Suri Islamic

Suri Islamic Welcome to our Suri Islamic 🌹 Channel. Here, we explore the teachings of Islam through captivating stories from the life of the Prophet Muhammad ﷺ.
(1)

Our videos are thoughtfully crafted to offer spiritual guidance and share moral lessons.

‎امام مالکؒ اور بچھو کا واقعہ‎‎مدینہ منورہ کی فضاؤں میں ایک دن امام مالکؒ مسجد نبوی میں تشریف فرما تھے۔‎وہاں رسول اللہ ﷺ...
19/08/2025

‎امام مالکؒ اور بچھو کا واقعہ

‎مدینہ منورہ کی فضاؤں میں ایک دن امام مالکؒ مسجد نبوی میں تشریف فرما تھے۔
‎وہاں رسول اللہ ﷺ کی حدیث کا درس جاری تھا۔
‎اچانک ان کے چہرے پر پسینہ آنے لگا، رنگ زرد پڑ گیا اور جسم لرزنے لگا۔

‎مجلس میں موجود لوگوں نے یہ سب محسوس کیا،
‎مگر امامؒ کے ادب اور وقار کے سبب کوئی کچھ کہنے کی جرأت نہ کر سکا۔

‎جب درس مکمل ہوا تو امام مالکؒ اچانک لڑکھڑائے اور ایک جانب گر سے گئے۔
‎شاگرد دوڑ کر آگے بڑھے اور انہیں سہارا دیا۔
‎امامؒ نے کپڑا ہٹایا تو سب نے دیکھا کہ ان کی ٹانگ پر ایک بچھو مسلسل کاٹ رہا تھا۔

‎لوگوں نے فوراً بچھو کو ہٹایا اور حیران ہو کر پوچھا:
‎"حضرت! جب اس نے پہلی مرتبہ کاٹا تھا، تب آپ نے آواز کیوں نہ دی؟"

‎امام مالکؒ نے نہایت عاجزی سے جواب دیا:
‎"میں رسول اللہ ﷺ کی حدیث بیان کر رہا تھا… مجھے شرم آئی کہ اسے درمیان میں ادھورا چھوڑ دوں۔"

‎یہ واقعہ تاریخ بغداد (جلد 10) اور سیر أعلام النبلاء (جلد 8) میں محفوظ ہے۔

‎سوچنے کی بات ہے کہ قرآن و حدیث کے معاملے میں اُن کے ادب اور ہمارے رویے میں کتنا فرق ہے۔
‎اسی ادب کی برکت تھی کہ امام نوویؒ نے صرف پینتالیس برس کی مختصر عمر میں پچاس کے قریب کتابیں تصنیف کر ڈالیں۔

‎یقیناً، انہی برکتوں نے ان کی زندگیوں کو علم، عمل اور اثر سے بھر دیا تھا۔

‎✍️ رحمان سومرو

‎فرانس کی نیشنل لائبریری میں آج بھی ایک نہایت قدیم کتاب محفوظ ہے۔‎یہ وہی کتاب ہے جو کبھی 142 جلدوں پر مشتمل تھی مگر وقت ...
19/08/2025

‎فرانس کی نیشنل لائبریری میں آج بھی ایک نہایت قدیم کتاب محفوظ ہے۔
‎یہ وہی کتاب ہے جو کبھی 142 جلدوں پر مشتمل تھی مگر وقت کے ہاتھوں گھِس کر اب صرف 35 جلدیں ہی باقی رہ گئی ہیں۔
‎یہ کتاب حضرت عیسیٰؑ کے دور میں لکھی گئی تھی اور اس کا نام ہے:

‎"Ab Urbe Condita"
‎جس کا مطلب ہے: "شہرِ روم کے بننے سے لے کر اب تک کے واقعات"۔

‎اسی کتاب میں رومن سلطنت کے ایک نہایت مالدار شخص Marcus Licinius کا واقعہ درج ہے۔
‎مارکس روم میں ایک عجیب کاروبار چلاتا تھا، آج کی زبان میں کہیں تو ’’نجی فائر بریگیڈ‘‘۔
‎اگر کسی گھر میں آگ لگتی تو مارکس فوراً مالک کو پیغام بھجواتا:
‎’’آگ بجھانے کے بجائے یہ گھر مجھے بیچ دو۔‘‘

‎یوں وہ جلتے گھر اونے پونے داموں خرید لیتا اور بعد میں انہیں renovate کرکے بہت زیادہ قیمت پر بیچ دیتا۔
‎یہ طریقہ کاریگری تھی یا استحصال؟ فیصلہ آپ پر ہے، مگر اس حکمتِ عملی نے مارکس کو رومن ایمپائر کا امیرترین انسان بنا دیا۔

‎لیکن دولت کا جنون اسے چین سے بیٹھنے نہیں دیتا تھا۔
‎اس نے پرشین ایمپائر کے ایک حصے پر حملہ کیا۔
‎مگر رومی سپاہی صحراؤں میں لڑنے کے عادی نہ تھے۔
‎بھاری زرہوں نے انہیں تھکا ڈالا اور نتیجہ یہ نکلا کہ مارکس جنگ ہار گیا۔

‎پرشین جنرل سورینا نے اسے گرفتار کروا کر اپنے سامنے بلایا اور کہا:
‎’’سنا ہے تم نے اپنی زندگی میں بے شمار سونا جمع کیا ہے…
‎آؤ آج ہم تمہیں سونا پلاتے ہیں۔‘‘

‎پھر اس نے سونے کی ڈلیاں پگھلوا کر مارکس کے گلے میں انڈیلوا دیں۔
‎اسی دن تاریخ نے مارکس کو ایک نام دیا:

‎"Mortus ab Auro"
‎یعنی "سونے کے ہاتھوں مارا جانے والا"۔

‎یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ دولت کا جنون انسان کو کہاں سے کہاں لے جا سکتا ہے۔

‎✍️ رحمان سومرو

‏اگراللہ تمہاری مدد کرے تو کوئی تم پر غالب آنے والا نہیں، اور اگر وہ تمہیں تنہا چھوڑدے تو کون ہے جو اس کے بعد تمہاری مدد...
19/08/2025

‏اگراللہ تمہاری مدد کرے تو کوئی تم پر غالب آنے والا نہیں، اور اگر وہ تمہیں تنہا چھوڑدے تو کون ہے جو اس کے بعد تمہاری مدد کرے؟ اور مؤمنوں کو چاہئے کہ وہ اللہ ہی پر بھروسہ رکھیں۔

﴿سورۃ آل عمران ، ۱۶۰﴾

19/08/2025
انڈیا اور پاکستان کی تقسیم سے پہلے کی بات ہے ۔۔۔کہ ایک انگریز افسر سر ولیم براؤن کو برٹش سرکار نے محکمہ جنگلات ضلع بھوپا...
23/06/2025

انڈیا اور پاکستان کی تقسیم سے پہلے کی بات ہے ۔۔۔

کہ ایک انگریز افسر سر ولیم براؤن کو برٹش سرکار نے محکمہ جنگلات ضلع بھوپال کے ایک اعلیٰ افسر کے طور پر ۔۔۔ تعینات کر بھیجا ۔

سر ولیم نے ایک طویل عرصہ یہاں نوکری کی اور پھر واپس برطانیہ جا کر ۔۔۔

مائی میموریز فرام انڈیا نامی ایک ڈائری میں اپنی ۔۔۔ یادداشتیں مرتب کیں ۔

کچھ دن پہلے اپنے ریسرچ ورک کے دوران مجھے بھی ۔۔۔ سر ولیم کی یادداشتیں پڑھنے کا اتفاق ہوا اور اس میں ایک واقعہ ۔۔۔

مجھے بہت ہی دلچسپ لگا کہ جو آج رات ستاروں کے نیچے اس محفل کے اندر میں آپ کے ساتھ ۔۔۔ ضرور شیئر کرنا چاہوں گا ۔

سر ولیم لکھتے ہیں کہ مجھے میرے ایک افسر دوست نے رائے سین کے جنگلات میں موجود ۔۔۔

ایک چیتل کے متعلق بتایا کہ جس کے انتہائی خوبصورت ۔۔۔ اور غیر معمولی حد تک لمبے سینگ تھے ۔

خوبصورتی کا شوقین ہونے کے ناطے میں نے رائے سین کے جنگلات میں ہر طرف تلاش کروا لیا لیکن وہ چیتل ۔۔۔

شاید ہمیں دور سے ہی آتا دیکھ کر کہیں ۔۔۔ چھپ جاتا تھا یہاں تک ۔۔۔

کہ ایک دن میں نے خود ۔۔۔ مقامی دیہاتیوں کی طرح دھوتی اور پگڑی باندھی اور اپنے دو گائیڈز کے ساتھ ۔۔۔

رائے سین کی گھاٹیوں میں ٹریکنگ کر رہا تھا کہ ناقابل یقین حد تک لمبے ۔۔۔

اور خوبصورت سینگوں والا چیتل مجھے شہتوت کے درخت پر سے شہتوت کھاتا دکھائی دیا ۔

یہ واقعہ سنانے کا مقصد آپ کو یہ بتانا تھا کہ بعض اوقات جنگلی جانور ۔۔۔ مقامی لوگوں کے حلیئے اور وضع قطع سے اتنے مانوس ہو جاتے ہیں ۔۔۔

کہ وہ ان کے سامنے آنے سے گھبراتے تک نہیں اور یہاں سے شروع ہوتی ہے ہماری أصل کہانی پالی پور کے ایک شیر ۔۔۔ رحمتو کی ۔

ایک انتہائی خوبصورت دھاریوں والا شیر کہ جو رہتا تو پالی پور کی ایک غار میں تھا لیکن ہر روز ۔۔۔

جنگل کی ایک اونچی چٹان پر بڑی شان سے بیٹھ کر پالی پور کے خوبصورت جنگل ۔۔۔ اور دیہات کو دیکھا کرتا تھا ۔

لیکن کچی پگڈنڈی سے گزرنے والے کسی دیہاتی کو کبھی اس نے ۔۔۔ کوئی نقصان نہیں پہنچایا یہاں تک ۔۔۔

کہ گاؤں والوں میں یہ بات مشہور ہو گئی کہ یہ ۔۔۔ درأصل ایک نیک مجذوب کی روح ہے کہ جو شیر کے روپ میں پالی پور کی ۔۔۔ حفاظت کر رہا ہے ۔

یہ وہم تب مزید راسخ ہو گیا کہ جب 1887 میں ہندوستان کے اندر ہیضے کی وباء پھیلی اور لاکھوں لوگ مر گئے لیکن پالی پور کا پورا گاؤں ۔۔۔

اس وباء سے محفوظ رہا تو یہ یقین مزید پکا ہو گیا کہ یہ حفاظت ۔۔۔ اس شیر ہی کی رحمت سے ہوئی ہے اور یوں گاؤں والوں نے اس کا نام رکھ دیا رحمتو ۔

اگلے سال کہ جب ھندوستان کے مسلمان حج کا فریضہ ادا کرنے کے لیے مکہ گئے تو اتفاق سے کچھ دن کے لیے رحمتو بھی ۔۔۔ کسی کو نظر نہیں آیا ۔

اور گاؤں میں ایک اور بات مشہور ہو گئی کہ رحمتو درأصل ۔۔۔ حج کرنے گیا ہوا ہے لیکن سچ تو یہ تھا کہ رحمتو ۔۔۔ ان دنوں شاید کسی رحمتن کی تلاش میں گیا ہوا تھا ۔

پھر ایک مرتبہ گاؤں کا ایک آدمی بیل گاڑی کے نیچے آ کر زخمی ہو گیا اور اس کے دو ساتھی اسے ساتھ والے گاؤں کے وید ۔۔۔ یعنی ڈاکٹر کے پاس لے جا رہے تھے تو اس کے زخموں کی بو پا کر ۔۔۔

جنگل سے دو چیتے ان کے پیچھے ہو لیے لیکن راستے میں رحمتو نے ۔۔۔ ان دونوں چیتوں کو ہلاک کر دیا اور اس کے بعد تو یوں سمجھ لیں کہ باضابطہ طور پر ۔۔۔

گاؤں میں رحمتو کی پرستش ہونے لگی اور یہ اعتقاد اس قدر بڑھ گیا ۔۔۔

کہ ایک مرتبہ رحمتو نے نہ جانے کس بات پر ۔۔۔ ایک چرواہے دیشو اور اس کی بکریوں پر حملہ کر دیا لیکن جب دیشو نے واپس آ کر گاؤں والوں کو یہ داستان سنائی ۔۔۔

تو مسلمانوں نے اس کا اس لیے یقین نہ کیا کہ دیشو ہندو ہے جبکہ رحمتو مسلمان ۔ لہٰذا دیشو صرف اسے بدنام کر رہا ہو گا جبکہ ہندوؤں نے اس لیے نہ مانا ۔۔۔

کہ دیشو ۔۔۔ چونکہ ایک کم ذات ہندو ہے اس لیے وہ ایک اونچی ذات والے دیوتا پر ۔۔۔ الزام لگا رہا ہے ۔

پالی پور کے رحمتو اور اس گاؤں والوں کا کیا ہوا ؟

یہ تو اگرچہ طویل لیکن ۔۔۔ بڑی دلچسپ داستان ہے لیکن ولیم براؤن کی یادداشتوں کو پڑھ کر میں ایک بات سوچتا ہوں ۔۔۔

کہ یہ ہمارے خطے میں ہوئے وہ واقعات ہیں کہ جو ہم تک صرف اس لیے پہنچ گئے کہ انہیں ۔۔۔

چند افسروں نے اپنی یادداشتوں میں ریکارڈ کر لیا ورنہ سوچا جائے ۔۔۔

تو نہ جانے یہاں ہونے والے کتنے دلچسپ واقعات تاریخ میں صرف اس لیے گم ہو گئے کیوں کہ ۔۔۔

تحریر میں انہیں ریکارڈ کرنے والا اس وقت ۔۔۔ کوئی بھی نہیں تھا ۔

رات گئے دلچسپ واقعات کی اس محفل میں آپ سب کو میری طرف سے ۔۔۔

شریک ہونے کے لیے شکریہ ۔

کیا إنسان کا اندیکھی دنیا میں رہنے والوں کے ساتھ ۔۔۔نکاح جیسا کوئی رشتہ بن سکتا ہے ؟یہ سوال چودہ صدیوں سے مسلمان سکالرز ...
21/06/2025

کیا إنسان کا اندیکھی دنیا میں رہنے والوں کے ساتھ ۔۔۔

نکاح جیسا کوئی رشتہ بن سکتا ہے ؟

یہ سوال چودہ صدیوں سے مسلمان سکالرز کے ہاں ڈسکس ہو رہا ہے ۔

آدھے علماء کہتے ہیں کہ ہاں یہ ممکن ہے جبکہ باقی آدھے کہتے ہیں کہ ممکن تو ہے لیکن ۔۔۔ یہ کوئی پسندیدہ فعل نہیں ہے ۔

اس سوال کا حتمی جواب کیا ہے ، یہ تو اب سکالرز ہی آپس میں طے کر سکتے ہیں لیکن ۔۔۔

لیکن اس طویل بحث سے ایک فائدہ ہمیں ۔۔۔ ضرور ہو گیا ۔

کہ اس زبردست علمی ڈسکشن سے ہم جیسے لوگوں کو سیکھنے کے لیے ۔۔۔

بہت کچھ مل جاتا ہے ۔

مثلاً بارہویں صدی کے ایک سکالر تھے إمام أبوبکر إبن عربیؒ ۔۔۔

جنہوں نے فقہ کے تقریباً ہر مسئلے پر کتاب لکھی ہے ۔

ہر مسئلے پر ۔۔۔

اور یہ کوئی عام بات نہیں ہے ۔

تو وہ سکالر دوسری دنیا کی مخلوق کے ساتھ نکاح کے مسئلے کو ڈسکس کرتے ہوئے لکھتے ہیں ۔۔۔

کہ یہ ممکن تو ہے مگر ۔۔۔

یہ کوئی ایسی بات نہیں ہے کہ جسے پسند کیا جائے کیوں کہ ایک پوائنٹ پر آ کر بالآخر جنات ۔۔۔

اپنی غصیلی فطرت کا اظہار ۔۔۔ کر دیتے ہیں ۔

اور پھر إبن عربی ، أندلس میں رہنے والے ایک شخص کا واقعہ بیان کرتے ہوئے بتاتے ہیں ۔۔۔

کہ اس نے ایک جنایہ کے ساتھ نکاح کر لیا تھا کہ جو اس کے پاس ۔۔۔

ایک طویل عرصہ تک رہی لیکن پھر ایک دن ۔۔۔

غصے میں آ کر اُس جننی نے اونٹ کی وہ بڑی ہڈی انسان شوہر کے چہرے پر دے ماری کہ جو اُس وقت بیٹھی ۔۔۔

وہ ہاتھ میں پکڑے چبا رہی تھی ۔

اور پھر چیخیں مارتی ہوئی ویرانوں میں کہیں ۔۔۔ ہمیشہ کے لیے غائب ہو گئی ۔

إبن عربی بتاتے ہیں کہ پھر اس آدمی نے مجھے اپنے چہرے پر موجود ایک گہری چوٹ کا ۔۔۔ نشان بھی دکھایا ۔

اندیکھی دنیاؤں کے درمیان تعلق پر ۔۔۔

قدیم سکالرز نے اپنی کتب میں بہت کچھ لکھا ہے ۔

کہ جن میں سے ایک چھوٹا سا واقعہ رات گئے کی اس محفل میں میری طرف سے ۔۔۔

آپ سب کے لیے ۔

شکریہ

حبیب الرحمٰن

"ہر رات سمندر تین مرتبہ زمین کی طرف دیکھتا ہےاور اللہ سے اجازت مانگتا ہے کہ زمین والوں پر بہہ جائے،مگر اللہ اسے روک لیتا...
20/06/2025

"ہر رات سمندر تین مرتبہ زمین کی طرف دیکھتا ہے
اور اللہ سے اجازت مانگتا ہے کہ زمین والوں پر بہہ جائے،
مگر اللہ اسے روک لیتا ہے۔"
📘 مسند احمد: 10229

اللہ ہمیں ہمارے گناہوں کے باوجود بچا رہا ہے…
کیونکہ وہ بہت مہربان ہے
لیکن یہ مہلت ہمیشہ نہیں رہے گی…

🤲 پلٹ آؤ، توبہ کر لو
اس سے پہلے کہ فطرت کو اجازت مل جائے…





اس تصویر میں آپ ایک ایسا ڈاکیومنٹ دیکھ رہے ہیں … جس نے میری آل ٹائم فیورٹ داستان کو جنم دیا ہے ۔یہ داستان میں نے آپ کو ا...
17/06/2025

اس تصویر میں آپ ایک ایسا ڈاکیومنٹ دیکھ رہے ہیں …

جس نے میری آل ٹائم فیورٹ داستان کو جنم دیا ہے ۔

یہ داستان میں نے آپ کو اپنی ڈاکیومنٹری “چالیس ہزار سالوں کے علم” میں بھی سنائی تھی ۔

اور اس داستان کی شروعات ہوتی ہے آٹھویں صدی کے انگلینڈ میں لکھے … قدیم انگلش زبان کے اس ڈاکیومنٹ سے ۔

اس ڈاکیومنٹ میں لکھا ہوا ہے کہ کیسے … ناروے اور ڈنمارک سے آنے والے لڑاکوں نے انگلینڈ پر قبضہ کرنا شروع کر دیا تھا ۔

اور ان لڑاکوں کو کہا جاتا تھا “the vikings” ۔

اور اس داستان کی شروعات ہوتی ہے 31 دسمبر سنہ 871ء … یعنی ٹھیک آج کی شام سے … اور جس کے متعلّق وہ لوگ لکھتے ہیں کہ …

“اس شام ہمارا بادشاہ aedelwulf (یعنی شاہی بھیڑیا) … بڑی طاقت کے ساتھ ان وائکنگز سے لڑا … یہ لڑائی انتہائی خونی لڑائی تھی … اور ایک بے جان درخت کے گرد لڑی جا رہی تھی ۔

وقتی طور پر تو ہم یہ لڑائی جیت گئے لیکن یہ وائکنگز اتنے خونی لوگ تھے … کہ چند دن بعد انہوں نے ہم پر ایک اور حملہ کر دیا ۔

اور اس طاقت سے حملہ کیا کہ ہمارے بادشاہ (شاہی بھیڑیئے) کو بھی مار دیا ۔

ہم اس کی لاش کو صرف اس طرح سے بچا سکے کہ ہم مقامی لوگ ہیں … یہاں کی پہاڑیوں سے واقف ہیں لہٰذا ہم پہاڑیوں میں چھپ چھپ کر اپنے بادشاہ کی لاش کو … نیچے لے کر آئے ۔”

اور یہاں سے شروع ہوتا ہے اس داستان کا سب سے دلچسپ حصّہ ۔

آپ کو پتہ ہے aedelwulf انگلینڈ کا سب سے بہترین لڑاکا بادشاہ تھا ؟

وہ ambush کی ٹیکنیک کا ماہر تھا اور اگر وہ بھی وائیکنگز سے ہار گیا … تو یقیناً یہ وائیکنگز کوئی بہت ہی خطرناک لوگ ہوا کرتے تھے ۔

انفیکٹ ہاں … ایک عرب مسافر أحمد إبن الفضلان وائیکنگز کے پاس کچھ وقت رہا تھا اور میں آپ کو اُسی کی زبان میں وائیکنگز کے متعلّق … بتانا چاہتا ہوں کیوں کہ اس کے الفاظ میں بتایا ہوا اکاؤنٹ … بہت ہی دلچسپ ہے ۔

أحمد إبن الفضلان بتاتا ہے کہ …

“وائیکنگز … کھجور کے درختوں کے طرح سخت جان لوگ ہیں ، ان کے ناک سے لے کر گردن تک tattoos بنے ہوتے ہیں ۔ ان میں سے عورت ہو یا مرد … ہر ایک کے پاس چاقو ، خنجر یا تلوار ضرور ہوتی ہے ۔ اور لڑائی لڑنے میں ان کا کوئی … ثانی نہیں ہے ۔”

لیکن کیوں ؟

وائیکنگز جیسی ایک خطرناک طاقت تاریخ میں ابھری ہی کیوں ؟

اور اب میں بتانے والا ہوں وہ پارٹ … جس کی وجہ سے یہ داستان … میری آل ٹائم فیورٹ داستان بن گئی ۔

جب مسلمانوں نے سپین پر حکومت شروع کی … تو انہوں نے اتنی زبردست معاشی سٹریٹیجیز بنائ تھیں … کہ پورے یورپ سے دولت اکٹھی ہو کر … سپین کی طرف آنے لگی ۔

ریشم … مالٹے … خوشبوئیں اور اس وقت کی بہترین لکڑی ۔

جبکہ سپین کے مقابلے میں ناروے اور ڈنمارک کے پاس کیا تھا ؟

بکریوں کی کھالیں ؟ … اون ؟

جبکہ ایک تاجر کو کیا چاہیئے ؟ … تجارت اور منافع ۔

لہٰذا پورے یورپ کے تاجر ناروے اور ڈنمارک چھوڑ کر سپین کی طرف آنے لگے اور یہ وہ وجہ تھی … کہ سپین نے پورے یورپ کی دولت چوس لی اور بھوک کے ہاتھوں مجبور ہو کر وہاں سے پھر اٹھے …

“دی وائیکنگز”

جنہوں نے پھر ناروے اور ڈنمارک چھوڑ کر انگلینڈ پر لوٹ مار کے لیے حملے کرنا شروع کر دیئے ۔

لیکن پھر ان وائیکنگز سے … ایک بہت بڑی غلطی ہو گئی ۔

اور وہ یہ کہ انہوں نے مسلم سپین کے شہر ایزبیلیہ … یا جسے آج ہم seville کہتے ہیں ، پر … حملہ کر دیا ۔

اور جب امیر عبدالرحمٰن دی سیکنڈ کو وائیکنگز کی اس حرکت کا پتہ چلا تو آپ کو پتہ ہے انہوں نے کیا کیا ؟

انہوں نے اپنے جنرل موسیٰ ابن موسٰی القسوی کو کہا کہ مجھے سو دن کے اندر اندر یہاں سے وائیکنگز کا خاتمہ چاہیئے ۔

اور ایسا ہی ہوا ۔

طالیطلہ کے پاس موسیٰ نے پانچ سو سے ایک ہزار وائکنگنز کا بالکل صفایا کر دیا …

چار سو وائیکنگز کو زندہ پکڑ لیا … جو اگلے دن طالیطلہ کے درختوں کے ساتھ بندھے ہوئے تھے ۔

اور ان کے تیس بحری جہاز مسلمانوں کے ہتھے چڑھ چکے تھے ۔

کچھ وائیکنگنز واپس بھاگ گئے اور کچھ وہیں رہ کر بعد میں مسلمان ہو گئے ، جنہوں نے پھر بعد میں مسلمانوں کو بحری جہاز بنانے کے اپنے سیکرٹ … گُر بھی سکھائے ۔

اور اسی نئی skill کو استعمال کرتے ہوئے مسلمان ایک مرتبہ پھر سے یورپ کے دل … سوئیٹرلینڈ تک چلے گئے ۔

یہ داستان … میری آل ٹائم فیورٹ داستان ہے کیوں کہ یہ ہمیں بتاتی ہے کہ ہم مسلمان … کیا کر سکتے ہیں …

اگر ہم چاہیں تو ۔

جب بھی مجھے موقع ملے … تو میں اپنی محفلوں میں اس داستان کا ذکر ضرور کرتا ہوں کیوں کہ یہ داستان ہمیں تاریخ کا وہ رُخ دکھاتی ہے ۔

جسے بہت کم لوگ جانتے ہیں ۔

مگر ایک داستان اور بھی ہے جس کا آج تک میں نے اپنی کسی محفل میں … ذکر تک نہیں کیا ۔

اس دنیا میں صرف ایک شخص ایسا ہے جو میری اس داستان سے مکمل طور پر … واقف ہے ۔

اور وہ داستان اتنی دلچسپ اور حیرت انگیز ہے … کہ اسے سننے کے بعد … آپ وائیکنگنز کو بھی بھول جائیں گے ۔

صرف چند ہفتے کا انتظار اور ۔

جس کے بعد میں آپ کو ایک بار پھر سے إن شاء اللہ …

تین حیرت انگیز دنیاؤں میں لے کر جانے والا ہوں ۔

تین حیرت انگیز داستانوں کے ساتھ ۔

حبیب الرحمن

إنتہائی تیز ہواء سے بنا گھومتا ہوا ۔۔۔ ایک عظیم الشان ستون ۔اسے tornado کہتے ہیں اور آج تک یہ بات ایک معمّہ ہے کہ تارنی...
15/06/2025

إنتہائی تیز ہواء سے بنا گھومتا ہوا ۔۔۔ ایک عظیم الشان ستون ۔

اسے tornado کہتے ہیں اور آج تک یہ بات ایک معمّہ ہے کہ تارنیڈو کے اندر ۔۔۔

کیا ہوتا ہے ؟

ہاں سائنسی اندازے ضرور ہیں جیسا کہ کم پریشر اور سانس لینے میں مشکل وغیرہ لیکن ۔۔۔

تارنیڈو کا interior دیکھنے میں کیسا ہوتا ہے یہ بات ۔۔۔

حتمی طور پر کوئی بھی نہیں جانتا ۔

اور نہ ہی اس کا کوئی خاص وارننگ سسٹم بن پایا ہے ۔

زیادہ سے زیادہ دس منٹس ۔

آج تک زیادہ سے زیادہ دس منٹس پہلے وارننگ دی جا سکتی ہے کہ فلاں جگہ ایک تارنیڈو پیدا ہونے والا ہے ۔۔۔

پانچ سو کلومیٹر سے زیادہ سپیڈ والی ہوائیں چلنے والی ہیں ، وہاں سے نکل جاؤ ورنہ وہ تمہیں بھی اپنے ساتھ اڑا کر لے جائیں گی ۔

آپ کو یاد ہو گا کہ آج سے کچھ سال پہلے میں نے قوم عاد پر ایک ویڈیو بنائی تھی کہ جن پر ہواء کا عذاب بھیجا گیا تھا ۔

چالیس ہزار سالوں کے علم سیریز کی آٹھویں قسط ۔

علی إبن أبی طالبؓ بتاتے ہیں کہ ویسے تو ہواؤں پر فرشتے معمور ہیں کہ جن کے پاس ایک پیمانہ ہے ۔۔۔

اور اُس پیمانے سے ماپنے کے بعد ہی ۔۔۔ ہواء کو اس دنیا میں بھیجا جاتا ہے لیکن اُس دن ایسا نہیں ہوا تھا ۔

اس دن ہواء ڈائیریکٹلی ۔۔۔ اللہ تعالیٰ کے حکم سے چلی تھی ۔

اس دن ہواء کو روکنے والا اور کوئی بھی نہیں تھا ۔

بروایہ إبن جریر کذافی الکنز ج ۱ ص ۲۷۳

اور اس ویڈیو کے اندر ہم نے دیکھا تھا کہ کیسے ۔۔۔ عاد پر ہوا بڑے بڑے کالے ستونوں کی شکل میں آئی تھی ۔

آئی ونڈر کہ جس وقت اُن لوگوں نے بپھرے ہوئے ان عظیم کالے ستونوں کو پہاڑوں کے درمیان سے اپنی طرف آتے دیکھا ہو گا ۔۔۔

اس وقت خوف کے مارے ۔۔۔ ان کا کیا عالم رہا ہو گا ۔

11/04/2025

Kya kisi ladki ki shaadi uski marzi ke baghair ki ja sakti hai? Nabi Kareem ﷺ ne farmaya: “Jab tum mein se kisi ladki ka nikah kiya jaye to uski ijazat lena zaroori hai.” Ek aur hadith mein aaya hai ke walidain ki raza to zaroori hai, magar ladki ki raza sabse zyada ahmiyat rakhti hai. Deeni taleemat ko samajhna aur dusron tak pohanchana hamara farz hai. Is paighaam ko zyada se zyada share karein!

🌹🥀SURI🥀🌹

Address

London
177

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Suri Islamic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share