08/09/2025
سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل سرنکوٹ کے گاؤں لسانہ کے ایک سادہ اور محنت کش گھرانے سے تعلق رکھنے والے نوجوان قانون دان و صحافی الطاف حسین جنجوعہ جموں و کشمیر و لداخ ہائی کورٹ میں بطور ٹرانسلیٹر تعینات ہوۓہیں ۔ انہوں نے یہ امتحان اوپن میرٹ کی بنیاد پر شاندار کارکردگی کے ساتھ پاس کیا اور مجموعی طور پر دوسرے نمبر پر آئے۔
الطاف حسین جنجوعہ 2015سے ہائی کورٹ میں وکالت کے شعبے سے وابستہ ہیں ۔ قانونی خدمات کے ساتھ ساتھ وہ صحافت، ادب اور سماجی اصلاح کے میدان میں بھی سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔
جناب جنجوعہ کالم نگار اور دانشور کی حیثیت سے بھی جانے جاتے ہیں۔ اُن کی تحریریں مقامی و قومی اخبارات و جرائد میں تسلسل سے شائع ہوتی ہیں جن میں سماجی مسائل، قانونی شعور، اصلاحی پہلو اور ماحولیاتی موضوعات نمایاں رہتے ہیں۔ وہ اب تک دو کتابوں کے مصنف ہیں—پہاڑی زبان میں تصنیف "ہاتھی نے دند" اور اردو میں "افکار پیر پنچال"—جبکہ دو مزید کتابیں زیرِ طباعت ہیں۔
الطاف حسین جنجوعہ نے جموں و کشمیر کے موقر روزنامہ کشمیر عظمیٰ میں بطور اسٹاف رپورٹر، پہلے پہاڑی ماہنامہ "وائس آف ہلز"میں بطور بیرور چیف جموں، روزنامہ ازان سحر اور دیہات سندیش کی ادارت کے علاوہ تقریباً دس برس تک معروف اخبار روزنامہ اُڑان میں بطور ایگزیکٹیو ایڈیٹر خدمات انجام دیں۔
تعلیمی لحاظ سے الطاف حسین جنجوعہ نے اردو میں ماسٹر ڈگری، قانون کی تین سالہ ڈگری اور کمپیوٹر کی ایک سالہ سند حاصل کر رکھی ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی تحفظ، صحافت اور قانون سے متعلق مختلف قومی و علاقائی کانفرنسوں میں شرکت کی اور اپنے خیالات و تجربات پیش کیے۔ وہ پچھلے کئی سالوں سے آل انڈیا ریڈیو جموں سے شائع ہونے والے پروگرام "قانون کی بات" سے بھی وابستہ ہیں۔
اپنی علم دوستی، قلمی خدمات اور سماجی شعور کے باعث الطاف حسین جنجوعہ ضلع پونچھ ہی نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے بڑے حلقے میں ایک متحرک اور باصلاحیت شخصیت کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔ اُن کی بطور ٹرانسلیٹر تقرری نوجوان نسل کے لیے محنت، عزم اور لگن کا روشن پیغام ہے۔
---