21/10/2025
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُاللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ اُمید ہے کہ آپ سب لوگ بخیر وعافیت سے ہوں اللّٰہ ربّ العزّت سب کو سلامت رکھے ایک تحریر کے ذریعے آپ سے مخاطب ہوں میں نے اکثر دیکھا ہے معاشرے میں کچھ لوگوں کو دوسروں کی بڑی فکر رہتی ہے اور فکر بھی ایسی فکر کے دوسروں کی غلطیوں پر عیبوں پر نظر رکھنا بات یہاں تک محدود نہیں بلکہ جس کا حساب رب نے لینا ہے وہ لوگ دنیا میں ہی کرنے لگ جاتے ہیں یاد رہے میرا رب ذَرّے ذَرّے کا حساب لے گا اس کی ذات کی طرف سے مقرر کردہ دوفرشتے ہیں جو ہمارا رجسٹر تیار کر رہے ہیں ("کرامن کاتبین ")
معاشرے میں میں نے اچھے خاصے پڑھے لکھے لوگ بھی اس بیماری میں ملوث دیکھےہیں جب بھی کسی کا عیب نظر آیا تو چرچے شروع ہو گے خدا را دوسروں کی غلطیوں یا دوسروں کے عیبوں کے وکیل اور جج مت بنیں اللّٰہ سے ڈریں غلطیاں ہم سے بھی ہو سکتی ہیں ہمیں اَپنے اُوپر نگاہ ڈالنی چاہیے
یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ اِنسان کو دوسروں کے بارے میں فیصلے سنانے کا شوق ہوگیا ہے.میرے خیال سے اِنسان کو سب سے بڑھ کر پہلے اَپنا اِحتساب کرنا چاہیے. ہر رات سونے سے پہلے ایک نظر ڈال کر دیکھنا چاہیےکہ میں نے آج دن بھر کیا کیا ہے. میں نے کسی کا حق مارا ہے، میں نے کسی کو کم تول کر دیا ہے، میں نے ملاوٹ کی ہے، میں نے وعدہ خلافی کی ہے.
اپنا اِحتساب کرنا چاہیے.
اور یہ حقیقت ہے کہ اَگر آپ اَپنا اِحتساب کرنا بند کردیں تو آپ کی نظر ہمیشہ دوسروں کے عیبوں پر پڑتی ہے. لیکن اَگر آپ اَپنا اِحتساب کریں گے تو آپ کو کسی کا عیب نظر نہیں آئے گا. کبھی اِسکا تجربہ کرکے دیکھیں، لوگ آپ کو پوچھیں گےکہ آپ نے کسی کو غلط کام کرتے دیکھا ہے تو آپ کو سوچنا پڑے گا، کیونکہ آپ کی ساری زندگی تو اَپنے غلط کاموں کا جائزہ لیتے گزاری.
اَپنا اِحتساب کرنا چاہیے، ہمیشہ نگاہ اَپنے اُوپر رکھنی چاہیے. دوسروں کے بارے میں فیصلے کرنے کا آپ کو کوئی اِختیار نہیں دیا گیا. یہ فیصلے اِس کائنات کا پروردگار کرے گا.اور وہ جب کرے گا تو پورے اِنصاف کے ساتھ کرے گا. ہمارے پاس تو یہ فیصلے کرنے کا کوئی ذریعہ ہی نہیں ہے. نہ ہم کسی کی جنت کا فیصلہ کرسکتے ہیں اور نہ کسی کی جہنم کا فیصلہ کرسکتے ہیں ، نہ کسی کے بارے میں کوئی خاص قاعدہ بنا کر اُس کو اِس پر مُسَلَّطْ کرسکتے ہیں.
ہمیں صرف یہ بتایا گیا ہے کہ اَپنا اِحتساب کرو، اَپنی اِصلاح کرو، اَچھا عمل کرو، دوسروں کو سَچّی اور اَچھی بات بتادو. .
ہمیں اَپنے اُوپر نگاہ ڈالنی چاہیےکسی کے عمل دیکھ کر کبھی بھی کسی کو حقیر نہ
جانیں ہمیں نہیں معلوم رب کے ہاں اُس کا کیا مقام ہے۔
بس اَپنی نیت کو ہمیشہ صاف سُتھرا رکھیں
کوئی اِنسان کسی عیب میں پھنسا ہے تو اُس عیب سے نفرت کریں نہ کے اُس اِنسان سے۔۔اور ہاں یہ بھی یاد رکھیں کسی کے عمل دیکھ کر کبھی بھی کسی کو حقیر نہ جانیں ہمیں نہیں معلوم رَب کے ہاں اُس کا کیا مقام ہے۔بس اَپنی نیت کو ہمیشہ صاف ستھرا رکھیں
کوئی انسان کسی عیب میں پھنسا ہے تو اس عیب سے نفرت کریں نہ کے اس انسان سے۔۔
ہو سکتا ہے کسی شخص کی نیت درست ہو لیکن اُس کا عکس دکھانے والے کی نیت درست نہ ہو لہٰذا ہر سُنی سُنائی بات پر یقین نہ کیا کریں۔فَتَبَيَّنُوا أَنْ تُصِيبُوا قَوْمًا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَى مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ پس اچھی طرح تحقیق کر لو، اَیسا نہ ہو کہ تم کسی (قوم) کو لاعلمی کی وجہ سے نقصان پہنچا دو، پھر جو تم نے کیا اُس پر پشیمان ہو جاٶ
اللّٰه ربّ العزت ہم سب کا حامی و ناصر ہو دعاؤں کی طلب گارِ سعیدہ نثار ✍️