
29/09/2025
ملائیشیا میں غیر ملکی کارکنان کے لیے EPF شمولیت لازمی – تفصیل اور اہم نکات
ملائیشیا کی حکومت نے ایک بڑا اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اب غیر ملکی کارکنان (Non-Malaysian Citizen Employees) کو بھی ایمپلوئیز پروویڈنٹ فنڈ (EPF یا KWSP) میں شامل ہونا لازمی ہوگا۔ یہ قانون خاص طور پر ان تمام غیر ملکی ورکرز کے لیے بنایا گیا ہے جو ملک میں قانونی ورک پرمٹ کے تحت کام کر رہے ہیں۔ اس فیصلے کا مقصد غیر ملکی کارکنان کو سوشل پروٹیکشن فراہم کرنا اور ان کے لیے محفوظ مستقبل کو یقینی بنانا ہے۔
یہ قانون اکتوبر 2025 کی تنخواہوں سے نافذ ہوگا اور پہلی کٹوتی نومبر 2025 میں ہوگی۔
👥 کون شامل ہوگا؟
وہ تمام غیر ملکی کارکن جن کے پاس قانونی ورک پرمٹ (Valid Work Pass) موجود ہے اور وہ ملائیشیا میں باضابطہ ملازمت کر رہے ہیں۔
گھریلو ملازمین (Domestic Workers) جیسے ڈرائیورز، میڈز وغیرہ اس قانون سے مستثنیٰ ہیں۔
غیر قانونی ورکرز یا جن کے پاس درست ورک پرمٹ نہیں ہے، وہ اس نظام کا حصہ نہیں بن سکیں گے۔
💰 کٹوتی (Contribution) کی شرح
غیر ملکی کارکن اور آجر دونوں EPF میں حصہ ڈالیں گے۔
ابتدائی شرح 2% ہوگی۔
2% ملازم کی تنخواہ سے کٹوتی ہوگی۔
2% آجر اپنے حصے سے جمع کرائے گا۔
یہ کٹوتی ملازم کی بنیادی تنخواہ (Basic Salary) کے حساب سے ہوگی۔
📜 آجر (Employer) کی ذمہ داریاں
ملائیشین آجر پر درج ذیل ذمہ داریاں عائد ہوں گی:
1. رجسٹریشن:
ہر غیر ملکی کارکن کو EPF کے ساتھ رجسٹر کرنا لازمی ہوگا۔
اگر کوئی آجر ایسا کرنے میں ناکام رہتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔
2. کٹوتی اور ادائیگی:
ملازم کی تنخواہ سے ہر ماہ مقررہ رقم کٹوتی کرنی ہوگی۔
کٹوتی شدہ رقم اور آجر کا حصہ EPF کو جمع کرانا لازمی ہوگا۔
3. ریکارڈ رکھنا:
ملازمین کے درست ریکارڈ رکھنا اور EPF کو بروقت فراہم کرنا۔
4. شفافیت:
کسی بھی صورت میں ملازم کے EPF فنڈ کو روکا یا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
🌟 غیر ملکی کارکنان کے فوائد
یہ نظام غیر ملکی کارکنان کے لیے بہت سے فائدے لائے گا، خاص طور پر وہ لوگ جو طویل عرصے سے ملائیشیا میں کام کر رہے ہیں:
1. محفوظ مستقبل:
EPF ایک ریٹائرمنٹ فنڈ ہے، جس سے غیر ملکی کارکن مستقبل میں بچت کر سکیں گے۔
2. ریٹائرمنٹ کے بعد Leaving Malaysia Withdrawal:
جب غیر ملکی ورکر اپنا ورک کنٹریکٹ مکمل کر کے اپنے ملک واپس جائے گا تو وہ اپنا پورا EPF بیلنس واپس نکلوا سکے گا۔
3. سوشل پروٹیکشن:
بیماری، حادثہ یا ملازمت ختم ہونے کی صورت میں بھی یہ فنڈ ان کے لیے مالی مدد کا ذریعہ ہوگا۔
4. اعتماد میں اضافہ:
غیر ملکی ورکرز کو اس بات کا یقین ہوگا کہ ان کے مالی حقوق محفوظ ہیں اور آجر انہیں دھوکہ نہیں دے سکتا۔
⚖️ قانونی پہلو اور جرمانے
اگر کوئی آجر EPF کٹوتی اور جمع کرانے کے قوانین پر عمل نہیں کرتا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی۔
اس میں بھاری جرمانہ اور کمپنی کی رجسٹریشن منسوخ ہونے جیسے اقدامات شامل ہیں۔
🚫 عام غلط فہمیاں
1. یہ صرف ملائیشین شہریوں کے لیے نہیں بلکہ غیر ملکی ورکرز کے لیے بھی لازمی ہے۔
2. گھریلو ملازمین جیسے ہاؤس میڈز اس قانون سے مستثنیٰ ہیں۔
3. EPF کا پیسہ واپس لینا ممکن ہے، لیکن صرف Leaving Malaysia Withdrawal کے ذریعے، جب ورکر مستقل طور پر ملک چھوڑ رہا ہو۔
📢 حکومت کا مقصد
ملائیشیا میں تقریباً 20 لاکھ سے زائد غیر ملکی کارکنان مختلف شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔
اس قانون کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ یہ ورکرز مالی تحفظ حاصل کریں اور ان کا استحصال نہ ہو۔
ساتھ ہی، یہ قدم ملائیشیا کو ایک بین الاقوامی معیار کا لیبر مارکیٹ بنانے کی طرف اہم پیش رفت ہے۔
یہ قانون خاص طور پر پاکستان، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، نیپال، بھارت اور دیگر ممالک کے ورکرز کے لیے فائدہ مند ہوگا جو ملائیشیا میں کم آمدنی والی ملازمتیں کرتے ہیں۔
اب وہ بھی اپنی محنت کی کمائی کو محفوظ کر سکیں گے اور وطن واپس جاتے وقت ایک بڑی رقم لے جا سکیں گے۔
📅 کب نافذ ہوگا؟
اکتوبر 2025 کی تنخواہوں سے یہ قانون نافذ العمل ہوگا۔
پہلی EPF کٹوتی نومبر 2025 میں جمع کروائی جائے گی۔