
26/07/2025
پونچھ اور 2ہزار سال پہلے کا سکندر کا گھوڑا✅
Poonch’s Buflias and 2000 years old Alexander’s Horse
آج جب میں(ذاکر ملک بھلیسی) جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے بفلیاز سے گزرا، تو خیالوں میں ایک گھوڑے کی ٹاپ سنائی دی۔ 2000سال پہلے کی ٹاپ۔سکندرِ اعظم کے گھوڑے کی۔
کہا جاتا ہے کہ جب سکندرِ اعظم نے برِصغیر کی سرزمین کی طرف پیش قدمی کی تو وہ پونچھ کے آس پاس کے علاقوں سے بھی گزرا تھا۔ اسی سفر میں اس کا مشہور و معروف گھوڑا "بوسیفالیس" بھی ہمراہ تھا-وہی سرکش گھوڑا جسے سدھارنا کسی اور کے بس کی بات نہ تھی مگر سکندر نے اسے اپنا رفیقِ خاص بنا لیا۔کیا معلوم، جب سکندر یہاں سے گزرا ہو تو ان پہاڑوں، ندیوں اور وادیوں کے نظارے دیکھ کر اس نے اس مقام کو اپنے گھوڑے کے نام سے منسوب کر دیا ہو؟ وقت کی گرد نے شاید "بوسیفالیس" کو "بفلیاز" بنا دیا ہو؟ یہ ایک قیاس ہے مگراگر آپ کو بفلیاز کے نام کی اصل وجہ تسمیہ معلوم ہو تو ضرور آگاہ کریں۔
یاد رہے، سکندرِ اعظم مقدونیہ کا بادشاہ تھا جو صرف 20 برس کی عمر میں تخت پر بیٹھا اور محض 10 سال میں یونان سے لے کر شمالی ہندوستان تک اپنی سلطنت پھیلا دی۔ اس کا گھوڑا بوسیفالیس اس کا آخری دم تک ساتھی رہا۔ کہا جاتا ہے کہ منڈی بہاؤالدین کے مقام چیلاں والا کے قریب، ایک معرکے کے دوران، جب سکندر راجا پورس کا پیچھا کر رہا تھا، تو بوسیفالیس نے اسی جگہ دم توڑ دیا۔ سکندر نے اس کی یاد میں "بوسیفالا" نامی شہر بسایا، جس کا ممکنہ محل وقوع آج کا جلال پور پیر والا بتایا جاتا ہے۔
(سفرنامہ: ذاکر ملک بھلیسی)
پوسٹ کو شئیر کردیجئے