Insaf News Online

Insaf News Online Insaf News Online is a news portal and YouTube news channel. It is a part of INO Media Group and its aim is to promote journalism impartially.

30/06/2025

پاکستانی حملے میں شہید قاری محمد اقبال کو دہشت گردبتانے والے زی نیوز اورنیوز 18کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت

جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع کی ایک مقامی عدالت نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ قومی ٹیلی ویژن چینلز زی نیوز اور نیوز 18 انڈیا کے خلاف آپریشن سندھور کی کوریج کے دوران ایک مقامی شہری استاذ کو مبینہ طور پر ’’پاکستانی دہشت گرد‘‘کے طور پر غلط شناخت کرکے بدنام کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کرے۔

یہ ہدایت سب جج اور اسپیشل موبائل مجسٹریٹ شفیق احمد نے شیخ محمد سلیم بمقابلہ U.T. کے مقدمہ میں جاری کی ہے۔ ایس ایچ او پونچھ کے ذریعے جموں و کشمیر کے، ایڈوکیٹ شیخ محمد سلیم کی طرف سے دائر شکایت کی بنیاد پرکی گئی ہے۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ مقتول قاری محمد اقبال پونچھ میں جامعہ ضیاء العلوم میں ایک استاد تھے جو 7 مئی کو پاکستانی گولہ باری میں مارا گیا تھا۔ تاہم، آپریشن سندھور پر براہ راست نشریات کے دوران، دونوں چینلز نے ایسے حصے نشر کیے جن میں اسے “بدنام زمانہ دہشت گرد کمانڈر” کے طور پر پیش کیا گیا ۔

کوریج میں قاری اقبال کا پورا نام اور تصویر شامل تھا۔ بعد میں چینلز نے وضاحتیں ملنے کے بعد واپس لے لیا۔ تاہم، شکایت کنندہ نے دلیل دی کہ نشریات نے استاد کے خاندان اور مقامی کمیونٹی میں ساکھ کو شدید اور ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔

سماعت کے دوران، پولیس نے دلیل دی کہ چونکہ نشریات دہلی سے شروع ہوئی ہے، اس لیے پونچھ کورٹ کا کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے۔ تاہم عدالت نے بھارتی شہری تحفظ سنہتا (BNSS) کی دفعہ 199 کا حوالہ دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا، جو اس دائرہ اختیار کی اجازت دیتا ہے جہاں کسی جرم کے نتائج — جیسے کہ ہتک عزت — محسوس کیے جاتے ہیں۔

عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ نقصان پونچھ میں ہوا، جہاں متاثرہ رہتا تھا، کام کرتا تھا اور مر گیا، اس کے علاقائی دائرہ اختیار کی توثیق کی۔

سخت ریمارکس میں، عدالت نے چینلز کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ’’کسی متوفی سویلین ٹیچر کو بغیر کسی تصدیق کے دہشت گرد قرار دینا صحافتی بددیانتی کے مترادف ہے، جو بدامنی کو ہوا دینے اور سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے‘‘۔

عدالت نے تسلیم کیا کہ جہاں میڈیا کی آزادی آئین کے آرٹیکل 19(1)(a) کے تحت محفوظ ہے، وہ آرٹیکل 19(2) کے تحت معقول پابندیوں کے ساتھ مشروط ہے، خاص طور پر ہتک عزت، شائستگی اور امن عامہ سے متعلق معاملات میں۔چینلز کے بعد میں معافی مانگنے کے باوجود، جج نے کہا کہ یہ پہلے سے ہونے والے نقصان کو دور کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ یہ نشریات ہتک عزت، عوامی فساد، اور مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کے مترادف تھا، BNSS کی دفعہ 353(2)، 356، اور 196 کے تحت قابل سزا جرم، انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کی دفعہ 66 کے ساتھ۔

عدالت نے کہا کہ پونچھ کے سٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کو سات دنوں کے اندر ایف آئی آر درج کرنے اور منصفانہ، غیر جانبدارانہ اور وقتی تفتیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تعمیل کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جانی ہے، اور حکم کی ایک کاپی بھی سپروائزری کارروائی کے لیے ایس ایس پی پونچھ کو بھیج دی گئی ہے۔

30/06/2025

BREAKING: क्या बंगाली होना कोई अपराध है?

30/06/2025

Breaking: Bhim Army Protest Turns Violent in Prayagraj; Lathi-Charge, Women Injured


30/06/2025

Breaking: Iran Hangs Israeli Spy Linked to MOSSAD


30/06/2025

"Touch the Constitution & We Fight Back," Opposition Warns BJP-RSS

27/06/2025

کالج میں طالبہ کے ساتھ عصمت دری۔کلکتہ شہر ایک بار پھر شرمسار

جنوبی کلکتہ میں واقعے لا کالج میں ایک طالبہ کے ساتھ عصمت دری کا واقعہ پیش آیا ہے۔کالج کی ایک طالبہ کو بدھ کے روز تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ عصمت دری میں ملوث افرادکا تعلق ترنمول کانگریس کے طلبا تنظیم سے ہے۔شکایت کنندہ کے مطابق جب اس کی عصمت دری کی جا رہی تھی، کالج کے دو طالب علم لیڈر وہاں موجود تھے۔ متاثرہ نے پولیس رپورٹ میں انہیں 'ایم' اور 'پی' کہہ کر مخاطب کیا۔ مرکزی ملزم 'جے' ہے۔ اس کے علاوہ کالج کی طالبہ نے ایک اور شخص کا ذکر کیا۔ وہ کالج کا گارڈ ہے۔ واقعہ کے وقت وہ جنوبی کلکتہ لا کالج کے مین گیٹ پر گارڈ تھا۔

مبینہ طور پر قانون کی طالبہ کو 25 مئی کی شام7:30بجے سے 10:30بجے تک کالج کے گارڈز کے کمرے میں تقریباً 3 گھنٹے 20 منٹ تک ناقابل بیان تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ 'متاثرہ' حکمراں جماعت کی طلبہ تنظیم کی کارکن بھی ہے۔ پولیس کو دی گئی اپنی شکایت میں طالبہ نے کہا ہے کہ کالج کے ایک سابق طالب علم اور بااثر یونین لیڈرکی محبت اور شادی کی تجویز کو مسترد کرنے کے 'جرم' کی وجہ سے اس کے ساتھ عصمت دری کی گئی۔ مزید دو افراد نے ملزم کی مدد کی۔ اس کے علاوہ ایک شخص جائے وقوعہ پر موجود تھا۔ فون کرنے کے بعد بھی مدد نہیں ملی۔ دراصل نوجوان خاتون کے بیان کے مطابق دونوں ملزمان نے گارڈ کو ڈیوٹی سے ہٹا کر کالج کا گیٹ بند کر دیا۔

متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ دو بار جسمانی زیادتی کی گئی۔ پہلے یونین روم میں، پھر گارڈز کے کمرے میں۔ اس وقت کالج کے مین گیٹ پر ایک گارڈ موجود تھا۔ شکایت میں ایک موقع پر، طالب علم نے لکھا، ''یونین روم کا دروازہ باہر سے بند تھا ('M' اور 'P' سے بند)) یہ سارا معاملہ چند سیکنڈ میں ہوا، 'J' مجھے 'واش روم' کی طرف کھینچتا رہا اور مجھے جسمانی ملاپ پر مجبور کرتا رہا۔ میں بار بار 'نہیں ' کہتی رہی۔ میں اسے روکتی رہی۔ میں روتی رہی، لیکن اس نے میری بات نہیں مانی۔

27/06/2025

BREAKING: Israel Loses to Iran, Trump Steps In to Save the Day


27/06/2025

BREAKING: BJP MLA Babanrao Lonikar Claims Public Has Clothes, Mobiles Because of His Party

27/06/2025

Mamata Banerjee Hails Gopal Italia’s Victory Over BJP, Amit Shah in Gujarat

27/06/2025

Telangana Techie Drives Car on Railway Track for 7 KM — Trains Halted, Panic in Rangareddy

Address

Kolkata

Website

https://insafnewsonlinehindi.com/

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Insaf News Online posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Insaf News Online:

Share