07/09/2025
✅ جلوس، جھنڈے، نعرے وغیرہ کی شریعت میں کیا حیثیت ہے؟
1. ان کے شرعی ثبوت کا نہ ہونا
قرآن مجید میں کہیں بھی نبی ﷺ کی ولادت کے موقع پر جلوس نکالنے یا نعرے لگانے کا ذکر نہیں ہے۔
کسی صحیح حدیث میں بھی اس بات کا ثبوت نہیں ملتا کہ نبی ﷺ یا صحابہ کرام نے اس دن اس طرح کی خوشیاں منائی ہوں۔
2. یہ نئے اعمال ہیں (بدعت)
جو اعمال دین میں نہ پہلے ثابت ہوں اور نہ نبی ﷺ نے یا صحابہ نے ان کا طریقہ بتایا ہو، وہ “بدعت” کہلاتے ہیں۔
بدعت کی وضاحت حدیث میں یوں کی گئی ہے:
"من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه فهو مردود."
یعنی: جو شخص ہمارے دین میں نئی چیز شامل کرے جو اس کا حصہ نہیں، وہ مردود ہے۔
3. حد سے زیادہ دکھاوا یا غیر اسلامی طریقے
جلوس کے دوران بعض اوقات موسیقی، رقص، نعرے بازی، سیاسی یا اجتماعی نمائش شامل ہو جاتی ہے جو عبادت کے بجائے تفریح یا دکھاوے میں بدل جاتی ہے۔
شریعت کا مقصد عبادات میں خشوع، تقوی اور اخلاص ہے، نہ کہ شور و غل یا ریاکاری۔
4. امتیاز پیدا کرنے کے بجائے اتحاد کی ضرورت
نبی ﷺ کی تعلیمات ایک امت کی مضبوطی، اخوت، صبر اور عبادت پر زور دیتی ہیں۔
ایسے اعمال جو لوگوں میں اختلاف، نمائش یا منافقت پیدا کریں، دین کو کمزور کرتے ہیں۔
✅ شرعی اصول کے مطابق صحیح رویہ:
✔ نبی ﷺ کی محبت دل میں رکھیں، ثابت شدہ اعمال کریں
✔ سیرت بیان کریں، درود پڑھیں، دعائیں کریں
✔ صدقہ و خیرات کریں اور معاشرتی محبت بڑھائیں
✔ بدعت سے بچیں اور دین کو خالص رکھیں
❌ جو چیزیں شرعی طور پر درست نہیں:
✘ جلوس نکالنا صرف دکھاوے کے لیے
✘ ہرے جھنڈے لہرانا بغیر اس کے کہ اس کی کوئی شرعی حیثیت ہو
✘ غیر شرعی نعرے لگانا، رقص یا شور مچانا
✘ مبالغہ آرائی یا غیر ثابت رسومات شامل کرنا
اللہ پاک ہم سب کو عقل سلیم عطا فرمائے