Amanat Chan the Legend

Amanat Chan the Legend In the spectrum of all stars, Chan sb is the real 🌟

I Protest.
05/04/2025

I Protest.

🚀 مفت میں Rubi مائننگ شروع کریں – ابھی شامل ہوں! 🚀اگر آپ Bitcoin یا Pi Network میں دیر سے شامل ہوئے، تو اب موقع ہے جلدی ...
09/03/2025

🚀 مفت میں Rubi مائننگ شروع کریں – ابھی شامل ہوں! 🚀

اگر آپ Bitcoin یا Pi Network میں دیر سے شامل ہوئے، تو اب موقع ہے جلدی شروع کرنے کا!

Rubi Mining ایک فری کرپٹو مائننگ ایپ ہے جہاں آپ روزانہ صرف ایک کلک سے کمائی کر سکتے ہیں۔ کوئی مہنگا سامان نہیں، کوئی بیٹری خرچ نہیں – بس مفت مائننگ!
Rubi میں شامل ہونے کے فائدے:

✅ مکمل طور پر فری – کوئی سرمایہ کاری درکار نہیں
✅ استعمال میں آسان – روزانہ ایک کلک سے مائننگ
✅ زیادہ کمائی کا موقع – دوستوں کو مدعو کرکے انعامات بڑھائیں
✅ جلدی شامل ہونے کا فائدہ – جتنا جلدی مائننگ شروع کریں گے، اتنا زیادہ کمائیں گے
کیسے شامل ہوں؟
1️⃣ Rubi App گوگل پلے سے ڈاؤن لوڈ کریں
2️⃣ سائن اپ کریں اور ریفرل کوڈ: REDMIGILL استعمال کریں تاکہ فوراً کمائی شروع ہو
3️⃣ روزانہ ایپ کھول کر مائننگ جاری رکھیں اور اپنی آمدنی میں اضافہ کریں

🔹 ابھی شامل ہوں اور Rubi کے ساتھ اپنا مالی مستقبل محفوظ بنائیں!

پاکستان کی عدلیہ: حالیہ چیلنجز اور عدالتی تقرریوں پر تنازعپاکستان کی عدلیہ اس وقت ایک نازک مرحلے سے گزر رہی ہے، جہاں نہ ...
07/02/2025

پاکستان کی عدلیہ: حالیہ چیلنجز اور عدالتی تقرریوں پر تنازع

پاکستان کی عدلیہ اس وقت ایک نازک مرحلے سے گزر رہی ہے، جہاں نہ صرف آئینی ترامیم بلکہ ججوں کی تقرریوں کے عمل میں شفافیت پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ حال ہی میں سپریم کورٹ کے چار ججوں – جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ اے ملک، اور جسٹس اطہر من اللہ – نے چیف جسٹس آف پاکستان کو ایک خط لکھا، جس میں عدالتی تقرریوں کو مؤخر کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ یہ خط اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان کے عدالتی نظام میں اندرونی اختلافات اور چیلنجز موجود ہیں، جنہیں حل کرنا ضروری ہے تاکہ عدلیہ کی آزادی اور غیر جانبداری برقرار رکھی جا سکے۔

عدالتی تقرریوں پر اعتراضات

سپریم کورٹ کے ان چار ججوں نے 27 جنوری 2025 کو جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (JCP) کے سیکریٹریٹ کی جانب سے بھیجے گئے خط پر خدشات کا اظہار کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ میں تقرری کے لیے کسی بھی ہائی کورٹ کے پانچ سینئر ترین ججوں میں سے انتخاب کیا جائے گا۔

خط میں خاص طور پر اس بات پر سوال اٹھایا گیا ہے کہ ایک جج، جو پہلے لاہور ہائی کورٹ میں تھا، اسے اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) میں ٹرانسفر کر دیا گیا، اور اس طرح وہ اچانک سپریم کورٹ کے لیے اہل ہو گیا۔ ججوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک آئینی اور قانونی خلا ہے، جس سے ایک ایسا جج سپریم کورٹ کے لیے نامزد ہو سکتا ہے جو اپنے اصل ہائی کورٹ میں اس کے لیے اہل ہی نہ تھا۔

یہ معاملہ اس لیے بھی متنازعہ ہے کیونکہ اس اقدام سے ایک اہل سینئر جج کو نظر انداز کر کے ایک نیا جج لانے کی کوشش کی گئی ہے، جو کہ عدالتی اصولوں اور شفافیت کے خلاف ہے۔

26ویں آئینی ترمیم اور عدلیہ کی آزادی

سپریم کورٹ کے ججوں نے 26ویں آئینی ترمیم کے چیلنجز کے حل ہونے تک نئی تقرریوں کو مؤخر کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس آئینی ترمیم میں چیف جسٹس کی مدت کو تین سال تک محدود کرنے اور ججوں کی تقرری کے عمل میں پارلیمنٹ کے کردار کو بڑھانے کی شقیں شامل ہیں۔

یہ ترامیم حکومت کی طرف سے عدالتی نظام میں اصلاحات کے طور پر پیش کی گئی ہیں، لیکن عدلیہ کے کچھ حلقے ان ترامیم کو عدلیہ کی آزادی کے لیے خطرہ قرار دے رہے ہیں۔ اس لیے ججوں کا کہنا ہے کہ جب تک اس آئینی ترمیم پر سپریم کورٹ خود کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر لیتی، اس وقت تک کسی بھی نئی تقرری کو روک دینا چاہیے۔

عدلیہ کے اندرونی اختلافات اور انصاف کی راہ میں رکاوٹیں

یہ معاملہ اس بات کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ پاکستان کی عدلیہ کے اندر اختلافات اور تقسیم موجود ہے۔

کچھ ججز عدالتی تقرریوں میں شفافیت اور میرٹ کو ترجیح دینے پر زور دے رہے ہیں،

جبکہ کچھ حلقے اسے محض ایک انتظامی فیصلہ قرار دے رہے ہیں۔

یہ صورتحال عدالتی ساکھ کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے، کیونکہ اگر جج خود ہی عدلیہ کے فیصلوں پر سوال اٹھائیں گے، تو عوام میں عدالتی نظام پر اعتماد کم ہو سکتا ہے۔
فوج، سیاست، اور عدلیہ کا کردار

اس وقت پاکستان میں فوج کا کردار بھی ایک بڑا موضوع بنا ہوا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فوج معاشی اور حکومتی معاملات میں بڑھتی ہوئی مداخلت کر رہی ہے، جس کا اثر عدلیہ سمیت دیگر اداروں پر بھی پڑ رہا ہے۔

"فنانشل ٹائمز" کی ایک رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں سیاسی قیادت کی ناکامی کی وجہ سے فوجی اسٹیبلشمنٹ کو حکومتی فیصلوں میں زیادہ مداخلت کا موقع ملا ہے۔ اس صورتحال میں عدلیہ پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ آزادانہ فیصلے کرے، جبکہ حکومت اور فوجی حلقے بعض فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
نتائج اور مستقبل کا لائحہ عمل

موجودہ حالات میں پاکستان کی عدلیہ کو کئی چیلنجز درپیش ہیں:

1. عدالتی تقرریوں میں شفافیت: سینئر ججوں کے خدشات دور کرنے کے لیے ایک واضح اور غیر جانبدار تقرری کا نظام متعارف کروانا ہوگا۔

2. آئینی ترمیم کے اثرات: 26ویں آئینی ترمیم کے چیلنجز پر جلد فیصلہ کیا جانا چاہیے تاکہ عدلیہ کے اختیارات پر کوئی غیر یقینی کیفیت نہ رہے۔

3. عدلیہ کی آزادی: عدلیہ کو کسی بھی قسم کے بیرونی دباؤ سے آزاد رکھنے کے لیے اندرونی اصلاحات ضروری ہیں۔

اگر ان مسائل کو حل نہ کیا گیا، تو پاکستان میں عدلیہ کا آزادانہ کردار مزید کمزور ہو سکتا ہے، اور عوام کا نظامِ انصاف پر اعتماد مزید متزلزل ہو سکتا ہے۔ یہ وقت ہے کہ عدلیہ اپنے اندرونی اختلافات کو ختم کر کے ایک متحد موقف اختیار کرے اور ایک مضبوط عدالتی نظام کی بنیاد رکھے۔-

نتیجہ:
پاکستان کی عدلیہ آج ایک نہایت حساس دوراہے پر کھڑی ہے۔ جوڈیشل کمیشن کی طرف سے ججوں کی تقرری کا معاملہ، 26ویں آئینی ترمیم کے چیلنجز، اور فوج و حکومت کی ممکنہ مداخلت جیسے مسائل نے عدالتی نظام کو ایک کڑے امتحان میں ڈال دیا ہے۔ ان تمام چیلنجز کے باوجود، پاکستان میں انصاف کا نظام اس وقت تک مضبوط نہیں ہو سکتا جب تک عدلیہ اپنے فیصلوں میں مکمل آزادی، شفافیت، اور میرٹ کو برقرار نہ رکھے۔

کیا پاکستان کی عدلیہ ان چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے ایک مستحکم اور آزاد ادارہ بن سکے گی؟ یہ وقت ہی بتائے گا۔

21/01/2025

🤣🤣🌟🌟

😁
06/11/2024

😁

ہماری گندم 2500 سرکار کی گندم 5000اس ادارے پر بھی کوئی پرچہ ہو گا ؟کاشتکار بھائیو !یہ سرٹیفائیڈ اور پری بیسک سیڈ سب ڈرام...
11/10/2024

ہماری گندم 2500
سرکار کی گندم 5000
اس ادارے پر بھی کوئی پرچہ ہو گا ؟

کاشتکار بھائیو !

یہ سرٹیفائیڈ اور پری بیسک سیڈ سب ڈرامے ہیں

اپنے گھر کے بیج کو صاف اور گریڈ کر لیں ۔۔۔ یہی بیج بہترین ہو گا ۔۔۔۔ موٹا چھانا لے لیں اور باریک و کٹے ہوئے بیج نکال کا موٹا دانہ بیج کے لئے نکال لیں

باقی قسم کھا لیں کہ ان کمپنیوں کا بیج نہیں لینا ۔۔۔۔ یہ بھی پھر 2500 میں بیچیں گندم تو مزہ آئے

شکریہ !!!
Copied from نویدِ ریاض پنوہاں

09/08/2024

Arshad Nadeem 92
Neeraj Chopra 89
PMLN. 17

30/04/2024

جس حکم میں اللہ تعالیٰ نے سود کو حرام کیا ہے، اسی حکم میں اس کے متبادل (بیع)کی حلّت کو بیان فرمایا ہے: ’’وَأَحَلَّ ‌اللہُ ٱلْبَيْعَ وَحَرَّمَ ٱلرِّبَوا ‘‘ (البقرۃ: ۲۷۵) (۴) جسے سودی معاملات سے لاتعلّقی اور اجتناب کے بنیادی فارمولے کا درجہ حاصل ہے، جس کا حاصل یہ ہے کہ آپ ترک ِ رِبا کے لیے نقدی پر اضافی نقدی یا نقدی کے اُدھار پر اجل کے عوض اضافی نقد لینے والے اعمال سے لاتعلق ہوکر نقدی کی بدلے اشیاء کے واسطے سے اضافی رقم لینے کی صورتیں اپنائیں، اس قرآنی اصول کے مطابق بینک جیسے نقدی کےادارے کو نقدی کی بنیاد پر سودی معاملات سے اجتناب کے لیے اشیاءکے کاروبار کی طرف آنا ہوگا،

Celebrating my 4th year on Facebook. Thank you for your continuing support. I could never have made it without you. 🙏🤗🎉
13/04/2024

Celebrating my 4th year on Facebook. Thank you for your continuing support. I could never have made it without you. 🙏🤗🎉

زونگ والوں کی بیغیرتی چیک کریں ۔۔ایک ہفتہ پہلے 1600 روپے میں پیکج متعارف کرایا ۔ تو چند دنوں کے بعد وہی پیکج آج 2500 میں...
24/02/2024

زونگ والوں کی بیغیرتی چیک کریں ۔۔ایک ہفتہ پہلے 1600 روپے میں پیکج متعارف کرایا ۔ تو چند دنوں کے بعد وہی پیکج آج 2500 میں دے رہے ہیں۔ظلم کی انتہا ہے۔زونگ کا بائیکاٹ کریں۔
#

15/02/2024

دادا کی پوتی الیکشن ہارنے کے بعد نئے روپ میں۔ 🤔🤔

ذرا سوچ کے ۔۔۔۔🔥🔥🔥
07/02/2024

ذرا سوچ کے ۔۔۔۔🔥🔥🔥

Address

Whitworth Street West
Manchester
M15DD

Telephone

+447756789694

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Amanat Chan the Legend posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

T R E N D Y

A PUBLIC FORUM TO DISCUSS ALL ISSUES