Srinagar Time

  • Home
  • Srinagar Time

Srinagar Time Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Srinagar Time, Media/News Company, .

بڑی خبر
18/05/2025

بڑی خبر

18/05/2025
18/05/2025

پاکستان بھارت کشیدگی کے بعد پاکستانی کرکٹر شاہد خان آفریدی آزادکشمیر میں لیپہ ویلی بارڈر ایریا میں عوام اور فوجیوں سے ملنے پہنچ گئے ۔ کشمیریوں کے جذبے کو سلام پیش کیا اور کہا ہم ایک ہیں ہم ساتھ ہیں ۔۔ کشمیر میں لیگ کروانے کا اعلان۔۔۔

16/05/2025

پاکستان اور آزاد کشمیرمیں جنگ جیتنے اور بھارت کو شکست فاش کرنے کے بعد عوام نےیوم تشکر منایا

16/05/2025

اقوام متحدہ نے بھارتی بحریہ کے جہاز سے روہنگیا مہاجرین کو سمندر میں پھینکنے کی تصدیق کردی.

میرپور آزاد کشمیر ایم کیو ایم کے رہنما سابق وزیر سیاحت و ٹرانسپورٹ آزاد کشمیر محمد طاہر کھوکھر کو احاطہ عدالت گرفتار کر ...
12/09/2024

میرپور آزاد کشمیر ایم کیو ایم کے رہنما سابق وزیر سیاحت و ٹرانسپورٹ آزاد کشمیر محمد طاہر کھوکھر کو احاطہ عدالت گرفتار کر گیا، طاہر کھوکھر عدالت میں اپنی ضمانت کنفرم ہونے کے بعد اپنے وکیل کامران بٹ کے ہمراہ عدالت سے باہر آرہے تھے احاطہ عدالت میں پولیس کی بھاری نفری نے دھاوا بول کر طاہر کھوکھر کو گرفتار کر لیا، ان کے وکیل نے پولیس کو روکا اور ان سے وارنٹ گرفتاری،دکھانے اور کس ایف آئی آر میں گرفتار کر رہے ہیں پولیس نے کسی سوال کا جواب دیئے بغیر ان کو گرفتار کیا اور پولیس حصار میں لے گئی پولیس نے کہا کہ ہمیں اوپر سے آرڈر ہے ان کو گرفتار کیا جائے، پولیس نے ان کے وکلاء سمیت دیگر لوگوں کو دھکے مارے اور دتمیزی کرتے ہوئے ان کو لیکر چلے گئے ان کے وکیل نے میڈیا کو گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طاہر کھوکھر کی عدالت سے ضمانت کنفرم ہوچکی تھی اور ان کا ایک کیس ہے ہائیکورٹ میں ہے جس کی تاریخ21ستمبر ہے اس کے باوجود پولیس نے بغیر کسی وارنٹ اور بغیر کوئی ایف آئی آر دکھائے ان کو لیکر گئی،رہنما ایم کیو ایم طاہر کھوکھر کی اہلیہ نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرپور میں اس وقت اندھیر نگری مچی ہوئی قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے نہ حکومتی رٹ قائم ہے انتظامیہ سب کچھ اپنے کنٹرول میں رکھ کر ریاست کے اندر ریاست بنا رکھی ہے ریاست کا سابق ممبر اسمبلی اور سابق وزیر رہنے والے کو جس طرح انتظامیہ نے اپنے انتقام کا نشانہ بنایا ان کا کیا قصور تھا ان کو صرف اس جرم کی سزا بھگتنی پڑ رہی ہے انہوں نے سانحہ کے ایف سی میں ظلم کے خلاف آواز اٹھائی، اور سانحہ ڈڈیال اور سانحہ اسلام گڑھ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا انہوں نے چیف سیکرٹری سمیت آئی جی اور وزیر اعظم آزاد کشمیر تک تمام ثبوت دیئے اور ان کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا مگر ریاست سوئی ہے ہم نے وزیر اعظم آزاد کشمیر سے بار بار اپیلیں کیں اور ان کو آگا ہ کرتے رہے مگر کوئی ٹس سے مس نہیں ہوا ہے میرے شوہر کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا یہ ظلم کب تک جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ایف آئی آر تھی تو اس کے وارنٹ دکھاتے بغیر وارنٹ دکھائے اور ضمانٹ ہونے کے باوجود ان کو کیوں گرفتار کیا گیا انہوں نے وزیر اعظم آزاد کشمیر اور چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میرپور کو پولیس سٹیٹ بنایا ہوا ہے اگر مقدمہ کا اندراج ہوا تھا اس کی ایف آئی آر کو کیوں چھپا کر رکھا تھا کس کے حکم سے میرپور میں گندا کھیل کھیلا جا رہا ہے ان کے وارنٹ دکھاتے میرے شوہر بیمار اور ان کا علاج چل رہا ہے ان کی ابھی ابھی ہارٹ سرجری ہوئی ہے اب میرے شوہر کو کچھ نقصان ہو اتو اس کے زمہ دار ڈپٹی کمشنر میرپور، میرپور کے پولیس حکام، چیف سیکرٹری اور وزیر اعظم ہوں گے ہم نے ان کو 6ماہ سے میرپور میں ہونے والے تمام معاملات، سانحات کے بارے مییں مسلسل آگا ہ کرے ہیں،۔

منی پورمیں ہندو اکثریتی قبیلے نے دو عیسائی خواتین کوبرہنہ کرکے گھمایاورش زدہ بھارتی ریاست منی پور میں میتی(ہندو) قبیلے ک...
20/07/2023

منی پورمیں ہندو اکثریتی قبیلے نے دو عیسائی خواتین کوبرہنہ کرکے گھمایا
ورش زدہ بھارتی ریاست منی پور میں میتی(ہندو) قبیلے کے افراد نے دو کوکی(عیسائی) خواتین کو برہنہ کر کے سڑک پر گھمایا۔ شرمناک واقعے کی ویڈیو شوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں دو خواتین کو برہنہ حالت میں گائوں کی سڑک پرگھماتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ضلع کانگ پو کپی کے گائوں بی فینوم میں پیش آیاتھا۔ منی پور میں 3مئی سے جاری تشدد میں اب تک ڈیڑھ سو کے قریب افراد ہلاک جبکہ ایک لاکھ کے قریب لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔بی فینوم گائوں میں میتی اور کوکی قبائل کے درمیان جھڑپوں کے بعد میتی برادری کے لوگوں نے کوکی خواتین کو کپڑے اتارنے پر مجبور کیا ۔

کوکی خواتین کو دھمکی دی گئی کہ اگر انہوں نے خود کو بے لباس نہیں کیا تو انہیں گولی مار دی جائے گی۔ریاست میں جنسی تشدد کے تمام واقعات کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تفتیش اور متاثرہ خواتین کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا۔ بیان میں بھارتی حکام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ منی پور میں انٹرنیٹ کی فوری بحالی کو بھی یقینی بنائیں۔

19/07/2023

تحریک شباب المسلمین سٹوڈنٹس ونگ کی یوم الحاق پاکستان کے موقع پر ریلی کا انعقاد ۔

ریلی میں بڑی تعداد میں نوجوانوں کی شرکت اور پاکستان کے حق میں اور بھارت مخالف نعروں فضا گونج اٹھی ۔
تفصیلات کے مطابق تحریک شباب المسلمین سٹوڈنٹس ونگ جموں وکشمیر کے زیر اہتمام لال چوک اپر اڈا میں یوم الحاق پاکستان ریلی کا انعقاد کیا

19/07/2023

19 جولائی 1947 کی "قراردادِ الحاق پاکستان" کی تجدید کیلئے دارالحکومت میں پاسبانِ حُریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام سیمینار اور ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ شہریوں کی کثیر تعداد کی شرکت۔

سردار محمد ابراہیم خان سمیت 1947 کے اجلاس کے شرکاء کو شاندار خراج عقیدت پیش، مملکت خداد پاکستان کشمیری عوام کی اُمنگوں کا مرکز ہے۔ سیمینار سے مقررین کی گفتگو
خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بننے سے پہلے ہی 19 جولائی 1947 کو کشمیری قیادت نے سردار محمد ابراہیم خان کے گھر آبی گزرگاہ سرینگر میں الحاق پاکستان کی تاریخی قرارداد متفقہ طور پر پاس کر کے ریاست کے عوام کے سیاسی مستقبل کا تعین کردیا تھا۔ مقررین نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے متعصب اور ظالم ہندو لیڈروں کی سازشوں ، چالوں اور انگریز کے ساتھ گٹھ جوڑ کو بھانپتے ہوئے بروقت قیام پاکستان کا مطالبہ کیا اور اپنے رفقاء سمیت آزاد ملک کیلئے بے مثال جدوجہد کا آغاز کرکے اہل کشمیر کو اسلام کے نام پے بننے والی نئی ریاست پاکستان کے ساتھ شامل ہونے کی ترغیب دی۔ بھارتی نیتاؤں کی سازشوں اور اوچھے ہتھکنڈوں کے بیچ ان مشکل ترین حالات میں کشمیری قیادت نے قائد اعظم کے فیصلے کی قرارداد کی منظوری سے توثیق کی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کی قرارداد کو پاس کیا ۔ مقررین نے کہا کہ آج بھارت کے اندرونی حالات سے پتہ چلتا ہے کہ مسلم اور ہندوؤں کے درمیان دو تہذیبوں اور دو مختلف نظریوں کی کشمکش گزشتہ ایک صدی سے بھی زائد عرصے سے جاری ہے۔ آج بھی بھارت کے اندر کروڑوں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ جس طرح کا غیر انسانی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ پورے ہندوستان میں ہندوتوا کا جادو اور وحشت سر چڑھ کر بول رہی ہے نام نہاد جمہوری بھارت میں سوائے برہمنوں کے کوئی قومیت، مذہب اور طبقہ محفوظ نہیں ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ بدترین سلوک ہندوتوا کے پیروکاروں کا اصل چہرہ بے نقاب کررہا ہے۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ جموں کشمیر کے عوام مملکت خداد پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت رکھتے ہیں ۔ کشمیری عوام آج ان اسلاف کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے ہندوتوا کی سازشوں کے بیچ قرارداد الحاق پاکستان کو پاس کیا ۔ پاسبان حریت کے زیر اہتمام شہریوں نے 19 جولائی 1947 کی قرارداد کی تجدید کے لیئے شہر کی مرکزی شاہراہ پر سنٹرل پریس کلب سے ساتھرا موڑ تک پیدل مارچ بھی کیا۔۔۔۔۔۔

انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کی ’لٹیری دلہن‘ جن پر شادیاں کر کے زیور اور نقدی چرانے کا الزام ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انڈیا کے زیرِ ان...
19/07/2023

انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کی ’لٹیری دلہن‘ جن پر شادیاں کر کے زیور اور نقدی چرانے کا الزام ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے بڈگام ضلع میں داناس گاؤں کے رہنے والے ثنااللہ گنائی نے راجوری ضلع کی ایک خاتون سے شادی کی تو کچھ عرصہ بعد وہ روایت کے مطابق اپنے میکے چلی گئیں۔

کئی روز تک جب وہ واپس نہیں لوٹیں تو ثنااللہ نے پتہ کرنا شروع کیا۔ تب انھیں معلوم ہوا کہ ان کی بیوی پہلے خاوند سے طلاق شدہ ہیں اور دو بچوں کی ماں ہیں اور ان کے علاوہ کسی اور کے ساتھ بھی شادی کر چکی ہیں۔

انھیں یہ بھی معلوم ہوا کہ نکاح کی دستاویز پر ان کا جو نام درج ہے وہ ان کا اصلی نام نہیں ہے۔

ضلع بڈگام میں ایک علاقے ’خان صاحب‘ کی کئی بستیوں سے تین ایسے شہری ہیں جنھوں نے مذکورہ خاتون کے خلاف پولیس میں شکایت درج کی تھی۔

ضلع پولیس کے سربراہ طاہر گیلانی نے بتایا کہ ’پہلی بار جب ایک شخص نے عدالت سے رجوع کیا تو ہم نے مقدمہ درج کر لیا، لیکن خاتون نے پیشگی ضمانت کروائی اور رہا ہو گئیں۔

’بعد میں مزید دو شکایات پر تفتیش کے دوران ہم نے انھیں گرفتار کر لیا۔ اس معاملے پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔‘

تاہم خاتون کی جانب سے ان الزامات کی تردید کی گئی ہے۔ انھوں نے گرفتاری سے ایک روز قبل جموں میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’میری شادی ہوئی تھی لیکن بات نہیں بنی اور طلاق ہو گئی، پھر میں نے دوسری شادی کشمیر میں کی، اگر تیسری شادی ثابت ہو گئی تو مجھے پھانسی دی جائے۔‘

تاہم پولیس نے انھیں جعل سازی کے جرم میں گرفتار کر لیا ہے۔
چالیس سالہ ثنااللہ گنائی پیشے سے مزدور ہیں۔ غربت اور دیگر وجوہات کی بنا پر ان کی شادی میں تاخیر ہوئی تو ان کی ملاقات ایک مقامی شہری عبدالحمید سے ہوئی۔

وہ بتاتے ہیں کہ ’اس نے مجھے کچھ تصویریں دکھائیں اور کہا کہ راجوری میں ایک لڑکی ہے۔ راجوری پہنچ کر میری ملاقات جاوید بکروال سے ہوئی۔ لیکن جب میں لڑکی کے گھر پہنچا تو یہ وہ لڑکی نہیں تھی جس کی تصویر دکھائی گئی تھی۔‘

واضح رہے کہ کشمیر سے راجوری کا سفر طویل اور دشوارگزار ہے۔ راجوری دراصل جموں صوبے کا مسلم اکثریتی ضلع ہے جو لائن آف کنٹرول کے قریب واقع ہے۔

ثنااللہ کہتے ہیں کہ ’ہم چند لوگ ہی بارات لے کر راجوری گئے تھے جس کے لیے ٹرانسپورٹ پر 20 ہزار روپے خرچ ہوئے۔ چار لاکھ کے زیور تھے اور 24 ہزار کا فون بھی گفٹ کیا۔

’گھر پر چھوٹی سی دعوت بھی رکھی جس پر 35 ہزار روپے خرچ ہوئے۔ میں تو برباد ہو گیا۔‘

ثنااللہ کہتے ہیں کہ اپنی شادی کے لیے وہ کئی سال سے پیسے جوڑ رہے تھے۔ ’میں دن میں مزدوری کرتا تھا اور رات کو کھیتوں یا کارخانوں کی رکھوالی بھی کیا کرتا تھا۔

’مجھے حیرت ہے کہ پڑوسیوں اور رشتہ داروں نے 32 ہزار کی نقدی اور جو تحفے دیے وہ انھیں بھی اُڑا لے گئی۔‘
بڈگام میں راجوری کی اس خاتون کا ایک عرف بھی عام ہو گیا ہے اور انھیں وہاں ’لٹیری دلہن‘ کہا جاتا ہے۔

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Srinagar Time posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Srinagar Time:

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share