Daily Uqab

Daily Uqab Uqab Newspaper

*"جموں و کشمیر میں 12 ستمبر تک مجموعی طور پر بہتر موسم کی توقعسری نگر، 4 اگست۔ پچھلے دنوں کے دوران انتہائی خراب موسم کے ...
04/09/2025

*"جموں و کشمیر میں 12 ستمبر تک مجموعی طور پر بہتر موسم کی توقع

سری نگر، 4 اگست۔ پچھلے دنوں کے دوران انتہائی خراب موسم کے بعد، محکمہ موسمیات نے جموں و کشمیر میں اگلے ہفتے تک مجموعی طور پر بہتر موسم کی پیش گوئی کی ہے۔

محکمہ کے ترجمان کے مطابق، جموں و کشمیر میں 12 ستمبر تک کسی تبدیلی کا امکان نہیں ہے اور اس دوران عام طور پر موسم گرم اور مرطوب رہنے کی امید ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 4 سے 7 ستمبر تک کچھ مقامات پر ہلکی بارش کا امکان ہے، تاہم اس دوران جموں علاقوں میں کہیں کہیں درمیانی درجے کی بارشیں ہوسکتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ 8 ستمبر کی شام سے اور 9 ستمبر کی صبح تک جموں علاقوں میں کہیں کہیں درمیانی درجے کی بارشوں کا امکان ہے، اور بعد میں 9 سے 12 ستمبر تک کہیں کہیں ہلکی بارشیں کا امکان نہیں ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ موسم میں بہتری کے ساتھ ہی دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں کمی واقع ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران دریاؤں، ندی نالوں، کے خطرے والے علاقوں سے دور رہیں۔"*

*"موسمی حالات:آنے والے چند گھنٹوں میں پانی کی سطح کم ہونا شروع ہو جائے گی کیونکہ پچھلے 4-5 گھنٹوں سے بارش نہیں ہو رہی ہے...
03/09/2025

*"موسمی حالات:

آنے والے چند گھنٹوں میں پانی کی سطح کم ہونا شروع ہو جائے گی کیونکہ پچھلے 4-5 گھنٹوں سے بارش نہیں ہو رہی ہے۔

دریائے سنگم، پامپور اور منشی باغ میں پانی کی سطح فی الحال خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے لیکن آنے والے گھنٹوں میں اس میں کمی آئے گی۔

کل صبح تک تمام دریاؤں اور معاون ندیوں میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہو جائے گی۔

گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں، تمام لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ چوکس رہیں۔"*

*\"موسمی صورتحال - شام 7:15 بجےجموں و کشمیر کے بیشتر علاقوں میں بارش تھم چکی ہے۔ فی الحال، صرف کُلگام کے کچھ حصوں پر بار...
03/09/2025

*\"موسمی صورتحال - شام 7:15 بجے

جموں و کشمیر کے بیشتر علاقوں میں بارش تھم چکی ہے۔ فی الحال، صرف کُلگام کے کچھ حصوں پر بارش والے بادل منڈلا رہے ہیں، جن کی وجہ سے ہلکی بوندا باندی ہو رہی ہے۔

سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق، نئے بادل بننے کا کوئی عمل نہیں ہو رہا ہے۔

پیش گوئی اور سیٹلائٹ ڈیٹا کو مدنظر رکھتے ہوئے، اب بارش مکمل طور پر رک جانے کی امید ہے۔ کل سے موسم میں نمایاں بہتری متوقع ہے۔

کل خشک موسم رہنے کی توقع ہے۔\"*

*" اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران جموں و کشمیر میں متوقع شدید بارشوں کے پیش نظر، انتظامیہ نے  (ریڈ الرٹ) جاری کیا ہے۔ ان موس...
02/09/2025

*" اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران جموں و کشمیر میں متوقع شدید بارشوں کے پیش نظر، انتظامیہ نے (ریڈ الرٹ) جاری کیا ہے۔ ان موسمی حالات کے باعث بادل پھٹنے، سیلابی ریلے آنے، اور چٹانوں کے گرنے کا خدشہ ہے۔ پانی کی سطح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ لہذا، لوگوں کو سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ دریاؤں، ندی نالوں اور خطرناک ڈھانچوں سے دور رہیں، اور ہر وقت چوکس رہیں۔"*

پھر وادی پر غم کے بادل منڈلائے، "کشتواڑ میں قدرت کا قہر، بادل پھٹنے سے بستیاں خاکستر، مویشی بھی جان سے گئے!" معلوم ہوا ہ...
01/09/2025

پھر وادی پر غم کے بادل منڈلائے،
"کشتواڑ میں قدرت کا قہر، بادل پھٹنے سے بستیاں خاکستر، مویشی بھی جان سے گئے!"

معلوم ہوا ہے کہ جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کی وارون ویلی میں بادل کیا پھٹا کہ قیامت آ گئی۔ تقریباً 190 مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور 45 معصوم مویشی ملبے کے ڈھیر تلے دب کر ابدی نیند سوگئے۔

مصیبت کی اس گھڑی میں، ڈپٹی کمشنر کشتواڑ پنکج کمار شرما خود مرواہ وارون ویلی پہنچے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ سرکار بھی دکھ کی اس گھڑی میں شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ انھوں نے متاثرہ خاندانوں کے لیے ایک ماہ کا راشن دینے کا اعلان کیا اور موقع پر ہی ریڈ کراس کی جانب سے کچھ اور سامان بھی تقسیم کیا تاکہ ان کے دکھوں کا کسی حد تک مداوا ہو سکے۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ مارگی گاؤں میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے جہاں 224 گھروں میں سے 50 مکانات زمین بوس ہو چکے ہیں اور باقی بھی رہنے کے قابل نہیں رہے۔ انھوں نے محکمے اور دیگر اداروں کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ فوراً ملبہ ہٹانے کا کام شروع کر دیں تاکہ زندگی کی رمق دوبارہ لوٹ سکے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مرواہ اور وارون کے کئی علاقوں میں بادل پھٹنے کے واقعات پیش آئے ہیں جس سے سڑکیں اور پل بھی ٹوٹ پھوٹ گئے ہیں۔

فی الحال حکام فصلوں کے نقصان کا جائزہ لینے اور پائپ لائینوں کو درست کرنے میں لگے ہوئے ہیں تاکہ کسانوں کو معاوضہ دیا جا سکے اور لوگوں کو صاف پانی مل سکے۔ لیکن اصل سوال تو یہ ہے کہ کیا صرف فوری امداد کافی ہے؟ کیا ہم ان علاقوں کو محفوظ بنانے کے لیے کچھ نہیں کر سکتے؟

ڈپٹی کمشنر نے یقین دلایا ہے کہ جلد ہی ایک ٹیم طویل مدتی منصوبے بنانے کے لیے ان علاقوں کا دورہ کرے گی تاکہ آئندہ ایسی کسی تباہی سے بچا جا سکے۔ ہمیں امید کرنی چاہیے کہ ان اعلانات پر عمل بھی کیا جائے گا۔ کیونکہ صرف زبانی جمع خرچ سے کچھ نہیں ہونے والا۔ جب تک عملی اقدامات نہیں کیے جاتے، اس وقت تک یہ وادیاں یونہی مصیبتیں جھیلتی رہیں گی۔

خبر ہے کہ ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جموں و کشمیر میں کھیلوں کے میدان میں نئی تاریخ رقم کرنے کا فیصلہ لیا ہیں۔ ...
31/08/2025

خبر ہے کہ ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جموں و کشمیر میں کھیلوں کے میدان میں نئی تاریخ رقم کرنے کا فیصلہ لیا ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر پلوامہ میں منعقد ہونے والے پہلے دن رات کھیلنےوالے کرکٹ ٹورنامنٹ اور سرینگر کی ڈل جھیل میں ہونے والے تاریخی واٹر سپورٹس فیسٹیول کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہ یہاں کے نوجوانوں میں کھیلوں کا کتنا جوش و خروش ہے۔"

مودی جی نے ملک کے پہلے کھیلو انڈیا واٹر سپورٹس فیسٹیول کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان مقابلوں نے کشمیر کو کھیلوں کی دنیا میں ایک نمایاں مقام دلایا ہے۔ انہوں نے پلوامہ میں کرکٹ دیکھتے ہزاروں لوگوں، خاص طور پر نوجوانوں کے جوش و خروش کی تعریف کی اور کہا کہ یہ منظر دیدنی تھا۔

مودی جی نے یہ بھی کہا کہ چند سال پہلے یہ سب کچھ ناممکن لگتا تھا، لیکن اب جموں و کشمیر سمیت پورا ملک بدل رہا ہے اور ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ پلوامہ اسپورٹس اسٹیڈیم میں اس ہفتے کے شروع میں شروع ہونے والی آر پی ایل کے افتتاحی میچ میں جنوبی کشمیر میں پہلی بار لائٹس میں میچ کھیلا گیا جسے دیکھنے کے لیے لوگوں کا ایک جم غفیر امڈ آیا تھا۔

مقامی لوگوں نے اس موقع کو تاریخی اور جشن کا سماں قرار دیا۔ اسٹیڈیم تالیوں کی گونج سے گونج اٹھا جب ٹیمیں میدان میں اتریں۔"

اس کے علاوہ، مودی جی نے ڈل جھیل میں منعقدہ واٹر سپورٹس فیسٹیول کی بھی تعریف کی جس میں ملک بھر سے 800 سے زائد کھلاڑیوں نے مختلف مقابلوں میں حصہ لیا جن میں مردوں اور عورتوں کی برابر شرکت تھی۔ اس فیسٹیول میں مدھیہ پردیش نے سب سے زیادہ تمغے جیتے جس کے بعد ہریانہ اور اوڈیشہ کا نمبر رہا۔

بلاشبہ، کشمیر میں کھیلوں کے فروغ سے یہاں کے نوجوانوں کو ایک مثبت راہ ملے گی اور ان میں امن و بھائی چارے کی فضا قائم کرنے میں مدد ملے گی۔

**"آسمان سے برسے قہر کے آنسو، جموں و کشمیر میں 130 زندگیاں نگل گیا برسات کا سیلاب!"**جموں، 30 اگست۔ کیا کہیں کہ پچھلے دو...
30/08/2025

**"آسمان سے برسے قہر کے آنسو، جموں و کشمیر میں 130 زندگیاں نگل گیا برسات کا سیلاب!"**

جموں، 30 اگست۔ کیا کہیں کہ پچھلے دو ہفتوں سے جنت نظیر کو کسی کی نظر لگ گئی ہے۔ مصیبت ہے کہ کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ 14 اگست سے اب تک بادل ایسے پھٹے کہ جیسے قیامت ٹوٹ پڑی، ۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان اندوہناک واقعات میں 130 زندگیاں الله کو پیارے ہوگے اور140 سے زیادہ زخمی بتائے جاتے ہیں اور اب بھی32 یاتریوں کا کچھ پتہ نہیں ہے وادئی نیلم کے علاقوں کے باسی پانی کے رحم وکرم پر ہیں. مندر جانے کے خواہاں لوگ اب کئی دن سے بیچارے راستوں میں پھنسے ہوئے ہیں

یہ دل سوز مناظر ہر ایک انسان کو رُلا دینے کے لیے کافی ہیں۔ جہاں دیکھیے وہاں مصیبتوں کا ڈیرا ہے۔

قدرت کی اس بےرحمی پر بس صبر ہی کیا جا سکتا ہے۔ مگر ہمیں یہ بھی نہیں بھولنا چاہیے کہ اس آفت میں گھرے اپنے بھائیوں اور بہنوں کی مدد کرنا ہمارا اوّلین فرض ہے۔ ہم سب کو مل کر ان مصیبت زدہ خاندانوں کی دستگیری کرنی چاہیے جن پر آسمان ٹوٹ پڑا ہے

عمر عبداللہ ( وزیر آلیٰ ) صاحب کے متعلق تمام متعلقہ لوگ آفت زدہ لوگوں کے دکھ میں ہاتھ بانٹنے کی بہت کوشش کرے ۔ اللہ تعلٰی ہُم سب پہ اپنا خاص فضل فرمائے خاصکر اس مصیبت کی گَھڑی میں!!

``*جرات وہ ہے مصیبت میں بھی تسلیم حق*``
``*کیونکہ باطل کو مسلط وہ ہونے نہیں دیتی*``

زباں پہ پہرا بٹھانے کی کوشش ردّ ہوئی!"سپریم کورٹ نے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے اس درخواست گزار کو ہدایت کی ہے، جس نے جمو...
29/08/2025

زباں پہ پہرا بٹھانے کی کوشش ردّ ہوئی!

"سپریم کورٹ نے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے اس درخواست گزار کو ہدایت کی ہے، جس نے جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے 25 کتابوں پر پابندی لگانے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا

"لیفٹیننٹ گورنر کے حکم سے جاری ہونے والے ایک نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ یہ کتابیں نوجوانوں کے ذہنوں پر گہرا اثر ڈالیں گی اور ان میں شکایات، مظلومیت اور دہشت گردی کی تعریف کرنے والے عناصر کو فروغ دیں گی۔ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ ان کتابوں نے تاریخی حقائق کو مسخ کر کے، دہشت گردوں کو ہیرو بنا کر، سیکورٹی فورسز کی کردار کشی کر کے، مذہبی انتہا پسندی کو بڑھا کر، علیحدگی کو فروغ دے کر اور تشدد اور دہشت گردی کا راستہ دکھا کر جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔"

"اس نوٹیفکیشن میں نوجوانوں کی بنیاد پرستی اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کو تاریخی یا سیاسی تبصرے کے روپ میں منظم طریقے سے پھیلائی جانے والی جھوٹی داستانوں اور علیحدگی پسند ادب سے جوڑا گیا تھا۔ سیکشن 98 بی این ایس ایس کے تحت، اس میں یہ ہدایت دی گئی کہ ان 25 کتابوں کی اشاعت، ان کی کاپیاں اور دیگر دستاویزات ضبط کر کے حکومت کے حوالے کر دی جائیں۔"

مگر سچ کو قید کرنا اتنا آسان نہیں ہوتا۔ بالاآخر، آوازِ حق بلند ہو کر ہی رہتی ہے۔ لیکن اس سب کے بیچ، اُمید کی ایک کرن ضرور نظر آئی ہے!
"جموں و کشمیر حکومت نے جن 25 کتابوں کو ضبط کرنے کا حکم دیا، اس کی بنیاد بھارتیہ نیا سنہیتا، 2023 کے سیکشن 98 پر رکھی گئی ہے۔ یہ بھی صروری ہے کہ اس قانون کی روح کیا کہتی ہے:"

"(1) اگر ریاستی حکومت کو یہ محسوس ہو کہ کسی اخبار یا کتاب، یا کسی بھی دستاویز میں کوئی ایسی بات شامل ہے جس کی اشاعت بھارتیہ نیا سنہیتا، 2023 کے سیکشن 152، 196، 197، 294 یا 295 یا 299 کے تحت قابلِ سزا ہے، تو ریاستی حکومت ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے، اپنی رائے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے، اس اخبار کے شمارے کی ہر نقل جس میں وہ بات شامل ہے، اور اس کتاب یا دیگر دستاویز کی ہر نقل کو حکومت کے حق میں ضبط کرنے کا اعلان کر سکتی ہے۔ اس کے بعد کوئی بھی پولیس افسر اسے ہندوستان میں جہاں کہیں بھی پائے، ضبط کر سکتا ہے، اور کوئی بھی مجسٹریٹ وارنٹ کے ذریعے کسی بھی پولیس افسر کو، جو سب انسپکٹر کے عہدے سے کم نہ ہو، اس جگہ میں داخل ہونے اور تلاش کرنے کا اختیار دے سکتا ہے جہاں اس شمارے کی کوئی بھی نقل، یا کوئی بھی کتاب یا دیگر دستاویز موجود ہو یا اس کے موجود ہونے کا معقول شک ہو۔"

پابندی کا شکار ہونے والی کتابوں کے نام
Indian political scientist Sumantra Bose’s “Contested Lands” and “Kashmir at the Cross Roads (Inside a 21st Century Conflict)”, renowned Indian scholar A.G. Noorani’s “The Kashmir Dispute 1947-2012”, Indian journalist Anuradha Bhasin’s “A Dismantled State (The Untold Story of Kashmir after Article 370)”, Indian author and political activist Arundhati Roy’s “Azadi”, and “Kashmir & the future of South Asia” (edited by Indian historian and politician Sugata Bose alongwith Pakistani-American historian Ayesha Jalal).

**"جنت نظیر میں جشنِ میلاد کی تیاریاں زوروں پر، وزیرِ اعلیٰ نے خود لیا جائزہ!"**آج وزیرِ اعلیٰ عمر عبداللہ نے درگاہ حضرت...
28/08/2025

**"جنت نظیر میں جشنِ میلاد کی تیاریاں زوروں پر، وزیرِ اعلیٰ نے خود لیا جائزہ!"**

آج وزیرِ اعلیٰ عمر عبداللہ نے درگاہ حضرت بل میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلے میں جاری انتظامات کا جائزہ لیا۔ وزیرِ اعلیٰ نے خود درگاہ کا دورہ کیا تاکہ زائرین کو بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ اس موقع پر موجود افسران کو ہدایات جاری کی گئیں کہ عقیدت مندوں کی آسانی کے لیے ہر ممکن انتظام کیا جائے۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم 12 ربیع الاول کو منائی جاتی ہے اور مسلمان اس موقع پر خصوصی عبادات کا اہتمام کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، اس پورے اسلامی مہینے میں ریلیوں اور سیمیناروں کا انتظام کیا جاتا ہے تاکہ پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو اجاگر کیا جا سکے۔ اللہ ہم سب کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!

01/06/2025

Address

Diamond Chowk Rajbaag
Srinagar

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Daily Uqab posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Daily Uqab:

Share