Insaf News Online

Insaf News Online Insaf News Online is a news portal and YouTube news channel. It is a part of INO Media Group and its aim is to promote journalism impartially.

14/10/2025

Shubhendu Adhikari Reaches Durgapur, Stands with Family of R**e Victim **eCase


14/10/2025

“Stop the Tamasha!” — Rahul Gandhi’s Sharp Message to Modi & Nayab Saini

14/10/2025

Bihar Election Series: 2Are Muslims in Seemanchal facing an identity crisis?

The allegation of Muslim infiltrators in Seemanchal. Truth or Propaganda
According to the 2011 census, the total population of Muslims in Bihar is 18 million. That is, Muslims constitute about 17% of the population of 104 million. 28.3% of the Muslim population in Bihar lives in the Seemanchal region of Bihar, which consists of Kishanganj, Katihar, Purnia and Araria. The borders of Katihar, Kishanganj and Purnia are with West Bengal. Seemanchal's borders do not directly connect with Bangladesh, but the Bangladesh border is a few kilometers away from here. There are three main Muslim communities in this region, including Kalhiya, Sheikh and Sher Shahabadi. Being a Muslim-majority area, this area has been a target of the BJP and the RSS. There have been attempts to declare the 1.3 million Muslims belonging to the Sher Shahabadi community as foreigners since independence. But with the passage of time, this has intensified. The question is, how true is the allegation of infiltration in the Seemanchal region? Is there a large number of Bangladeshi infiltrators living in this area. Or is it that political parties want to hide their failures by creating an identity crisis in the underdeveloped Seemanchal. Why is the development of the Muslims of Seemanchal not on the government's agenda? This has been examined in video number 2 of the Bihar series.


11/10/2025

محض چند سال قبل تک بھارت میں طالبان کا نام لینا جرم تھا۔ امریکی حمایت ملا عبد الغنی کے زوال اور طالبان حکومت کی واپسی کے بعد بھارت نے افغانستان سے تمام تعلقات کو منقطع کرلیا تھا مگر محض چار سال بعد افغانستان کے وزیر خارجہ بھارت کا دورہ کررہے ہیں اور انہیں خوب کوریج بھی مل رہی ہے۔آخر طالبان اور افغانستان بھارت کیلئے اتنااہم کیوں ہے؟ وزیر خارجہ ملا امیرمتقی کے دورے کے بعد افغانستان میں بھارت کا اثرورسخ کس قدراضافہ ہوگا۔اس سے دونوں ملکوں کو کیافائدہ ہوگا۔کیا دونوں ممالک کے درمیان پہلے جیسے تعلقات بحال ہوں گے؟اور اہم سوال یہ بھی ہے کہ بھارت کے دائیں بازوں کی جوسوچ رہی ہے طالبان کو لے کر کیا اس میں تبدیلی آئے گی؟۔انہی سوالوں کے ساتھ انصاف نیوز آن لائن کے ایڈیٹر نوراللہ جاوید کی عالیہ یونیورسٹی کے پروفیسر اور افغان امور کے ماہر پروفیسر محمدیاض کی خصوصی گفتگو ملاحظہ کریں۔
GOV

11/10/2025

براعظم ایشیا کی عظیم اسلامی درس گاہ دارالعلوم دیوبند دنیا بھر میں اسلامک تھیولوجی کیلئے مشہور ہے۔اسلامی علوم کی ترویج و ترقی میں دارالعلوم دیوبند نے کلیدی کردارو ادا کیا ہے۔اس کے علاوہ بر صغیر میں انگریز استعمارکے خلاف تحریک میں دیوبند اور اس کے علما و فضلا کا تاریخی کردار رہا ہے۔دارالعلوم دیوبند کے اس کردار نے دنیا بھر کو متاثر کیا ہے۔پوری دنیا میں دارلعلوم دیوبند کے فضلا پائے جاتے ہیں۔تقسیم ہندسے قبل برصغیر کے تمام خطے اور افغانستان سے بڑی تعداد میں طلبا تعلیم حاصل کرنے یہاں آتے تھے۔ افغانستان میں دیوبند ی فکر اور منہج کو بڑی مقبولیت حاصل ہے اور طالبان اپنے آپ کو اسی منہیج کے تربیت یافتہ بتاتے ہیں۔مگر سوال یہ ہے کہ موجود ہ طالبان کا دیوبند سے کس قدر فکری تعلق ہے؟ کیا طالبانی فکر اور دیوبندی فکر میں مکمل طور پر مماثلت ہے اور طالبان کے لیڈران اپنے آپ کو دیوبند سے کیوں جوڑتے ہیں۔اس ویڈیو میں انہیں سوالوں کا جواب فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

11/10/2025

بھارت اور طالبان کے درمیان قربت! ہندوستان کی سوچ میں یہ تبدیلی کیوں آئی؟
محض چند سال قبل تک بھارت میں طالبان کا نام لینا جرم تھا۔ امریکی حمایت ملا عبد الغنی کے زوال اور طالبان حکومت کی واپسی کے بعد بھارت نے افغانستان سے تمام تعلقات کو منقطع کرلیا تھا مگر محض چار سال بعد افغانستان کے وزیر خارجہ بھارت کا دورہ کررہے ہیں اور انہیں خوب کوریج بھی مل رہی ہے۔آخر طالبان اور افغانستان بھارت کیلئے اتنااہم کیوں ہے؟ وزیر خارجہ ملا امیرمتقی کے دورے کے بعد افغانستان میں بھارت کا اثرورسخ کس قدراضافہ ہوگا۔اس سے دونوں ملکوں کو کیافائدہ ہوگا۔کیا دونوں ممالک کے درمیان پہلے جیسے تعلقات بحال ہوں گے؟اور اہم سوال یہ بھی ہے کہ بھارت کے دائیں بازوں کی جوسوچ رہی ہے طالبان کو لے کر کیا اس میں تبدیلی آئے گی؟۔انہی سوالوں کے ساتھ انصاف نیوز آن لائن کے ایڈیٹر نوراللہ جاوید کی عالیہ یونیورسٹی کے پروفیسر اور افغان امور کے ماہر پروفیسر محمدیاض کی خصوصی گفتگو ملاحظہ کریں۔

10/10/2025

Toxic Cough Syrup: Who Is the Culprit?
زہریلا کھانسی کا شربت: مجرم کون ہے؟

Based on investigations in October 2025, the owner of Sresan Pharmaceuticals, G. Ranganathan, has been identified as the primary culprit behind the toxic "Coldrif" cough syrup that led to the deaths of over 20 children in India. However, wider systemic failures in quality control and regulatory oversight are also to blame.

10/10/2025

UP: 40 homes, mosque marked for demolition in Sambhal

10/10/2025

Delhi cop’s death ignored amid media distractions, Inspector Rajesh Kumar dies of heart attack

10/10/2025

Attack on BJP leader shocks city despite guards

09/10/2025

پناہ گزین سے نوبل تک:
یاگی نے سائنس کی 'مساوی قوت' کی تعریف کی۔
پروفیسر یاغی نے نوبل فاؤنڈیشن کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ "میں ایک بہت ہی غریب گھر میں پلا بڑھا ہوں۔ ایک چھوٹے سے کمرے میں ایک درجن لوگ تھے، جو ان مویشیوں کے ساتھ بانٹ رہے تھے جنہیں ہم پالتے تھے۔"اردن میں فلسطینی پناہ گزینوں کے ایک غریب خاندان میں پیدا ہونے والے نوبل انعام یافتہ کیمیا دان عمر یاغی نے بدھ (8 اکتوبر 2025) کو کہا کہ سائنس دنیا میں سب سے بڑی برابری کی قوت ہے۔

اردنی نژاد امریکی پروفیسر یاغی نے جاپان کے سوسومو کیٹاگاوا اور برطانیہ میں پیدا ہونے والے رچرڈ روبسن کے ساتھ 2025 کا نوبل انعام جیتا۔
انہیں میٹل آرگینک فریم ورکس (MOFs) پر انقلابی تحقیق کے لیے یہ انعام دیا گیا — جن کے استعمال میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرنا اور صحرائی ہوا سے پانی حاصل کرنا شامل ہے۔

انہوں نے نوبل فاؤنڈیشن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا:

"میں ایک بہت ہی سادہ گھر میں پلا بڑھا۔ ہم تقریباً بارہ لوگ ایک ہی چھوٹے کمرے میں رہتے تھے، وہ بھی اُن مویشیوں کے ساتھ جنہیں ہم پالتے تھے۔"

ان کے گھر میں نہ بجلی تھی نہ پانی کی سہولت۔
ان کے والد نے صرف چھٹی جماعت تک تعلیم حاصل کی تھی اور ان کی والدہ پڑھنا لکھنا نہیں جانتی تھیں۔

1965 میں پیدا ہونے والے یاغی نے اپنا بچپن اردن کے دارالحکومت عمان میں گزارا۔
وہ پندرہ برس کی عمر میں اپنے سخت گیر والد کے مشورے پر امریکہ چلے گئے۔

یاغی کو دس سال کی عمر میں پہلی بار مالیکیولی ساختوں (molecular structures) سے تعارف اس وقت ہوا جب وہ اپنے اسکول کی بند لائبریری میں چپکے سے داخل ہوئے۔
ان کی نظریں ان "ناقابلِ فہم مگر دلکش" تصویروں پر جم گئیں۔

انہوں نے کہا:

"یہ واقعی ایک لمبا سفر رہا ہے — اور یہ سب سائنس کی بدولت ممکن ہوا۔"

یاغی کے بقول:

"سائنس دنیا کی سب سے بڑی مساوات پیدا کرنے والی طاقت ہے۔
ذہین، باصلاحیت اور ہنر مند لوگ ہر جگہ موجود ہیں۔
ہمیں بس اُنہیں مواقع فراہم کر کے اُن کی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنا چاہیے۔"

ان کی ریسرچ ٹیم نے ایریزونا کے صحراؤں میں ہوا سے پانی حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔

انہوں نے کہا:

"میں نے ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی میں اپنی آزادانہ تحقیق کا آغاز کیا تھا۔
اُس وقت میرا خواب صرف ایک ایسا تحقیقی مقالہ شائع کرنے کا تھا جسے 100 بار حوالہ دیا جائے۔
اب میرے طلبا کہتے ہیں کہ ہماری ریسرچ کو 2,50,000 سے زیادہ حوالہ جات مل چکے ہیں۔"

آخر میں انہوں نے کہا:

"کیمیا کی خوبصورتی یہ ہے کہ اگر آپ مادے کو ایٹمی اور سالماتی سطح پر قابو کرنا سیکھ لیں، تو امکانات لامحدود ہیں۔
ہم نے دراصل ایک سونا دینے والی کان کھول دی — اور اس شعبے نے زبردست ترقی کی۔"

09/10/2025

Who is Omar Yaghi who won the "Nobel" Prize in Chemistry?

Address

30F HARAKRISHNA KONAR Road
Kolkata
700014

Website

https://insafnewsonlinehindi.com/

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Insaf News Online posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Insaf News Online:

Share