JKTV Live

JKTV Live JKTV (Jammu Kashmir TV) is the voice of the voiceless

پروگرام: گریٹ ڈیبیٹمیزبان: پروفیسر سعود الطاف مہمان :سردار انور سنیر کشمیر آزادی پسند رہنما فاروق صدیقی بانی کشمیر سنیٹ ...
14/08/2025

پروگرام: گریٹ ڈیبیٹ
میزبان: پروفیسر سعود الطاف

مہمان :سردار انور سنیر کشمیر آزادی پسند رہنما
فاروق صدیقی بانی کشمیر سنیٹ و کشمیر گلوبل کونسل

موضوع : کشمیر سینٹ کا قیام و مہاجرین کی نام نہاد نشتیں لوٹ مار کا ذریعہ

11/08/2025

بے آوازوں کی آوازکاسفر اورجموں کشمیر ٹی وی کی
سنسرشپ کی کہانی

تحریر : خواجہ کبیر احمد

13 جولائی 2009 سے جموں کشمیر ٹی وی بطور ایک آزاد آن لائن نیوز پلیٹ فارم اپنی شناخت قائم کیے ہوئے ہے۔ 2015 سے جے کے ٹی وی پوری دنیا میں ریاست جموں کشمیر کی مضبوط آواز کے طور پر پہچاناجانے لگا۔ ادارے کا مقصد اور مشن واضح تھا اور واضح ہے" *ریاستی عوام کی اصل کہانی، بغیر کسی سیاسی ایجنڈے کے، دنیا تک پہنچانا*"۔

پاکستان کے زیرِ انتظام ہر شہر میں جے کے ٹی وی کے نمائندہ رپورٹرز موجود ہیں، جو زمینی حقائق براہِ راست پیش کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا سے لائیو ٹاک شوز براہِ راست نشر ہوتے ہیں، جہاں مختلف ماہرین، سیاسی رہنما، اور ریاستی عوام اپنی رائے پیش کرتے ہیں۔ ابتداء میں کافی عرصہ تک بھارتی زیر قبضہ جموں کشمیر اور لداخ سے بھی نمائندے رہے بعد ازاں أنکی زندگی کے خطرے کے پیش نظرانتظامیہ نے أنھیں کیمرے یا سکرین پر دیکھانا روک دیا۔اگست 2019، جب بھارتی حکومت نے جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، اس کے بعد جموں کشمیر ٹی وی کا پیغام پہلے سے زیادہ اہم ہو گیا۔ اسکے فیس بک پیج پر ناظرین کی تعداد 52.8 ملین تک پہنچ گئی تھی، مگر پھر اچانک فیسبک کی طرف سے۔بھارتی ایماء پر رسائی پر قدغن لگا دی گئی۔ یہ کمی اتنی تیزی سے ہوئی کہ فروری 2020 تک ناظرین چند لاکھ تک محدود ہو گئے۔ ادارے کے پیجز کو أڑا دیا گیا یہ سب بھارتی حکومت کے دباؤ پر کیا گیا ساتھ ہی بھارت نے اپنے زیر قبضہ ریاست میں پیجز کو بلاک کر دیا، مگر انتظامیہ نے ہار ماننا گوارہ نا کیا اپنی قوم اور اپنی ریاست کی آواز ،بے آوازوں کی آواز بننے کے اپنے کٹھن سفر کو ہزار ہا مشکلات اور پابندیوں کے باوجود جاری رکھا ۔ جموں کشمیر ٹی وی پر سنسر شپ صرف ایک میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی نہیں ، بلکہ ایک پوری قوم کی اجتماعی آواز کو دبانے کا عمل ہے۔ جموں کشمیر ٹی وی دنیا کو بتانا ہےکہ جموں کشمیر کے عوام کی رائے بھی اتنی ہی اہم ہے جتنی کسی اور خطے کے لوگوں کی۔ سنسر شپ کایہ تجربہ جے کے ٹی وی کی ٹیم کو یہ سمجھا گیا کہ ڈیجیٹل دنیا میں آزادیٔ اظہار کا نعرہ اکثر طاقت اور مفاد کی سیاست کے سامنے کمزور پڑ جاتا ہے۔ جب عالمی پلیٹ فارمز طاقتور ریاستوں کی پالیسیوں کو ترجیح دیتے ہیں تو کمزور قوموں کی کہانیاں دب جاتی ہیں۔ساتھ ہی ٹیم کے اس عزم کو مزید ہمت اور طاقت کے ساتھ مضبوط کر گیا کہ جموں کشمیر ٹی وی کسی بھی طاقت کے سامنے ریاست جموں کشمیر اور اسکے عوام کی آواز بنتا رہے گا اور دنیا کی کوئی طاقت بے آوازوں کی اس حقیقی آواز کو دبا نہیں سکے گی

10/08/2025

جموں کشمیر راؤنڈ أپ

موضوع:
پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں مہاجرین مقیم پاکستان کی مخصوص 12 نشستیں ،
مسلے کے حل کے لیے سیدھا راستہ

مہمان: سردار آفتاب احمد خان
میزبان: خواجہ کبیر احمد
پیشکش :جموں کشمیر ٹی وی

05/08/2025

ارتقاء/Evolution
موضوع:
پاکستان کے زیر انتظام ریاستِ جموں کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں مہاجرین مقیم پاکستان کی 12 نشستیں اوران کی اہمیت( دوسرا رخ(

مہمان: ڈاکٹر سید نذیر گیلانی ، چیئرمین جموں کشمیر ہیومن رائٹس کونسل

05/08/2025

"میرے وطن تیرے جنت میں آئیں گے ایک دن"* _یہ باڑ واڑ یہ فوجیں ہٹائیں گے ایک دن!_

یقین، جذبہ، اور مزاحمت کی آواز —

ایک انقلابی آزادی ترانہ، جسے گایا ہے *زاہد لون نے، لکھا ہے *ڈاکٹر توقیر گیلانی* نے، اور نئے انداز میں پیش کیا ہے *Startup Kashmir Records* نے۔

پیشکش: جموں کشمیر ٹی وی

05/08/2025

کوٹلی:
کھوئی رٹہ تسمیہ قتلِ کیس کے حوالے سے شہید چوک کوٹلی میں عوام کا احتجاجی مظاہرہ

04/08/2025

جموں کشمیر راؤنڈ أپ
موضوع: پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں علاقائی مقامی عوامی ایکشن کمیٹیز کے احتجاج دھرنے
منگ /تھوراڑ عوامی ایکشن کمیٹی کا سات اگست کو انٹری پوئنٹ ٹائیں ڈھلکوٹ اور آزاد پتن بند کرنے کا اعلان
تازہ ترین صورتحال
شرکاء:
ارباب خان ایڈوکیٹ
خان الیاس خان
ذوالفقار علی بھٹو
شہزیب خان
شان جاوید

میزبان :خواجہ کبیر احمد
پیشکش : جموں کشمیر ٹی ی

30/07/2025

کنڈل شاہی: سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ کیانوی کا سالانہ عرس اختتام پذیر، دنیا بھر سے زائرین اور خلفائے کرام کی شرکت

جموں کشمیر ٹی وی کا تعارف اور نصب العین آزاد متحدہ جموں کشمیرجموں کشمیر ٹی وی بے آوازوں کی آواز ۔ مقہور و محکوم  لوگو...
27/07/2025

جموں کشمیر ٹی وی کا تعارف اور نصب العین

آزاد متحدہ جموں کشمیر
جموں کشمیر ٹی وی بے آوازوں کی آواز ۔ مقہور و محکوم لوگوں کا اپنی
آواز سنانے کا خواب اور امنگ ۔
ہم آزادی اظہار اور پریس کی آزادی کے علمبردار ہیں لیکن فرسودگی کے
روادار نہیں۔ ہم کشمیر اور جنوب ایشیاء میں فرقہ واریت و فرقہ پرستی اور
نسل پرستی کے خلاف ہیں۔ ہم ایسی دنیا چاہتے ہیں جہاں تمام انسانوں کے
ساتھ مساوی برتاؤ کیا جائے۔ ہم بھارت اور پاکستان کے عوام کو اپنا دوست
سمجھتے ہیں۔ جے کے ٹی وی کے پلیٹ فارم پر ہم جنوب ایشیاء اور دنیا بھر سے
ترقی پسند آوازوں کو بھی خوش آمدید کہتے ہیں۔
کشمیر
پانچ اگست ۲۰۱۹ کو بھارت کی طرف سے جموں کشمیر کے اپنے زیر انتظام علاقے
کو رسمی طور پر ضم کرنے کے خلاف نہ صرف بھارتی مقبوضہ خطے میں غم و غصے کا
اظہار کیا جا رہا ہے بلکہ پاکستانی مختار کشمیری علاقوں میں بھی متحدہ
تحریک میں نیا جوش پیدا ہو گیا ہے۔ سب کا ایک ہی مطالبہ ہے۔ متحدہ کشمیر
کے لیے غیر مشروط حق خود اختیاری بشمول خود مختاری۔ کشمیر کی اصطلاح
متحدہ ریاست کے لیے عام استعمال ہوتی ہے لیکن یہاں اس کو استعمال کرنے
کا مطلب ریاست کے مختلف ناموں ، خطوں ، مذاہب ، ثقافتوں اور زبانوں سے
انکار ہر گز نہیں ہے۔
عقائد کی آزادی اور مشترکہ مقصد
کشمیر کی آبادی کوئی بیس ملین ہے ۔ ان میں سے تین ملین کشمیری مختلف ممالک
میں آباد ہیں جن میں سے ایک ملین کے قریب برطانیہ میں بستے ہیں۔
کشمیر کا رقبہ پچاسی ہزار مربع میل ہے۔ ۱۹۴۷ میں پاکستان اور بھارت نے
کشمیر پر حملہ کر کے کچھ حصوں پر قبضہ کر لیا۔ ( کچھ حصہ چین کے پاس بھی
لیکن چین پوری ریاست پر ملکیت کا دعویٰ نہیں کرتا) ۔ بھارت و پاکستان کشمیر
پر تین جنگیں لڑ چکے ہیں اور اب دونوں کے پاس نیوکلئیر بم ہیں۔ اگرچہ کشمیر
اکثر خبروں میں رہتا ہے لیکن اس کا اپنا خود مختار میڈیا نہیں ہے۔ ہند و
پاک میڈیا کشمیر پر اپنے اپنے ملکوں کی سرکاری کہانیاں پروان چڑھاتا ہے۔
کشمیر کے اندر اخبارات اور ٹی وی چینل موجود ہیں لیکن ان کو بھارت و
پاکستان کی نگرانی میں کام کرنا پڑتا ہے۔ دونوں ممالک کے سرکاری موقف سے ہٹ
کر لکھنے یا اس پر سوال اٹھانے کی وجہ سے ماضی میں کئی صحافیوں ( اور
لکھاریوں) کو جبر کی مختلف شکلوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
جے کے ٹی وی واحد پلیٹ فارم ہے جہاں سے ریاست کی مذہبی اور نسلی رنگا رنگی
کو اظہار کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ ہم ریاست کے تمام شہریوں کے درمیان
مکالمے کو فروغ دیں گے چاہے سیاسی طور پر وہ بھارت یا پاکستان نواز ہوں یا
آزادی و خود مختاری کے حامی ہوں۔ جے کے ٹی وی ریاست کی تمام نسلی اور
مذہبی برادریوں کے درمیان کسی زبردستی کے بغیر اتحاد کا علمبردار ہے۔
کشمیری تارکین وطن
لاکھوں کشمیری بھارت، پاکستان، متحدہ عرب آمارات، امریکہ، یورپ اور خاص
طور سے برطانیہ میں آباد ہیں ۔ کچھ کام یا تعلیم کی غرض سے رہائش پذیر
ہیں۔ جے کے ٹی وی تارکین وطن کو اپنے اپنے مقامی وطن میں درپیش مسائل کو
زیر بحث لانے اور کشمیرمیں حق خود ارادیت کی مددوحمایت کے لیے حوصلہ افزائی
کرے گا۔
سرحدوں سے پرے
ہم ایک عالم گیر دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں کئی انسان مختلف طرح کی نا
انصافیوں کا شکار ہیں۔ جہاں تک ممکن ہو سکا ہم انصاف کے لیے برسرپیکار دیگر
تحریکوں کے ساتھ یک جہتی کے رشتے قائم کریں گے خاص طور سے ان کے ساتھ جو
ہماری طرح قبضے اور نسلی یا مذہبی بنیادوں پر دیس نکالے کی ذد میں ہیں ۔
کشمیری عوام کی آواز دنیا تک پہنچانے کی اس جدوجہد میں ہم جانتے ہیں کہ
اربوں انسانوں کے مصائب اور مسائل کی جڑ بنیاد نو آبادیاتی عہد کے بعد
یہاں غیرمنصفانہ اور متعصبانہ رہاستی ڈھانچوں اور پالیسیوں میں اُتری ہوئی
ہے۔ اس لیے ہم بڑھ چڑھ کر اس سوچ کو مضبوط کرنے کی کوششیں کریں گے کہ جنوب
ایشیاء کے لوگ سب کی آزادی کے اصول کی بنیاد پر اتحاد قائم کریں۔

جے کے ٹی وی دنیا بھر میں مختلف خیالات کے حامل
کشمیریوں، بھارتیوں اور پاکستانیوں کے درمیان مکالمے کا مرکز بن گیا ہے۔

جے کے ٹی وی کا آغاز
13 جولائی2009
(13-7-9)
کو
جموں کشمیر ڈاٹ ٹی وی کے نام سے ایک ویب سائیٹ سےکیا گیا

11 فروری 2014 کو اس کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیسک بک پر لانچ کیا گیا ۔ اور فیس بک پر لائیو نشریات کا آغاز 27 اکتوبر 2015 کو کیا گیا

جے کے ٹی وی ایک خود مختار میڈیا تنظیم ہے ۔ اگرچہ ہم کشمیری عوام کے لیے
حق خود ارادیت بشمول خود مختاری کا پرچار کرتے ہیں لیکن ہم کسی سیاسی جماعت
سے وابستہ نہیں ہیں۔ ہم کشمیر کی موجودہ صورت حال پر خبریں اور تبصرے پیش
کرتے ہیں۔ ہم کشمیر کے علاوہ بھارت ، پاکستان اور ایشیاء سے مختلف
آوازوں کو شامل کرتے ہیں۔ دنیا بھر سے مختلف خیالات کو شامل کرنا بھی
ہماری عمومی پالیسی کا حصہ ہے۔
اگرچہ جے کے ٹی وی کی مرکزی شناخت حالات حاضرہ کے سیاسی تجزیے ہیں لیکن ہم
تفریحی پر بھی خاصی توجہ دیتے ہیں اور کشمیری ریاست کے تمام خطوں سےشوقین،
اہل اور قابل فن کاروں کا فن پیش کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔
ہمارے پاس رپورٹروں اور پریزینٹروں کی ایک پرعزم ٹیم ہے جو یوکے اور دیگر
ممالک میں آباد تارکین وطن کے ساتھ ساتھ ریاست کے دونوں اطراف سے موجود ہے

جموں کشمیر ٹی وی
برطانیہ

20/07/2025

“78 Years of South Asian Partitioned Voices” is an international event commemorating the Partition of Indian subcontinent in 1947 that gave birth to India and Pakistan amidst cataclysmic upheavals and an end to British colonialism. This event is curated with a rethinking of Partition narratives to rethink the divisive rhetoric and bring together voices of academics, artists and South Asian activists to analyse the forces of creativity, solitaries and syncretism that gives us alternative ways to think of Partition’s grand narratives.

We are delighted to present renowned academics from around the world: We have assembled a remarkable group of scholars and artists, including

Dr. Ishtiaq Ahmed (Stockholm University),

Dr. Amrita Ghosh, Assistant Professor South Asian Literature, Department of English, University of Central Florida,

Dr. Farooq Sulehria ( Beaconhouse National University (BNU), Lahore),

Dr. Aamir Butt (UK), Writer

Hamama Bushra, Pakistani American artist.

Your presence would enrich our discussions by bringing together Indian, Pakistani, and Kashmiri perspectives.

2: 00 pm: Talat Bhat, Swedish Kashmiri documentary filmmaker, Nordic Mela: welcome speech and intro

2:40 pm: Dr. Amrita Ghosh: “Solidarities and Ally-ship through Partition’s ‘Alegropolitics’”

3:00 pm: Dr. Aamir Butt : “The influence of partition on poetry of Sahir Ludihanvi”

3: 20 pm: Hamama Bushra, Art and Partition

3:40 pm, Dr. Farooq Sulehria: “The Unending 1947: State Apparatuses & Reproduction of Partition.”

4:00 pm Usman Malik, Pakistani American writer “Syncretic Pasts”

4:20 pm: Panel ends with Q.A with audience

4: 30 pm: Onward: music performances with Professor Ahmed, Dr. Ghosh and Dr. Meehan.

18/07/2025

سٹوک آن ٹرینٹ : اسیر وطن یاسین ملک کنونشن و خودمختار جموں کشمیر کانفرنس

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when JKTV Live posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to JKTV Live:

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share