Valla Nikka Hazarawal

Valla Nikka Hazarawal Valla Nikka Hazara wal
Laughter has been shown to have numerous health benefits, including reducing stress and improving mood.

Studies have suggested that laughter can boost the immune system, decrease pain, and lower blood pressure.

حویلیاں ہزارہ ضلع ایبٹ آباد کی ایک تحصیل، ہری پور سے ایبٹ آباد جاتے 13 کلومیٹر پہلے ،پہاڑیوں میں گھرا ایک چھوٹابلکہ ننھا...
16/06/2025

حویلیاں ہزارہ ضلع ایبٹ آباد کی ایک تحصیل، ہری پور سے ایبٹ آباد جاتے 13 کلومیٹر پہلے ،پہاڑیوں میں گھرا ایک چھوٹابلکہ ننھاسا شہر،جو ایک چھوٹے دریا، ندی” دوڑ“ کے کنارے واقع ہے۔ایک ایسا مقام کہ جہاں آپ پہاڑی و میدانی خطے اور وادی کا بھی ایک ساتھ لطف اٹھا سکتے ہیں۔جی ہاں!ایک ایسا مقام جہاں موسم معتدل رہتا ہے اورجسے یہاں کے لوگوں کی طبیعت و مزاج کے بالکل متضاد بھی کہا جا سکتا ہے۔
آج بھی جب اس سرزمین پر قدم رکھتا ہوں تو دل دماغ کو جس سکو ن و راحت کا احساس ہوتا ہے وہ کبھی کہیں اور نہیں دیکھا۔ ٹھنڈ پڑ جاتی ہے سینے میں۔
یہ پاکستان کا سب سے پر امن علاقہ ہے
سب سے بڑھ کر یہاں کے لوگوں کی اپنے ملک سے پے پایاں و بے پنا ہ محبت کرتے ہیں۔

جب درہ خیبر میں چلنے والی پہلی ریل گاڑی ایک انگریز خاتون ڈرائیور نے چلائی۔خیبر پاس ریلوے۔ میری نئی کتاب ریل کی جادو نگری...
12/06/2025

جب درہ خیبر میں چلنے والی پہلی ریل گاڑی ایک انگریز خاتون ڈرائیور نے چلائی۔
خیبر پاس ریلوے۔ میری نئی کتاب ریل کی جادو نگری سے ایک جزوی اقتباس
۔
اس گاڑی کی رفتار اتنی سست اور باعث آزار ہوتی تھی کہ دوڑتا ہوا کوئی بھی مسافر کود کر اس میں چڑھ جاتا تھا۔ کچھ من چلے اور دِل جلے مسافر کسی اونچی پہاڑی پر چڑھائی کے آغاز پر ہی چلتی گاڑی سے چھلانگ مار کر نیچے کود جاتے ، دو گھڑی انگڑائیاں لے کر کمر سیدھی کرتے ایک آدھ سگریٹ بھی پھونک ڈالتے تھے۔ اور اگر یہ لوگ مناسب تعداد میں ہوتے اور ان کی طبیعت رقص و سرود کی طرف مائل ہوتی تو وہ ایک دوسرے کو آنکھ سے اشارہ کرتے اور پھر وہیں کوئی ہموار سطح تلاش کر کے ، پشتو ٹپے گاتے اور خٹک ناچ کے بھی دو چار پھیرےلگالیتے تھے۔ پھرپیدل ہی خراماں خراماں اُسی پہاڑی پر اُوپر چڑھ جاتے تھے اور وہیں کہیں بیٹھ کر ریل گاڑی کا انتظار کیا کرتے تھے ، جواس دوران مزے سے پہاڑی کے گرد لمبا چکر لگا کر اور کچھ سرنگوں میں سے گزر کر وہاں پہنچتی تھی۔ گاڑی کا شرارتی ڈرائیور جو اس بھاگ دوڑ سے لطف اندوز ہوتا تھا ، انھیں قریب پا کر دور سے ہی سیٹی بجا کر اپنے آنے کی اطلاع دیتا تھا ، ہر چند کہ اس کی ضرورت نہیں تھی کیوں کہ انجن کی گھڑگھڑاہٹ ، اوردھویں کی لکیر دور سے ہی اس کے آس پاس ہونے کی اطلاع دے دیتی تھی۔ وہ لڑکے ایک بارپھر کسی مینڈک کی طرح پُھدک کر اس گاڑی میں سوار ہو جاتے تھے اور یوں یہ سفر جاری رہتا تھا۔

اس لائن کا باقاعدہ افتتاح 4 نومبر 1925ء کو ہوا تھا۔ پہلی ریل گاڑی کو ایک انگریز خاتون چلا کر پشاور سے لنڈی کوتل تک لے کر گئی تھی۔ حیران ہو گئے نا آپ ؟ یہ بھی بڑی دلچسپ کہانی ہے۔ کہتے ہیں کہ اس انگریز لیڈی سے گاڑی چلوانے کی دو وجوہات تھیں۔
پہلی تو یہ کہ اس ساری لائن کی تعمیر کے دوران کام کی نگہداشت ایک انگریز انجینئر نے کی جس کا نام وکٹر بیلی تھا۔ اس کی بُری قسمت کہ وہ بہرحال اس لائن کا افتتاح نہ دیکھ سکا اور تین مہینےقبل ہی انتقال کر گیا تھا۔ برطانوی حکومت نے اس کی جان توڑ محنت اورقربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئےاس کی بیوی کو یہ اعزاز بخشا کہ اس کے شوہر کی نگرانی میں بنائی گئی اس پٹری پر پہلی ریل گاڑی کو چلا کر اس کا افتتاح وہ کرے گی۔
دوسری داستان گو کچھ قابل بھروسہ تو نہیں مگر کتابوں میں تحریر ہے جس میں یہ کہا گیا تھا کہ اس علاقے کےمقامی قبائلی باشندے یہ گاڑی چلنے کی اجازت نہیں دے رہے تھے اور انھوں نے مزاحمت کا اعلان بھی کردیا تھا۔ انگریزوں کو علم تھا کہ یہ لوگ خواتین کا بہت احترام کرتے ہیں ان کو کچھ نہیں کہتے ، اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس گاڑی کو پہلی دفعہ ایک خاتون ہی چلا کر لے جائے تاکہ اسے دیکھ کر مقامی قبائلی گاڑی پر حملہ نہ کریں۔ یہاں ایک دلچسپ صورتحال سامنے آئی کہ پہلے تو اس انگریز خاتون کو انجن چلانا سکھایا گیا، پھریہ جتانے کے لیے کہ گاڑی کوئی مرد نہیں بلکہ ایک خاتون چلا رہی ہے ، اس کو اپنے بال کھلے چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ، تاکہ دور سے ہی اس کے سنہری ریشمی بال ہوا میں لہراتے دیکھ کر قبائلی اس گاڑی پر حملہ نہ کریں۔ اب ان باتوں میں کتنی حقیقت ہے واللہ العلم یا اس دور کے لوگوں کو پتہ ہوگا۔ لیکن اسے سن کر اور کچھ تصور کرکے ایک بے نام سا لطف ضرور آتا ہے-

کاش کہ یہ پوسٹ تمام لوگ پڑهیں، اور اسے آگے بهی پھیلائیں دنیا میں سب سے زیادہ اموات كولیسٹرول بڑھنے کی وجہ سے ہارٹ اٹیک س...
08/06/2025

کاش کہ یہ پوسٹ تمام لوگ پڑهیں،
اور اسے آگے بهی پھیلائیں
دنیا میں سب سے زیادہ اموات كولیسٹرول بڑھنے کی وجہ سے ہارٹ اٹیک سے ہوتی ہیں.
امریکہ کی بڑی بڑی كمپنياں دنیا میں دل کے مریضوں کو اربوں کی دوا
(heart patients)فروخت کر رہی ہیں
لیکن اگر آپ کو کوئی تکلیف ہوئی تو ڈاکٹر کہے گا angioplasty (اےنجيوپلاسٹي) كرواؤ .اس آپریشن میں ڈاکٹر دل کی نالی میں ایک spring ڈالتے ہیں جسے stent کہتے ہیں.یہ stent امریکہ میں بنتا ہے اور اس کا cost of production صرف 3 ڈالر (روپیہ750یا850) ہے.
اسی stent کو پاک و ہند میں لاکر 3یا5 لاکھ روپے میں فروخت کیا جاتا ہے اور آپ کو لوٹا جاتا ہے.ڈاکٹروں کو ان روپوں کا commission ملتا ہے ، اسی لیے وہ آپ سے بار بار کہتا ہے کہ angioplasty كرواؤ .

علاج

● ادرک (ginger juice
یہ خون کو پتلا کرتا ھے.
یہ درد کو قدرتی طریقے سے 90٪ تک کم کرتا هے

● لہسن (garlic juice)
اس میں موجود allicin عنصر cholesterol اور BP کو کم کرتا ھے.
وہ دل کے بلوکج کو کھولتا ھے

● لیموں (lemon juice
اس میں موجود antioxidants، vitamin C اور potassium خون کو صاف کرتے ہیں.
یہ بیماری کے خلاف مزاحمت (immunity) بڑھاتے ہیں.

● ایپل سائڈر سرکہ (apple cider vinegar)
اس میں 90 قسم کے عناصر ہیں جو جسم کے سارے اعصاب کو کھولتے ھیں، پیٹ صاف کرتے ہیں اور تھکاوٹ کو مٹاتے ہیں.
یہ بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرتا ہے۔

ان چیزو کو
اس طرح استعمال میں لایئں

1-ایک کپ لیموں کا رس لیں.
2-ایک کپ ادرک کا رس لیں.
3-ایک کپ لہسن کا رس لیں.
4 ایک کپ ایپل apple سرکہ
ان چاروں کو ملا کر دھيمي آنچ پر گرم کریں جب 3 کپ رہ جائے تو اسے ٹھنڈا کر لیں.

اب آپ اس میں 3 کپ شہد ملا لیں یا شہد کے بغیر
روز اس دوا کے 3 چمچ صبح خالی پیٹ لیں جس سے سارے
ساری بلوکج ختم ہو جائیں گی . یعنی شریانیں کھل جائینگی . إن شاء اللہ

دل کے دورے سے بچنے کے لئے یہ اقدامات کریں

چونکہ زیادہ تر لوگ دل کے دورے کے وقت اکیلے ہوتے ہیں بغیر کسی کی مدد کے انہیں سانس لینے میں تکلیف
ہوتی ہے. وہ بے ہوش ہونے لگتے ہیں اور ان کے پاس صرف 10 سیکنڈ ہوتے ہیں
ایسی حالت میں مبتلا شخص زور زور سے کھانس کر خود کو عام رکھ سکتا ہے.
ایک زور کی سانس
لینی چاہئے ہر کھانسی سے پہلے
اور کھانسی اتنی تیز ہو کہ
سینے سے تھوک نکلے .

جب تک مدد نہ آئے یہ عمل دو سیکنڈ کے وقفے سے دہرایا جائے تاکہ دھڑکن عام ہو جائے.
زور کی سانسیں پھیپھڑوں میں آکسیجن پیدا کرتی ہے
اور زور کی کھانسی کی وجہ دل سكڑتا ہے جس سےخون سنچالن باقاعدگی سےچلتا ہے.

08/06/2025

゚viralシfypシ゚viralシalシ Viral reel videos

پہاڑوں کی سیر کو جائیں تو یہ تحریر محفوظ کرلیں !سانحہ سکردو ایک دل دہلا دینے والا حادثہ ہے ۔جس میں گجرات کے چار دوست الم...
25/05/2025

پہاڑوں کی سیر کو جائیں تو یہ تحریر محفوظ کرلیں !
سانحہ سکردو ایک دل دہلا دینے والا حادثہ ہے ۔جس میں گجرات کے چار دوست المناک حادثے کا شکار ہوئے۔۔۔نہ جانے کتنی دیر تکلیف سے گزرنے کے بعد موت کی آغوش میں گئے ہوں گے ۔۔۔اور پھر سات دن تک ان کے اجسام کھلے آسمان تلے پڑے رہے اور کسی کو خبر نہ ہوئی ۔
زندگی کا محافظ رب کریم ہے لیکن حفاظتی اسباب اختیار کرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔ کبھی بھی دوستوں یا فیملی کے ساتھ سیر کرنے جائیں تو یہ باتیں یاد رکھیں ۔
سب سے پہلے تو ڈرائیونگ !
یاد رکھیں شاہراہ ریشم کو دنیا کا آٹھواں عجوبہ بھی کہتے ہیں ۔۔جبکہ جگلوٹ سکردو روڈ اس سے بھی بڑا عجوبہ ہے ۔۔ایسے بے پناہ راستے اب شمالی علاقہ جات میں جا بجا بن چکے ہیں ۔۔۔گلگت سے چترال سڑک بن رہی ہے ۔۔شمشال کا ٹریک بذات خود ایک عجوبہ ہے ۔۔استور سڑک کا ابتدائی بیس پچیس کلو میٹر کا حصہ شدید خطرناک ہے ۔۔۔یہاں سڑکیں پہاڑوں کے ساتھ گھومتی ہوئ جاتی ہیں ۔۔سڑک خالی ہے تو گاڑی بھگانے کا جی چاہتا ہے ، تب ساٹھ ستر کی سپیڈ پر چلتی گاڑی کے سامنے یک دم سڑک ختم ہوجاتی ہے ۔۔۔اگر ڈرائیور نے سڑک پر رہنا ہے تو اسے اسی رفتار پر موڑ کاٹنا ہوگا ۔۔۔اور اگر نہ کاٹ سکا تو پھر سینکڑوں فٹ گہری کھائی یا پھر ٹھاٹھیں مارتا دریا اس کا مقدر ہے ۔

مقامی افراد اور ڈرائیور بھی حادثہ کا شکار ہوتے ہیں لیکن بہت کم ۔۔۔اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے سینکڑوں بار ان راہوں پر سفر کیا ہوتا ہے ۔۔ایک ایک کھڈا اور ایک ایک موڑ ان کی یاداشت میں محفوظ ہوتا ہے ۔۔انہیں معلوم ہوتا ہے کہ کس رفتار پر کس موڑ سے قابو رکھتے ہوے گاڑی موڑی جاسکتی ہے ۔۔۔مقامی افراد جب بھی حادثہ کا شکار ہونگے اس کی پچانوے فیصد وجہ اوور لوڈنگ یا حدرفتار سے زیادتی ہوگی ۔۔۔
اب تمام بڑے شہروں سے گلگت ،استور ،سکردو وغیرہ کے لیے بس ،کوسٹر اور ویگنیں چلتی ہیں ۔۔مطلوبہ مقام پر پہنچ کر مقامی ڈرائیور اور گاڑی کرایہ پر حاصل کریں اور جہاں جی چاہے وہاں جائیں ۔۔۔مقامی ڈرائیور آپ کا محافظ بھی ہوگا اور گائیڈ بھی ۔۔۔اور آپ کو بالکل کہیں بھی یہ پریشانی نہیں ہوگی کہ گاڑی خراب ہوگئ تو کیا ہوگا ۔۔۔یہ نئی گاڑیاں ۔۔۔بیسویں صدی کی دلہن کی طرح اکڑ جائیں تو جلدی مانتی بھی نہیں ہیں ۔۔۔کیونکہ ان کی پوری مشین ایک کمپیوٹر سے منسلک ہوتی ہے اور ان کا مستری بھی شمالی علاقہ میں ہر جگہ نہیں ملتا ۔۔۔اور ایسی صورت میں یا گاڑی لاد کر لے جائیں یا پھر خراب حالت میں چلانے کی کوشش کریں جوکہ سیدھا سیدھا موت سے پنگا لینے والی بات ہے ۔۔۔
اگر جیپ کرایہ پر لینا جیب پر بھاری ہو تو قریباً ہر جگہ سواریوں والی جیپیں چلتی ہیں جو آپ کو معاشی استحکام بھی دیتی ہیں اور مقامی افراد اور ان کی اقدار کو سمجھنے کا موقع بھی ۔۔۔
فیری میڈوز کا ٹریک چیخیں نکلوانے والا ٹریک مشہور ہے ۔۔لیکن حادثات کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے ۔۔۔وجہ صرف یہ ہے کہ وہاں مقامی افراد کے علاؤہ کسی کو گاڑی لیجانے کی اجازت نہیں ۔۔۔بھلے آپ کے پاس V8 انجن کی حامل جدید گاڑی ہی کیوں نہ ہو ۔۔۔گذشتہ دنوں جدید ترین فرانسیسی رافیل جہاز کے خاک نشین ہونے کی وجہ بھی طیارے کی خامی نہیں بلکہ اس کو اڑانے والے پائلٹوں کی نااہلی اور مدمقابل کی قابلیت تھی ۔۔۔یہی اصول یہاں بھی لاگو ہوتا ہے ۔۔جدید گاڑی نہیں بلکہ قابل ڈرائیور ۔۔۔۔اس بات کو تمام حضرات پلے باندھ لیں ۔۔۔کبھی بھی آپ حضرات ایسے ڈرائیور کے ساتھ سفر نہ کریں جو پہلی دوسری یا تیسری بار ان علاقوں کی جانب جارہا ہو۔۔۔جس کے ہمراہ جارہے ہیں اس سے ضرور پوچھیں ۔۔۔
بھائ پہلے کتنی بار گئے ہو ؟
ٹریول کمپنیوں کی اکثریت بھی ناتجربہ کار ڈرائیور بھرتی کرکے کام چلاتی ہے تاکہ کم زیادہ سے زیادہ رقم بٹوری جاسکے ۔۔۔
تو پہلا اصول یہ سمجھ لیں کہ ڈرائیور چاہے آپ خود ہیں یا کوئ اور انتہائ کہنہ مشق ہونا چاہیے ۔۔۔اور اگر کوئ تیس سال سے گاڑی چلا رہا ہے لیکن ان راہوں سے ناآشنا ہے تو اناڑی ہے ۔۔۔
پھر بھی اگر خود گاڑی چلا کر لیجانا ضروری ہے تو جہاں اتنا خرچ ہوتا ہے وہاں جانے سے پہلے گاڑی کے بریک پیڈز ،کلچ پلیٹ ودیگر ضروری پرزہ جات کی جانچ ضرور کروا لی جائے ۔۔
ضروری معلومات لیتے وقت یہ ضرور معلوم کریں کہ وہاں کون سے نیٹ ورک کے سگنل آتے ہیں ۔۔اس کی سم ساتھ ضرور رکھیں ۔۔اور اگر ایسی جگہ جارہے ہیں جہاں صرف ایس کام چلتا ہے تو وہاں ایس کام یا یو فون کی سم استعمال کریں ۔۔۔
اسی طرح آئ فون اور دیگر ایسے مہنگے فون جن میں سم نہیں چلتی ان کے ساتھ بٹن والا نوکیا کو ضرور رکھیں ۔۔۔سگنل کھینچنے کے معاملہ میں آج بھی نوکیا پہلے نمبر پر ہے ۔
گاڑی چلاتے تصاویر بنانا ،گانے لگانا اور پھر من پسند گانے بدلنا ،سٹیک ،سنیپ ،لائیو وڈیو ،ٹک ٹاک ،واٹس ایپ اسٹیٹس ،فیس بک سٹوری ۔۔۔۔۔یہ سب دور حاضر کے وہ خوفناک جن ہیں جو پلک جھپکتے میں ہمیں کسی گہری آندھی کھائ یا کسی ٹھاٹھیں مارتے مچلتے دریا میں دھکیل سکتے ہیں ۔۔۔ان جنات سے ضرور دوستی رکھیں لیکن گاڑی چلانے کے دوران نہیں ۔۔۔
انتظامیہ سے ہر ممکن تعاون کریں ۔۔جہاں آپ کو اندراج کے لیے روکا جائے وہاں رکیں اور مکمل معلومات فراہم کریں ۔۔۔
بارش یا خراب موسم میں فورا کوشش کریں کسی محفوظ جگہ پر رک جائیں ۔۔کوئ بھی ایسی جگہ جو قدرے کشادہ ہو ۔۔یہاڑ کے دامن میں گاڑی کھڑی کرنے سے گریز کریں ۔۔۔
آجکل بہت سی جگہوں پر نیٹ کی سہولت موجود ہوتی ہے ۔۔۔اپنی لائیو لوکیشن اپنے کسی قابل بھروسہ آدمی کے ساتھ ضرور شئیر کریں ۔۔۔یہ بھی بہت مفید ثابت ہوتا ہے ۔۔۔
حادثات کی ایک بڑی وجہ طویل سفر ،تھکاوٹ اور نیند کا مکمل نہ ہونا بھی ہے ۔۔
سوشل میڈیا پر دکھائ جانیوالی دیگر چیزوں کی طرح سیاحت کا بھی صرف ایک پہلو دکھایا جاتا ہے ۔۔۔پہاڑ ،دریا ،جھیلیں ،جنگل ،برف زار ،سرسبز میدانوں میں گھومتے رنگ برنگی تصاویر ۔۔۔اور پھر سوشل میڈیا جو کہ پچاس فیصد دکھاوے اور حقیقت سے دور جعل سازی وملمع کاری کا ایک دلکش مجموعہ ہے اس سے متاثر ہوکر لوگ دھڑا دھڑ سیاحتی مقامات کا رخ کرتے ہیں ۔۔۔کوشش کریں اپنے قریب ترین مقام کا انتخاب کریں ۔۔۔یقین مانیں ہمارے اردگرد پورے ملک میں بہت خوبصورتی ہے ۔۔۔

ان پہاڑوں پر دل کے قافلے چلا کرتے تھے اور میلوں پیدل چلا کرتے تھے ۔۔۔گاڑیوں کے قافلوں نے جہاں ان کا حسن گہنا دیا ہے وہاں ہمہ وقت سر پر لٹکتی ایک تلوار بھی موجود ہے ۔۔۔نہ جانے کب فون کی گھنٹہ بجے اور کب کیا اطلاع آئے ۔۔۔یا فون ملنا ہی بند ہو جائے ۔۔۔۔
بہت کچھ ہے کہنے کو ۔۔۔۔لیکن شاید میں کہہ نہ پاؤں
اپنی غلطی کو انتظامیہ اور اداروں کے کھاتے ڈال کر بری الزمہ نہیں ہوا جاسکتا ۔۔۔اداروں میں خامیاں ضرور ہیں ۔۔لیکن ہمیں بھی اپنا احتساب ضرور کرنا چاہیے ۔

تحریر: نوید اشرف خان ( ٹور گائیڈ ۔ شمالی علاقہ جات)

( لوگوں کی کثیر تعداد شمالی علاقوں کا رخ کر رہی ہے ۔۔ سیاحوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اس پوسٹ کو جتنا شئیر کرسکتے ہیں کیجیے ۔۔۔یہ بھی صدقہ جاریہ ہے )
fansViral reel videosCoke Studio PakistanNational Highways & Motorway Police-NHMPHazara Quami Mahaz Pakistan - HQMISPRPakistan Tehreek-e-Insaf

قابل غور ۔۔۔
16/05/2025

قابل غور ۔۔۔

*• اَلْحَمْدُ لِلّٰه* جنوبی ایشیا میں ایک نیا سورج طلوع ہوا ۔ صرف ایک رات میں جنوبی ایشیا میں چوہدراہٹ سسٹم بدل دیا گیا۔...
15/05/2025

*• اَلْحَمْدُ لِلّٰه*
جنوبی ایشیا میں ایک نیا سورج طلوع ہوا ۔ صرف ایک رات میں جنوبی ایشیا میں چوہدراہٹ سسٹم بدل دیا گیا۔ 600 ارب کی معیشت کو صرف ایک ادارے نے ریورس گئیر لگا دیا۔🍁

مورخ لکھے گا کہ وہ بچے جن کو آئی ٹی ایکسپرٹ بتا بتا کر ہم ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں لگے رہتے تھے جو گوگل کے سی ای او کی سیٹوں تک پہنچ گئے اپنے ملک کی سب سے حساس ٹیکنالوجی کو 5 منٹ بھی ڈیفینڈ نہ کر سکے۔❣️

مورخ لکھے گا پاکستان زمین اور آسمان میں تاریخ لکھ گیا 💚
*• اَلْحَمْدُ لِلّٰه* 🌹
الحمدلل🩷

Address

Abbottabad Hazara۔
Abbottabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Valla Nikka Hazarawal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share