24/07/2025
**موت العالم موت العالم **
ایک عالم کی موت پوری دنیا کی موت ہے۔
۲۵ محرم الحرام ۱۴۴۷ ھ پیر کا دن امت مسلمہ کے لیے بڑا غمناک اور دل کو بے چین کرنے والا ثابت ہوا۔ اس لیے اسی تاریخ کو حضرت سید مفتی احمد شاہ مٹاری دھوراجی۔
اس دار فانی سے دار بقا کی طرف کوچ کر چکے ہیں۔
انا للہ وانا الیہ راجعون 😭😭
یقینا آپ کا اس طرح ہم سے کوچ کر جانا نہ صرف آپ کے اہل خانہ کے لیے سانحہ ارتحال ہے۔
بلکہ پوری امت مسلمہ بالخصوص ابنائے اکبریہ وابنائ صدیقیہ کے لیے یہ سانحہ کسی عظیم پہاڑ کے غم سے کم نہیں تھا۔
بس مرضی مولا ہمہ از اولی۔
مرحوم سادہ مزاج، منکسرالمزاج ، اور دنیا و ما فیہا کی چمک دمک سے بے نیاز انسان تھے۔
آپ کے علم کی رسائی فقط درسیات تک محدود نہیں تھی۔
بلکہ قرآن و حدیث فقہ و سیرت تصوف و اخلاقیات سے بھی گہری بصیرت رکھتے تھے۔
آپ ہمیشہ سادہ لباس زیب تن فرماتے اور دوسروں کو بھی سادہ اور پاکیزہ زندگی گزارنے کی تلقین فرماتے۔
جامعہ صدیقیہ اور بانی جامعہ صدیقیہ سے آپ کو بے حد عقیدت تھی
ادب و احترام کا عالم یہ تھا۔
جب کبھی آپ جامعہ صدیقیہ تشریف لاتے مرکزی دروازے پر اپنی سواری سے اتر جاتے۔
اور جوتے ہاتھ میں اٹھا لیتے اور جامعہ صدیقیہ کے صحن میں ہمیشہ ننگے پاؤں چلا کرتے تھے۔
الحمد للہ فقیر کو آپ سے دادا استاذ اورممتحن ہونے کے ناطے شاگرد ہونے کا شرف حاصل ہوا ہے۔
ایک مرتبہ کا بیان ہے کہ جب آپ جامعہ صدیقیہ سوجا شریف ممتحن کی حیثیت سے تشریف لائے اس وقت فقیر درجہ سادسہ میں پڑھ رہا تھا امتحان شروع ہوئے
آپ نے ہر طالب علم سے انفرادی طور پر تعارف لیا۔
اور اس کے بعد چند طلبہ کے قمیص پر کرتی (کوٹی )پہنی ہوئی تھی آپ نے سخت زجر فرمائی
اور لباس کو سادہ اور شریعت کے مطابق اختیار کرنے کی تلقین فرمائی
میرے استاذ محترم حضرت مولانا محمد ہارون صاحب صدیقی سیشن گجرات
جنہوں نے ابتدائی تعلیم دارالعلوم فیضان مولی علی دھوراجی میں حاصل کی وہ بیان کرتے ہیں کہ مفتی صاحب کے روزانہ کے چند معمولات ہوا کرتے تھے
۱۔ پنج وقتہ نماز طلباء کے ساتھ ادا فرماتے
۲۔ بعد نماز فجر بچوں کے ساتھ بیٹھ کر تلاوت کلام اللہ فرماتے
۳۔ مہمانان رسول پر بے حد شفقت فرماتے
۴۔ بزرگوں کے اعراس بڑے پیمانے پر مناتے دیگر مخصوص راتیں مثلا شب معراج و شب قدر شب برأت میں محفل پاک و تلاوت کلام اللہ و آیات الہی کا ورد کرواتے۔
ایام عاشورہ کے روزے خود بھی رکھتے اور طلباء کو بھی ترغیب دلاتے وغیرہ وغیرہ۔
*آپ کا توکل علی اللہ*
استاذ محترم حضرت مولانا محمد ہارون صاحب صدیقی سیشن گجرات وہ روایت فرماتے ہیں
انہوں نے کسی معتبر راوی سے سنا
وہ فرماتے ہیں۔
کہ ایک شخص آپ کے دارالعلوم فیضان مولی علی میں گہیوں دینے کے لئے حاضر ہوا
تب آپ نے اپنے خزانچی غالبا موسی بھائی کو بلایا۔
اور فرمایا کہ اپنے ادارے کے گہیوں کا ذخیرہ ہے کیا رمضان شریف تک آرام سے چل جائے گا
موسی بھائی نے عرض کیا۔
جی حضور ارام سے چل جائے گا
تب آپ نے گہیوں لانے والے سے فرمایا
آپ یہ گہیوں کہیں تنگ دست یا کسی اور ادارہ کو عطیہ کر دیں۔
ہمیں فی الحال اس کی ضرورت نہیں
*حضور قائد ملت سے آپ کی سچی عقیدت*
استاذ محترم حضرت مولانا محمود صاحب قبلہ صدیقی احسان کا تلا
روایت کرتے ہیں کہ جب مفتی صاحب قبلہ اپنے والد محترم کے ساتھ فریضہ حج ادا کرنے تشریف لے جارہے تھے۔
تب آپ جامعہ صدیقیہ تشریف لائے۔ اور حضور مرشد کریم سے الوداعی ملاقات کر کے روانہ ہوئے
تب حضور پیر صاحب قبلہ امام اعظم ہال کے باہر تشریف رکھے ہوئے تھے
مفتی صاحب قبلہ پیر قبلہ کے قدموں میں گر پڑے۔
اور ہچکیاں لے کر رونے لگے جیسا کہ بچہ اپنی ماں سے چمٹ کر روتا ہے۔
بعدہ حضور پیر صاحب قبلہ نے بازوں سے پکڑ کر اٹھایا اور بہت دعاؤں سے نواز کر الودا کیا۔
اخیر میں دعاء ہے اللہ پاک درجات بلند فرمائے اور جملہ پسماندگان کو صبر جمیل پر اجر عظیم عطا فرمائے آمین ثم آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم 🤲
✒️✒️ جمال الدین صدیقی
خادم دارالعلوم ضیاء المصطفی شہر باڑمیر