04/09/2025
                                            جو اپنے غم کو غمِ جاوداں بنا نہ سکے
وہ بدنصیب کسی کے بھی کام آ نہ سکے
مری نظر میں وہ بزمِ طرب ہے ویرانہ
جو تیرے نور کے جلوؤں سے جگمگا نہ سکے
کرو وہ کام امرجس سے زندگی ہوجائے
بنو وہ نقش زمانہ جسے مٹا نہ سکے
وہ تیرے حسنِ حقیقی کے راز کیا جانے
پتا جو اپنی حقیقت کا خود لگا نہ سکے
دیا ہے غم تو غمِ جاوداں بھی بخش مجھے
وہ درد دے کہ جو کونین میں سما نہ سکے
جیے تو کیا جیے وہ اور مرے تو کیا وہ مرے
جو اپنے وقت کی بگڑی کوئی بنا نہ سکے
دلائی یاد بہت اپنی ان کو اے لائق
وہ ایسے بھولے کہ ہم ان کو یاد آ نہ سکے
بابو لاڈلی لال لائق