Apna Japan Network

Apna Japan Network اپنا جاپان ۔ جاپان میں پاکستان کمیونٹی کا ترجمان جریدہ

جاپان: ایک خوبصورت مگر بدلتا ہوا ملک 🇯🇵جاپان ہمیشہ سے اپنے امن، صفائی، نظم و ضبط، ٹیکنالوجی اور مہمان نوازی کے لیے مشہور...
02/11/2025

جاپان: ایک خوبصورت مگر بدلتا ہوا ملک 🇯🇵

جاپان ہمیشہ سے اپنے امن، صفائی، نظم و ضبط، ٹیکنالوجی اور مہمان نوازی کے لیے مشہور رہا ہے۔ دنیا بھر کے لوگ یہاں تعلیم، روزگار اور کاروبار کے مواقع کے لیے آتے رہے ہیں۔ مگر اب حالات آہستہ آہستہ تبدیل ہورہے ہیں۔

گزشتہ چند برسوں میں عوامی رویوں اور حکومتی پالیسیوں میں ایک واضح تبدیلی دیکھی گئی ہے۔ غیر ملکیوں کے لیے رہائش، ملازمت اور سماجی تعلقات کے میدان میں پہلے جیسی آسانی اور قبولیت محسوس نہیں ہوتی۔ کئی غیر ملکی یہاں رہتے ہوئے احساسِ محرومی اور تنہائی کا شکار ہیں — گویا ایک خاموش دیوار ان کے گرد کھڑی ہوگئی ہو۔

ہم یہ نہیں کہتے کہ جاپان میں مواقع نہیں رہے، بلکہ یہ کہنا درست ہوگا کہ اب یہاں کامیاب ہونا صرف محنت سے نہیں بلکہ دانشمندی اور منصوبہ بندی سے ممکن ہے۔

نئے آنے والوں کے لیے ہماری تجویز ہے کہ جاپان سمیت کسی بھی ملک کا انتخاب کرنے سے پہلے اچھی طرح تحقیق کریں۔ بزنس یا ٹریڈ کے لیے جاپان یقیناً ایک محفوظ اور منظم ماحول فراہم کرتا ہے، لیکن خود اور اپنے خاندان کے مستقبل کے لیے دوسرے یا تیسرے ملک کے انتخاب میں احتیاط، سمجھداری اور ریئل لائف تجربات پر مبنی ریسرچ نہایت ضروری ہے۔

دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، اور اب ہر غیر ملکی کو یہ سوچنا ہوگا کہ کہاں اسے صرف کام کرنے کا نہیں بلکہ جینے کا حق بھی بآسانی میسر ہو۔

سوچ کا زاویہ – کامیابی کا اصل راززندگی میں اکثر ہم ایسے لوگوں سے ملتے ہیں جو بظاہر ہم سے زیادہ سمجھدار، زیادہ تعلیم یافت...
15/10/2025

سوچ کا زاویہ – کامیابی کا اصل راز

زندگی میں اکثر ہم ایسے لوگوں سے ملتے ہیں جو بظاہر ہم سے زیادہ سمجھدار، زیادہ تعلیم یافتہ اور تکنیکی طور پر زیادہ قابل ہوتے ہیں ان کا تجزیہ گہرا ہوتا ہے بات میں وزن ہوتا ہے اور فیصلوں میں بصیرت نظر آتی ہے لیکن حیرت اس وقت ہوتی ہے جب دیکھا جائے کہ باوجود ان تمام خوبیوں کے ان کی عملی کامیابیاں عام درجے کے لوگوں سے بھی کم ہوتی ہیں یہی سوال ایک شخص کے ذہن میں بھی آیا جس نے اپنے ایک دوست کے بارے میں بتایا کہ وہ بہت ذہین اور قابل تھا مگر زندگی میں خاطر خواہ ترقی نہیں کر پایا

ایک دن کسی کاروباری فیصلے کے لیے اس نے اسی دوست کو ساتھ چلنے کی دعوت دی تاکہ مشورے سے بہتر فیصلہ کیا جا سکے راستے میں وہ گلشن کے علاقے سے گزر رہے تھے وہاں ایک گھر زیر تعمیر تھا وہ شخص خود بھی اپنا گھر بنا رہا تھا تو اس نے دلچسپی سے کہا یار ذرا رکنا یہ گھر بڑا خوبصورت لگ رہا ہے ذرا دیکھتے ہیں اس نے ڈیزائن کیسے بنایا ہے

وہ اندر گئے نقشہ دیکھا واقعی تعمیر بڑی نفاست سے ہو رہی تھی باہر نکل کر جب وہ گاڑی میں بیٹھا تو اس کے منہ سے بے اختیار نکلا ماشاءاللہ بندہ بڑا شوق سے بنا رہا ہے اللہ کرے اس کو اس گھر میں سکون اور خوشیاں نصیب ہوں

لیکن ساتھ بیٹھا اس کا دوست فوراً بولا یار ایسے گھر حلال کے پیسوں سے نہیں بنتے لازماً کوئی نہ کوئی دو نمبری کی ہوگی

یہ جملہ سن کر اس شخص کو جھٹکا لگا اسی لمحے اسے سمجھ آگئی کہ اس کے دوست کی ساری صلاحیتوں کے باوجود وہ کامیاب کیوں نہیں ہو پاتا اصل مسئلہ اس کی سوچ کا زاویہ تھا وہ ہر چیز کو منفی نگاہ سے دیکھتا تھا ہر کامیابی کے پیچھے سازش ڈھونڈتا تھا اور ہر اچھے کام میں شک کا پہلو نکالتا تھا

زندگی میں اصل کامیابی صرف قابلیت سے نہیں آتی بلکہ مثبت سوچ حسنِ ظن اور شکرگزاری سے بھی آتی ہے جو شخص دوسروں کے لیے اچھا سوچتا ہے کائنات بھی اس کے لیے آسانیاں پیدا کرتی ہے جبکہ منفی سوچ رکھنے والا انسان اپنی ہی سوچ کے بوجھ تلے دب جاتا ہے

لہٰذا اگر ہم چاہتے ہیں کہ زندگی میں آگے بڑھیں تو ہمیں سب سے پہلے اپنی سوچ کو بدلنا ہوگا کامیابی کا راز صرف علم یا تجربے میں نہیں بلکہ مثبت طرزِ فکر میں چھپا ہے

راشد محمود اعوان

01/10/2025

پاکستانی کمیونٹی جاپان میں ایک تجزیہ

میں پہلی بار دو ہزار دو میں جاپان گیا اور وہاں کچھ عرصہ میں نے ریگولر قیام کیا سال میں ایک دو مرتبہ پاکستان کے چکر لگتے رہے پھر میری والدہ مرحومہ علیل ہوئیں تو بھائیوں سے مشاورت کے بعد مجھے پاکستان شفٹ ہونا پڑا اس کے بعد میں تقریباً ہر سال جاپان جاتا دوستوں یاروں سے ملاقات کرتا اور کچھ دن قیام کرنے کے بعد پاکستان واپس آجاتا میری زندگی میں تین جگہوں کی بہت اہمیت ہے ایک ہزارہ مانسیرہ جہاں سے میرے آباؤ اجداد کا تعلق ہے ایک کراچی جس نے ہمیں تعلیم کا زیور بخشا جب ہمارے والد صاحب یہاں تعلیم حاصل کرنے کے لئے آئے اور پھر یہیں قیام پذیر ہو گئے اور تیسری جگہ جاپان ہے جاپان میں خاص طور پر تویاما میں پاکستانی کمیونٹی نے جو کامیابیاں حاصل کیں اور جس طرح قلیل عرصے میں اللہ تبارک و تعالی نے اس کمیونٹی کو ترقی دی وہ کم ہی ممالک میں دیکھنے کو ملتی ہیں بہت سے لوگوں نے بڑے بڑے کاروباری امپائر کھڑے کیے کچھ لوگوں کو مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا اور اس طرح زندگی کا سلسلہ چلتا رہا

میں نے یہ محسوس کیا ہے کہ جاپان میں پاکستانی کمیونٹی اور دیگر ممالک میں مقیم پاکستانی کمیونٹی میں ایک بڑا فرق ہے وہ یہ کہ جاپان میں زیادہ تر افراد کا کاروبار ایک ہی ہے یعنی یوزڈ کار کے بزنس سے تعلق رکھتا ہے یہی چیز بعض اوقات کمیونٹی کے اصل مسائل میں بڑی وجہ بنتی ہے قدرت کا اصول ہے کہ کام ایک ہو سکتا ہے مگر ایک جیسا نہیں ہوتا ہر شخص کا وژن مختلف ہے ہر شخص کا طریقہ کار الگ ہے کچھ لوگوں نے کم عرصے میں زیادہ کامیابیاں حاصل کیں اور کچھ لوگ اس سطح تک نہ پہنچ سکے اس طرح لوگ ایک دوسرے کو اپنا مقابل سمجھتے ہیں چونکہ کاروبار ایک ہے اس لئے معاملات میں ٹکراؤ بھی پیدا ہو جاتا ہے جب آکشن سے پرچیزنگ ہوتی ہے تو ہر کمپنی کا نمبر ظاہر کر دیتا ہے کہ کتنی گاڑیاں خریدی گئیں پورٹ پر بھی یہ چیزیں نمایاں ہو جاتی ہیں اس طرح ہر کوئی دوسرے کے بزنس کا تقابلی جائزہ لیتا رہتا ہے اور یہ انسانی فطرت ہے کہ ایسے مواقع پر دلوں میں فاصلے پیدا ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ جاپان میں پاکستانی کمیونٹی کے افراد اکثر ایک دوسرے سے کچھے کچھے رہتے ہیں جبکہ دیگر ممالک جیسے یوکے میں کاروبار متنوع ہیں اس لئے ایسی صورتحال کم دیکھنے کو ملتی ہے

میرا تجزیہ یہ ہے کہ جاپان میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے افراد کا ملکی معاملات پر کسی بھی بات پر متفق نہ ہونا اور مسائل کا حل نہ نکال پانا اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ سب کا کاروبار تو ایک ہے مگر ایک جیسا نہیں ہے اور ہر کوئی دوسرے کے طریقہ کار کو اپنے مقابل سمجھتا ہے

اللہ تبارک و تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کے لئے آسانیاں پیدا فرمائے اور ہمیں دوسروں کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کی توفیق عطا فرمائے

راشد محمود اعوان
02 اکتوبر 2025

30/09/2025

پاکستان میں پرانی گاڑیوں کی درآمد کے نئے قواعد — MDK Japan کی طرف سے

پاکستانی حکومت نے 30 ستمبر 2025 کو وزارتِ تجارت کے تحت ایک نیا حکم نامہ (SRO) جاری کیا ہے جس نے پرانی گاڑیوں کی درآمد کے قوانین میں بڑی تبدیلی متعارف کرائی ہے۔ اس فیصلے کے تحت اب وہ پرانی شرط ختم کر دی گئی ہے جس میں صرف پانچ سال سے کم عمر کی گاڑیوں کو درآمد کرنے کی اجازت تھی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب صارفین اور درآمدکنندگان زیادہ متنوع ماڈلز پاکستان لا سکیں گے۔ تاہم اس سہولت کے ساتھ ایک نیا تقاضا شامل کیا گیا ہے کہ ہر درآمد شدہ گاڑی کو لازمی طور پر انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ (EDB) اور وزارتِ صنعت و پیداوار کے مقرر کردہ سیفٹی اور کوالٹی معیارات پر پورا اترنا ہوگا۔ یہ نئے قواعد کسی بھی سابقہ قانون پر فوقیت رکھتے ہیں اور یہ فیصلہ درآمدات و برآمدات ایکٹ 1950 کے تحت جاری کیا گیا ہے جسے جلد ہی پاکستان کے گزٹ میں شائع کیا جائے گا۔

ان معیارات میں بنیادی طور پر تین پہلو شامل ہیں۔ اول، حفاظتی اقدامات جیسے کہ سیٹ بیلٹ، ایئر بیگز، اینٹی لاک بریکنگ سسٹم، مضبوط باڈی اسٹرکچر اور درست لائٹنگ کا نظام۔ دوم، انجن اور کوالٹی کے تقاضے جن میں بریک سسٹم، سسپنشن، فیول ایفیشینسی اور اخراج کے عالمی معیار شامل ہیں، جیسے یورو 4 یا یورو 5۔ سوم، ماحولیاتی پہلو جن میں گاڑی کے دھوئیں اور فضائی آلودگی کے اثرات کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ حد تک محدود کرنا شامل ہے۔ ان معیارات کی تصدیق مختلف ذرائع سے کی جا سکتی ہے جن میں بیرونِ ملک سے جاری شدہ سرٹیفیکیشن، پاکستان کے بندرگاہوں پر معائنہ اور مستقبل میں ممکنہ طور پر قائم کیے جانے والے مقامی ٹیسٹنگ سینٹرز شامل ہیں۔

MDK Japan ہمیشہ سے اپنے صارفین کو اعلیٰ معیار اور محفوظ گاڑیاں فراہم کرنے کا عزم رکھتا ہے۔ ہمارے پاس موجود ہر گاڑی جاپان کے سخت معیارات کے مطابق جانچی اور پرکھی جاتی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ سیفٹی اور کوالٹی کے عالمی اصولوں پر پوری اترتی ہے۔ نئے قوانین کے نفاذ کے بعد بھی MDK Japan اپنے صارفین کو مکمل رہنمائی فراہم کرے گا تاکہ وہ یہ جان سکیں کہ کون سی گاڑیاں درآمد کے لیے موزوں ہیں، کس قسم کی دستاویزات درکار ہوں گی اور کس طرح گاڑی کو بآسانی پاکستانی قوانین کے مطابق کلیئر کرایا جا سکتا ہے۔

یہ حقیقت خوش آئند ہے کہ پانچ سال کی شرط ختم ہونے سے پاکستانی صارفین کو گاڑیوں کے زیادہ آپشنز میسر آئیں گے، لیکن ساتھ ہی ساتھ معیار اور حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکے گا۔ اس سے پاکستان میں گاڑیوں کی مارکیٹ زیادہ صحت مند اور پائیدار ہو گی اور خریداروں کو محفوظ اور معیاری گاڑیاں دستیاب ہوں گی۔ MDK Japan اس بات کا یقین دلاتا ہے کہ ہم اس نئے نظام کے تحت بھی اپنے صارفین کے لیے بہترین خدمات اور معیاری گاڑیاں فراہم کرتے رہیں گے۔

تحریر: راشد محمود اعوان

26/09/2025

ورسیز پاکستانیوں کے حقوق اور گاڑیوں کی امپورٹ پالیسی میں اصلاحات کی ضرورت

پاکستان میں اس وقت آٹوموبیل امپورٹ پالیسی کے حوالے سے مختلف قسم کی بازگشت اور چہ مگوئیاں جاری ہیں پہلے صرف اوورسیز پاکستانیوں کو ہی گاڑیاں لانے کی اجازت تھی لیکن حالیہ دنوں میں حکومت کی جانب سے یہ خبر سامنے آئی کہ پانچ سال تک کمرشل بنیادوں پر بھی گاڑیاں امپورٹ کی جا سکیں گی ہر ہفتے یا دس دن بعد یہ خبر آتی ہے کہ حکومت نے اس کی منظوری دے دی ہے مگر ابھی تک اس سلسلے میں کوئی باقاعدہ ایس او پی جاری نہیں ہوا نہ کوئی نوٹیفکیشن آیا نہ ہی کوئی ایس آر او جاری کیا گیا جس کے باعث عوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے

اوورسیز پاکستانی جو ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور دیار غیر میں رہ کر اپنی محنت کی کمائی پاکستان بھیجتے ہیں تاکہ ملک کی معیشت کو مضبوطی ملے ان کو سہولت دینے کے بجائے ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ وہ گاڑی جو وہ امپورٹ کریں گے اسے ایک خاص مدت تک ان کے نام پر رجسٹر ہونا لازمی ہو گا یہ پالیسی ان کے بنیادی حقوق پر قدغن ہے

ہر اوورسیز پاکستانی کا یہ حق ہے کہ وہ اپنی محنت کی کمائی سے گاڑی لے کر آئے اور اگر وہ کسی ایمرجنسی یا کسی وجہ سے وہ گاڑی بیچنا چاہے تو یہ اس کا حق ہے اس میں کسی قسم کی قدغن نہیں ہونی چاہیے بلکہ اس کے برعکس حکومت کو ایسی پالیسی ترتیب دینی چاہیے کہ اگر کوئی اوورسیز پاکستانی ایک خاص مدت میں ایک معقول رقم وطن بھیجتا ہے تو اس کے بدلے میں اسے گاڑی ڈیوٹی فری یا کم ڈیوٹی پر لانے کی سہولت ملے مثال کے طور پر اگر کوئی پاکستانی پچاس ہزار ڈالر وطن بھیجتا ہے تو اسے چھ سو ساٹھ سی سی تک کی گاڑی بغیر ڈیوٹی کے لانے کی اجازت ہو اگر وہ ایک لاکھ ڈالر وطن بھیجتا ہے تو وہ ایک ہزار سی سی گاڑی بغیر ڈیوٹی کے لائے اور اگر پانچ لاکھ ڈالر بھیجتا ہے تو بڑی گاڑی یا جیپ ڈیوٹی فری یا ہاف ڈیوٹی پر امپورٹ کر سکے اس سے اوورسیز پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی ہو گی اور وہ زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ ملک بھیجیں گے

ایک طرف ہم آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کو مانتے ہیں اور دوسری طرف ان اوورسیز پاکستانیوں کو سہولت نہیں دیتے جو اپنی محنت کی کمائی ملک بھیجتے ہیں ہم پہلے بھی یہ مطالبہ کر چکے ہیں کہ اوورسیز پاکستانیوں کو آن لائن ایف آئی آر درج کرانے کا حق دیا جائے ان کے کیسز عدالتوں میں تیز رفتار ٹرائل کے ذریعے ایک ماہ میں نمٹائے جائیں اور ان کی ریمیٹنس کے حساب سے ان کو ڈیوٹی میں ریلیکسیشن دی جائے تاکہ ان کا حوصلہ بڑھے اور وہ زیادہ سے زیادہ زر مبادلہ ملک بھیج سکیں

انجنئیر راشد محمود اعوان
President Car Exporter Association for Pakistan

Exciting news for car enthusiasts! 🚗 The 2025 proposed policy update for commercial used car imports in Pakistan allows ...
15/09/2025

Exciting news for car enthusiasts! 🚗 The 2025 proposed policy update for commercial used car imports in Pakistan allows imports of cars up to 5 years old. Eligible importers include registered businesses and individuals with FBR importer status. Key requirements: right-hand drive, Euro 4+ standards, and proper documentation. Duties include 30% customs + 40% additional duty (phasing out by 2030) + 17-18% sales tax. Learn more from MDK Corporation, a leading car exporter! Visit www.mdkjapan.com for details.

"Breaking Barriers, Not Budgets!As a voice for the rights of persons with disabilities, I'm calling on policymakers to r...
13/09/2025

"Breaking Barriers, Not Budgets!

As a voice for the rights of persons with disabilities, I'm calling on policymakers to reconsider the automobile policy for individuals with disabilities in Pakistan.

Currently, the policy allows only zero-meter, 1300cc cars to be imported, which are already expensive in Japan. Adding freight and taxes makes it unaffordable for most.

I urge policymakers to increase the age limit to 7 years, making it more accessible for persons with disabilities to own a vehicle.

To prevent misuse, we can implement:

Different colored bills of entry
Distinctive number plates for imported units

Let's work together to make transportation more inclusive and affordable for all!

🇵🇰"

24/08/2025
05/08/2025

MDK پاکستان کے چیئرمین جناب راشد محمود اعوان کی جانب سے کھیلوں اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا سلسلہ جاری۔
خاتون اتھلیٹ رابعہ نور کو ایم ڈی کے کے آفس میں خصوصی طور پر مدعو کرکے ایک لاکھ روپے کا کیش ایوارڈ اور بھرپور خراج تحسین پیش کیا گیا۔

"Congratulations to Rabia Noor on her well-deserved win! 🏆💪 We're proud to announce that she's been awarded Rs. 1 lakh at a ceremony held at MDK Japan's Regional Head Office in Karachi. 👏 Keep shining, Rabia! 💥 "

MDK پاکستان کے چیئرمین جناب راشد محمود اعوان کی جانب سے کھیلوں اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا سلسلہ جاری۔ خاتون ات...
05/08/2025

MDK پاکستان کے چیئرمین جناب راشد محمود اعوان کی جانب سے کھیلوں اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا سلسلہ جاری۔
خاتون اتھلیٹ رابعہ نور کو ایم ڈی کے کے آفس میں خصوصی طور پر مدعو کرکے ایک لاکھ روپے کا کیش ایوارڈ اور بھرپور خراج تحسین پیش کیا گیا۔

"Congratulations to Rabia Noor on her well-deserved win! 🏆💪 We're proud to announce that she's been awarded Rs. 1 lakh at a ceremony held at MDK Japan's Regional Head Office in Karachi. 👏 Keep shining, Rabia! 💥 "

住所

Shibuya-ku, Tokyo

ウェブサイト

アラート

Apna Japan Networkがニュースとプロモを投稿した時に最初に知って当社にメールを送信する最初の人になりましょう。あなたのメールアドレスはその他の目的には使用されず、いつでもサブスクリプションを解除することができます。

事業に問い合わせをする

Apna Japan Networkにメッセージを送信:

共有する

カテゴリー