Ayesha Husain 6394

Ayesha Husain 6394 Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Ayesha Husain 6394, Digital creator, Bhiwadi.

ہم وہ سارے کام پہلے کرلینا چاہتے ہیں جو ہمارے نفس کو پسند ہے اور وہ سارے کام زندگی کے آخری حصے کیلے چھوڑ دیتے ہیں جو اللّه کو پسند ہے آپ کے ماحول کا معیار آپ کی زندگی کا معیار ہے🌹🌹💐

سنو سنو👂👂👂👂👂👂اپنی بیوی کی قدر کیجیے! (ناصرالدین مظاہری) "رمضان المبارک میں کبھی بھی مجھ کو میری ماں نے سحری کے وقت پکار ...
06/03/2025

سنو سنو👂👂👂👂👂👂

اپنی بیوی کی قدر کیجیے!

(ناصرالدین مظاہری)

"رمضان المبارک میں کبھی بھی مجھ کو میری ماں نے سحری کے وقت پکار کر نہیں جگایا ہمیشہ کان کے پاس آہستگی کے ساتھ سرگوشی کے انداز میں جگاتی تھیں "

اگر آپ غیر شادی شدہ ہیں تو ماں کو اور شادی شدہ ہیں تو بیوی کو ماہ رمضان المبارک میں ضرور دیکھئے، ان کی مصروفیات پر نظر کیجیے، صبح سے شام تک اور شام سے صبح تک کیا کیا کرتی ہیں اس پر غور کیجیے تو آپ حق تعالی کی اس نعمت پر بار بار شکر ادا کریں گے۔

جب تک مجھے شعور نہیں تھا ہوش نہیں سنبھالا تھا تب تک تو سب کچھ روز مرہ کا معمول محسوس ہوتا تھا لیکن جب سے عقل میں پختگی اور شعور میں کہنگی آئی تو مجھے دکھائی دیا کہ ماہ رمضان المبارک میں ماؤں بہنوں بیٹیوں اور بیوی کی مصروفیات عام دنوں سے کہیں زیادہ بڑھ جاتی ہیں، صبح فجر کے بعد ہر شخص سوتا ہے اور سونے کو اپنا حق سمجھتا ہے لیکن آپ کی ماں یا بیوی سو نہیں سکتی، اسے بچوں کے لئے ناشتہ کا نظم کرنا ہے، بچوں کے اسکول کا نظم کرنا ہے ڈریس تیار کرنا ہے بچوں کو نہلانا ہے کپڑے پہنانا اور تیار کرکے بھیجنا ہے اب کچھ فرصت ملی تھی لیکن بیوی کو سکون کہاں ہے اب وہ کل دن بھر کے کپڑے سمیٹ رہی ہے اپنے بھی، بچوں کے بھی، شوہر کے بھی سب کپڑے دھونے کے بعد سوکھنے کے تاروں پر ڈالنا ہے سوکھنے کے دوران خود کو صاف ستھرا کرکے خشک کپڑوں پر پریس کرنا ہے، رات کے کھانے اور سحری کے جھوٹے برتن صاف کرنا ہے،دن کے بارہ بجے تک اسی طرح کی مصروفیات میں لگی رہتی ہے یہاں تک کہ اس کی کمر دکھنے لگتی ہے۔ نیند اس کو پریشان کئے ہوئے ہے کہ اب شوہر نامدار اٹھتے ہیں ان کے غسل کے لئے بیوی کپڑے نکالتی ہے شوہر صاحب تو اتنے کاہل ہیں کہ اپنا تولیہ اور کپڑے بھی خود غسل خانے تک نہیں لے جاتے، غسل کے بعد اپنی لنگی بھی نہیں دھو سکتے یہ کام بھی بیوی کرتی ہے، اب ظہر کی اذان ہونے والی ہے ادھر اسکول اور مدرسہ سے بچے آنے والے ہیں اب پھر ان کے ڈریس بدلنا، کھانا کھلا کر ٹیوشن کے لئے تیار کرنا، نماز پڑھنا اور رات افطار وکھانے کے انتظام کا وقت آنے والا ہے بیوی جلدی جلدی قرآن اٹھاتی ہے ایک دوپارے بمشکل پڑھ پاتی ہے کہ افطاری کی تیاریاں شروع کردیتی ہے اگر کوئی بچہ دودھ پیتا یا گود میں ہے تو مصروفیات اور بڑھ جاتی ہیں۔

افطاری میں بھی گھر کے ہر فرد کا خیال رکھتی ہے عبداللہ کو کیا پسند ہے عبیداللہ کیا کھائے گا شوہر کی کیا خاص چیز تیار کرنی ہے اور ساتھ ہی رات کھانے کے لئے تیاریاں جاری ہیں۔

عصر کی نماز سے فارغ ہوکر پھراپنے کام میں مصروف ہوگئی اس دوران بچوں کی فرمائشیں بھی، لڑائیوں کے فیصلے بھی، جہاں جہاں افطاری بھیجنی ہے اس کا دھیان بھی اور دسترخوان بچھانے کا عمل بھی۔ کبھی سوچا کہ دو تین گھنٹے کی کڑی محنت کے بعد جو چیزیں تیار ہوئی تھیں وہ سب دس پندرہ منٹ میں معدہ کی نذر ہوچکی ہیں اور آپ مسجد چلے گئے ہیں آپ کی بیوی جلدی جلدی دسترخوان اٹھاتی ہے برتن دھوتی ہے نماز مغرب پڑھتی ہے، رات کھانے اور چائے کا نظم کرتی ہے اور اب تراویح کے لئے تیار ہے۔

تراویح سے فارغ ہوکر اگر کسی کی کچھ فرمائش ہوئی تو تعمیل کردی ورنہ سب کے بستر بچھا کر ضرورت کے مطابق اوڑھنے کا سامان رکھ کر بچوں کو سلاکر خود سونے کے لیٹ گئی ہے۔

بمشکل دو تین گھنٹے ہی سوئی ہوگی کہ سحری تیار کرنے کے لئے اٹھ کھڑی ہوئی، سارا گھر سو رہا ہے لیکن اکیلی آپ کی بیوی جاگ رہی ہے وہ بھی تو انسان ہے لیکن انسانیت اس کے رگ رگ میں سرایت کرچکی ہے پورے گھر کا خیال رکھتی ہے ہر جگہ ہر کسی کی پسند ناپسند کا خیال رکھتی ہے جب مکمل تیاریاں ہوچکی ہوتی ہیں تب بھی دھیان رکھتی ہے کہ جلدی بیدار نہ کیا جائے ورنہ کھانے سے فارغ ہوکر نماز فجر کے انتظار میں رکنا پڑے گا اور اس طرح عین وقت پر سبھی کو اٹھا کر کھانا کھلا کر مسجد بھیج دیتی ہے اور خود مصلے پر پہنچ کر اللہ احکم الحاکمین کے آگے سربسجود ہوجاتی ہے۔

اگر آپ کو بیوی یا ماں کی اس محنت کا اندازہ نہیں ہے تو کم ازکم ان کے کام میں صرف ایک دن شرکت کرکے دیکھ لیجیے۔ قسم خدا کی بیوی جیسی نعمت کا شکراداکرتے کرتے زبان اور حلق خشک ہوجائے گا۔

ہمارے نبی نے فرمایا:الدنيا متاع وخير متاع الدنيا المرأة الصالحة۔دنیا سرمایہ ہے اور نیک بیوی سب سے بہترین سرمایہ ہے۔

(۸/رمضان المبارک ۱۴۴۵ھ)

The Ancient 4,500-Year-Old Tunic at the Egyptian Museum.

13/02/2025
*یہ کوئی تضاد یا نفاق نہیں ہے*♾ایک ایسا گناہ جس سے چھٹکارا حاصل کرنا بظاہر آسان لگتا ہے، لیکن کرنے والے کے دل پر وہ بہت ...
10/02/2025

*یہ کوئی تضاد یا نفاق نہیں ہے*



ایک ایسا گناہ جس سے چھٹکارا حاصل کرنا بظاہر آسان لگتا ہے، لیکن کرنے والے کے دل پر وہ بہت بھاری ہوتا ہے۔
مثلاً:

ایک شخص جو سگریٹ پیتا ہے لیکن قرآن بھی پڑھتا ہے۔

ایک سگریٹ نوش جو نماز کا پابند ہے۔

ایک خاتون جو بے پردہ ہے لیکن سفر میں قرآن سنتی ہے اور وقتِ نماز اسدال پہن کر نماز ادا کرتی ہے۔

ایک شخص جو شدید گناہوں کا عادی ہے لیکن سردی کے موسم میں بھی غسل کر کے فجر کی نماز پڑھتا ہے۔

یہ نفاق یا تضاد نہیں، بلکہ یہ وہ لوگ ہیں جن کے دل میں شیطان مایوسی پیدا نہیں کر سکا۔ وہ اللہ سے ہدایت اور توبہ کی امید رکھتے ہیں۔

لہٰذا، کبھی یہ نہ سوچیں کہ آپ کے کچھ گناہوں کی وجہ سے آپ اور اللہ کے درمیان تمام تعلقات ختم ہو گئے ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"اور جو لوگ ہمارے راستے میں کوشش کرتے ہیں، ہم ضرور ان کو اپنے راستے دکھائیں گے۔"
*(سورہ العنکبوت: 69)*

اور فرمایا:
"اور کچھ اور لوگ ہیں جنہوں نے اپنے گناہوں کا اعتراف کیا۔ انہوں نے نیک عمل بھی کیے اور برے بھی۔ امید ہے کہ اللہ ان کی توبہ قبول کر لے۔ بے شک اللہ بخشنے والا اور مہربان ہے۔"
*(سورہ التوبہ: 102)*

The Ancient 4,500-Year-Old Tunic at the Egyptian Museum.

🇯🇴🇯🇴🇯🇴🇯🇴 Palestine girl 🇯🇴🇯🇴🇯🇴_🥀جو شخص اللہ کا وفادار نہیں ہوسکتا وہ میری بیٹی کا وفادار کیسے ہوسکتا ہے ؟_* اسلام آباد ک...
10/02/2025

🇯🇴🇯🇴🇯🇴🇯🇴 Palestine girl 🇯🇴🇯🇴🇯🇴

_🥀جو شخص اللہ کا وفادار نہیں ہوسکتا وہ میری

بیٹی کا وفادار کیسے ہوسکتا ہے ؟_*

اسلام آباد کے ایک نوجوان ڈاکٹر، جنہوں نے حال ہی میں اپنی میڈیکل کی تعلیم مکمل کی تھی، نے ایک فلسطینی طالبہ سے نکاح کی خواہش ظاہر کی۔ یہ فلسطینی طالبہ پاکستان میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے غزہ سے آئی تھی۔ نوجوان نے جب فلسطینی طالبہ سے اپنے جذبات کا اظہار کیا تو فلسطینی طالبہ نے کہا کہ وہ اپنے والد سے اجازت لے کر ہی کوئی فیصلہ کریں گی۔

طالبہ نے یہ بات اپنے والد کو بتائی، جو اس وقت غزہ میں تھے۔ والد نے معلومات حاصل کرنے کے لیے ایک ایسے شخص سے رابطہ کیا جو غزہ کے طلبہ کو پاکستان لانے میں اہم کردار ادا کرچکے تھے۔ انہوں نے ان سے نوجوان ڈاکٹر کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرنے کو کہا۔

یہ شخص جب نوجوان کے بارے میں والد کو بتانے لگے تو انہوں نے سب سے پہلے ڈاکٹر کی تعلیم کا ذکر کیا اور بتایا کہ وہ حال ہی میں میڈیکل کی ڈگری مکمل کرچکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نوجوان اسلام آباد میں رہائش پذیر ہیں، ان کے پاس اپنا خوبصورت گھر ہے، کئی پلاٹ ہیں اور ان کی آمدنی بھی کافی اچھی ہے۔ وہ یہ سب بیان کر ہی رہے تھے کہ طالبہ کے والد نے اچانک ان کی بات کاٹتے ہوئے کہا:
_"ڈاکٹر صاحب! آپ مجھے کیا بتا رہے ہیں؟ یہ سب رہنے دیں۔ مجھے بس یہ بتائیں کہ کیا وہ فجر کی نماز ادا کرتا ہے؟ کیا وہ اللہ کا وفادار ہے؟ مجھے اس کی دولت اور ڈگری کے بارے میں کچھ نہیں سننا۔"_

یہ سوال سن کر معلومات فراہم کرنے والے ڈاکٹر صاحب خاموش ہوگۓ، کیونکہ ان کے پاس اس بات کا کوئی جواب نہیں تھا۔

آخرکار، طالبہ کے والد نے رشتے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا:
*"جو شخص اللہ کا وفادار نہیں ہو سکتا، وہ میری بیٹی کا وفادار کیسے ہوگا؟"*


The Ancient 4,500-Year-Old Tunic at the Egyptian Museum.

📱بچوں کے موبائل کی نگرانی کیجیے: 👀موبائل فون کے غلط استعمال سے اپنے بچوں کو بچائیں ۔۔۔!☜ (ایک تدبیر ...... ایک ٹیکنیک)اس...
10/02/2025

📱بچوں کے موبائل کی نگرانی کیجیے: 👀
موبائل فون کے غلط استعمال سے اپنے بچوں کو بچائیں ۔۔۔!

☜ (ایک تدبیر ...... ایک ٹیکنیک)

اس مضمون میں راقم ایک ٹیکنک سے قارئین کو آگاہ کرنا چاہتا ہے۔ جس کے ذریعہ آپ اپنے بچوں کی موبائل (اسمارٹ فون) نیز انٹرنیٹ کی سرگرمیوں کی نگرانی کر سکتے ہیں۔

یقیناً آپ کے گھر میں سات سے چودہ سال تک کے بچے ہوں گے۔ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ اہل ایماں کی اکثریت نے اپنے بچوں کی ضد پر یا کسی اور مجبوری کے تحت اپنے بچوں کے ہاتھ میں اسمارٹ فون پکڑا دیا ہے۔ آپ اپنے بچوں کو کمپیوٹر، انٹرنیٹ اور موبائل (اسمارٹ فون) سے دور بھی نہیں رکھ سکتے اس لیے کے عام حالات میں عموماً اور وبائی دور میں تو خصوصاً آن لائن کلاسیس بچوں کے لیے منعقد ہو رہی ہیں۔ غرض تعلیمی سرگرمیوں کی بات کی جائے تو موبائل (اسمارٹ فون)، انٹرنیٹ اور کمپیوٹر کا استعمال ناگزیر ہے۔

یاد رہے کہ بچوں میں تجسس بہت زیادہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے نفع نقصان سے بیگانہ ہوکر نیٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ نیز اسکول کے بچوں میں کچھ بچے پراگندہ ذہنی کا شکار ہوتے ہیں وہ ہر کسی بچے کو دعوت گناہ دیتے رہتے ہیں جو ہو سکتا ہے آپ کے بچے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لے۔ صحبت غلط کے علاوہ اور بھی بہت سے عوامل ہیں جو آپ کے بچے کا مستقبل تباہ کرسکتے ہیں۔ اس سے پہلے کہ آپ کو شرمندگی اٹھانا پڑے، راقم کی تجویز پر غور کریں:

▪️پلےاسٹور سے Google Family Link for parents نامی اپپ کو ڈاؤنلوڈ کریں۔ من و عن ایپ اپنے بچے کے موبائل میں بھی ڈاؤنلوڈ کریں۔ دونوں ایپ کو ایک ساتھ اوپن کریں۔ اپنے موبائل کو نگران (سپروائزر) قرار دیں۔ پھر جو ہدایات ملیں ان کو مرحلہ وار فالو کریں۔ اس ایپ کا فائدہ یہ ہے کہ آپ اپنے بچے کی موبائل سرگرمیوں سے متعلق حسب ذیل باتوں سے کسی بھی وقت آگاہ ہوسکتے ہیں:

1۔ اس نے کس ویب سائٹ کو اوپن کیا۔
2۔ کس ویڈیو کو دیکھا۔
3- دن بھر کتنی دیر وہ موبائل کے ساتھ چمٹا رہا۔

نیز ایک اور فائدہ اس ایپ کا یہ ہے کہ جب کبھی آپکا بیٹا کوئی گیم / ایپ ڈاؤنلوڈ کرنے لگے گا یا کسی بھی ویب سائٹ کو دیکھنے (access) کرنے کی کوشش کرے گا تو براؤزر پہلے آپ سے اجازت مانگے گا۔ غرض آپ جن ویڈیوز اور گیمز کی اجازت دیں گے آپ کا بچہ وہی ویڈیو یا گیم یا ویب سائٹ access کر سکتا ہے۔
نیز آپ جب چاہے، کسی گیم یا ایپ کو جو آپ کے بچے کے موبائل میں ہے، بلاک کر سکتے ہیں۔ جو آپکے بچے کے موبائل سے غائب ہو جائے گا۔ جب تک آپ کی اجازت نہیں ہو گی وہ نہیں کھول سکے گا۔

▪️اسی طرح اپنے کروم براؤزر میں جاکر setting میں جائیں اور safe search filter میں جائیں اور Filter exlicit results کو select کریں۔ اسی طرح ویڈیو میں Do not Autoplay کو select کریں۔

▪️اسی طرح پلے اسٹور میں جائیں، setting میں جائیں اور parental controls کو آن کریں۔

امید ہے اتنا کرنے سے آپ اور آپ کے بچے کا موبائل نامناسب مواد سے پاک ہوجائے گا۔ لیکن اس سب سے زیادہ اہم یہ ہے کہ اللہ کا ذکر کثرت سے کیا جائے کہ وہی مومن کے لیے ہتھیار ہے۔ نیز دشمن جب کسی پر قابو پاتا ہے تو سب سے پہلے اس سے ہتھیار نیچے رکھنے کو یا چھوڑنے کو کہتا ہے یا اسے حاصل کر لیتا ہے۔ شیطان کا جب کسی پر زور چلتا ہے تو وہ اسے اللہ کے ذکر سے غافل کرتا ہے جیسا کہ اِسْتَحْوَذَ عَلَیْھِمُ الشَّیْطٰنُ فَاَنْسٰھُمْ ذِکْرَ اللّٰہِ اُوْلٰئِکَ حِزْبُ الشَّیْطٰنِ اَلَآ اِنَّ حِزْبَ الشَّیْطٰنِ ھُمُ الْخٰسِرُوْنَ﴾ [المجادلہ:19] سے ثابت ہے۔

آج سارے عالم میں والدین کے لیے یہ بات لمحہ فکریہ ہے کہ وہ کس طرح اپنے بچوں کی موبائل سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔ مخرب اخلاق اور حیا سوز ویڈیوز اور گیمز سے بچوں کو کس طرح بچائیں؟ ان کے اوقات کی کس طرح حفاظت کریں؟ اس وقت سارے عالم میں عریانیت کا سیلاب آیا ہوا ہے۔ آئے دن اخبارات میں اسکول کے بچوں کی حیاسوز خبریں آتی رہتی ہیں۔ بچے تو کیا بڑے لوگ، عزیمت سے پہلو تہی کا شکار ہیں۔

اللہ پاک راقم کو اور قارئین کو بھی اپنے نیک بندوں کے گروہ میں شامل فرمائے۔ شیطان کے مکر و فریب کو سمجھنے نیز اس سے بچنے کی توفیق نصیب فرمائے، ہمارے بچوں کے مستقبل کی حفاظت فرمائے اور ان میں آخرت کا شعور بیدار فرمائے۔ آمین۔

The Ancient 4,500-Year-Old Tunic at the Egyptian Museum.

عبدالستار ایدھی مرحوم سے ایک انٹرویو میں پوچھا گیا، آپ نے ہزاروں لاوارث میتیں دفنائیں، کبھی کسی میت کی بگڑی حالت دیکھ کر...
10/02/2025

عبدالستار ایدھی مرحوم سے ایک انٹرویو میں پوچھا گیا، آپ نے ہزاروں لاوارث میتیں دفنائیں، کبھی کسی میت کی بگڑی حالت دیکھ کر رونا آیا؟ انھوں نےآنکھیں بند کرکے گہری سوچ میں غوطہ زن ہوتے ہوئے کہا ، ایسی تو نہیں البتہ ایک مرتبہ میرے رضاکار ایک صاف ستھری میت لے کر آئے
جو تازہ انتقال کئے بوڑھے مگر کسی پڑھے لکھے اور کھاتے پیتے گھرانے کی لگ رہی تھی. اس کےسفید چاندی جیسے بالوں میں تیل لگا ہوا تھا. اور سلیقے سے کنگھی کی ہوئی تھی. دھوبی کے دھلے ہوئے سفید اجلے کلف لگے سوٹ میں اس کی شخصیت بڑی باوقار لگ رہی تھی. مگر تھی وہ اب صرف ایک میت ، ایدھی صاحب پھر کچھ سوچتے ہوئے گویا ہوئے.ہمارے پاس روزانہ کئی میتیں لائی جاتی ہیں. مگر ایسی میت جو اپنے نقش چھوڑ جائے. کم ہی آتی ہیں اس میت کو میں غور سے دیکھ رہا تھا. کہ میرے رضاکار نے بتایا. اس نے کراچی کی ایک پوش بستی کا نام لے کر کہا کہ یہ باڈی اس کے بنگلے کے باہر پڑی تھی. ہم جونہی بنگلے کے سامنے پہنچے تو ایک ٹیکسی میں سوار فیملی جو ہمارا ہی انتظار کر رہی تھی اس میں سے ایک نوجوان برآمد ہوا اور جلدبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک لفافہ ہمیں تھماتے ہوئے بولا۔ یہ تدفین کے اخراجات ہیں۔ پھر وہ خود ہی بڑبڑایا۔ یہ میرے والد ہیں۔ انکا خیال رکھنا اچھی طرح غسل دے کر تدفین کر دینا۔ اتنے میں ٹیکسی سے آواز آئی۔ تمھاری تقریر میں فلائٹ نکل جائے گی۔ یہ سنتے ہی نوجواں پلٹا اور مزید کوئی بات کئے ٹیکسی میں سوار ہو گیا اور ٹیکسی فراٹے بھرتی ہوئی آنکھوں سے اوجھل ہوگئی۔ایدھی صاحب بولے اس میت کے متعلق جان کر مجھے بہت دکھ ہوا اور میں ایک بار پھر اس بدقسمت شخص کی جانب دیکھنے لگا تو مجھے ایسے لگا جیسے وہ بازو وا کئے مجھے درخواست کر رہا ہو کہ ایدھی صاحب ساری لاوارث میتوں کے وارث آپ ہوتے ہیں مجھ بدقسمت کے وارث بھی آپ بن جائیں میں نےفوراً فیصلہ کیا کہ اس میت کو غسل بھی میں دونگا اور تدفین بھی خود کرونگا پھر جونہی غسل دینے لگا تو اس اجلے جسم کو دیکھ کر میں سوچ میں پڑ گیا کہ جو شخص اپنی زندگی میں اس قدر معتبر اور حساس ہوگا۔ اس نے اپنی اولاد کی پرورش میں کیا ناز و نعم نہ اٹھائے ہونگے۔ مگر بیٹے کے پاس تدفین کا وقت بھی نہ تھا۔ اسے باپ کو قبر میں اتارنے سے زیادہ فلائٹ نکل جانے کی فکر تھی۔ اور یوں اس میت کو غسل دیتے ہوئے میرے آنسو چھلک پڑے۔ پھر وہ اپنے کندھے پر رکھے کپڑے سے آنسو پونچھتے ہوئے بولے، اس دن میں انسانیت کی ڈوبتی نیٌا پر رو پڑا. کاش کہ ہم اپنی اولادوں کی عیش و عشرت کی بجائے بہتر تعلیم و تربیت پر زیادہ فوکس کریں۔۔۔
The Ancient 4,500-Year-Old Tunic at the Egyptian Museum.

گھر نہ تو بیوی کی خوبصورتی سے بنتے ہیں اور نہ ہی شوہر کے مال سے۔  گھر ان دونوں کے درمیان باہمی احترام سے بنتے ہیں۔  سالو...
06/02/2025

گھر نہ تو بیوی کی خوبصورتی سے بنتے ہیں اور نہ ہی شوہر کے مال سے۔
گھر ان دونوں کے درمیان باہمی احترام سے بنتے ہیں۔

سالوں گزرنے کے ساتھ عورت کی خوبصورتی ماند پڑ جاتی ہے اور مرد کی طاقت کم ہو جاتی ہے۔
پھر ان دونوں کے درمیان صرف محبت اور رحمت باقی رہ جاتی ہے۔

عورت مرد کے لیے ایک امانت ہوتی ہے،
اور مرد عورت کے لیے ایک سہارا ہوتا ہے۔ 🌹

*بیٹیوں کے رشتے: والدین کے لیے رہنما اصول*اگر آپ بیٹی کے ولی ہیں، تو نکاح کے فیصلے میں دانشمندی، شریعت اور حکمت کا دامن ...
05/02/2025

*بیٹیوں کے رشتے: والدین کے لیے رہنما اصول*

اگر آپ بیٹی کے ولی ہیں، تو نکاح کے فیصلے میں دانشمندی، شریعت اور حکمت کا دامن تھام لیں۔ اگر بیٹی کسی کو پسند کرتی ہے تو ناراضی اور زبردستی کی بجائے، حکمت سے معاملہ کریں۔ لڑکے سے خود ملاقات کریں، اسے پرکھیں، اور استخارہ کریں۔

`رشتہ طے کرنے کے اہم نکات:`

1. اگر بیٹی نے خود کسی کو پسند کیا ہے:

لڑکے سے فرداً فرداً ملاقات کریں، پورا خاندان نہ بلائیں۔

اگر لڑکا خود آپ سے ملنے کا حوصلہ نہیں رکھتا، تو اسے وقت دیں یا بیٹی کو حقیقت سے آگاہ کریں۔

ہر فیصلہ دین، اخلاق اور ذمہ داری کے اصولوں پر کریں۔

2. اگر بیٹی ارینج میرج کے لیے تیار ہے:
بیٹی پر دباؤ نہ ڈالیں، پہلے ہی اس کی تربیت درست کریں تاکہ وہ اچھے برے میں تمیز کر سکے۔

رشتے دیکھنے کے عمل کو تماشہ نہ بنائیں، لڑکی کی عزت کا خیال رکھیں۔

`لڑکے سے لازمی سوالات:`

دین اور شریعت پر عمل کس حد تک ہے؟

کمائی حلال ہے یا نہیں؟

شادی کا تصور اور ذمہ داریوں کی سمجھ کتنی ہے؟

جہیز، مشترکہ خاندانی نظام، اور بیوی کے حقوق پر کیا سوچ رکھتا ہے؟

غصہ، اختلاف اور دباؤ میں کیسا رویہ ہوتا ہے؟

مستقبل کے خواب اور اہداف کیا ہیں؟

`فیصلہ سازی کے اہم اصول:`

لڑکے کے ساتھ ولی کی ملاقات پہلے ہو، پھر بیٹی کو شامل کیا جائے۔

نکاح میں تاخیر نہ کریں، مگر ہر پہلو سے تسلی کرلیں۔

اگر کوئی شرعی رکاوٹ نہ ہو تو نکاح سادگی سے کریں۔

نکاح کے وقت واضح کریں کہ بیٹی کی عزت و حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

`اگر رشتہ نبھ نہ سکے؟`

شریعت کی روشنی میں مسئلے کو حل کریں، مگر بیٹی کو کسی صورت تنہا نہ چھوڑیں۔

طلاق آخری حل ہے، مگر اسے بدنامی یا ناکامی نہ سمجھیں، بلکہ اللہ کی رضا میں بہتری تلاش کریں۔

اگر والدین شریعت اور حکمت کے مطابق فیصلہ کریں، تو ان شاء اللہ بیٹیوں کا مستقبل محفوظ ہوگا۔ اس پیغام کو آگے بڑھائیں تاکہ معاشرے میں مثبت تبدیلی آئے۔ اللہ ہمیں دین پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

The Ancient 4,500-Year-Old Tunic at the Egyptian Museum.







*عورتوں کو امیروں سے شادی کی لالچ اور مردوں کو حسن کی لالچ لے ڈوبا،**دینداری، اخلاق، سیرت، اچھے لوگ اور شریف خاندان کو س...
05/02/2025

*عورتوں کو امیروں سے شادی کی لالچ اور مردوں کو حسن کی لالچ لے ڈوبا،*
*دینداری، اخلاق، سیرت، اچھے لوگ اور شریف خاندان کو سب نے پیچھے چھوڑ دیا*
*نتیجه؛ ذلالت، فساد، جھگڑے، طلاقیں۔*

* *ہمسفر خوبصورت یا امیر نہیں بلکہ دین دار، پرہیزگار، ہر حال میں ساتھ دینے اور سمجھنے والا ہونا چاہیے👍🏻*
* *اور جس کو ایسا مخلص شخص مل جائے تو وہ دنیا کا امیر ترین انسان ہے💯۔*

The Ancient 4,500-Year-Old Tunic at the Egyptian Museum.

*جی ہاں! لڑکیوں کو آج بھی زندہ دفن کرنے کا رواج عام ہے*ابن ماجة, مسند بزار وغیرہ میں حدیث پاک ہے لَمْ ‌نَرَ ‌لِلْمُتَحَا...
05/02/2025

*جی ہاں! لڑکیوں کو آج بھی زندہ دفن کرنے کا رواج عام ہے*

ابن ماجة, مسند بزار وغیرہ میں حدیث پاک ہے
لَمْ ‌نَرَ ‌لِلْمُتَحَابَّيْنِ ‌مِثْلَ ‌النِّكَاحِ
دو محبت کرنے والوں کے لیئے نکاح سے بہتر کوئی چیز نہیں دیکھی گئی!
یہ مذکورہ فرمان تب ہوا جب ایک صاحب نے عرض کی کہ ہمارے پاس ایک لڑکی ہے اس کو دو بندوں نے نکاح کا پیغام بھیجا ہے ایک مالدار اور ایک غریب ہے
مگر لڑکی کا دل غریب کی طرف مائل ہے
تو فرمایا دو محبت کرنے والوں کے لیئے نکاح سب بہتر کچھ نہیں ہے!
شریعت مطہرہ نے جتنی مرد کو اپنی اختیاری جگہ شادی کی اجازت دی اتنی ہی عورت کو بھی اجازت ہے
زمانہ جاہلیت کی رسموں اور ہندوانہ رواج کی نحوست کی وجہ سے اس معاشرے میں لڑکی کا شادی کے لیئے اپنا شرعی حق استعمال کرنا جرم بنا دیا گیا ہے
اور اسی وجہ سے کثیر فتنہ و فساد قائم ہیں!
زمانہ جاہلیت میں کفار اپنی بچیوں کو زندہ دفن کر دیتے ہیں اور اب بچیوں کی چاہتوں کو دفن کر دیتے ہیں!
بیچاری لڑکی ساری زندگی اپنے دل میں حسرتوں کا قبرستان بنا کر جیتی ہے!
بچیوں کو زندہ دفن کرنا یا یوں کہ لیں زندہ لاش بنا دینا آج بھی جاری ہے!

فقط صیغے نہیں دِل کی رضامندی بھی لازم ہے
نکاحِ نا پسندیدہ “زنا باالجبر” ہوتا ہے۔۔!!

عملی لحاظ سے لڑکیوں کو زندہ دفن کرنے والوں اور شریعت کی اجازت پھلانگ کر بچیوں کی مرضی دفن کرنے والوں میں کیا فرق ہے؟
شریعت پر عمل کرنے میں ہی عافیت ہے اسی میں کثیر برکت ہے!
حدیث پاک کو غور سے پڑھیں تو کئی راز کھلتے ہیں
اولا
کہ محبت کرنے والوں کی رضا ہوگی تو زندگی اچھی رہے گی
ثانیا
اگر ان کو نکاح میں جمع نہ کیا گیا تو حرام میں پڑیں گے
ثالثاً
پھر اگر لڑکی لڑکا بھاگ گئے تو لڑکی کے والدین کو عار ہوگی
رابعا
لڑکی کی شادی کہیں اور کر دی جائے تو شوہر کو محبت کا علم ہونے پر ہمیشہ کے لیئے بیوی کے لیئے دل میں گرہ پڑ جائے گی!
خامساً
حکمت و عقلمندی کا یہی تقاضا ہے کہ لڑکی یا لڑکے کی شادی وہیں پر کرو جہاں وہ چاہتے ہیں اس نکاح سے اچھا کچھ نہیں ہے!
لہذا والدین کو چاہیے شرعی عذر نہ ہو تو بچی یا بچے کی خواہش کو ضرور پورا کریں!
جس رب نے مرد و زن کو نکاح کا اختیار دیا ہے اس کے حکم سے نہ ٹکرائیں سوائے پریشانی کے کچھ ہاتھ نہیں آئے گا!
آپ جیت سکتے ہیں مگر آپ کی اولاد آپ کے جگر کا ٹکڑا پریشان رہے گا!

*سید مہتاب عالم*

The Ancient 4,500-Year-Old Tunic at the Egyptian Museum.

Address

Bhiwadi

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ayesha Husain 6394 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share