23/07/2025
حضرت محمد ﷺ اور جنات کے درمیان متعدد واقعات احادیث اور قرآن پاک میں مذکور ہیں۔ ان میں سے سب سے مشہور واقعہ سورۃ الجن میں بیان کیا گیا ہے، جب ایک جماعت جنات نے رسول اللہ ﷺ کی تلاوت قرآن سنی اور ایمان لائی۔
# # # **واقعہ کی تفصیل:**
**جنات کا قرآن سننا:**
ایک روایت کے مطابق، نبی اکرم ﷺ مکہ کے قریب "بطن نخلہ" نامی جگہ پر فجر کی نماز پڑھ رہے تھے۔ اس دوران آپ ﷺ نے سورۃ الرحمن یا سورۃ الجن کی تلاوت فرمائی۔ وہاں سے گزرنے والے جنات کی ایک جماعت نے قرآن کی آواز سنی اور اس کی طرف متوجہ ہوئی۔
**جنات کا ایمان لانا:**
جنات نے قرآن کی تعلیمات سن کر اس کی حقانیت محسوس کی اور ایمان لے آئے۔ وہ واپس اپنی قوم میں گئے اور انہیں بھی اسلام کی دعوت دی۔ قرآن پاک میں اس واقعے کا ذکر اس طرح ہے:
اور (اے رسول) یاد کرو جب ہم نے آپ کی طرف چند جنات کو موڑ دیا جو قرآن سن رہے تھے، تو جب وہ اس کے پاس پہنچے تو کہنے لگے: خاموشی سے سنو! پھر جب (تلاوت) ختم ہوئی تو وہ ڈر کے ساتھ اپنی قوم کی طرف خبر لے کر لوٹ گئے۔ انہوں نے کہا: اے ہماری قوم! ہم نے ایک عجیب قرآن سنا ہے جو ہدایت کی طرف رہنمائی کرتا ہے، ہم اس پر ایمان لے آئے اور ہم کبھی اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کریں گے۔"**
(سورۃ الجن: 1-2)
**جنات کی دعوت و تبلیغ:**
جنات نے اپنی قوم کو بتایا کہ انہوں نے ایک زبردست کلام (قرآن) سنا ہے جو سیدھی راہ دکھاتا ہے۔ انہوں نے اپنی قوم کو شرک سے منع کیا اور توحید کی دعوت دی۔
# # # **دیگر احادیث میں ذکر:**
- صحیح بخاری اور مسلم میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جنات کے سرداروں کو اسلام کی دعوت دینے گئے تھے۔
- بعض روایات میں آیا ہے کہ جنات کے کچھ گروہ نبی ﷺ کے پاس آئے اور آپ نے انہیں اسلام کی تعلیمات دیں۔
# # # **نوٹ:**
یہ واقعہ اس بات کی دلیل ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی رسالت صرف انسانوں ہی کے لیے نہیں بلکہ جنات کے لیے بھی ہے۔ جنات میں بھی نیک اور شریر دونوں طرح کے ہوتے ہیں، اور بعض جنات نے اسلام قبول کر کے نیک راہ اختیار کی۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا:
اور میں نے جنات اور انسانوں کو صرف اس لیے پیدا کیا ہے کہ وہ میری عبادت کریں۔"** (سورۃ الذاریات56)
اس واقعے سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر مخلوق اللہ کے حضور جوابدہ ہے، اور قرآن پاک تمام جہانوں کے لیے ہدایت ہے۔