Al-Islah Media

Al-Islah Media To promote and work for the progress and development of all people of India, particularly that of it

Disclaimer: Media posted on the page does not mean that Madrasatul Islah completely agrees on its contents. This page is a media partner of Madrasatul Islah and not officially representing it.

28/11/2025

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بڑے رنج و غم کے ساتھ یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ جناب محمد عاصم اصلاحی، سنجرپور (استاد مدرسۃ الاصلاح) کی والدہ محترمہ کا انتقال ہو گیا ہے۔

إنا لله وإنا إليه راجعون.

اللہ رب العزت مرحومہ کی مغفرت فرمائے، ان کے درجات بلند کرے، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور اہل خانہ کو صبرِ جمیل سے نوازے۔
آمین یا رب العالمین۔

23/11/2025
اجلاس انجمن طلبہ قدیم مدرسۃ الاصلاح شاخ دہلی۔16 نومبر 2025بمقامانڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز اینڈ ریسرچ (مرکز جماعت ...
12/11/2025

اجلاس انجمن طلبہ قدیم مدرسۃ الاصلاح شاخ دہلی۔
16 نومبر 2025

بمقام
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز اینڈ ریسرچ (مرکز جماعت اسلامی ہند)

تقریب تقسیم انعاماتمولانا محمد شفیع جنرل نالج کوئز کمپٹیشن مدرستہ الاصلاح میں مؤرخہ یکم نومبر ٢٠٢٥ کو مولانا محمد شفیع ج...
04/11/2025

تقریب تقسیم انعامات
مولانا محمد شفیع جنرل نالج کوئز کمپٹیشن

مدرستہ الاصلاح میں مؤرخہ یکم نومبر ٢٠٢٥ کو مولانا محمد شفیع جنرل نالج کوئز کمپٹیشن کے انعامات کی تقسیم کا پروگرام منعقد ہوا۔ یہ مسابقہ انجمن طلبہ قدیم مدرستہ الاصلاح (دہلی یونٹ) کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا۔
اس مسابقے میں درجہ ششم و ہفتم عربی کے تقریباً 130 طلبہ نے حصہ لیا۔ مسابقہ کا انداز یونیورسٹیوں کے داخلہ امتحانات کے طرز پر رکھا گیا تھا تاکہ طلبہ کو عملی طور پر ایسے امتحانات کا تجربہ ہو اور وہ اعلی تعلیم کے لیے ذہنی طور پر تیار ہوں۔
پروگرام کا آغاز حافظ محمد معاذ اصلاحی کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا۔ نظامت کے فرائض محمد انس اصلاحی نے انجام دیے۔
پروگرام کی صدارت جناب فضیل احمد اصلاحی ندوی (رکن مجلس انتظامی، مدرستہ الاصلاح) نے فرمائی، جبکہ ڈاکٹر عبدالرازق اصلاحی (صدر انجمن شاخ دہلی) نے استقبالیہ کلمات پیش کیے۔
پروگرام میں ڈاکٹر علاؤالدین خان اصلاحی (نائب ناظم، مدرستہ الاصلاح) اور جناب مولانا سہیل احمد اصلاحی صاحب (رکن مجلسِ انتظامی و سابق معتمد تعلیمات مدرسۃ الاصلاح) مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔ معزز مہمانوں نے اپنے کلمات میں طلبہ کی علمی سرگرمیوں کو سراہا اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔
آخر میں مسابقہ میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو مومنٹو اور تمام شرکاء کو سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا۔
پروگرام کا اختتام حافظ محمد عارف اصلاحی کے کلمات تشکر پر ہوا۔

احمد سعید اصلاحی
جنرل سیکرٹری انجمن طلبہ قدیم مدرسۃ الاصلاح (شاخ دہلی)

تقریب سنگ بنیاد الاصلاح گرلز اسکول ، مدرستہ الاصلاح سرائمیر ، اعظم گڑھبتاریخ : ۲/ نومبر ۲۰۲۶  ( محمد خالد اعظمی) الحمد ل...
02/11/2025

تقریب سنگ بنیاد الاصلاح گرلز اسکول ، مدرستہ الاصلاح سرائمیر ، اعظم گڑھ
بتاریخ : ۲/ نومبر ۲۰۲۶
( محمد خالد اعظمی)

الحمد لللہ دیار شبلی و فراہی میں مدرستہ الاصلاح یا اس کا نظام تعلیم وتربیت کسی تعارف کا محتاج کبھی نہیں رہا۔ زائد از ایک صدی ( ۱۹۰۸ء ) سے اس مدرسہ نے اپنے علم کی روشنی سے نہ صرف خطۂ اعظم گڑھ کو منور کیا بلکہ ملک و بیرون ملک کے طلبہ اور تشنگان علم بھی اپنی پیاس یہاں سے بجھاتے رہے ہیں اور الحمد لللہ مدرستہ الاصلاح کا یہ فیض آج بھی اسی حوصلے، شوق اور جذبے کے ساتھ جاری ہے۔ اگرچہ یہ مدرسہ اپنے روایتی نصاب زبان وادب اور قرآن و حدیث کی تدریس اور دیگر دینی علوم کی تکمیل کے لئے جانا جاتا رہا ہے لیکن تین سال قبل ۲۰۲۲ء میں منتظمین مدرسہ نے بچیوں کی جدید تعلیم کے لئے ایک نیا پروجیکٹ الاصلاح گرلز اسکول کے نام سے شروع کیا جو الحمد لللہ اپنی ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور علاقے کی بچیاں بڑی تعدادمیں اس اسکول سے مستفید ہو رہی ہیں۔ الاصلاح گرلز اسکول ۲۰۲۲ء میں جب شروع ہوا تھا تو کے جی سے تیسری کلاس تک کی کلاسز شروع کی گئی تھیں جو اب الحمد لللہ چھٹی کلاس تک پہنچ گیا ہے اور سال بہ سال اس میں درجات بڑھنے کے لحاظ سے بچیوں کے داخلے میں اضافہ درج کیا جا رہا ہے۔ شروعاتی سال میں ڈیڑھ سو بچیوں اور آٹھ استانیوں کے ساتھ شروع ہوا اسکول آگے بڑھتے ہوئے اب اس وقت الاصلاح گرلز اسکول میں ساڑھے چار سو طالبات، ایک پرنسپل اور پندرہ استانیاں مصروف کار ہیں۔الحمد لللہ اسکول کی پرنسپل محترمہ فوزیہ شاہین صاحبہ نہایت دل جمعی اور لگن کے ساتھ طالبات کی تربیت کا فریضہ انجام دے رہی ہیں اور ان کی نگرانی میں دیگر استانیاں بھی اسی لگن اور جذبے سے کام کررہی ہیں ۔اللہ کا شکر ہے کہ سال بہ سال اسکول میں تعلیم اور تربیت کا نظام اور معیار بہتر ہوتا جارہا ہے۔ الاصلاح گرلز اسکول میں انگر یزی ذریعۂ تعلیم کے ساتھ فی الوقت سی بی ایس سے کے طرز کے نصاب کو داخل کیا گیا ہے لیکن اسی کے ساتھ پانچویں کلاس تک پہنچتے پہنچتے بچیوں کو ناظرہ قرآن مع اردو ترجمہ مکمل کروادیا جاتا ہے اور ساتھ ہی دینیات کی بنیادی تعلیم کے ساتھ ان کو پچاس منتخب احادیث بھی یاد کروادی جاتی ہیں۔ اسکول کو پرائمری اور جونیر درجات تک کی منظوری ضلع پریشد سے مل چکی ہے اور اب اسکول کی علیحدہ عمارت ہو جانے کے بعد ان شاء اللہ دسویں اور بارہویں کلاس کی منظوری حاصل کرنے کی کوشش اور اس پر عمل شروع ہوگا۔

مدرستہ الاصلاح اور اس سے منسلک اداروں پر اللہ کا خاص کرم شروع سے رہا ہے اور اغیار کی بری نظروں سے اللہ نے ہمیشہ اس کی حفاظت فرمائی ہے ۔ اس کی بنیادی وجہ اس کے بانیان کا خلوص اور لللہیت کا وہ جذبہ ہے جو بغیر کسی ذاتی منفعت یا انفرادی شان وشوکت بڑھا نے کے، صرف معاشرے کی ترقی اور عوام کو معمولی تعلیمی فیس یا بالکل مفت تعلیمی خدمات مساوی بنیادوں پر فراہم کرنے اور علوم و افکار کی وسعت کے لئے لگاتار کام کررہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ مدرستہ الاصلاح اور اس کے ذیلی اداروں پر علاقے کے عوام بے انتہا اعتماد کا اظہار کرتے ہیں اور اسی اعتماد اور یقین کی وجہ سے تمام لوگ اس کی تعمیر و ترقی کے لئے خلوص کے ساتھ اپنا دست تعاون بھی دراز کرتے رہتے ہیں ، اللہ کا بہت بڑا احسان ہے کہ اس جذبے میں کبھی کوئی کمی دیکھنے میں نہیں آئی۔ آج جب الاصلاح گرلز اسکول کے سنگ بنیاد کی تقریب مسجد کے صحن میں منعقد ہوئی تو یہی عوام اور خواص کا یہی جذبہ اور اعتماد دیکھنے میں آیا۔
اب تک الاصلاح گرلز اسکول مدرسہ کی ایک قدیم عمارت ( پرانے مکتب کی عمارت) میں چل رہا تھا لیکن آگے کی کلاسز بڑھانے اور پھر ہائی اسکول اور انٹر کے درجات کی منظوری کیلئے ایک نئی اور کشادہ عمارت کی ضرورت ہے جس کے لئے منتظمین مدرسہ لگاتار اپنی کوششیں کر رہے ہیں۔ نئی عمارت کی تعمیر کیلئے کی باؤنڈری مدرسہ سے بالکل قریب شمال کی جانب ایک قطعۂ آراضی خرید لیا گیاتھا اور آج اسی زمین پر عمارت کھڑی کرنے کی کوشش کے طور پر اس کا سنگ بنیاد رکھنے کی ایک تقریب منعقد کی گئی ۔ الحمد لللہ اس تقریب میں علاقے کے عوام نے بڑھ چڑھ کر اپنی موجودگی درج کرائی اور منتظمین کا حو صلہ بڑھایا۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی کے طورپر عوامی نمائندگان سے شاہ عالم گڈو جمالی صاحب اور ابو عاصم اعظمی صاحب کو مدعو کیا گیا تھا۔ ابو عاصم صاحب اپنی مصروفیات کی وجہ سے تشریف نہیں لا سکے لیکن شاہ عالم گڈو جمالی صاحب بہ نفس نفیس تشریف لائے اور منتظمین کو اپنے بھر پور تعاون اور ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کے وعدے کے ساتھ منتظمین کی کافی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے کہا کہ مدرستہ الاصلاح جو اب تک ہے وہ ہمارے اجداد کی کوششوں کا ثمرہ ہے، اس میں اب تک ہم نے نیا کچھ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب یہی نئے اقدام اور نئی سمت میں کام کی شروعات ہوئی ہے جو ان شاء اللہ مدرستہ الاصلاح کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔ بانئ مدرستہ الاصلاح مولوی محمد شفیع صاحب کے پوتے اور ٹاٹا انسٹیٹیوٹ آف فنڈامنٹل ریسرچ کے سابق پروفیسر ڈاکٹر طارق عزیز صاحب نے نئے سائنسی علوم کی روشنی میں علم کی تشریح اور انسان پر اللہ کی عنایات کا ذکر کیا اور فرمایا کہ اللہ نے انسان کے دماغ میں جو صلاحیت اور استعداد رکھ دی ہے اتنی ہی صلاحیت والی میموری کیلئے بہت بہت بڑے بڑے کمپیوٹر درکار ہوتے ہیں ۔ مولانا شکیل احمد اصلاحی ندوی صاحب موضع کھریواں نے اپنے علمی تجربات کی روشنی میں الاصلاح گرلز اسکول کو اپنے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ مولانا مدرستہ الاصلاح کے سابق طالب علم ہیں اور مدرسہ کی علمی ترقی کے لئے لگاتار اپنا دست تعاون دراز کرتے رہتے ہیں۔ پروفیسر علاء الدین خاں، نائب ناظم مدرستہ الاصلاح نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے مدرسہ کا تعارف پیش کیا اور کوارڈینیٹر ، الاصلاح گرلز اسکول، محمد خالد نے اسکول کا تعارف اور پچھلے تین سال کی پروگریس رپورٹ پیش کی ۔ ناظم مدرسہ ڈاکٹر فخرلاسلام اعظمی صاحب نے مہمانوں کی آمد اور الاصلاح گرلز اسکول کے لئے ان کی اس کوشش کا شکریہ ادا کیا، مولانا ارشد صاحب، استاد مدرسہ کی دعا پر اس جلسے کا اختتام ہوا ۔ اللہ سے دعا ہے کہ جس مقصد کے لئے یہ جلسہ سنگ بنیاد منعقد کیا گیا وہ جلد ازجلد مکمل ہو اور بچیوں کا یہ اسکول علاقے کے لوگوں کی تمناؤں پر کھرا اترے، آمین

Professor Muhammad Azizuddun Husain Hamdani
27/10/2025

Professor Muhammad Azizuddun Husain Hamdani

تاریخ سے دلچسپی رکھنے والے لوگوں سے شرکت کی درخواست ہے.
25/10/2025

تاریخ سے دلچسپی رکھنے والے لوگوں سے شرکت کی درخواست ہے.

زیادہ سے زیادہ شیئر کریں
13/10/2025

زیادہ سے زیادہ شیئر کریں

مؤرخہ 11 اکتوبر بروزِ سنیچر بعد نمازِ مغرب،ادارہ علوم القرآن علی گڑھ میں انجمن طلبۂ قدیم مدرسۃ الاصلاح شاخ علی گڑھ کے زی...
12/10/2025

مؤرخہ 11 اکتوبر بروزِ سنیچر بعد نمازِ مغرب،ادارہ علوم القرآن علی گڑھ میں انجمن طلبۂ قدیم مدرسۃ الاصلاح شاخ علی گڑھ کے زیر اہتمام "مولانا سلطان احمد اصلاحی حیات اور علمی و فکری جہات" کے موضوع پر مرتب کتاب کے رسم اجراء کی پر وقار تقریب منعقد ہوئی۔
تقریب کا آغاز سمیر احمد اصلاحی کی تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جب کہ نظامت کے فرائض احمد فراز اصلاحی نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیے۔ ابتداء میں آپ نے مولانا مرحوم کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مولانا سلطان احمد اصلاحیؒ 26 فروری 1953ء کو ضلع اعظم گڑھ (یوپی) کے گاؤں بھورمئو میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم ایک مقامی مدرسے سے حاصل کرنے کے بعد انہوں نے معروف دینی درسگاہ مدرسۃ الاصلاح میں داخلہ لیا، جہاں سے 1971ء میں فضیلت کی سند حاصل کی۔ ان کی طالب علمی کی زندگی علم و فکر کی جستجو میں نہایت سرگرم رہی۔ ان کے اساتذہ میں سے ہر ایک نے مولانا کی ذہانت اور طالب علمانہ جستجو کی بنیاد پہ یہ تاثر ظاہر کیا تھا کہ مستقبل میں یہ نوجوان منفرد علمی خدمات انجام دے گا ۔ مدرسۃ الاصلاح سے فراغت کے بعد مولانا نے اپنا علمی و تحقیقی سفر ادارہ تحقیق و تصنیف اسلامی علی گڑھ سے شروع کیا، یہ سفر 2008ء تک جاری رہا۔
مختصر تعارف کے بعد انجمن طلبۂ قدیم مدرسۃ الاصلاح، شاخ علی گڑھ کے صدر ڈاکٹر سادات سہیل اصلاحی کو استقبالیہ کلمات کے لئے مدعو کیا گیا۔۔آپ نے تمام مہمانوں کا دل کی گہرائیوں سے استقبال کیا۔اور جملہ سامعین کی خدمت میں ہدیہ تشکر پیش کیا ۔

اس کے بعد اظہارِ خیال کے لیے ڈاکٹر شارق عقیل چیف میڈیکل آفیسر اے ایم یو علی گڑھ کو دعوت دی گئی۔ آپ نے مولانا کے ساتھ گزارے ہوئے متعدد یادگار لمحات و واقعات کا ذکر کیا اور مولانا کی ہمہ گیر شخصیت کو اس شعر کے ذریعے بیان کیا کہ :
ہر آدمی میں ہوتے ہیں دس بیس آدمی
جس کو بھی دیکھنا ہو کئی بار دیکھنا.
آپ نے کہا کہ مولانا سے میری جتنی بار بھی ملاقات ہوئی، ہر بار ان کی شخصیت کی ایک نئی جہت سامنے آئی۔
اس کے بعد ڈاکٹر عبید اقبال صاحب نے خطاب کیا۔ آپ نے مولانا کی علمی و فکری وسعت کے ساتھ ان کی سیاسی و سماجی بصیرت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ وہ معاشرے میں پھیلی برائیوں کے ازالہ کے لیے ہمیشہ فکرمند رہتے تھے۔
اس کے بعد مولانا اشہد جمال ندوی صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ آپ نے کہا کہ مولانا کے انتقال کی خبر سن کر ایسا محسوس ہوا جیسے ایک سرپرست سایہ دار رخصت ہوگیا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ میں نے اپنا علمی سفر مولانا کی ہی رہنمائی اور نگرانی میں طے کیا ہے ۔وہ میرے مربی و استاد کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ مولانا سلطان صاحب اپنی متنوع فکر، مختلف مزاج اور گہرے مطالعے کے سبب ایک وسیع حلقہ میں جانے پہچانے جاتے تھے۔ اخیر میں انہوں نے انجمن طلبۂ قدیم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ یہ انجمن بڑے علمی و فکری کام انجام دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
پروفیسر ضیاء الدین ملک فلاحی استاد شعبۂ علوم اسلامیہ اے ایم یو علی گڑھ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ یہ کتاب مولانا کی شخصیت اور فکر کا احاطہ کرتی ہے۔ مولانا کی علمی و تصنیفی خدمات صرف اسلامیات تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ وہ سیاست، سماجیات اور موجودہ فکری انحرافات جیسے وسیع موضوعات کا بھی احاطہ کرتی ہیں۔ مولانا سلطان اصلاحی کا مطالعہ بہت وسیع اور ہمہ جہت تھا ۔
اس کے بعد پروفیسر ابو سفیان اصلاحی نے خطاب کیا۔ آپ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ مولانا سلطان اصلاحی صاحب ناقل نہیں تھے بلکہ مجتھدانہ ذوق و بصیرت کے حامل تھے۔ آپ نے وضاحت کی کہ دو کتابیں پڑھ کر ایک کتاب لکھ دینا کوئی کمال نہیں، اصل کمال تو اپنی تحقیق اور مطالعہ کی بنیاد پر نئے افکار و خیالات کو تحریری شکل میں پیش کرنا ہے۔ آپ نے مزید فرمایا کہ احادیث و آیات کا ایک خاص اسلوب و انداز میں تجزیہ کرنے کا جو ملکہ مولانا کے اندر تھا، وہ ان کی شخصیت کا ایک خاص امتیاز تھا۔
پروفیسر اصلاحی کے بعد جناب محمد قمر صاحب چئر مین محکمہ خواتین و اطفال، حکومت اتر پردیش نے گفتگو کی ۔۔آپ نے مولانا سے اپنی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ اکثر علمی نکات پر مولانا سے گفتگو کے لیے حاضر ہوتے تھے اور مولانا نہایت اطمینان و سنجیدگی سے ان کے سوالات کے جوابات دیا کرتے تھے۔
آخر میں صدارت فرما رہے پروفیسر مقیم احمد ریٹائر پروفیسر شعبہ فلسفہ اے ایم یو علی گڑھ نے خطاب کیا ۔ آپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں دو اصلاحیوں سے خاص طور پر متاثر ہوا ہوں، ان میں ایک مولانا عبدالحسیب اصلاحی اور دوسرے مولانا سلطان احمد اصلاحیؒ تھے۔ آپ نے مزید فرمایا کہ چونکہ مولانا کو جدید علوم سے گہری دل چسپی تھی، اس لیے اکثر ہمارے درمیان مختلف علمی موضوعات پر مباحثہ ہوا کرتا تھا۔آپ نے مولانا سلطان احمد اصلاحی کی بعض اہم خصوصیات کی نشان دہی فرمائی اور ان سے اپنے دیرینہ تعلقات کا اظہار کیا ۔
تقریب کے اختتام پہ محمد اشرف اصلاحی نے کلمات تشکر ادا کیا۔ اس موقع پر متعدد علمی و ادبی شخصیات اور کثیر تعداد میں اصلاحی برادران موجود تھے ۔


محمد افضل اصلاحی
علی گڑھ

Address

Sarimir, Azamgarh
Sarai Mir

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Al-Islah Media posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Al-Islah Media:

Share