ہے جو آپ اس 23منٹ کے ولاگ میں سن سکتے ہیں ساتھ اندر اور باہر کے خوبصورت مناظر سے اپنی آنکھیں ٹھنڈی کیجئے!

16/10/2025

💐ارطغرل غازی کی دہلیز سے انور غازی کا خوبصورت پیغام آپ کےنام💐

16/10/2025

سلطنت عثمانیہ کی تاریخ،دلچسپ معلومات اور ارطغرل غازی کے خاندان کے سچے کرداروں سے مزین 22منٹ کا یہ خوبصورت ولاگ آپ کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کردےگا۔ان شاءاللہ 💐

15/10/2025

یورپ کے ایک مہینے کے سفر کی روداد

14/10/2025

💕اوسلو ساحل پر ایک یادگارشام،ناروے میں مقیم بھائی وقاص کےنام💐
(یورپ کے بائی روڈ سفر کی کچھ باتیں اور سنہری یادیں)

14/10/2025

Program "Puchiye M***i Sahab Sy"
Mehman: M***i Mohammad Sahab (Jamia Tur Rashid)
Mezban: M***i Mohammad Asim
Tuesday Night at 7:30 PM
دیکھیں ہمارا پروگرام "پوچھئے مفتی صاحب سے"
مہمان: مفتی محمد صاحب (جامعۃ الرشید)
میزبان: مفتی محمد عاصم
منگل کی رات 7:30بجے
Youtube Link
https://www.youtube.com/c/AskM***iSahab

14/10/2025

ناروے کے گاؤں میں سہ روزہ،تین یادگار دن۔یورپ کے گاؤں کیسے ہوتے ہیں؟آپ بھی دیکھئے💐

13/10/2025

بلا عنوان۔۔۔ذرا غور ضرور کیجئے گا اپنی اداؤں پر ۔۔ہم کہیں گے تو شکایت ہوگی 💔

12/10/2025

الحمدللہ🤲مولانا انور غازی صاحب کی یورپ کے 8مختلف ممالک کے مطالعاتی،دعوتی اور تفریحی سفر سے واپسی ہوگئی ہے۔اس کی تفصیلات روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والے کالمز،ویلاگز،انٹرویوز اور سفرنامہ میں ملاحظہ کیجئے گا،ان شاء اللہ۔
آپ سب دوست احباب کی محبتوں ،دعاؤں اور فالوونگ کا ہزار بار شکریہ! 💐

Address

London

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Darsequran.com International posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category