23/07/2025
(1)
امروہہ اصیل کی شناخت (نر )
پروں کی رنگت:
اصیل پروروں کے ہاں پرندوں کے رنگ کا بھی اہم کردار ناصرف رہا ہے بلکہ اب بھی ہے۔ اصیلوں کے رنگ کی اہمیت کا اندازہ آپ اس بات سے بھی لگا سکتے ہیں کہ بہت سی جگہوں پر یہ اصیلوں کی پہچان تک بن گئے۔ اس کی مثال یہ ہے کہ آج بھی کوئی مشکا اصیل دکھتا ہے تو شوقین حضرات کا تخیل نواب والے مشکوں، یا لاثانی کی طرف جاتا ہے۔ بند گندی میں بابے رمے والے پیلے یا مداری والے پیلے مشہور ہوئے۔ کھلے کنڈی میں پیلے اصیل مرغوں کی بات کریں تو دھیان روکھڑی والوں کی طرف یا میانوں والے پیلوں کی طرف چلا جاتا ہے۔
اب اگر پیر صاحب والے رتوں یا امروہہ نسل کی بات کریں تو محترم سہیل ناز صاحب لکھتے ہیں کہ:
"امروہہ نر کی رنگت گہرے سرخ (کھجوری قسم) سے لے کر ہلکے سرخ، یا سنہری سرخ (شیرزہ قسم) رنگت ہونی چاہئیے لیکن گہرا سرخ سب سے بہتر سمجھا جاتا ہے۔ ہر پنکھ کی اندرونی لکیر سرخ ہونی چاہئیے، پنکھوں، کمر کی ٹاپ لائن اور دُم میں نسبتاً گہرے سرخ رنگ کے پر ہوتے ہیں۔ جبکہ گردن میں اور کمر کے دونوں سائیڈ والے حصوں میں ہلکے سُرخ رنگ کے پنکھ ہوتے ہیں۔ پنکھیوں کی جڑیں روئی کی طرح نرم اور رنگ میں سفید ہوتی ہیں لیکن کچھ مرغوں میں یہ جڑیں تک سرخ رنگ کی ہوتی ہیں۔ مین پر یا پلوں کے ابتدائی کچھ پروں کے پنکھ اور دُم میں کچھ پنکھ سفید رنگ میں ہو سکتے ہیں ( ذیادہ تر پسند کئیے جاتے ہیں) ۔ ان سفید پنکھوں کی تعداد یکساں نہیں رہتی ہے کیونکہ یہ ہر کُریز کے ساتھ بدل سکتی ہے۔ کبھی یہ مکمل طور پر ختم ہو جاتے ہیں اور کبھی دوبارہ ظاہر ہو جاتے ہیں۔ چھاتی رانوں اور کندھوں کے جوڑ میں ایک جیسے رنگ کے پنکھ ہوتے ہیں۔ ابتدا میں امروہہ کی چھاتی سرخ رنگ کی تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اور دوسرے خون مکس ہونے کے ساتھ اب ذیادہ تر نر کالی چھاتی کے ساتھ نظر آتے ہیں اور سرخ چھاتی والے نر بہت کم ہیں۔ رنگت بہت ہی چمکدار ہونی چاہئیے جس کا ذیادہ تر تعلق خوراک پر بھی ہوتا ہے۔"
اسی طرح فرید اللہ ہاشمی صاحب، سید حماد صاحب کو دئیے گئے انٹر ویو میں کہتے ہیں کہ "ہم جس امروہہ کو جانتے ہیں وہ بس کجھوریے رنگ میں تھے, اگر کسی کے پاس پیلا امروہہ ہے یا کالا امروہہ ہے تو بھائی یہ اسکا امروہہ ہے، پیر شاہ عالم شاہ والا نہیں"
اور یہی بہت سے پرانے شوقین حضرات کا بھی کہنا ہے۔پیر سید الطاف شاہ (شاہ عالم شاہ صاحب کے رشتے میں بھتیجے لگتے ہیں) ان کا بھی یہی کہنا ہے کہ پیر صاحب والے امروہہ پرندے کجھوری رنگ یعنی کہ رتے رنگ میں ہی تھے۔
اس نسل کے سب پرانے شوقین بھی اسی ایک بات پر متفق ہیں۔
لہذا آپکو اگر کوئی پِیلا، بوسکی، سیاہ کالا، چینا،یا کسی بھی اور رنگ میں مرغ دکھائے اور امروہہ بلڈ لائن یا امروہہ کراس کا دعویٰ کرے تو میری دانست میں یہ ٹھیک نہیں۔ ہاں ان میں اکثر شِیرزہ رنگ کے ضرور نکل سکتے ہیں۔ لیکن پسند گہرے سرخ رنگ یعنی کھجوری رنگ کے پرندے ہی پسند کٸیے جاتے ہیں۔
رنگ کے لحاظ سے امروہہ نر کی شناخت کے حوالے سے جناب سہیل ناز صاحب و فرید اللہ ہاشمی و دیگرکے خیالات آپ دوستوں کے سامنے رکھ دئیے جن میں نئے شوقین حضرات کو سب سے پہلے اس چیز کا خیال رکھنا ہے کہ امروہہ اصیل کی شناخت کے حوالے سے بہت سے بنیادی خواص میں سے "رنگ" محض ایک بنیادی خصوصیت ہے۔ اگر کوئی بھی اصیل مذکورہ بالا تفصیل سے ملتے جلتے رنگ میں ہو تو ضروری نہیں کہ ایسا مرغ امروہہ بلڈ لائن یا پیر صاحب والے پرندوں میں سے ہی ہوگا جب تک کہ وہ باقی دوسرے پواٸینٹس کی کسوٹی پر پورا نا اترے۔
لہذا نئے شوقین حضرات سے درخواست ہے کہ دو نمبر بیوپاریوں اور ٹھگوں سے محتاط رہیں جو یہ دعوی کرتے ہیں کہ ان کے پاس بالکل خالص امروہہ یا میرٹھی یا پیر صاحب والے پرندے موجود ہیں۔ میری نظر میں یہ بات لغو ہے۔، کیونکہ اول تو یہ مکمل خالص حالت میں کسی کے پاس رہے نہیں (اگر ہیں تو مجھے اس کا علم نہیں)، لیکن ہاں قابلِ قبول حالت میں یا اچھی حالتوں میں بہت سے اچھے شوقین حضرات کے پاس ہیں لیکن ان کی تعداد بھی بہت ہی کم ہے۔
نمونے کے طور پر کچھ شوقین حضرات کے پرندوں کی تصاویر آپ دوستوں کے لئیے لگائی گئی ہیں ۔
خوش رہیں، سلامت رہیں۔
والسلام : مدثر امام
Copied from اصیل نامہ