
10/08/2025
پالس (نمائندہ خصوصی) وادی پالس اور آلائ کے درمیان حالیہ کشیدگی میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے معاملے نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق، پالس کے متعدد افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے وادی چوڑ میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی۔ تاہم، پالس کے عمائدین اس مؤقف کو مسترد کرتے ہیں۔
پالس کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ خلاف ورزی پالس کے عوام نے نہیں بلکہ آلائ کے خوانین اور ان کے ساتھیوں نے کی، جو مسلح ہو کر وادی چوڑ میں داخل ہوئے۔ ان کے مطابق، پالس کے لوگ پرامن رہے اور کسی غیر قانونی سرگرمی میں شامل نہیں ہوئے، اس کے باوجود ان کے معزز شہریوں کو مقدمے میں شامل کر کے ناانصافی کی گئی۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مؤقف سامنے نہیں آیا، تاہم مقامی ذرائع کے مطابق، حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پالس کے عمائدین نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں، اصل ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہو اور بے قصور افراد کو مقدمات سے بری کیا جائے۔