Abdul Hakim live - Khanewal

Abdul Hakim live - Khanewal Our mission Our mission is to be a social media worker and our mission is to stop evil and prevent

23/09/2025

کوئٹہ آنے والی جعفر ایکسپریس حادثے کا شکار

کوئٹہ پشاور سے کوئٹہ آنےو الی جعفر ایکسپریس حادثے کا شکار ہوگئی جبکہ ٹریک پر دھماکہ سے ٹرین پٹڑی سے اتر گئی

21/09/2025

مشنِ نور اور 20 ستمبر کی اہمیت

مؤرخہ 8 جنوری 1841 کو بھیرہ تحصیل بھلوال ضلع سرگودھا میں حافظ غلام رسول کے گھر میں سات بھائیوں اور دو بہنوں کے بعد آخری بیٹا نورالدین پیدا ہوا۔
اس وقت پنجاب پہ سکھوں کا قبضہ تھا۔ جو 1849 میں انگریزوں کے ہاتھوں ختم ہوا۔
نورالدین پنجاب کے مختلف اساتذہ سے دینی و دنیاوی تعلیم حاصل کرنے کے بعد مزید تعلیم کے حصول کے لیے رامپور، مراد آباد، لکھنؤ، اور بھوپال کا سفر کیا۔

نور الدین نے سید حسن شاہ سے مشکاۃ، عزیز اللہ افغانی سے مختلف کُتُبِ فقہ، مولوی ارشاد حسین مجددی سے فلسفہ، سعد اللہ اریال سے عربی شاعری جبکہ مولوی عبد العلی اور ملا حسن سے منطق کی تعلیم حاصل کی۔ لکھنئو میں اس نے مشہور حکیم علی حسین سے طب کی تعلیم بھی حاصل کی اور بھوپال میں کچھ عرصہ طبابت کی۔

چار سال بعد 25 سال کی عمر میں مولوی نورالدین حج کے لیے روانہ ہوا۔
وہاں شیخ حسن الخزرجی اور مولانا رحمت اللہ کیرانوی سے حدیث کی تعلیم حاصل کی۔
حج سے واپسی کے بعد شاہ ولی اللہ محدث دھلوی رح کے بیٹے شاہ عبدالغنی محدث دھلوی رح کے ہاتھ پہ بیعت کی۔ اس کے وکی پیڈیا کے مطابق اس نے بانئی دارالعلوم دیوبند مولانا قاسم نانوتوی رح سے بھی کچھ عرصہ تعلیم حاصل کی۔
اور بھیرہ واپس آ کے ایک مدرسہ کی بنیاد رکھی۔ اور ساتھ ہی طبابت بھی شروع کردی۔
اس کی طبابت کی شہرت سن کے مہاراجہ کشمیر رنبیر سنگھ نے اسے اپنا شاہی طبیب مقرر کر دیا۔ اگلے سولہ سال تک یہ شخص ریاستِ کشمیر کا شاہی طبیب رہا۔
کشمیر میں قیام کے دوران حکیم نور الدین نے مرزا غلام ق ادیا نی کی کتاب براھین احمدیہ پڑھی۔ اور مرزا سے ملنے کے لیے قادیان پہنچا۔
پہلی ملاقات میں ہی اس نے اس نے اس کے ہاتھ پہ بیعت کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ مرزا نے جواب دیا۔ ابھی مجھے بیعت لینے کی اجازت نہیں۔ یہ قادیان سے واپس کشمیر چلا گیا لیکن مرزا سے خط و کتابت جاری رہی۔

جب 1889 میں مرزا غلام ق ادی نی نے اپنی جماعت کی بنیاد رکھی اور 23 مارچ کو لدھیانہ میں بیعت لینے کا اعلان کیا تو اس روز سب سے پہلے حکیم نور الدین ہی کی بیعت کی۔
1892 میں کشمیر کی ملازمت سے فارغ ہونے کے بعد یہ مرزا کے پاس قادیان آ گیا۔ اور اپنی موت تک قادیان میں ہی مقیم رہا۔

مرزا غلام ق ادیا نی کے مرنے کے بعد 27 مئی 1908 کو قادیان میں موجود تمام ق ا دیان یوں نے متفقہ طور پر حکیم نور الدین کو اپنا پہلا خلیفہ منتخب کر لیا۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل تھے جنھوں نے بعد میں لاہوری جماعت کے نام سے اپنی الگ جماعت بنائی اور ق ا دیا نی خلافت کے نظام سے علیحدہ ہو گئے۔

مولوی نورالدین جو اب مولوی حکیم نورالدین کے نام سے مشہور تھا۔ اور مرزا غلام ق ادی انی کا پہلا خلیفہ بھی بن چکا تھا۔ اس نے اپنے چھ سالہ دور میں ق ادیا نی مشن کو اس طرح منظم کیا۔ کہ آج مختلف ممالک میں ان کے مشن کی ترویج کو ان کے اندرونی حلقے اسی کا کارنامہ تسلیم کرتے ہیں۔

اس شخص نے 1914 میں اپنے مرنے سے پہلے ق ادیا نی مشن لندن بھیجا۔ جس نے انگلینڈ کی پہلی مسجد شاہ جہاں مسجد ووکنگ پہ جوڑ توڑ کر کے قبضہ کیا۔ اور پھر وہیں سے مختلف ممالک میں اپنے مذہب کی ترویج و اشاعت کے لیے “ مشنِ نور “ کے نام سے وفود بھیجے۔
اسی لیے ان کی کُتُب میں موجود تاریخی بیانیے اسی دور کو “ مشنِ نور” سے جوڑتے ہیں۔

تاریخی لحاظ سے لفظِ “نور” کا استعمال ان کی جماعت میں بہت وضاحت سے ملتا ہے۔
جیسے نور مسجد قادیان، نور مسجد فرینکفرٹ نور مسجد کراؤلے انگلینڈ، امریکہ، افریقہ، کینیڈا اور دنیا کے بہت سے ممالک میں نور مسجد ( کچھ کی تصاویر منسلک ہیں ) نور اکیڈمی، نور فاؤنڈیشن اور دیگر بہت سی جگہوں پہ “ نور “ کا استعمال بہت واضح، مستند، تعلیمی، تبلیغی، دینی تشہیر اور ادارتی شناخت کے ثبوت کے طور پہ ملتا ہے۔ 1914 میں اس کے مرنے کے بعد مرزا بشیرالدین محمود دوسرا خلیفہ بنا۔ اور اس کے شروع کردہ “ مشنِ نور “ کو آگے چلاتا رہا۔

تقسیمِ ہندوستان کے بعد قادیان چونکہ ہندوستان میں آ چکا تھا۔ اس لیے 1947 میں ق ادیا نی جماعت کے اکثر اہم افراد قادیان سے لاہور اور دیگر شہروں میں قیام پذیر ہو گئے۔
یہ صورتِ حال دیکھ کے مرزا بشیرالدین محمود نے بھی قادیان سے نقل مکانی کا فیصلہ کیا۔ اور 1948 میں پاکستان آ گیا۔

یکم جون 1948 کو دریائے چناب کے کنارے تھوڑی سی زمین خریدی گئی۔ بعد میں اس مقام پہ 1034 ایکڑ زمین حکومتِ پاکستان سے جماعتِ احمدیہ کا ہیڈ کوارٹر بنانے کے لیے الاٹ کروائی گئی۔

نو نومبر 1948 کے سول اینڈ ملٹری گزٹ The Civil and Military Gazette کے مطابق لاہور سے تعلق رکھنے والے کچھ صحافی ربوہ کے نئے مقام کی سیر کو گئے۔
اخبارات نے “New Headquarters for Ahmadiyyas: Rabwah Allotment Site Near Chiniot” کے عنوان سے رپورٹ دی۔ کہ صحافیوں کو ربوہ میں بتایا گیا تھا۔ کہ احمدیہ کمیونٹی کو 1,034 ایکڑ زمین الاٹ کی گئی ہے تاکہ اپنا ہیڈکوارٹر بنایا جائے۔

اسی رپورٹ کے مطابق مرزا بشیرالدین محمود نے صحافیوں کو بتایا کہ ربوہ میں ہسپتال، تعلیمی ادارے، تحقیقی ادارے وغیرہ بنائے جائیں گے۔
اس نئے ہیڈ کوارٹر کا نام ربوہ رکھا گیا (جس کے معنی ہیں: بلند ٹیلہ)
ربوہ نام رکھنے سے پہلے اس جگہ کا نام “ چک ڈھگیاں “ تھا۔
1998 میں حکومتِ پاکستان نے سرکاری طور پر ربوہ کا نام بدل کے چناب نگر رکھ دیا۔ لیکن ق ادیا نی جماعت ابھی بھی اسے “ ربوہ “ کے نام سے پکارتی ہے۔

16 ستمبر 1948 کو قا دی انی جماعت کے اجلاس میں ربوہ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔
اور 20 ستمبر 1948 کو ربوہ کو ق ادیانی مرکز قرار دیا گیا۔
اس روز باقاعدہ ایک افتتاحی تقریب منعقد کی گئی۔ (اس کی 78 سال پرانی تصویر بھی پوسٹ کے ساتھ منسلک ہے)
اس مقام پہ مرزا بشیرالدین محمود نے خود ظہر کی نماز پڑھائی۔ (20 ستمبر 1948 کو نماز پڑھانے کی تصویر بھی ساتھ منسلک ہے) اور نمازِ ظہر کی ادائیگی کے بعد اسی مقام پہ پانچ بکرے ذبح کیے گئے۔
ان پانچوں بکروں کو ذبح کرنے کے فوری بعد ربوہ کے چار کونوں اور مرکز کے درمیان میں دفن کیا گیا۔

جس مقام پہ نمازِ ظہر ادا کی گئی۔ اسی مقام پہ پہلی عمارت کا سنگِ بنیاد مرزا بشیرالدین محمود نے رکھا۔ اور اس کا نام بیتِ یادگار/ مسجد یادگار رکھا گیا۔
بیتِ یادگار اور مسجد یادگار دونوں ناموں سے اس بلڈنگ کو جانا اور پکارا جاتا ہے۔ ( اس کی تصویر بھی پوسٹ کے ساتھ منسلک ہے۔
بیتِ یادگار کا سنگِ بنیاد رکھنے کے بعد اس کی تعمیر کی طرف توجہ کرنے کی بجائے مرزا بشیرالدین محمود کی رہائش کے لیے ربوہ میں عالی شان اور پر شکوہ عمارت قصرِ خلافت کے نام سے فوری تعمیر کی گئی۔ بیتِ یادگار مسجد کی تعمیر پورے دس سال بعد 1958 میں کی گئی۔ اس سے پہلے قصرِ خلافت کی حدود میں مسجد مبارک تعمیر کر دی گئی۔

عزیز قارئین۔
مندرجہ بالا تفصیل سے آپ جان چکے، کہ ق ادیانی وں کے ہاں مشنِ نور اور 20 ستمبر کی کیا تاریخی اہمیت ہے۔

پوری دنیا میں اپنی جماعت کے ابتدائی پھیلاؤ کو اپنے پہلے خلیفہ حکیم مولوی نورالدین سے منسوب کرتے ہوئے اہم ترین مراکز کا نام “ نور” اور دعوتی، تبلیغی و تشہیری مہم کو " مشنِ نور “ کے نام سے پکارتے ہیں۔
نیز 20 ستمبر کی تاریخ ان کے ہاں اس لیے بھی اہم ترین ہے۔ کہ اس روز ان کے باضابطہ عالمی ہیڈ کوارٹر کا پاکستان میں سنگِ بنیاد رکھا گیا تھا۔
اس ہیڈ کوارٹر کے بننے کے بعد ہی انہوں نے صحیح طریقے سے پوری دنیا میں اپنے منحوس پنجے پھیلائے۔ اور دنیا کے چند ممالک کو چھوڑ کے تقریباً ہر ملک میں حقیقی اسلام کے متوازی اپنا جھوٹا و خود ساختہ ق ادی انی اسلام پھیلانے میں شب و روز مشغول ہیں۔

تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان سے ہزار اختلاف اور شدید ترین نفرت کے باوجود میں نے آج تک اسے ق ادیان ی نہیں لکھا۔ کیونکہ اس کی تمام تر خرافات کے باوجود شرعی طور پہ میرے پاس ایسے مستند ثبوت موجود نہیں۔ کہ میں اسے ق ادیان ی قرار دے کے عنداللہ مجرم بنوں۔
لیکن حقیقت یہ ہے کہ عمران خان جان بوجھ کے ( اقتدار کی خاطر ) یا بھولے سے ( اپنی جھالت کی وجہ سے ) جن عالمی شی طانوں کا مہرہ بنا ہوا ہے اور ان کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے۔ ان میں ایک عالمی شی طان کا نام ق ادیان یت یا مر زا ئیت ہے۔
آپ میں سے اکثر دوستوں کو یاد ہوگا۔ کہ 2018 میں عمران خان نے اپنی حکومت کے معاونین کے طور پہ کئی نامور ق ادیان ی بیرونی ممالک سے بلوائے تھے۔ جو بعد ازاں عوام کے پرزور احتجاج پہ واپس بھجوا دیے گئے تھے۔

اس لیے یہ تو طے ہے۔ کہ اس کی جماعت میں بہت سے اہم افراد کا تعلق ق ادیا نی گروہ سے ہے۔
اور جس کسی نے بھی اسے 20 ستمبر کو “ مشنِ نور “ منانے کا مشورہ دیا ہے وہ تو سو فیصد پکا ق ادیان ی ہے۔

تحریک انصاف میں موجود اکثریت صحیح العقیدہ مسلمانوں پہ مشتمل ہے۔
ان سے میں یہ گذارش کرنا چاہوں گا۔
آپ اپنی گھروں کی چھتوں پہ ہی نہیں۔ پاکستان میں جہاں جہاں آپ کا بس چلتا ہے۔ وہاں اپنے لیڈر کی رہائی کے لیے صبح دوپہر شام رات جب چاہیں اذانیں دیں۔ لیکن نہ تو اسے “ مشنِ نور “ کا نام دیں۔ اور نہ ہی یہ کام 20 ستمبر کو کریں۔ تاکہ ایک اسلام کے باغی غیر مسلم گروہ سے آپ کی مشابہت نہ ہو۔

اب جس کے جی میں آئے وہی پائے روشنی
ہم نے تو دل جلا کے سر عام رکھ دیا۔

وما علینا الا البلاغ
تحریر و جستجو؛ صاحبزادہ ضیاءالرحمٰن ناصر

نوٹ۔!
اس مضمون کی تیاری کے لیے ق ادی انیوں کی مختلف ویب سائٹس اور اہم تصاویر کے لیے ق ادیا نیوں کے مخزنِ تصاویر میں گُھسنا پڑا۔!

خوفناک ایکسیڈنٹ تلمبہ 6/8ar پٹھان والا کے دو نوجوان جانبحق جن کی شناخت مدثر ولد محمد نواز گجر شان نواز ولد حق نواز گجر ک...
19/09/2025

خوفناک ایکسیڈنٹ
تلمبہ 6/8ar پٹھان والا کے دو نوجوان جانبحق
جن کی شناخت مدثر ولد محمد نواز گجر
شان نواز ولد حق نواز گجر کے نام سے ہوئی دونوں نوجوان آپس میں کزن تھے ہیڈ سدھنائی کوٹ اسلام کے پاس ایکسیڈنٹ میں
مدثر موقع پر جانبحق ہو گیا شان نواز کو زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا جانبر نا ہو سکا
اللہ پاک سے دعا ہے دونوں بھائیوں کی کامل بخشش فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے آمین

  😭😭ملک سعید گول گپے والا بقضاۓ الہی سے انتقال کر گئے ہیں اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْننماز جنازہ عصر کی نما...
19/09/2025

😭😭
ملک سعید گول گپے والا بقضاۓ الہی سے انتقال کر گئے ہیں
اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن
نماز جنازہ عصر کی نماز کے بعد عبدالحکیم جناح پارک پڑھایا جائے گا



19/09/2025

پاکستان پر قرضہ سعودی عرب پر قرضہ تصور ہوگا
کاش ایسا بھی اعلان ہو جائے 🙄

19/09/2025

اسرائیل سے پاکستان کا فاصلہ 3700 کلو میٹر جبکہ پاکستان سے اسرائیل کا فاصلہ محض 450 کلو میٹر رہ گیا ہے۔!
ٹیکنالوجیا

یہ پوسٹ ان لڑکیوں اور ماؤں کے لیے ہے جو کے غیر شادی شدہ ہوتے گائنی کے پاس جانا گناہ یا جرم سمجھتی ہیں۔ میرے پاس آئے روز ...
18/09/2025

یہ پوسٹ ان لڑکیوں اور ماؤں کے لیے ہے جو کے غیر شادی شدہ ہوتے گائنی کے پاس جانا گناہ یا جرم سمجھتی ہیں۔ میرے پاس آئے روز ایسے کیسز آتے ہیں جن میں مریضہ بتاتی ہیں کہ فلاں فلاں مسائل شادی سے پہلے بھی تھے مگر شرم کے مارے گھر والے ڈاکٹر کے پاس لے کر نہیں گے اور اب جب ہوش آئی تو پانی سر سے گزر چکا ہے۔اکثر غیر شادی شدہ لڑکیاں یہ سوچ کر اپنے مسائل کو نظر انداز کر دیتی ہیں کہ شادی سے پہلے گائناکالوجسٹ (Gynae Doctor) کے پاس جانا اچھا نہیں سمجھا جاتا یا معاشرے میں لوگ برا سمجھیں گے۔ یہی سوچ بہت سی لڑکیوں کی صحت کو بری طرح متاثر کر دیتی ہے۔

یاد رکھیں! صحت سب سے بڑی نعمت ہے، اور اس کی حفاظت کرنا ہر لڑکی کی ذمہ داری ہے۔ ڈاکٹر کے پاس جانا گناہ نہیں بلکہ اپنے جسم اور اپنی زندگی کو محفوظ بنانے کا ایک لازمی قدم ہے۔

👩‍⚕️ کن مسائل پر فوراً Gynae ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے؟

🔹 ماہواری کے مسائل

پیریڈز بالکل شروع نہ ہونا یا بہت دیر سے آنا

پیریڈز کا غیر متوازن ہونا (بہت زیادہ یا بہت کم خون آنا)

پیریڈز کے دوران ناقابل برداشت یا حد سے زیادہ درد

🔹 سفید پانی یا انفیکشن

بار بار یا غیر معمولی ڈسچارج آنا

بدبو دار یا پیلا/سبز/بھورا ڈسچارج

اندام نہانی میں خارش، جلن یا سوجن

🔹 ہارمونی مسائل

چہرے پر ضدی دانے (Acne)

غیر ضروری بال آنا (Hirsutism)

وزن کا تیزی سے بڑھنا یا گھٹنا

بار بار موڈ خراب ہونا یا ڈپریشن

🔹 رسولیاں یا گلٹیاں

چھاتی میں گلٹی محسوس ہونا

چھاتی میں مستقل درد یا سوجن

اووری یا بچہ دانی میں رسولی یا Cyst کا شک

🔹 چھاتی (Breast) کے مسائل

خود معائنے کے دوران کوئی سختی یا گلٹی محسوس ہونا

چھاتی سے خون یا غیر معمولی رطوبت آنا

نپلز (Ni***es) کی شکل یا رنگ میں تبدیلی

چھاتی کے سائز میں اچانک فرق یا درد

🔹 دیگر اہم علامات

پیٹ یا کمر کے نچلے حصے میں مستقل یا بار بار درد

پیٹ کا پھول جانا یا بار بار bloating ہونا

بار بار پیشاب آنا یا پیشاب میں جلن

بغیر کسی وجہ کے غیر معمولی bleeding ہونا

خون کی کمی، مستقل تھکن یا کمزوری

---

🚫 اگر ان مسائل کو نظر انداز کیا جائے تو آگے چل کر یہ بڑے نقصانات کا باعث بن سکتے ہیں:

بانجھ پن (Infertility)

بچہ دانی اور اووریز کے خطرناک امراض

مستقل ہارمونی بیماریاں

ذہنی دباؤ اور جسمانی کمزوری

✨ یاد رکھیں:
ڈاکٹر آپ کے راز کو راز رکھتا ہے۔ Gynae checkup صرف علاج کے لیے ہوتا ہے، یہ کسی بھی طرح کی "بدنامی" یا "برا سمجھنے" والی بات نہیں ہے۔

🌿 کچھ احتیاطی تدابیر جو ہر لڑکی اپنا سکتی ہے:

اپنے پیریڈز کو ہمیشہ نوٹ کریں (Cycle Calendar رکھیں)

زیادہ فاسٹ فوڈ، میٹھا اور سوڈا ڈرنکس سے پرہیز کریں

باقاعدگی سے ہلکی پھلکی ورزش کریں

وٹامن ڈی، آئرن اور کیلشیم کی کمی پوری کریں

غیر ضروری شرمندگی یا خوف دل سے نکالیں

👩‍⚕️ آخر میں پیغام:
شادی سے پہلے Gynae کے پاس جانا نہ صرف جائز ہے بلکہ ضروری بھی ہے۔ اپنی صحت کو نظر انداز نہ کریں کیونکہ صحت مند لڑکی ہی آگے چل کر صحت مند عورت اور صحت مند ماں بن سکتی ہے

ڈاکٹر عائشہ جلیس
اور یہ واقعی بڑی سچی بات ہے میرے پاس اتنی ساری بیماریاں والی بچیاں اتی ہیں جن کے ماں باپ نے بیماری چھپائی ہوتی ہے اور شادی کے بعد ہسبینڈ کو پتہ لگتا ہے کچھ کے شوہر اس بات کو مانتے نہیں اور کچھ جو ہے وہ چھپا چھپا کے اس کو اتنا پیچیدہ کر لیتی ہیں کہ حمل کے دوران بیچارے مرد کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے تو پلیز اگر اپ کی بچیوں کو اس طرح کے مسائل ہیں تو شادی سے پہلے علاج کریں دیکھیں جس سے شادی ہو رہی ہے اس مرد کا بھی کوئی قصور نہیں ہے نا تو جب اپ اس پہ اتنا بھروسہ کر رہے ہیں اور یہ واقعی بڑی سچی بات ہے میرے پاس اتنی ساری بیماریاں والی بچیاں اتی ہیں جن کے ماں باپ نے بیماری چھپائی ہوتی ہے اور شادی کے بعد ہسبینڈ کو پتہ لگتا ہے کچھ کے شوہر اس بات کو مانتے نہیں اور کچھ جو ہے وہ چھپا چھپا کے اس کو اتنا پیچیدہ کر لیتی ہیں کہ حمل کے دوران بیچارے مرد کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے تو پلیز اگر اپ کی بچیوں کو اس طرح کے مسائل ہیں تو شادی سے پہلے علاج کریں دیکھیں جس سے شادی ہو رہی ہے اس مرد کا بھی کوئی قصور نہیں ہے نا تو جب اپ اس پہ اتنا بھروسہ کر رہے ہیں تو میرے خیال میں مرد کو بھی اپنی بیگم کی چیزوں کو سمجھنا چاہیے اور دونوں کا مل کے ہی جو ہے نا معاملے بہتر ہو سکتے ہیں

یہ ایک ہزار گرام لوہے کا ایک بسکٹ ہے اس کی خام قیمت تقریباً 65 روپے ہے۔ اگر آپ اس سے گھوڑے کے نعل بنائیں گے تو یہ بڑھ کر...
18/09/2025

یہ ایک ہزار گرام لوہے کا ایک بسکٹ ہے اس کی خام قیمت تقریباً 65 روپے ہے۔ اگر آپ اس سے گھوڑے کے نعل بنائیں گے تو یہ بڑھ کر تقریباً پانچ سو کا ہو جائے گا ۔ اگر آپ اس سے سلائی کی سوئیاں بنائیں گے تو اس کی قیمت تقریباً چالیس ہزار روپے ہو جائے گی ۔ اگر آپ اس سے گھڑی کے سپرنگ اور گیئر بنائیں گے تو اس کی قیمت تقریباً چالیس لاکھ روپے تک ہو جائے گی اور اگر آپ اس سے لتھوگرافی میں استعمال ہونے والے پریسیژن لیزر پارٹس بنائیں گے تو اس کی قیمت تقریباً ایک کروڑ تک جا پہنچے گی ۔
آپ کی اصل ویلیو وہ نہیں جو آپ کو وراثت میں ملی ہے بلکہ وہ ہے جو آپ خود کو بہترین انداز میں ڈھال کر بناتے ہیں۔
Happiness?

بیٹیوں کی حفاظت والدین کی ذمہ داریوزیر اعلیٰ پنجاب کے صحتمند پنجاب وژن کے تحت ایچ پی وی ویکسینیشن مہم 2025 کا آغاز ضلعی ...
17/09/2025

بیٹیوں کی حفاظت والدین کی ذمہ داری

وزیر اعلیٰ پنجاب کے صحتمند پنجاب وژن کے تحت ایچ پی وی ویکسینیشن مہم 2025 کا آغاز

ضلعی انتظامیہ کی زیر سرپرستی محکمہ صحت کی جانب سے مہم 27 ستمبر تک جاری رہے گی

9 سے 14 سال عمر تک کی 2 لاکھ 34 ہزار225 بچیوں کو سرویکل کینسر سے بچانےکیلئے ویکسینیشن کا ہدف

ایم این اے محمد خان ڈاہا،ڈپٹی کمشنر سلمیٰ سلیمان نے بچیوں کی ویکسینیشن کرکے مہم کا افتتاح کیا

ڈی جی ہیلتھ اینڈ پاپولیشن پنجاب جنوبی پنجاب ڈاکٹر سید علی مہدی ،سی ای او ہیلتھ سمیت محکمہ کے متعلقہ افسران کی افتتاحی تقریب میں شرکت

ایم این اے محمد خان ڈاہا اور ڈپٹی کمشنر سلمیٰ سلیمان نے سروائیکل کینسر بارے آگاہی واک کی بھی قیادت کی

حکومت پنجاب 15 تا 27 ستمبر حلال اور محفوظ ایچ پی وی ویکسینیشن مہم چلا رہی ہے:ڈپٹی کمشنر

9 تا 14 سال کی بیٹیاں سرویکل کینسر جیسے مہلک مرض سے بچ سکیں۔ڈپٹی کمشنر

بیٹیوں کو لازمی طور پر ویکسین لگوائیں تاکہ وہ سرویکل کینسر سے محفوظ رہ سکیں۔سلمیٰ سلیمان

مہم بیٹیوں کے محفوظ اور صحتمند مستقبل کی ضامن ہے:رکن قومی اسمبلی

والدین،سول سوسائٹی،اساتذہ مہم کی کامیابی کیلئے تعاون کریں:محمد خان ڈاہا

Govt of Punjab Team MNS Maryam Nawaz Sharif Chief Minister Punjab's Updates Chief Secretary Punjab Commissioner Multan DGPR Punjab Minister Information & Culture Punjab Maryam Nawaz Sharif.Official
@
fb.com/stars

 #ویکسین   سوشل میڈیا پر ایک وڈیو تیزی سے وائرل ہے جس میں کچھ سکول کی بچیاں ایک ہسپتال میں رو اور چیخ رہی ہیںسوشل میڈیا ...
17/09/2025

#ویکسین
سوشل میڈیا پر ایک وڈیو تیزی سے وائرل ہے جس میں کچھ سکول کی بچیاں ایک ہسپتال میں رو اور چیخ رہی ہیں
سوشل میڈیا پر کہا یہ جا رہا ہے کہ یہ
سکولوں میں "ایچ وی آئی" ویکسینیشن کے بعد کئی بچیوں کی طبیعت خراب ہو گئی اور اُنہیں ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔
یہ وڈیو جس کا سہارا لے کر ویکسینیشن کے خلاف پراپگینڈا کیا جا رہا ہے کہ گزشتہ سال ڈڈیال کشمیر کی وڈیو ہے جہاں عوامی ایکشن کمیٹی کے مظاہروں پر پولیس کی آنسو گیس شیلنگ سے جو بچیاں آنسو گیس سے متاثر ہوئی تھی ان کی وڈیو ہے
اصل خبر اور وڈیو کا لنک کمنٹ میں ہے وہاں جا کر کنفرم کر سکتے ہیں
کسی بھی فتنہ فسادی سازشی ٹولے کے بیانے کی وجہ سے ایچ وی آئی ویکسینیشن کو رد مت کریں۔

13/09/2025

ورائچ ہسپتال
فری میڈیکل کیمپ کاآج دوسرا دن فری ادویات
فری چیک اب
ماہر ڈاکٹرز کی ذیر نگرانی جاری ۔۔

ہاں جی! کہا تھا ناں کہ بہت سے ریکارڈ جلیں گے😒اس کو کہتے ہیں ٹیکنا لو جیا
13/09/2025

ہاں جی! کہا تھا ناں کہ بہت سے ریکارڈ جلیں گے😒
اس کو کہتے ہیں ٹیکنا لو جیا

Address

Abdul Hakim

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Abdul Hakim live - Khanewal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Abdul Hakim live - Khanewal:

Share

Category