EXAMS Material

EXAMS Material I am a person who likes to help others in the field of science , chemistry ⚗️ everyday science 🔭.

15/05/2023



23/02/2023

23/02/2023


Crystal field theory
12/02/2023

Crystal field theory




31/01/2023




ملک میں موٹاپے کی شرح 88 فیصد سے زائد ہوگئی، سروے

پاکستان میں موٹاپے کی شرح 88 فیصد سے زائد ہوگئی ہے جبکہ پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں 95 فیصد سے زائد مرد و خواتین موٹاپے کا شکار ہیں۔

پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائٹیٹک سوسائٹی (پی این ڈی ایس) کی جانب سے پاکستان بھر کے گیارہ شہروں میں کئے گئے ایک سروے کے مطابق، 25 سو افراد کا باڈی ماس انڈیکس چیک کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ ان شہروں کے 88 فیصد سے زائد افراد موٹاپے کا شکار ہیں۔

پی این ڈی ایس کی اسٹڈی جو کہ ملک کے معروف میڈیکل جرنل راول میڈیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے، کے مطابق تقریباً سات فیصد افراد ایسے بھی تھے جن کا وزن نارمل حد سے زیادہ تھا جبکہ صرف پانچ فیصد افراد کا باڈی ماس انڈیکس نارمل پایا گیا۔

سروے کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹیٹک سوسائٹی کی ایگزیکٹو ممبر صائمہ رشید نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ ان کے سروے کے مطابق پاکستان میں 73 فیصد افراد خود کو موٹاپے کا شکار سمجھتے ہیں لیکن جب ان افراد کا ماڈی ماس انڈیکس چیک کیا گیا تو ایشیا پیسیفک کلاسیفکیشن کے مطابق موٹاپے کی شرح اس سے کہیں زیادہ تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں سکھر اور آزاد کشمیر میں میرپور کے 100 فیصد شہری موٹاپے کا شکار پائے گئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد کے 95 فیصد افراد موٹاپے کا شکار ہیں، جبکہ پنجاب کے تمام شہروں کے 95 فیصد افراد موٹاپے کا شکار ہیں، کراچی میں تقریباً 84 فیصد افراد جبکہ کوئٹہ میں 73 فیصد افراد موٹاپے کا شکار ہیں۔
پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹیٹک سوسائٹی کی ایگزیکٹو ممبر صائمہ رشید سروے کی تفصیلات بتاتے ہوئے۔
پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹیٹک سوسائٹی کی ایگزیکٹو ممبر صائمہ رشید سروے کی تفصیلات بتاتے ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ وسطی پنجاب کے شہر خان پور کے 72 فیصد افراد موٹاپے کا شکار ہیں جو کہ پورے ملک میں موٹاپے کی سب سے کم شرح ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی معروف گائناکالوجسٹ پروفیسر غزالہ محمود کا کہنا تھا کہ ان کے سروے کے مطابق موٹاپے کے شکار 28 فیصد افراد بلڈ پریشر جبکہ 21 فیصد ذیابیطس کے مرض میں مبتلا تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ مرد و خواتین میں جسمانی ورزش نہ کرنا اور غیر صحت مندانہ غذا موٹاپے کی دو بڑی وجوہات ہیں۔

اس موقع پر دونوں ماہرین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ملک میں موٹاپے کے تدارک کیلئے نیشنل ایکشن پلان بنایا جائے اور فوری طور پر غذائی عادات کو درست اور جسمانی کھیل کود اور ورزش کو فروغ دینے کے اقدامات کئے جائیں تاکہ ملک میں وقت سے پہلے ہونے والی اموات اور بیماریوں کی وجہ سے معذور ہونے والے افراد کی شرح میں کمی لائی جا سکے۔

محمد وقار بھٹی، روزنامہ جنگ

30/01/2023
30/01/2023


Colors of various gases
29/01/2023

Colors of various gases



   #
24/01/2023



#

23/01/2023

سورج کی شعاعیں اور وٹامن ڈی۔


تحریر :غلام مصطفٰی (جی۔ایم)

جانداروں میں ایک عمل ہے ۔جسے ""Photobiological Synthesis""" کہتے ہیں ۔اس عمل کا دوسرا نام """photo conversion"""" ہے۔
یہاں photo یونانی زبان کا لفظ ہے جس کی معنی """روشنی""" کے ہے۔
بائیولوجی میں اس کی تعاریف کچھ اس طرح سے کی جاتی ہے۔

تعاریف!
یہ ایک ایسا عمل ہے جس میں جسم کے کچھ مالیکیول روشنی کے سامنے آنے پر دوسرے مالیکیولز میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔
سادہ الفاظ میں،
یہ جسم کے لیے روشنی کا استعمال کرتے ہوئے ایک مادے کو دوسرے مادے میں تبدیل کرنے کا ایک طریقہ ہے۔

=> یہ عمل جانداروں میں کہاں کہاں پر استعمال ہوتا ہے ؟

=> انسانی جسم میں وٹامن D بنانے کیلیے استعمال ہوتا ہے۔

=> جانور دیکھنے (Visual) کیلیے استعمال کرتے ہیں۔

=> یہ Photodynamic therapy کیلیے استعمال ہوتا ہے۔

=> یہ photosynthesis اور ریسرچ کیلیے استعمال ہوتا ہے۔

=> یہ Bioluminescent Imanging میں استعمال ہوتا ہے۔
=> یہ Optogenetics میں استعمال ہوتا ہے۔

=> یہ photo repair کیلیے استعمال ہوتا ہے۔

=> یہ Phototropism میں استعمال ہوتا ہے۔

=> یہ photomorphogenesis میں استعمال ہوتاہے۔

=> یہ Phototropin-mediated responses میں استعمال ہوتا ہے۔

=> یہ photomovement کیلیے استعمال ہوتا ہے۔

=> یہ Photoreceptor-mediated responses میں استعمال ہوتا ہے۔

=> یہ phototaxis میں استعمال ہوتا ہے۔

مندرجہ بالا تو روشنی کے چند استعمالات ہیں جبکہ روشنی جانداروں کیلیے مختلف طریقوں میں مختلف اعمال کیلیے استعمال ہوتی ہے۔

یہاں ہم یہ جاننے کی کوشش کرینگے کہ وٹامن D روشنی سے کیسے بنتی ہے۔
سب سے پہلے ہم یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ

وٹامن D کیا ہے؟

یہ ایک Nutrient ہے جو جانوروں میں ہڈیوں ،دانت اور جانوروں کے صحت کیلیے ضروری ہے ۔

اب Nutrient کیا ہے؟

اس کو اردو میں """ غذائیت""" کہتے ہیں۔
یہ ایک ایسا مادہ ہے جو جسم کی نشوونما اور جسم مختلف افعال کے کام کرنے کیلیے ضروری ہے۔

یہ ہمیں کہا سے ملتا ہے؟

یہ ہمیں مختلف خوراک اور چیزوں سے ملتا ہے :جیسے کہ
انڈے کی زردی سے ، مچھلی سے ، بڑے جانوروں کے جگر سے ، نارنگی کی جوس سے ، دہی سے ، اور اس کو حاصل کیلیے مختلف دوائی اور ٹیبلیٹ بھی موجود ہیں۔

اس کے بنیادی طور پر دو اقسام ہیں

(1) vitamin D2 (ergocalciferol)
(2) vitamin D3 (cholecalciferol)

وٹامن D کو کیوں ""وٹامن ڈی ""کہتے ہیں۔

اس کو وٹامن D اس لیے کہتے ہیں۔ جب سائنسدانوں نے وٹامن A اے ، B بی ، C سی دریافت کرچکے تھے تو انکو نام انگریزی Alphabet کے ترتیب کے حساب سے نام رکھ رہے تھے۔
جب بچوں میں کمزور ہڈیوں کے مسائل پیدا ہوئے تو سائنسدان نے اس کی وجہ دریافت کرنے کیلیے ریسرچ جس سے انہونے وٹامن D دریافت کیا کہ بچوں میں ایک وٹامن ہے جس کی کمی ہے جس کی وجہ سے ان کی ہڈیاں کمزور ہوتی ہیں ۔لہذا انہونے پچھلے تین وٹامن کا نام انگریزی alphabet کے ترتیب سے رکھا تھا اب جب چوتھا وٹامن دریافت ہوا تو انہونے اس کا نام vitamin D رکھ دیا۔اور اسے """sunshine vitamin""" بھی کہتے ہیں۔

وٹامن ڈی سورج کی روشنی سے کیے پیدا ہوتی ہے؟

وٹامن D ہمارے جسم میں پہلے سے ہی موجود ہوتا ہے ۔لیکن اپنے جزا کی صور میں(raw material form) جسے Dehydrocholesterol (7-DHC) ۔7 کہتے ہیں ۔ مثال کے طور پر آپ گوشت کا سالن پکانا چاہتے ہیں اور اس کھانے کے اجزا کیا کیا ہوتے ہیں؟
جیسے کہ پانی ، نمک ، کوشت ،سبزیا وغیرہ اسی طرح وٹامن D بنانے کیلیے ہمارے جسم میں پہلے سے چیزیں موجود ہوتی ہیں لیکن سورج کی روشنی کی وجہ سے وہ چیزیں وٹامن ڈی کے فعالی شکل (active form) میں تبدیل ہوجاتی ہیں۔

وٹامن ڈی ""Dehydrocholestrol) 7DHC) ""سے کیسے بنتا ہے ؟

ہمارے جسم کی بیرونی کھال (Skin) جسے (epidermis) کہتے ہیں اس کے سیل (cell) جسے Keratinocytes کہتے ہیں اس کے اندر Dehydrocholestrol 7 بنتے ہیں۔اور یہ ہمیں مختلف خوراک سے بھی ملتے ہیں۔جیسے کہ انڈے کی زردی ، جانوروں کے جگر وغیر

جب سورج سے Ultraviolet B بالائے بنفشی B (UVB) شعاعیں جلد پر پڑتی ہیں تو وہ DHC 7 سے وٹامن D3 (cholecalciferol) بننے لگتے ہیں۔ اس وٹامن ڈی 3 کو پھر جگر اور گردوں میں منتقل کیا جاتا ہے جہاں یہ اپنی فعال شکل(active form) ، کیلسیٹریول (calcitriol) میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ وٹامن ڈی کی اس فعال شکل کو پھر جسم کیلشیم (calcium) کو جذب کرنے اور ہڈیوں کی نشوونما کو فروغ دینے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ پیدا ہونے والے وٹامن ڈی کی مقدار دن کے وقت، موسم، عرض بلد، جلد کی رنگت اور سن اسکرین کے استعمال جیسے عوامل پر منحصر ہے۔ سورج کی روشنی میں وقت گزارنا، خاص طور پر دن کے وسط میں، وٹامن ڈی پیدا کرنے کا سب سے موثر طریقہ ہے۔
تاہم، بہت زیادہ UVB کی مقدر (sunburn) جلد کو پہنچنے والے نقصان، اور جلد کے کینسر کے خطرے کا سبب بن سکتی ہے۔
لہذا، یہ ضروری ہے کہ جلد کو UVB تابکارہ شعاعوں سے بچانے کیلیے سن اسکرین (sunscreen) کا استعمال کریں اور سورج پر ضروری حصو کو ظاہر کریں ۔ خاص کر جب سورج کی شعاعوں کی شدت ہو۔
بقایا ضروری ہدایت کیلیے ڈاکٹروں سے رجوع کریں

09/01/2023

Address

Abbottabad

Telephone

+923125992793

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when EXAMS Material posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to EXAMS Material:

Share