Abrar Says ابرار کہتا ہے

Abrar Says ابرار کہتا ہے ہر محبت کرنے والے کے نام ❤️‍🩹

10/12/2025

میں ندا یاسر صاحبہ کے ساتھ جزوی طور پر متفق ہوں۔۔۔ مجھے باقی لوگوں سے کوئی لینا دینا نہیں۔۔

انڈیا کے ماسٹر شیف میں جو ججز ہوتے ہیں وہ نہایت قابل ہوتے ہیں اور بہت اخلاق والے۔۔۔ بہت تمیز دار۔۔۔۔۔ لگتا ہے کہ تین پڑھ...
04/12/2025

انڈیا کے ماسٹر شیف میں جو ججز ہوتے ہیں وہ نہایت قابل ہوتے ہیں اور بہت اخلاق والے۔۔۔ بہت تمیز دار۔۔۔۔۔ لگتا ہے کہ تین پڑھے لکھے لوگ کھڑے ہیں۔ خاتون جج بھی نہایت شائستہ۔۔۔ نہایت عاجزی سے پیش آتے ہیں۔

ادھر پاکستان میں تو ماسٹر شیف کے نام پر جو طوفان بدتمیزی شروع ہوا ہے الامان۔۔۔
انتہائی تھرڈ کلاس قسم کی زبان استعمال کر رہے ہیں ججز۔ باقاعدہ لتاڑ رہے ہیں پارٹیسپینٹس کو۔

خاص طور پر خاتون جج۔۔۔ اس کے پاس بس ایک ہی ریمارکس ہوتے ہیں سب کے لیے
"سیزننگ کی کمی"

ایک جج نسبتاً تہذیب یافتہ ہے لیکن باقی دو ایسے ہیں جیسے تازہ تازہ پاگل خانے سے فرار ہونے ہیں۔

دوسری طرف کونٹیسٹینٹس بھی ماشاءاللہ ہیں۔
ایک بھی ڈش کچھ الگ کچھ خاص نہیں۔
گز گز بھر لمبے انگریزی ناموں والی ڈشز۔۔۔ شکل دیکھو تو آلو کی بھجیا۔۔۔

پاکستانی کھانے میں کیا بالکل ہی ورائٹی نہیں ہے؟
اس بات میں تو رتی برابر شک نہیں کہ انڈیا کھانے کے معاملے میں ہم سے پانچ سو ہاتھ آگے ہے کم از کم۔ اتنے یونیک کمبینیشنز۔۔۔ پھر وہ لوگ اپنی ہر ریاست کے روایتی کھانے پیش کرتے ہیں، اس کی تاریخ تک بتاتے ہیں۔۔۔۔
اتنی اتنی اتنی ورائٹی ہے اور پارتیسپینٹس بھی کاٹھے انگریز بن کر انگریزی کھانے پیش نہیں کرتے ہر وقت۔
ان کے اپنے کھانوں میں ہی اس قدر تنوع ہے۔

چلو ابھی ہم طفل مکتب سہی لیکن اس قدر تو زلیل نہ کروائیں خود کو۔۔۔
کاٹھے انگریز۔۔۔
وہ مر گئے ان کو چھوڑ گئے۔۔۔۔
منحوس ججز
نکمے کونٹیسٹنٹس

مایوسی الٹرا پرو میکس

مجھے تو رائتے کے بغیر اصلی بریانی بھی پسند نہیں تو لاجک کے بغیر بریانی ڈرامہ کیسے پسند آتا
30/11/2025

مجھے تو رائتے کے بغیر اصلی بریانی بھی پسند نہیں تو لاجک کے بغیر بریانی ڈرامہ کیسے پسند آتا

پاکستان آئڈل کے فائنل 16 لوگوں کی سلیکشن پر کس کس کو اعتراض ہے۔۔۔آپ کی نظر میں کس کو باہر ہونا چاہیے تھا اور کسے آگے جان...
21/11/2025

پاکستان آئڈل کے فائنل 16 لوگوں کی سلیکشن پر کس کس کو اعتراض ہے۔۔۔آپ کی نظر میں کس کو باہر ہونا چاہیے تھا اور کسے آگے جانا چاہیے تھا؟

رائٹر اور ڈائریکٹر  بریانی(ڈرامہ) کو دم لگا کر بھول ہی گئے ہیں۔۔۔ سارا پپا بنا کے رکھ دی ہے۔۔ 😠
20/11/2025

رائٹر اور ڈائریکٹر بریانی(ڈرامہ) کو دم لگا کر بھول ہی گئے ہیں۔۔۔ سارا پپا بنا کے رکھ دی ہے۔۔ 😠

یہ اللہ اللہ کر کے جو دو ریئلٹی شو ( ماسٹر شیف۔ پاکستان آئڈل ) اگر بنا ہی لیے ہیں تو انہیں یوٹیوب پر بھی ڈالنا چاہیے تھا...
15/11/2025

یہ اللہ اللہ کر کے جو دو ریئلٹی شو ( ماسٹر شیف۔ پاکستان آئڈل ) اگر بنا ہی لیے ہیں تو انہیں یوٹیوب پر بھی ڈالنا چاہیے تھا تاکہ ہر کسی کی پہنچ میں ہوتے اور باآسانی دیکھے جا سکتے

ہانیہ عامر اور بلال عباس کے نئے ڈرامہ " میری زندگی ہے تو" کی پہلی قسط آپ سب کو کیسی لگی؟
08/11/2025

ہانیہ عامر اور بلال عباس کے نئے ڈرامہ " میری زندگی ہے تو" کی پہلی قسط آپ سب کو کیسی لگی؟

سید محمد احمد صاحب جس بھی ڈرامے میں ہوتے تھے آخر میں انہیں مار دیا جاتا تھا۔ اس مرتبہ "میں منٹو نہیں ھوں" کی آخری قسط می...
02/11/2025

سید محمد احمد صاحب جس بھی ڈرامے میں ہوتے تھے آخر میں انہیں مار دیا جاتا تھا۔ اس مرتبہ "میں منٹو نہیں ھوں" کی آخری قسط میں بجائے مرنے کے بن یامین کے پتر کو مار دیا۔ محمل کو شادی سے پہلے بیوہ کر دیا۔ پھوپھو کی اداؤں بھری حرکتوں کو بریک لگوا دی اور صبا حمید کی نہ سمجھ آنے والی بدمعاشی کو حیرت میں بدل دیا۔

ڈرامے کی آخری قسط میں بہترین ہدایتکاری کے سوا کچھ نہ تھا۔ شادی کے سینز دیکھتے ھوئے ایسا لگ رہا تھا جیسے بہت اعلی فلم دیکھ رہے ہیں۔ کیونکہ شادی کے فنکشن میں زیادہ تر کرداروں کے بوتھے بند تھے ورنہ وہاں بھی خدا کی قسم، بدبخت، بدلہ، موت، محبت کا جنازہ، عاشق کی موت، سالا، کلیجہ، غیرت، اور ان سے ملتے جلتے الفاظ اور بے ربط مکالمے سننے کو ملتے۔

یہ قسط اس ڈرامے کی سب سے بہترین قسط تھی کیونکہ اس کے بعد اور کوئی قسط نہیں آئے گی۔ نہ تو پھوپھو کی طوائفوں والی ادائیں دیکھنے کوملیں گی اور نہ محمل بازاری انداز میں ہنسے گی۔ ٹھنڈے ڈان امرتسری کو ایک مرتبہ پھر معاف کرتے بھی نہیں دیکھ پائیں گے۔ مس ماریہ کا پچپن برس کے بزرگ کو گود لینے کا واقعہ ٹی وی کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

منٹو ساب نے سیکنڈ لاسٹ قسط میں اعتراف کیا کہ استاد شاگرد کی شادی کا سن کر عجیب لگتا ھے۔ شکر ھے اتنا تو فیل ھوا۔ پھوپھو کی بجائے محمل سے بےجوڑ محبت ٹی وی کی ہسٹری میں جوڑوں کے درد کی حثیت سے سنہری حروف میں لکھ دی گئی ھے۔

آخر میں بس اتنا کہنا ھے۔

خدا کا شکر ھے کہ ایک بدترین عہد کا خاتمہ ھوا۔

سانول راجپوت / Film Walay فلم والے courtesy:

میں تو وہ وقت واپس لوں گا جو " میں منٹو نہیں ہوں " دیکھ کر ضائع کیا 😆 🤣
29/10/2025

میں تو وہ وقت واپس لوں گا جو " میں منٹو نہیں ہوں " دیکھ کر ضائع کیا 😆 🤣

ڈرامہ سیریل: سنگ مر مر (2016)رائٹر: مصطفٰی آفریدی ڈائریکٹر: سیفی حسنچینل : ہم ٹی وی تبصرہ 12 : واجد ابرار میری ٹاپ 20 می...
27/10/2025

ڈرامہ سیریل: سنگ مر مر (2016)
رائٹر: مصطفٰی آفریدی
ڈائریکٹر: سیفی حسن
چینل : ہم ٹی وی
تبصرہ 12 : واجد ابرار
میری ٹاپ 20 میں رینکنگ: 12/20

وادی سوات کی خوبصورت لوکیشنز پر فلمایا گیا سنگ مر مر ڈرامہ جب 2016 میں آن ائیر ہوا تھا میں نے تب ہی دیکھ لیا تھا اور اس کی ہر اگلی قسط کا مجھے بہت انتظار رہتا تھا کیونکہ ڈرامہ اپنی پہلی ہی قسط سے ناظرین کو اپنے ساتھ باندھ لیتا ہے۔اس ڈرامے کی کہانی سے لے کر او ایس ٹی، اداکاری سے لے کر سینماٹوگرافی اور پاورفل بیک گراؤنڈ میوزک تک ہر شعبہ مضبوط ہے اور یہی اس ڈرامہ کی خاصیت ہے۔۔۔جیسا کہ میں نے پچھلے ریویو میں بھی بتایا تھا کہ جن ڈراموں میں تشدد ہوتا ہے وہ میرے لیے دیکھنا آسان نہیں ہوتا لیکن پھر بھی یہ ڈرامہ مجھے بے حد پسند آیا اور اسے میں نے حالیہ دور کے ٹاپ 20 ڈراموں(جو میں نے دیکھ رکھے ہیں )میں بارہویں نمبر پر رکھا ہے۔۔

پلاٹ

مصطفیٰ آفریدی نے اپنے کرداروں کو اخلاقی الجھنوں کی ایک بھول بھلیوں میں لے جا کر ناظرین کی توقعات کو محبت کی مثلث، چالاک ولن اور معصوم مظلوموں کے روایتی موضوعات کے ذریعے چھیڑا، لیکن کہانی کو کسی روایتی رومانوی انجام تک نہیں پہنچایا، بلکہ اختتام پر اسے ایک حیران کن موڑ دیا۔

سنگِ مرمر ابتدا سے انتہا تک ایک دلچسپ اور دل موہ لینے والا ڈرامہ ثابت ہوا، جس نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ ریٹنگز کا کھیل معیاری پروڈکشنز کے ذریعے جیتا جا سکتا ہے، بغیر گھسے پٹے کلیشوں میں پڑے۔
حیا (شرم و حجاب) اور غیرت (عزت و ناموس) اس کہانی کے مسلسل موضوعات ہیں، اور ان الفاظ کا ذکر ہر دوسرے مکالمے میں سننے کو ملتا ہے، کیونکہ یہی تصورات وہ بنیادی وجوہات ہیں جن کی بنا پر کردار ایک دوسرے پر ظلم ڈھاتے ہیں۔

عزت نفس وہ چیز ہے جو انسان اپنے ضبط اور صبر سے برقرار رکھتا ہے، لیکن عزت و غیرت کا کلچر درحقیقت معاشرتی ساکھ پر منحصر ہوتا ہے، جو ہمیشہ فوری تشدد کے خطرے سے جڑا ہوتا ہے۔ اس ڈرامے میں دکھائے گئے تمام قتل اور انتقامی سلسلے اسی "عوامی عزت" کے نظریے کی جڑوں سے پھوٹتے ہیں۔ سنگِ مر مر کھل کر اس نظام کی تباہ کاریوں کو بے نقاب کرتا ہے، جو خاص طور پر عورتوں کو کنٹرول کرتا ہے اور انہیں دوسروں کی غلطیوں کی قیمت چکانے پر مجبور کرتا ہے۔

کردار

نعمان اعجاز نے گلستان خان کے کردار میں جان ڈال دی
ظاہری طور پر گلستان خان کا خاندان گاؤں کے سب سے باعزت اور بااثر خاندانوں میں شمار ہوتا ہے، لیکن درحقیقت یہ ریت پر بنایا ہوا ایک گھر ہے۔ ان کی دولت سود اور قرضے پر مبنی ہے، ان کا درمیانی بیٹا ایک غنڈہ اور ریپسٹ ہے جو معصوم لڑکیوں کو نشانہ بناتا ہے، جبکہ گلستان خان خود اپنی بھابھی رکشیکا کا قاتل ہے، جسے اس نے صرف اس وجہ سے قتل کیا کہ وہ بارش میں ناچ رہی تھی۔

پارس مسرور نے طورہ خان کے کردار میں جان ڈال دی
طورہ خان شاید آفریدی کے تخلیق کردہ سب سے دلچسپ کرداروں میں سے ایک ہے، اور مسروُر پارس نے اس کے ہر پہلو کو انتہائی مہارت سے ادا کیا۔ اگرچہ وہ ایک ولن ہے، لیکن پارس نے نہ صرف اس کا غصہ بلکہ اس کا درد بھی ناظرین کے سامنے رکھا۔

کبریٰ خان نے شیریں کے کردار کو بڑی خوبصورتی سے پیش کیا، اور اس کے ضدی مگر معصوم جذبات کو ناظرین کے دلوں میں اتار دیا۔ شیرین نہ تو کوئی "بھولی لڑکی" ہے اور نہ ہی وہ روایتی مظلوم عورت، بلکہ ایک ایسی عورت ہے جو اپنے حالات میں پھنسی ہونے کے باوجود اپنی قسمت خود سنوارنے کا عزم رکھتی ہے۔

میکال ذوالفقار نے سنگِ مرمر میں اسٹار پاور ضرور شامل کی، لیکن ان کا کردار اورنگ وہ روایتی رومانوی ہیرو نہیں تھا جس کی ناظرین کو توقع تھی۔ ایک کمزور انسان جو اپنے والد کے سودی کھاتوں کو جلا تو دیتا ہے، مگر اپنی بہن بانو یا پالوشہ کے سامنے کھڑے ہونے کی ہمت نہیں رکھتا۔

عظمیٰ حسن بطور شہر بانو (بانو) – بانو کا کردار حسد، جلن، اور سنگدلی کی عمدہ مثال تھا۔ اس کردار کی گہرائی اور اس کی نفرت آمیز شخصیت کو عظمیٰ حسن نے بے حد خوبصورتی سے نبھایا۔اور میرے نزدیک عظمی حسن کی اب تک کی سب سے بہترین پرفارمنس اسی ڈرامے میں تھی۔۔وہ جب جب اسکرین پر آئیں، دل موہ لیا۔۔

ثانیہ سعید بطور شمیم – ایک خاموش مگر طاقتور کردار جو گلستان خان کی بیوی کے طور پر کہانی میں جذباتی گہرائی کا اضافہ کرتا ہے اور آخری قسط میں انہوں نے بڑا دلیر فیصلہ کیا تھا۔۔

حسن نعمان بطور بلبُل – ڈرامے میں ایک مزاحیہ عنصر جو کہانی کی شدت کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ مگر وہ ایک چالاک انسان ہے جو اندر ہی اندر نعمان اعجاز کے گھرانے کی جڑیں کاٹتا رہتا ہے۔۔

ان کے علاوہ بھی دیگر تمام اداکاروں نے بھی کمال کی اداکاری کی ہے اور ہر کردار کہانی کی مضبوطی میں اپنا کردار ادا کرتا نظر آتا ہے۔

حتمی رائے

سنگِ مر مر پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کا ایک شاہکار ہے۔ اس میں زبردست کہانی، شاندار اداکاری، اور گہرے سماجی موضوعات شامل ہیں، جیسے کہ انتقام، انصاف، غیرت، اور خاندانی سیاست۔ ہر کردار کی اپنی اہمیت ہے، اور ناظرین کے لیے یہ ایک یادگار اور جذباتی تجربہ ثابت ہوتا ہے۔
یہ ان لوگوں کے لیے لازمی دیکھنے والا ڈرامہ جو بامقصد اور معیاری کہانیوں کو پسند کرتے ہیں۔ میری ریٹنگ اس ڈرامے کے لئے 4.5/5 ہے۔۔

25/10/2025

آنکھوں میں جدائی، محبت، اور فکر ایک ساتھ 😢

Indirizzo

Milan

Notifiche

Lasciando la tua email puoi essere il primo a sapere quando Abrar Says ابرار کہتا ہے pubblica notizie e promozioni. Il tuo indirizzo email non verrà utilizzato per nessun altro scopo e potrai annullare l'iscrizione in qualsiasi momento.

Condividi