26/07/2025
🔹 1. سورۃ الفاتحہ، آیت 5
> إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ
“ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں”
[الْفَاتِحَة: 5]
تشریح:
یہ آیت توحیدِ عبادت اور توحیدِ استعانت (مدد طلب کرنے) کی بنیاد ہے۔ اس میں اللہ کے سوا کسی اور سے مدد مانگنے کی نفی ہے۔
---
🔹 2. سورۃ الجن، آیت 18
> وَأَنَّ ٱلْمَسَـٰجِدَ لِلَّهِ فَلَا تَدْعُوا۟ مَعَ ٱللَّهِ أَحَدًۭا
“اور مسجدیں اللہ ہی کے لیے ہیں، تو اللہ کے ساتھ کسی اور کو مت پکارو”
[الجن: 18]
تشریح:
دعا عبادت ہے، اور عبادت صرف اللہ کے لیے ہونی چاہیے۔ غیر اللہ کو پکارنا شرک ہے۔
---
🔹 3. سورۃ فاطر، آیت 13-14
> وَٱلَّذِینَ تَدْعُونَ مِن دُونِهِۦ مَا یَمْلِكُونَ مِن قِطْمِیرٍۢ(13)
إِن تَدْعُوهُمْ لَا یَسْمَعُوا۟ دُعَآءَكُمْ ۖ وَلَوْ سَمِعُوا۟ مَا ٱسْتَجَابُوا۟ لَكُمْ ۖ
“جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، وہ کھجور کی گٹھلی کی جھلی کے بھی مالک نہیں، اگر تم انہیں پکارو، وہ تمہاری پکار کو نہ سن سکیں، اور اگر سن بھی لیں تو تمہیں جواب نہ دے سکیں”
[فاطر: 13-14]
تشریح:
اس آیت میں واضح ہے کہ فوت شدہ یا غیر اللہ کو پکارنا بے فائدہ ہے، کیونکہ وہ سن بھی نہیں سکتے اور مدد بھی نہیں کر سکتے۔
---
🔹 4. سورۃ غافر، آیت 60
> وَقَالَ رَبُّكُمُ ٱدْعُونِىٓ أَسْتَجِبْ لَكُمْ ۚ
“تمہارے رب نے فرمایا: مجھے پکارو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا”
[غافر: 60]
تشریح:
اللہ خود فرماتا ہے کہ دعا صرف مجھ سے مانگو، کسی اور کو پکارنے کی اجازت نہیں۔
---
🔹 5. سورۃ التوبہ، آیت 116
> إِنَّ ٱللَّهَ لَهُۥ مُلْكُ ٱلسَّمَـٰوَاتِ وَٱلْأَرْضِ يُحْيِۦ وَيُمِيتُ ۚ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ ٱللَّهِ مِن وَلِىٍّۢ وَلَا نَصِيرٍۢ
“بے شک آسمانوں اور زمین کی بادشاہی صرف اللہ ہی کی ہے، وہی زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، اور اللہ کے سوا نہ تمہارا کوئی ولی ہے اور نہ مددگار”
[التوبہ: 116]
تشریح:
اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی مددگار یا کارساز نہیں، یہ عقیدہ توحید کی جڑ ہے۔
---
🔹 6. سورۃ الشعراء، آیت 213
> فَلَا تَدْعُ مَعَ ٱللَّهِ إِلَـٰهًا ءَاخَرَ فَتَكُونَ مِنَ ٱلْمُعَذَّبِينَ
“پس اللہ کے ساتھ کسی اور کو مت پکارو، ورنہ تم سزا پانے والوں میں سے ہو جاؤ گے”
[الشعراء: 213]