
11/08/2025
*سب سے پہلے آپ یہ پیغام پڑھیں*
میں محمد یونس رضا قادری یہ واضح کرتا ہوں کہ میں اپنی ذاتی معلومات اور تصاویر کے استعمال کے لیے فیس بک یا میٹا کو کوئی اجازت نہیں دیتا۔
کل ایک اہم دن ہے جس پر رات 9:20 بجے باضابطہ مہر لگائی گئی ہے اور یہ خبر ٹی وی پر نشر کی گئی ہے۔ فیس بک کے نئے قوانین کل سے نافذ ہوں گے جو آپ کی تصاویر کے استعمال کی اجازت دیتے ہیں۔
مدت آج ختم ہو رہی ہے۔ براہِ کرم اس پیغام کو کاپی کریں اور اپنے پروفائل پر ایک نیا پوسٹ بنا کر پیسٹ کریں۔ جو لوگ ایسا نہیں کریں گے، انہیں اجازت دینے والا سمجھا جائے گا۔
پرائیویسی کی خلاف ورزی پر قانونی نتائج ہو سکتے ہیں۔
میں اپنی ذاتی معلومات اور تصاویر کے استعمال کے لیے فیس بک، فیس بک پیج یا میٹا کو کوئی اجازت نہیں دیتا۔
شکریہ پونچھ جموں وکشمیر (انڈیا)
AI
*یا پھر یہ پیغام کچھ اس طریقے سے ہمارے پاس دیکھنے میں آتا ہے*
Legal Notice of Non-Consent
I, Muhammad Younas Raza Qadri, hereby formally declare that I do not grant Facebook, Meta Platforms, Inc., or any of their subsidiaries, affiliates, or third-party partners any permission to use, share, distribute, copy, store, or process my personal data. This includes, but is not limited to, photographs, videos, personal information, messages, and any other digital content associated with my account.
Any unauthorized use, reproduction, distribution, or disclosure of my personal data or content will be considered a violation of my privacy rights and may result in legal action under applicable laws.
This notice is issued in full recognition of my rights under data protection and privacy laws, including but not limited to the General Data Protection Regulation (GDPR), the Information Technology Act, and other relevant legislation.
Signed:
Muhammad Younas Raza Qadri
[Date]
11 / 8 /2025
اس کے علاوہ اور بھی کئی زبانوں میں یہ آسکتا ہے اور آتا ہے
*کیا ہے اس پیغام کی حقیقت آئیے جانتے ہیں 👇👇👇*
یہ پیغام حقیقت میں ایک پرانی افواہ ہے جو کئی سالوں سے مختلف الفاظ میں سوشل میڈیا پر پھیل رہی ہے۔ اس کا مقصد بس لوگوں کو گھبرا کر یہ پوسٹ کرنے پر مجبور کرنا ہے، جبکہ حقیقت کچھ اور ہے۔
1. فیس بک کے قوانین اچانک نہیں بدلتے
فیس بک یا میٹا اگر اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی کرتا ہے تو وہ سب صارفین کو ای میل یا ایپ میں نوٹیفکیشن بھیج کر باضابطہ اطلاع دیتا ہے۔ ایسا نہیں ہوتا کہ اچانک ایک دن قانون بدل جائے اور کسی ٹی وی خبر یا چین میسج کے ذریعے پتہ لگے۔
2. کاپی–پیسٹ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں
آپ نے جب فیس بک اکاؤنٹ بنایا تھا، تب آپ نے ایک معاہدہ (Terms of Service) قبول کیا تھا۔ وہی معاہدہ آپ کی تصاویر اور معلومات کے استعمال کے اصول طے کرتا ہے۔ صرف ایک پوسٹ لکھنے یا یہ پیغام کاپی کرنے سے وہ معاہدہ نہیں بدلتا۔
3. پیغام میں وقت اور "مہر لگنے" کی بات
اس میں جو رات 9:20 بجے کی بات یا "ٹی وی پر نشر ہونے" کا ذکر ہے، یہ سب جھوٹا ڈرامہ ہے۔ اس کا کوئی ثبوت یا معتبر خبر موجود نہیں۔
*فیس بک کی پرائیویسی پالیسی کا خلاصہ (آسان الفاظ میں)*
آپ جو بھی تصویر یا ویڈیو فیس بک پر ڈالتے ہیں، اس کی ملکیت آپ کے پاس رہتی ہے۔
فیس بک کو بس یہ اجازت ہوتی ہے کہ وہ اسے اپنی سروس پر دکھائے یا محفوظ کرے، اور وہ بھی آپ کی سیٹنگز کے مطابق۔
آپ طے کرتے ہیں کہ آپ کا مواد کس کو دکھے گا — صرف دوستوں کو، سب کو یا صرف آپ کو۔
آپ جب چاہیں اپنی پوسٹس ڈیلیٹ کر سکتے ہیں، اور فیس بک ایک مقررہ وقت میں اسے اپنے سرور سے بھی ہٹا دیتا ہے۔
فیس بک آپ کا ڈیٹا صرف اس وقت کسی کے ساتھ شیئر کرتا ہے جب قانون کی ضرورت ہو یا آپ نے خود اجازت دی ہو۔
اسپانسرڈ مواد یا اشتہارات میں آپ کا نام یا تصویر تبھی آئے گی جب آپ نے خود اس مواد کے ساتھ کوئی عمل (Like, Comment وغیرہ) کیا ہو اور آپ کی سیٹنگز اس کی اجازت دیتی ہوں۔
*خلاصہ کلام یہ ہے*
یہ وائرل پیغام حقیقت میں غلط ہے۔ اس سے نہ آپ کو کوئی قانونی تحفظ ملتا ہے اور نہ ہی فیس بک کی پالیسی پر کوئی اثر پڑتا ہے۔ اپنی معلومات اور تصاویر کے تحفظ کے لیے بس اپنی پرائیویسی سیٹنگز کو صحیح طرح سیٹ کریں اور غیر تصدیق شدہ میسجز کو آگے مت پھیلائیں۔
تحریر کردہ: اسیرِ حضور تاج اسلام قاری محمد یونس رضا قادری