18/06/2025
زیبئ قتل کیس: خواجہ سراؤں کے خلاف عوامی شکایات کا انکشاف، اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا مطالبہ
ایبٹ آباد ۔ خواجہ سراء زیبئ کے قتل کی گونج ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ علاقے میں ایک نیا پہلو سامنے آ گیا۔ اہلیانِ علاقہ کی جانب سے ایک ہنگامی میٹنگ بلائی گئی جس میں انکشاف کیا گیا کہ علاقے میں موجود خواجہ سراء مبینہ طور پر نوجوان نسل کو برباد کرنے میں ملوث ہیں۔
اہلیاں علاقہ کا کہنا تھا کہ کئی خواجہ سراء نوجوانوں کو جال میں پھنساتے ہیں، ان کی ویڈیوز بنا کر بلیک میل کرتے ہیں، اور بچوں کو نشہ آور اشیاء کے ذریعے گمراہی کی طرف دھکیلتے ہیں۔ عوامی نمائندوں نے بتایا کہ علاقے میں جگہ جگہ ڈیرے ڈال کر نہ صرف معاشرتی اقدار کو پامال کیا جا رہا ہے بلکہ یہ عمل ایک خطرناک رجحان کی شکل اختیار کر گیا ہے۔
مزید کہا گیا کہ 100 میں سے 90 خواجہ سراء معاشرے کے لیے ناسور بن چکے ہیں۔ عوام نے متفقہ مطالبہ کیا کہ:
خواجہ سراؤں کے تمام ڈھیروں کا ڈیٹا چیک کیا جائے۔
تمام خواجہ سراؤں کا میڈیکل چیک اپ کروایا جائے تاکہ ان کی اصلی شناخت ظاہر ہو سکے۔
خواجہ سراء بننے کے رجحان پر قابو پانے کے لیے حکومتی سطح پر سخت اقدامات کیے جائیں۔
عوام نے اعلیٰ حکام، ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او، اور دیگر سکیورٹی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری نوٹس لیں اور عملی اقدامات کریں تاکہ علاقے میں امن قائم ہو اور نوجوان نسل کو گمراہی سے بچایا جا سکے۔
سوشل میڈیا پر بھی اس مسئلے پر شدید ردعمل دیکھا جا رہا ہے، اور "زیبئ کیس" اب صرف ایک قتل نہیں بلکہ معاشرتی بگاڑ کی علامت بنتا جا رہا ہے۔
علاقے کے لوگ سوال اُٹھا رہے ہیں: یہ خواجہ سراء ہیں یا نوجوانوں کے شکاری؟"