
18/03/2025
لیلۃ القدر کی نشانیاں اور خصوصیات
لیلۃ القدر ایک عظیم اور بابرکت رات ہے جو رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں (21، 23، 25، 27، 29) میں سے کسی ایک میں آتی ہے۔ اس رات کی فضیلت قرآن مجید میں واضح طور پر بیان کی گئی ہے:
اللّٰہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
“بے شک ہم نے اس (قرآن) کو شبِ قدر میں نازل کیا۔ اور تمہیں کیا معلوم کہ شبِ قدر کیا ہے؟ شبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ اس میں فرشتے اور روح (جبریل علیہ السلام) اپنے رب کے حکم سے ہر حکم لے کر اترتے ہیں۔ یہ (رات) طلوعِ فجر تک سلامتی ہی سلامتی ہے۔”
(سورۃ القدر 1-5)
لیلۃ القدر کی نشانیاں
1. رات کا سکون اور امن و سلامتی
لیلۃ القدر ایک پُرسکون اور نورانی رات ہوتی ہے۔ اس رات میں ہر طرف سکون اور عجب سی روحانی کیفیت محسوس ہوتی ہے۔ یہ رات شر سے پاک ہوتی ہے، اور اس میں عبادت کرنے والوں کو قلبی سکون اور راحت نصیب ہوتی ہے۔
2. موسم معتدل ہوتا ہے
حدیث شریف میں آتا ہے کہ اس رات میں نہ زیادہ سردی ہوتی ہے اور نہ ہی زیادہ گرمی، بلکہ موسم خوشگوار اور متوازن ہوتا ہے۔ ہوا میں ہلکی سی ٹھنڈک اور راحت محسوس کی جاتی ہے۔
3. چاند کی منفرد روشنی
لیلۃ القدر کی رات چاند کی چمک عام راتوں سے مختلف اور زیادہ روشن محسوس ہوتی ہے۔ بعض روایات کے مطابق، چاند کی روشنی دودھیا اور نرم ہوتی ہے، جس سے رات میں خاص قسم کی روحانی چمک دکھائی دیتی ہے۔
4. فرشتوں کا نزول اور رحمتوں کی برسات
اس رات میں فرشتے بڑی تعداد میں زمین پر نازل ہوتے ہیں، اور ان کے ساتھ حضرت جبریل علیہ السلام بھی زمین پر آتے ہیں۔ یہ فرشتے مومنین کے لیے دعا کرتے ہیں اور ان کے حق میں بخشش کی دعائیں مانگتے ہیں۔
5. رات میں سکون، ہوا کا ہلکا بہاؤ
بعض احادیث کے مطابق، اس رات میں ہوا ہلکی پھلکی چلتی ہے، اور پورے ماحول میں ایک خاص قسم کی روحانی کیفیت طاری ہوتی ہے۔
6. شیاطین قید کر دیے جاتے ہیں
رمضان المبارک میں ویسے ہی شیاطین قید ہوتے ہیں، لیکن لیلۃ القدر کی رات خاص طور پر شیطان کا اثر نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے، اور لوگ عبادت میں زیادہ خشوع و خضوع محسوس کرتے ہیں۔
7. سورج کی روشنی نرم ہوتی ہے
لیلۃ القدر کی صبح سورج بغیر تیز کرنوں کے نکلتا ہے۔ یہ سورج عام دنوں کے مقابلے میں زیادہ نرم، مدھم اور سفید چمک والا ہوتا ہے، جو اس رات کی نشانیوں میں سے ایک ہے۔
لیلۃ القدر میں کیا کرنا چاہیے؟
1. کثرت سے عبادت: اس رات میں نفل نماز، تلاوتِ قرآن، اور ذکر و اذکار میں مشغول رہنا چاہیے۔
2. دعا اور استغفار: اس رات میں اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی معافی اور دنیا و آخرت کی بھلائی مانگنی چاہیے۔
3. مسنون دعا پڑھنا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: اگر مجھے لیلۃ القدر مل جائے تو میں کیا دعا پڑھوں؟
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني
(ترجمہ: اے اللہ! تو معاف کرنے والا ہے اور معافی کو پسند فرماتا ہے، پس مجھے معاف فرما۔)
4. صدقہ و خیرات: صدقہ دینا اور نیک کام کرنا لیلۃ القدر میں بے حد ثواب کا باعث بنتا ہے۔
5. نفل نمازیں پڑھنا: تہجد، صلاۃ التسبیح، اور دیگر نوافل کا اہتمام کرنا چاہیے۔
لیلۃ القدر کی برکتیں اور ثواب
• اس رات کی عبادت کا ثواب ہزار مہینوں کی عبادت سے زیادہ ہے۔
• جو شخص اخلاص کے ساتھ اس رات میں عبادت کرتا ہے، اس کے گزشتہ تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔
• اس رات میں مانگی گئی دعائیں قبول ہوتی ہیں۔
• فرشتے مؤمنین کے لیے رحمت اور مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔
لہٰذا، ہمیں چاہیے کہ ہم اس بابرکت رات کی تلاش میں آخری عشرے کی طاق راتوں میں زیادہ سے زیادہ عبادت کریں اور اللہ تعالیٰ سے اپنی بخشش طلب کریں۔