22/07/2025
یہ بات اکثر سنی جاتی ہے کہ “مرد پڑھا لکھا ہو کر بھی ان پڑھ عورت قبول کر لیتا ہے، لیکن عورت اگر تھوڑی سی بھی تعلیم حاصل کر لے تو اسے اپنے معیار کا شوہر چاہئے” — اور سچ پوچھیں تو یہ جملہ صرف آدھی سچائی ہے، باقی آدھا سچ ہمیشہ نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
پہلی بات: اگر مرد تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود تعلیم کو بیوی کے لیے ضروری نہیں سمجھتا، تو یہ اس کا فیور نہیں، بلکہ معاشرتی برتری کا احساس ہے۔ اسے پتا ہے کہ کم تعلیم یافتہ عورت کو قابو میں رکھنا آسان ہوگا، بحث کم ہوگی، سوال کم ہوں گے۔
دوسری بات: جب ایک عورت محنت سے تعلیم حاصل کرتی ہے، خود کو بہتر بناتی ہے، دنیا کو سمجھتی ہے، تو وہ فطری طور پر چاہتی ہے کہ اس کا ساتھی بھی فہم و شعور میں اس کے آس پاس ہو — نہ کہ وہ اپنی پوری زندگی صرف “برداشت” اور “سمجھوتے” کے نام پر گزار دے۔
اصل مسئلہ عورت کے معیار کا نہیں، مرد کی غیرت کو عورت کی تعلیم سے خطرہ محسوس ہونے کا ہے۔
تو بجائے اس کے کہ ہم تعلیم یافتہ عورت کو غرور کا طعنہ دیں، ہمیں خود سے سوال کرنا چاہئے:
کیا ہم واقعی ایسے شوہر، بھائی، یا بیٹے بن رہے ہیں جو ایک پڑھی لکھی عورت کے برابر کھڑے ہو سکیں؟
اگر آپ مزید معاشرتی سوچ اور رشتوں سے جڑی سچی باتیں جاننا چاہتے ہیں تو فالو کرنا نہ بھولیں!