10/12/2025
غزہ کی فضاؤں میں سکون اب بھی صرف ایک خواب ہے۔ جنگ بندی کے اعلان کے باوجود بمباری، گولی باری اور حملے رکے نہیں۔ ایسے میں حماس نے عالمی برادری سے زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل پر مزید دباؤ ڈالے تاکہ بے گناہ فلسطینیوں کی جانیں بچ سکیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فائرنگ سے کم از کم 377 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ ان اعداد و شمار نے واضح کر دیا ہے کہ جنگ بندی صرف کاغذ پر ہے، زمین پر نہیں۔
فلسطینی علاقوں میں لوگ خوف کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ ہسپتال زخمیوں سے بھرے ہیں، امدادی سامان کم ہے، اور بارود کی بو ہر گلی میں محسوس ہوتی ہے۔ ایسے حالات میں حماس نے عالمی تنظیموں، اسلامی ممالک، اور اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو مکمل طور پر جنگ بندی کی پابندی کرنے پر مجبور کریں۔
بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حقیقی دباؤ نہ ڈالا گیا تو اسرائیلی حملے کم ہونے کے بجائے بڑھتے جائیں گے اور انسانی بحران مزید سنگین ہو جائے گا۔ غزہ میں پہلے ہی ہزاروں خاندان بے گھر ہو چکے ہیں اور مسلسل حملوں سے بچے شدید ذہنی تکلیف کا شکار ہیں۔
دنیا بھر میں فلسطین کے حق میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں، لیکن زمینی حقیقت یہ ہے کہ اسرائیلی افواج ابھی بھی غزہ کی گلیوں میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس لیے فلسطینی عوام کی امید صرف ایک ہے — کہ دنیا آخرکار خاموشی توڑے اور انصاف کے لیے فیصلہ کن قدم اٹھائے۔