02/03/2022
(روس یوکرین تنازع)
روس اور یوکرین کے مابین جھگڑا کس بات پر ہوا اس کا کچھ تاریخی پس منظر ملاحظہ کیجئے
روس پہلے سوویت یونین ہوا کرتا تھا جس کی مثال ایسے ہے جیسا کہ ہندوستان تقسیم ہونے سے پہلے پاک بھارت علاقہ برصغیر کہلاتا تھا
امریکہ نے مختلف ادوار میں روس کو توڑنے کی بارہا کوششیں کیں مگر اس میں کوئی کامیابی حاصل نہ ہوئی
دوسری جنگ عظیم کے بعد سرد جنگوں کا آغاز ہوا جس کے بعد امریکہ نے اپنے کچھ مغربی اتحادیوں کو ملا کر NATO یعنی North Atlantic Treaty Organization قائم کی جس کا بنیادی مقصد روس کے اثرورسوخ کو کنٹرول کرنا تھا
یہ جنگ 2 نظاموں کو بنیاد بنا کر لڑی گئی ڈیموکریٹک ورلڈ بمقابلہ کمیونزم ورلڈ جس کا اصل مقصد تو دنیا پر اپنی سامراجی قوت کی دھاک بٹھانا تھا
1979 میں جب روس نے افغانستان پر حملہ کیا تو امریکہ کو روس کے خلاف کارروائیوں کا ایک سنہری موقع حاصل ہو گیا
امریکہ نے اس جنگ میں عالم اسلام سے تمام مسلمانوں کو جذبہ جہاد کے نام پر اکٹھا کر کے روس کے خلاف استعمال کیا اور یوں 1991 میں افغانستان میں شکست کھانے کے بعد روس ٹکڑے ٹکڑے ہو کر کئی ریاستوں میں تقسیم ہوگیا جیسا کہ آذربائیجان ترکمانستان تاجکستان کرغزستان ازبکستان وغیرہ
اس شکست کے بعد روس دفاعی اور معاشی لحاظ سے اس قدر کمزور ہوچکا تھا کہ اس وقت روس نے اپنے کچھ علاقوں کو یوکرین کے انڈر کر دیا کہ فلحال آپ اس کے انتظامی امور سنبھال لیجئے
تقریبا 11 سال کے بعد جیسے ہی روس دفاعی اور معاشی لحاظ سے اپنے پاؤں پر پھر سے کھڑا ہوا تو اس نے یوکرین سے اپنے ان علاقوں کو واپس لینے کے مطالبات شروع کردیئے جبکہ یوکرین ان علاقوں کو واپس کرنے سے انکار کرتا رہا
یوکرین کا طریقہ واردات
یوکرین کو پہلے دن ہی سے روس کی فوجی طاقت کا اندازہ تھا کہ اگر روس نے کوئی جارحیت کی تو یوکرین روس کا مقابلہ نہیں کر پائے گا چنانچہ یوکرین نے 2002 میں ہی NATO کی ممبر شپ حاصل کرنے کے لیے کوششیں شروع کر دیں اور پھر 2008 میں NATO نے غیر آئینی طور پر یوکرین کو NATO کی ممبر شپ دے دی
2016 میں روس نے حملہ کر کے اپنے کچھ علاقے واپس بھی لیے مگر اس وقت انٹرنیشنل ممالک کی مداخلت کی وجہ سے یہ معاملہ بغیر کسی نتیجے کے وہیں دب گیا
روس ابھرتی ہوئی معاشی طاقت
افغانستان کی جنگ سے سبق سیکھنے کے بعد روس نے اپنے آپ کو معاشی طور پر بہت مضبوط کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ روس انرجی پروڈیوس کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک بن کر ابھرا ہے یہاں تک کہ یورپ کی انرجی کی ضروریات بھی روس ہی پوری کرتا ہے
امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو یہی وہ خوف لاحق ہو رہا تھا کہ کہیں روس اگر معاشی طور پر مضبوط بن کر ابھرا تو وہ یورپ اور امریکہ کو ٹکر دیتے ہوئے ماضی کی جنگوں کے بدلے بھی نہ لینے لگ جائے
اس لیے امریکہ اور یورپ نے یوکرین کو جان بوجھ کر ایک سازش کے تحت روس کے خلاف کھڑا کیا ہے تاکہ روس پر معاشی پابندیاں لگانے کے بعد اس کی ابھرتی ہوئی معیشت کو بریک لگا سکیں !!!
(سونی رانا)