Al-Islah Media

Al-Islah Media To promote and work for the progress and development of all people of India, particularly that of it

Disclaimer: Media posted on the page does not mean that Madrasatul Islah completely agrees on its contents. This page is a media partner of Madrasatul Islah and not officially representing it.

15/06/2025
دوسرا سیشن
14/06/2025

دوسرا سیشن

19/04/2025


زیادہ سے زیادہ شیئر کریں
02/03/2025

زیادہ سے زیادہ شیئر کریں

28/02/2025

💐 *اعلان*💐
*محترم حضرات ۔۔۔۔۔۔۔*۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

آپ کو اطلاع دیتے ہوئے انتہائی خوشی ہورہی ہے کہ مدرسۃ الاصلاح سرائے میر, اعظم گڑھ کا نیا تعلیمی سال ان شاءاللہ *11 شوال 1446* مطابق *11 اپریل 2025* کو شروع ہوگا۔ جن طلبہ نےحفظ مکمل کیا ہے یا مکتب پنجم پاس کیا ہے اورمدرسۃ الاصلاح کے عربی اول میں داخلہ کے خواہشمند ہیں وہ *11 شوال المکرم 1446* *(عید کے دس دن بعد)* عربی اول کا داخلہ فارم حاصل کرسکتے ہیں ۔

💐 *نوٹ* 💐

*1۔* عربی اول کے لیے *داخلہ ٹسٹ 16 اپریل 2025ء بروز بدھ* منعقد ہوگا۔ ان شاءاللہ
*2۔* داخلہ فارم حاصل کرنے کے لئے پنجم مکتب پاس یا تکمیل حفظ کی سند لانا ضروری ہوگا ۔
*3۔* آدھار کارڈ کی فوٹو کاپی ، دو عدد رنگین فوٹو *(سفید کرتا پائجامہ اور اصلاحی ٹوپی میں)* لانا ضروری ہے ۔
*4-* ٹسٹ کی تیاری کے لئے مولوی اسماعیل میرٹھی کی *اُردو زبان کی چوتھی کتاب* اور چہارم و پنجم کی *ریاضی* سے مدد لے سکتے ہیں ۔
*4-* تمام طلبہ وقت کی پابندی کرتے ہوئے امتحان میں شریک ہوں ۔

*والسلام*


*اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچائیں تاکہ سب لوگ آگاہ ہو جائیں ۔*

ادارہ علوم القرآن میں ’’تفسیر کشاف: تنقیدی مطالعہ‘‘ پر ریسرچ اسکالر سمینار کا انعقادتفسیر قرآن کی تاریخ میں کشاف کی حی...
26/02/2025

ادارہ علوم القرآن میں ’’تفسیر کشاف: تنقیدی مطالعہ‘‘ پر ریسرچ اسکالر سمینار کا انعقاد
تفسیر قرآن کی تاریخ میں کشاف کی حیثیت قرآن مجید کے ادبی وبلاغی پہلو سے ہے: پروفیسر عبید اللہ فہد فلاحی

(علی گڑھ ، پریس ریلیز) انجمن طلبہ قدیم مدرسۃ الاصلاح( شاخ علی گڑھ ) کے زیر اہتمام ادارہ علوم القرآن کے کانفرنس ہال میں ’’تفسیر کشاف: تنقیدی مطالعہ‘‘ کے عنوان سے منعقدہ ریسرچ اسکالر سمینار میں خطاب کرتے ہوئے شعبہ علوم اسلامیہ علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے استاذ پروفیسر عبید اللہ فہد فلاحی نے کہا کہ کشاف اصلاً ایک ادبی تفسیر ہے۔ فلسفہ، اعتزال اور علم کلام یہ سب بعد کی بحثیں ہیں۔کشاف کی حیثیت تفسیرقرآن کی تاریخ میں قرآن مجید کے ادبی وبلاغی پہلو سے ہے ۔ انھوں نے کہا کہ کشاف کی ادبی وبلاغی حیثیت تاریخ کا صرف ایک واقعہ اور تحریک اعتزال محض تاریخ کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ آج بھی یونانی علم کلام کا جواب قرآن وسنت کی روشنی میں دینے کے سلسلے میں تفسیر کشاف کی اہمیت ہے۔انھوں نے واضح کیا کہ مغربی دنیا میں عقلیت کے نام پر جو تحقیق ہوئی ہے وہ اسلامی عقلیت کی تاریخ سے بالکل مختلف ہے، عقل وادراک کے تناظر میں آج بھی علم کلام کے ماہرین نے جو گفتگو کی ہے اس میں معتزلہ سے بہت حد تک مشابہت ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ قرآن مجید کے فہم کو زیادہ سے زیادہ حالات سے قریب کرنے کے لیے ماضی میں جو کوششیں ہوئی ہیں ان کا تجزیہ فہم قرآن کے لیے ناگزیر ہے۔
سابق ناظم دار المصنفین اعظم گڑھ پروفیسر اشتیاق احمد ظلی نے اپنی صدارتی تقریر میں مقالہ کو مزید موثر اور مفید بنانے کے سلسلے میں مقالہ نگار کو چند قیمتی مشورے دیے۔انھوں نے تحریک اعتزال کے پس منظر، اس وقت کی سیاسی تاریخ نیز معتزلہ کے مخصوص عقائد کا اجمالاً تذکرہ کیا۔ پروفیسر ظلی نے واضح کیا کہ تفسیر کشاف کے سلسلہ میں تحفظات ہمیشہ سے رہے ہیں۔یونانی فلسفہ کے ترجمہ اور اس کے مطالعہ سے مسلمانوں کے ذہن میں نبوت، رسالت، معاد اور صفات الٰہی سے متعلق جو سوالات پیدا ہوئے نیز فلسفہ یونان کی وجہ سے جو اعتراضات اٹھے معتزلہ نے عقل کی روشنی میں ان کا جواب دینے کی کوشش کی، اس میں ان سے یقیناً بے اعتدالیاں بھی ہوئیں۔ پروفیسر ظلی نے اس سیاق میں واضح کیا کہ مسلمانوں نے سائنس کے میدان میں گراں قدر خدمات انجام دینے کے باوجود فلسفہ، بلاغت اور اعجاز کے سلسلہ میں کوئی اضافہ نہیں کیا بلکہ یونان کی ہی نقالی کرتے رہے، بوطیقا میں ارسطو نے بلاغت کے جو اصول لکھ دیے تھے ہم نے ان کو من وعن قبول کرلیا، جب کہ بلاغت قرآن کو قرآن کریم ،شعر جاہلی اور جاہلی خطبات کی روشنی میں سمجھنے کی ضرورت تھی ہم سے اس ضمن میں شدید کوتاہی ہوئی۔مولانا فراہی نے جمہرۃ البلاغۃ میں اس کی نشان دہی کی ہے۔
مقالہ نگار ابو سعد اعظمی نے تفسیر کشاف کے اردو ترجمہ جو حال ہی میں ادارہ فکر جدید پاکستان سے صاحب زادہ محمد امانت رسول کے زیر نگرانی سورہ نحل تک چار جلدوں پر مشتمل شائع ہوا ہے اور جس کے ترجمہ میں نصف درجن علماء شریک رہے ہیں، اس کی ابتدائی دو جلدوں کی روشنی میں کشاف کے امتیازات کا اجمالی جائزہ پیش کرتے ہوئے ترجمہ میں فنی نزاکت کو ملحوظ رکھنے کی تمام تر کوششوں کے باوجود اس میں در آئے تسامحات اور لفظی ترجمہ کے اہتمام کی وجہ سے کہیں کہیں سلاست وروانی میں کمی کی طرف بھی اشارہ کیا۔انھوں نے مختلف عناوین مثلاً ترجمہ: چند قابل توجہ پہلو، حروف مقطعات، بلاغی ونحوی مثالیں، الفاظ کی تحقیق اور درست مفہوم کی تعیین، موضوع اور ضعیف روایات سے استفادہ وغیرہ کے حوالہ سے تفسیر کشاف کا جائزہ لیا۔ مقالہ نگار کا احساس ہے کہ کشاف میں موجود موضوع اورضعیف احادیث نیز اس کے عقیدۂ اعتزال کو اگر نظر انداز کردیا جائے تو اعراب کی توجیہ اور بلاغی پہلووں کی تفہیم میں اس کی حیثیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔مقالہ نگار نے اصل اور ترجمہ کا موازنہ کرتے ہوئے زبان وبیان کے لحاظ سے ترجمہ میں اصلاح اور مزیدنظر ثانی کی طرف توجہ مبذول کرائی اوریہ واضح کیا کہ کسی بھی ادبی شہ پارہ کو دوسری زبان میں منتقل کرنے پر اصلاح کی گنجائش ہمیشہ موجود رہتی ہے۔انھوں نے اس میں موجود احادیث اور اشعار عرب کی تخریج پر بھی زور دیا۔مقالہ نگار نے واضح کیا کہ آٹھویں صدی ہجری کے مشہور عالم زیلعی نے کشاف کی احادیث کی تخریج کی تھی ، اسی طرح ابن حجر عسقلانی نے بھی اس کی تخریج کی ہے جیسا کہ فضل الرحمن گنوری نے اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے، تخریج کے عمل میں ان سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔چونکہ کشاف میں ضعیف اور موضوع روایات بھی موجود ہیں اس لیے ترجمہ کے دوران ان کی نشاندہی ضروری ہے تاکہ قارئین ان روایات کو پڑھ کر جو اول وہلہ میں ہی خلاف حقیقت معلوم ہوتی ہیں ذہنی خلجان کا شکا رنہ ہوں۔مقالہ نگار نے فاضل مترجمین کی ستائش کرتے ہوئے تفسیر کشاف کے اردو ترجمہ کو اردو ذخیرۂ تفسیر میں ایک گراں قدر اضافہ قرار دیا۔
علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کےشعبہ علوم اسلامیہ میں استاذ پروفیسر ضیاء الدین ملک اور شعبہ دینیات کے پروفیسر محمد راشد اصلاحی نے اس موقع سے اپنے ملاحظات پیش کیے اور چند اہم امور کی طرف مقالہ نگار کی توجہ مبذول کرائی ۔ اس سمینار کی نظامت علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے شعبہ تاریخ کے طالب علم احمد فراز اصلاحی نے انجام دیے۔ کلمات تشکر ڈاکٹر سادات سہیل اصلاحی نے پیش کیا اور بلال اصلاحی کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا ۔اس موقع پر یونی ورسٹی کے مختلف شعبہ جات کے طالب علم اور اہالیان شبلی باغ موجود رہے۔

Address

Sarimir, Azamgarh
Sarai Mir

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Al-Islah Media posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Al-Islah Media:

Share