
24/05/2025
*صبر کے ساتھ شکر*
حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی رحمۃ اللّٰه علیہ نے فرمایا: حوادث، مصائب، ذاتی بھی ہوتے ہیں، اجتماعی بھی ہوتے ہیں، اللّٰه تعالیٰ نے فرشتوں کو مقرر کر رکھا ہے، وہ اللّٰه کا حکم دیکھتے ہیں اور حفاظت کرتے ہیں۔ ورنہ رہنا دو بھر ہوجائے۔ کہا جاتا ہے: بال بال بچے، بچے نہیں؟ بچائے گئے۔ فرشتے چاروں طرف لگے ہوئے ہیں: "لَهٗ مُعَقِّبٰتٌ مِّنْۢ بَیْنِ یَدَیْهِ وَ مِنْ خَلْفِهٖ یَحْفَظُوْنَهٗ مِنْ اَمْرِ اللّٰهِؕ" (ہر شخص کے لیے اس کے آگے اور اس کے پیچھے پہرہ دار ہیں، جو اللّٰه کے حکم سے اس کی حفاظت کرتے ہیں) اس لیے شکر بھی ضروری ہے، ہر شخص کی زندگی کی یہ دو حالتیں ہیں: صبر یا شکر، ان کا تعلق اصلاً دل سے ہے، دل سے صبر ہوتا ہے اور دل سے شکر ہوتا ہے، دونوں پر اللّٰه تعالیٰ بہت نوازتا ہے، دنیا میں بھی اس کا فائدہ حاصل ہوتا ہے اور آخرت میں جو ہوگا، وہ الگ ہے۔
افادات علم و حکمت/صفحہ: ۳۱/مطالعاتی پیشکش: طارق علی عباسی