
08/07/2025
یوم پیدائش 08 جولائی 1951
تمنا ہے مجھے لے جانے جب میری قضا آئے
مرے ہونٹوں پہ بس نام محمدﷺ کی صدا آئے
مرے آقا مرے مولا مرے مشکل کشا آئے
وہ دیکھو رحمت عالم محمد مصطفےﷺ آئے
مٹایا جس نے دنیا سے جہالت کے اندھیروں کو
اجالا علم کا لے کر وہ نور کبریا آئے
بنا کر رحمت للعالمیں بھیجا یہاں اُن کو
لٹانے رحمتیں ہم پر حبیب کبریا آئے
زمیں تا آسماں تھا کہکشانی راستہ سارا
جو ملنے حق سے محبوب خدا صل علی آئے
خدا سے کون واقف تھا بھٹکتے پھر رہے تھے سب
وجود حق کو سمجھانے رسول حق نما آئے
انھیں محشر میں دیکھیں گے خوشی سے ہم پکاریں گے
وہ آئے دیکھو آئے شافع روزِ جزا آئے
جھکا باطل کا سر اور شر پہ لرزا ہو گیا طاری
سراپا خیر بن کر جب یہاں خیر الوری آئے
محبت ان کی ہو اتنی دل اسلمؔ میں یا ﷲ
کہ اُس کے دل کی ہر دھڑکن سے نام مصطفٰےﷺ آئے
اسلم فرشوری