Sufi Media Services

Sufi Media Services SALAM Our aim
is to promote Sufism worldwide Through Social and Print Media . The languages to be used for presentations
include Urdu, Hindi and English.

Sufi Media Service (SMS) is dedicated to Hazrat Khwaja Moin ud din Chishti (R.A) – the
great Sufi Saint of India, who propagated Islam in India and stood as a great
champion of tolerance, brotherhood, and compassion. In the present day world Islam is being misrepresented and misconceived by the
vested interests. Islam-the religion which stands for brotherhood, equality,
tolerance, care for the

needy and the deserving, peace, goodwill to all is being
ascribed to radicalism and terrorism. The revered prophet of Islam Hazrat
Muhammad (SAW) is known as Rehmatal-Lil-Aalameen (Compassionate to all
irrespective of their caste, creed and beliefs). It is by following the
true spirit and universal values of Islam that this religion reached the nook and
corner of the world. Sufi Media Service shall endeavour to present and highlight the universal values
and tenets of Islam as practised and presented by the Sufi luminaries. In the
present day world where conflict, tensions, race for material interests is being
given prominence, Sufi teachings have occupied all the more significance and relevance. In fact
the teachings of Sufis are regarded as a panacea for all the present day ills in the
society. We utilize all the three components of media-Print, electronic
and social for its objectives. It is an endeavour to solicit cooperation with
the other local, national and international media houses to promote the cause. It is a platform to
give space to the
by prominent writers on Sufism and Sufis. It shall highlight the teachings of the Sufi saints which have a great relevance in the
present times. Its coverage shall include the activities of all religious, social and
cultural organizations. It shall arrange features on the life and
achievements of the Sufi saints. We solicit your support and suggestions to make Sufi Media Services a service oriented organisation in real sense,it is service to mankind. SUFI MEDIA SERVICES Online Store is your ultimate destination for unique and thoughtful gifts, featuring an extensive collection tailored to every occasion. Whether you're on the hunt for the perfect gift for her, looking to surprise a newlywed couple, or seeking whimsical unicorn-themed treasures, our curated selection offers something for everyone. We also offer a beautiful range of Islamic gifts, including intricately designed prayer rugs, Qur'an covers, personalized Islamic calligraphy, and unique accessories that reflect faith and elegance. From these meaningful Islamic gifts to the cutest and most charming surprises, we make gifting easy, personal, and memorable. Explore our diverse categories and find the ideal present that speaks volumes – with style, love, and a touch of creativity. Plus, we offer shipping across India, ensuring that your special gift reaches your loved ones no matter where they are! Join our growing community of over 1,000+ followers on Facebook, Instagram, and YouTube, and stay connected for exciting updates and exclusive offers.

26/09/2025

Khanqah e Moulah Srinagar Kashmir

Saddened to learn of the passing of Kashmiri educationist Hirdey Nath Koul, former principal of Islamia School Srinagar ...
26/09/2025

Saddened to learn of the passing of Kashmiri educationist Hirdey Nath Koul, former principal of Islamia School Srinagar . His contribution in nurturing generations of students at Islamia school, with a keen sense of commitment to them will always be remembered and respected. The legacy of Kashmiri Pandit teachers in schools run by Anjuman Nusratul Islam -who even marked attendance for Muslim boys for afternoon prayers to Jama Masjid, is a testament to our bond and shared values. Their role in shaping our society and their immense contribution in education will always be remembered and honoured!
My heartfelt condolences to the bereaved family.

Sufi Media Services
Manzoor Zahoor Shah Chishtiy
Mirwaiz Hassan Firdousi

یہ بات قرآنی قصے میں حضرت سلیمان علیہ السلام کے حوالے سے بیان ہوئی ہے، جہاں ایک عفریت (یعنی جنات میں سے بڑا جن) تخت بلقی...
26/09/2025

یہ بات قرآنی قصے میں حضرت سلیمان علیہ السلام کے حوالے سے بیان ہوئی ہے، جہاں ایک عفریت (یعنی جنات میں سے بڑا جن) تخت بلقیس کو آپ کے سامنے رکھنے میں ناکام رہا تھا، لیکن ایک بااختیار ولی (علمِ کتاب کے جاننے والے) نے یہ کام پلک جھپکنے میں کر دکھایا۔ اس واقعے سے یہ حقیقت واضح ہوتی ہے کہ اولیاء اللہ کی روحانی طاقت اور قوت جنات کی طاقت سے کہیں زیادہ ہوتی ہے، کیونکہ جنات اپنے غرور اور طاقت کے باوجود اس قسم کے کام کرنے سے قاصر رہتے ہیں، جبکہ اولیاء اللہ اپنی بندگی اور اللہ کی عطاکردہ قوت سے ایسے ناممکن کام بھی ممکن بنا دیتے ہیں۔
واقعے کی تفصیل
: سورۃ النمل میں ذکر ہے کہ جب حضرت سلیمان علیہ السلام نے اپنے لشکر سے پوچھا کہ کون بلقیس کا تخت اس کے پاس لانے کی طاقت رکھتا ہے، تو ایک جن (عفریت) نے کہا کہ وہ یہ کام کر سکتا ہے، لیکن اس میں وقت لگ جاتا۔
ولی کی قدرت
: اس کے برخلاف، علمِ کتاب کا جاننے والے ایک شخص نے کہا کہ وہ پلک جھپکنے سے پہلے یہ کام کر دے گا، اور اس نے یہ کر دکھایا۔
نتیجہ
: اس سے واضح ہوتا ہے کہ جنات کی اپنی کچھ طاقتیں تو ہوتی ہیں، لیکن وہ اولیاء اللہ کے سامنے کچھ نہیں ہیں، کیونکہ اللہ نے ولیوں کو اپنی خاص قوت و طاقت عطا کی ہوتی ہے۔

القران
26/09/2025

القران

25/09/2025

Khanqah e Gousiya Khanyar Srinagar Kashmir
Video: Nazim Ud-Din Chishtiy

یہ ایک نہایت عجیب داستان ہے، دل کو چھونے والی!!ڈاکٹر محمد خانی رقم طراز ہیں:ایک مرتبہ میں اپنی گاڑی میں بیٹھا ہوا تھا کہ...
25/09/2025

یہ ایک نہایت عجیب داستان ہے، دل کو چھونے والی!!
ڈاکٹر محمد خانی رقم طراز ہیں:
ایک مرتبہ میں اپنی گاڑی میں بیٹھا ہوا تھا کہ یکایک ایک دبلا پتلا سا لڑکا قریب آیا۔ عمر بمشکل سولہ برس ہوگی۔ نہ جانے کیسی معصومیت چہرے پر بکھری ہوئی تھی۔ اس نے جھجکتے ہوئے کہا:
"کیا میں آپ کے گاڑی کا شیشہ صاف کر دوں؟"
میں نے اثبات میں سر ہلایا۔ اس نے ایسا دل لگا کر شیشہ صاف کیا کہ گاڑی کی آب و تاب نکھر آئی۔ میں نے بیس ڈالر اس کے ہاتھ پر رکھے تو وہ چونک کر بولا:
"کیا آپ امریکہ سے آئے ہیں؟"
میں نے کہا: "ہاں۔"
اس نے تپاک سے کہا: "کیا میں صفائی کی اجرت کے بجائے آپ سے امریکی جامعات کے بارے میں کچھ سوال کر سکتا ہوں؟"
اس کی گفتگو میں ایسی شائستگی اور وقار تھا کہ میرا دل مچل اٹھا۔ میں نے اسے اپنے پاس بٹھایا اور بات چیت شروع کی۔
"تمہاری عمر کتنی ہے؟"
"سولہ برس۔"
"یعنی سیکنڈ ایئر میں ہو؟"
"جی نہیں، میں نے گریجویشن مکمل کر لی ہے۔"
"یہ کیسے ممکن ہوا؟"
"امتحانات میں غیر معمولی کارکردگی کے باعث مجھے کئی جماعتیں آگے بڑھا دیا گیا۔"
میں دم بخود رہ گیا۔ پوچھا:
"پھر تم یہاں مزدوری کیوں کرتے ہو؟"
وہ کچھ دیر خاموشی کے بعد گویا ہوا:
"میرے والد کا انتقال اس وقت ہوا جب میں دو برس کا تھا۔ میری ماں ایک گھر میں کھانا پکاتی ہیں اور میں اور میری بہن بھی محنت مزدوری کرتے ہیں۔ میں نے سنا ہے کہ امریکی جامعات میں ذہین طلبہ کو وظائف ملتے ہیں۔ میری آرزو ہے کہ میں بھی ان میں جگہ پاؤں۔"
میں نے پوچھا: "کیا کوئی تمہارا ہاتھ بٹانے والا ہے؟"
وہ آہستگی سے مسکرایا: "میرے پاس میرے سوا کوئی نہیں۔"
میرا دل بھر آیا۔ کہا: "چلو کھانا کھاتے ہیں۔"
اس نے شرط رکھی: "لیکن اس سے پہلے مجھے آپ کے گاڑی کا پچھلا شیشہ صاف کرنے دیجیے۔"
میں نے ہنستے ہوئے اجازت دی۔
ریستوران پہنچ کر بھی اس کی عظمتِ نفس دیکھنے کے لائق تھی۔ اپنے لیے کچھ نہ مانگا بلکہ کہا کہ کھانا پیک کر دیا جائے تاکہ وہ ماں اور بہن کو دے سکے۔ میں نے محسوس کیا کہ اس کی انگریزی بے حد شاندار ہے اور اس میں غیر معمولی صلاحیتیں موجود ہیں۔
ہم نے طے کیا کہ وہ اپنے کاغذات لائے گا اور میں اپنی استطاعت کے مطابق اس کی مدد کروں گا۔ چند ماہ کی کوششوں کے بعد اسے امریکہ کی ایک یونیورسٹی میں داخلہ دلوا دیا۔ دو دن بعد اس کی آواز فون پر گونجی:
"واللہ! ہم سب گھر میں خوشی کے آنسو رو رہے ہیں۔"
محض دو برس گزرے تھے کہ نیویارک ٹائمز نے اسے دنیا کے کم عمر ترین ماہرِ ٹیکنالوجی قرار دے کر اس پر رپورٹ شائع کی۔ یہ خبر پڑھ کر میں اور میرے اہلِ خانہ اشکبار خوشی میں ڈوب گئے۔ میری اہلیہ نے اس کی ماں اور بہن کے ویزے بھی دلوائے۔ جب یہ نوجوان اپنی ماں اور بہن کو اچانک امریکہ میں اپنے سامنے دیکھتا ہے تو خوشی کے بوجھ تلے نہ بول سکا نہ رو سکا۔
کچھ عرصے بعد ایک دن میں اور میرا خاندان گھر کے اندر تھے کہ اچانک باہر نگاہ گئی۔ کیا دیکھتا ہوں کہ وہی نوجوان میری گاڑی دھو رہا ہے! میں تیزی سے باہر نکلا اور حیرت سے پوچھا:
"یہ کیا کر رہے ہو؟"
وہ سر جھکا کر مسکرایا اور بولا:
"مجھے کرنے دیجیے تاکہ میں یہ نہ بھولوں کہ میں کیا تھا اور آپ نے مجھے کیا بنایا۔"
یہ فلسطین کا باہمت فرزند فرید عبدالعالی ہے، جو آج ہارورڈ یونیورسٹی جیسے عظیم ادارے کا نامور استاد اور مایہ ناز سائنس دان ہے۔
یہ سچی داستان عرب سوشل پر وائرل ہے۔ اس کہانی میں سبق یہ پنہان ہے کہ غربت اور محرومی اگرچہ انسان کے قدم روک سکتی ہے، مگر ارادے، حوصلے اور شرافت کے سامنے دنیا کی کوئی دیوار زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتی۔
(ضیاء چترالی)
Sufi Media Services

25/09/2025
I.Love Muhammad صلی اللہ علیہ وسلم
25/09/2025

I.Love Muhammad صلی اللہ علیہ وسلم

عرس حضرت خواجہ  محمد  نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ علیہ
25/09/2025

عرس حضرت خواجہ محمد نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ علیہ

Address

Srinagar

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sufi Media Services posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Sufi Media Services:

Share