27/07/2025
وادی تیراہ، ضلع خیبر میں سیکورٹی فورسز کی مارٹر فائرنگ سے ایک معصوم بچی کی شہادت اور اس کے بعد مظلوم عوام کے پرامن احتجاج پر فائرنگ کے نتیجے میں چھ بے گناہ مظاہرین کی شہادت کی اطلاع افسوسناک اور بدترین دہشتگردی ہے۔
کیا قبائلی عوام کو اپنے جگر گوشوں کے قتل پر احتجاج کا حق نہیں؟ کیا پرامن اور آئینی احتجاج کا جواب سیدھی فائرنگ اور مظاہرین کے قتل عام سے دیا جائے گا؟ فوجی آپریشنز، سویلین آبادی پر بمباری، مارٹر گولوں کی فائرنگ اور ڈرون حملے فوری طور پر بند کیے جائیں۔
اس کے ساتھ ہی صوبائی حکومت کی مجرمانہ غفلت اور بے حسی پر سوال اٹھتا ہے، جنہوں نے ’’ایکشن اِن ایڈ سول پاور ایکٹ‘‘ کے ذریعے فورسز کو ہر گھر میں گھسنے اور عوامی آزادیوں کو پامال کرنے کا کھلا لائسنس دے رکھا ہے۔ اگر صوبائی حکومت کچھ اور نہیں کر سکتی تو کم از کم یہ کالے قوانین واپس لے تاکہ مزید بے گناہ قبائلی عوام کو نشانہ نہ بنایا جائے۔