Hafiz Abdulkhaliq

Hafiz Abdulkhaliq *گناہ زخموں کی ماند ہوتے ہیں اور
کبھی ایک ہی زخم جان لیوا ہوتا ہے*

08/10/2025

دوسرے کا بڑے سے بڑا عیب بھی آپ کا اتنا نقصان نہیں کرے گا جتنا آپ کا چھوٹا سے چھوٹا عیب آپ کے لیے خطرناک ھے۔

01/10/2025

آج ہم سمجھتے ہیں کہ ہم بہت صاف گو اور نڈر ہیں، لیکن اگر ہم پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بات کریں، تو ان سے بڑھ کر کوئی صاف گو یا نڈر نہیں تھا۔ ان کے اخلاق کی مثالیں دی جاتی ہیں، اور ہمارا 'صاف گو' ہونا کبھی کبھی بے ادبی کی شکل اختیار کر رہا ہے۔در حقیقت یہی ہماری پریشانیوں کا سبب ہے اور اس بات کو سمجھنے اور اس پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

*آپ کی کیا رائے ہے اس کے متعلق؟*💐

23/09/2025

*❣️اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَ آلِہٖ وَ صَحْبِہٖ وَ بَارِکْ وَسَلِّمْ❣️*

23/09/2025

*📋▣اَنمول موتی ▣📋*
*◈☜٭‏اگر عمل کرتے وقت دل کی گہرائی میں خلوص ہوگا تو عمل اچھا اور قابل قبول ہوگا...اگر دل میں خلوص نہیں تو بظاہر اچھا نظر آنے والا عمل بھی حقیقت میں اچھا نہیں...برتن میں پانی پڑا ہوا ہو اور برتن کے نچلے حصے میں گندگی موجود ہو...تو برتن کا سارا پانی اس سے متأثر ہو کر ناقابل استعمال ہوجاتا ہے…خواہ بظاہر اوپر والا پانی صاف محسوس ہورہا ہو…عمل اور اخلاص کی یہی مثال ہے...

19/09/2025

*📋▣اَنمول موتی ▣📋*
*◈☜٭‏ جب کبھی اعلان ہوتا ہے فلاں بن فلاں اس دنیا سے رخصت ہو گیا...اور پھر ہم سب زبان سے کہتے ہیں (إِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ...!) بس اس لمحے ایک پل رک کر ضرور سوچا کرو...ایسا ہی ایک دن میرا بھی اعلان ہوگا...اور پھر مجھے بھی خالی ہاتھ اپنے اعمال کے ساتھ قبر میں اتار دیا جائے گا...جہاں نہ کوئی ساتھ ہوگا...نہ کوئی بہانہ چلے گا بس ہر عمل کا جواب دینا ہوگا...تب یہ فکر نہیں ہوگی جو آج ہمیں دن رات کھائے جا رہی ہے...حسد، نفرت، دنیا کی دوڑ، تمنا، خواہشیں، خواب سب مٹی ہو جائیں گے...بس رہ جائیں گے میرے وہ اعمال جن کا حساب ایک ایک کر کے مجھے خود دینا ہے...خدارا اب تو جاگ جاؤ...دنیا تو ختم ہو جائے گی...بس جو باقی رہ جائے گا...وہ آخرت کا سرمایہ ہوگا...اپنے اعمال سنوار لو...اپنی آخرت کی فکر کرو...کہ اصل زندگی تو وہی ہے...
*🥀◈❂اــــصــلاحــی پیغــام ❂◈🥀*
*◈❂•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•❂◈*

14/09/2025

مولوی کےمخلص ہونے کی نشانی یہ ہےکہ وہ دوسرے مولوی کو دین کا کام کرتے ہوئے
دیکھ کر خوش ہو اور حسد نہ کرے
مفتی رشید احمد لدھیانوی رح

21/08/2025

💦🍃💦🍃💦🍃💦🍃💦🍃💦

*_🌻اَلسَّلَامُ عَلَیْڪُمُ وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَڪَـاتُه🌻_*
*🏵 بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْم🏵*

*❣️اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَ آلِہٖ وَ صَحْبِہٖ وَ بَارِکْ وَسَلِّمْ❣️*
*◈❂•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•❂◈*
💦🍃💦🍃💦🍃💦🍃💦🍃💦

18/08/2025

اللہ سے رحمت کی دعا اور استغفار کو اپنے اوپر لازم کر لیں ۔ گڑگڑا کے اپنے رب سے گناہوں کی معافی مانگیں ۔ اللہ کے آگے جھک جانے اسکو راضی کرنے کا وقت ہے ۔
الہی ہمارے گناہوں کو معاف فرما دیں ۔ہم پہ اپنی رحمت کے دروازے کھول دیں ۔آپ رحم نہیں کریں گے تو ہم کہیں امان نہ پائیں گے ۔
اللہ آپ ہم سے راضی ہوجائیں ۔ آمین۔۔💔🤲🏻

رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا أَكْثروا الصَّلاةَ عليَّ يومَ الجمُعةِ..... (البخاري) جمعہ کے دن مجھ پر ک...
15/08/2025

رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
أَكْثروا الصَّلاةَ عليَّ يومَ الجمُعةِ..... (البخاري)
جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود شریف پڑھا کرو

آج ہمیں اس دن کی حقیقت کو سمجھنا ہے، اور یہ عہد کرنا ہے کہ ہم اپنے وطن کی فلاح کے لیے قدم اٹھائیں گے، تاکہ یہ ملک حقیقی ...
14/08/2025

آج ہمیں اس دن کی حقیقت کو سمجھنا ہے، اور یہ عہد کرنا ہے کہ ہم اپنے وطن کی فلاح کے لیے قدم اٹھائیں گے، تاکہ یہ ملک حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بن سکے۔۔۔❤️

14/08/2025

تحریر:*عبدالجبار فاروقی*
یومِ آزادی اور علمائے کرام کا کردار

تعارف

14 اگست 1947ء برصغیر کے مسلمانوں کی تاریخ کا سب سے اہم دن ہے۔ یہ وہ دن ہے جب برصغیر کے مسلمان، صدیوں کی غلامی، قربانیوں اور جدوجہد کے بعد ایک آزاد مملکت پاکستان کے قیام میں کامیاب ہوئے۔ آزادی کا یہ سفر محض سیاسی تحریک نہیں تھا بلکہ یہ ایک فکری، نظریاتی اور دینی تحریک تھی۔ اس میں سیاست دانوں کے ساتھ ساتھ علمائے کرام کا کردار بنیادی اور رہنما حیثیت رکھتا ہے۔ علمائے کرام نے نہ صرف عوام میں بیداری پیدا کی بلکہ آزادی کی جدوجہد کو دینی و شرعی فریضہ قرار دے کر تحریکِ پاکستان کو جِلا بخشی۔ 1857ء کی جنگِ آزادی کے بعد کا پس منظر

1857ء کی جنگِ آزادی میں مسلمانوں کی ناکامی کے بعد برصغیر پر برطانوی استعمار نے مکمل تسلط جما لیا۔ اس کے نتیجے میں:مسلمانوں کو سیاسی طور پر کمزور کیا گیا۔تعلیمی و مذہبی ادارے بند یا محدود کر دیے گئے۔ مسلمانوں کے مذہبی شعائر اور تہذیبی اقدار کو نشانہ بنایا گیا۔ان حالات میں علمائے کرام نے محسوس کیا کہ اگر دینی تعلیم اور ملی شعور زندہ نہ رکھا گیا تو مسلمان ہمیشہ کے لیے مٹ جائیں گے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے دینی مدارس، تعلیمی تحریکیں اور اصلاحی انجمنیں قائم کیں، جیسے دارالعلوم دیوبند (1866ء) – *مولانا محمد قاسم نانوتویؒ* اور *مولانا رشید احمد گنگوہیؒ*۔
*ندوۃ العلماء لکھنؤ* (1894ء) – *مولانا شبلی نعمانیؒ* اور *مولانا محمد علی مونگیریؒ*۔
*انجمن حمایتِ اسلام لاہور* (1884ء) – تعلیم و تربیت اور رفاہِ عامہ کے لیے۔یہ ادارے بعد میں تحریکِ پاکستان کے فکری و نظریاتی مراکز ثابت ہوئے۔
*تحریکِ پاکستان میں علمائے کرام کا کردار*
1. *نظریۂ پاکستان کی وضاحت*

علمائے کرام نے عوام کو بتایا کہ مسلمان صرف ایک مذہبی گروہ نہیں بلکہ ایک علیحدہ ملت ہیں، جن کی اپنی تہذیب، تاریخ، شریعت اور طرزِ زندگی ہے۔ یہ وہی نظریہ تھا جسے بعد میں علامہ اقبال نے 1930ء کے خطبۂ الٰہ آباد میں سیاسی خاکے کی شکل دی۔
2. *عوام میں سیاسی بیداری پیدا کرنا*

دیہات، قصبات اور شہروں میں جلسے، خطبات اور دروس کے ذریعے آزادی کی اہمیت بیان کی گئی۔
*مولانا شبیر احمد عثمانیؒ* نے واضح کیا کہ ایک علیحدہ اسلامی ریاست کا قیام مسلمانوں کے دینی فرائض میں شامل ہے۔ *مولانا ظفر احمد عثمانیؒ* نے تحریکِ پاکستان کے پیغام کو گاؤں گاؤں پہنچایا۔
3. *قائداعظم اور مسلم لیگ کی حمایت*. ابتدائی دور میں مسلم لیگ کو بعض حلقے ایک محض سیاسی جماعت قرار دیتے تھے، مگر علمائے کرام نے وضاحت کی کہ مسلم لیگ مسلمانوں کے حقوق اور ان کی اسلامی شناخت کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے۔*مولانا شبیر احمد* عثمانیؒ*. نے 1945-46ء کے انتخابات میں مسلم لیگ کی کامیابی کے لیے بھرپور مہم چلائی۔.. بہت سے علما نے قائداعظم کو "مجاہدِ اعظم" اور "مسلمانوں کا مخلص رہنما" قرار دیا۔ 4. *قربانیاں اور خدمات*

کئی علما نے برطانوی حکومت کی جیلیں کاٹیں۔

بعض علما نے اپنی جائیدادیں تحریکِ پاکستان کے لیے وقف کیں۔

خطباتِ جمعہ اور مذہبی اجتماعات میں عوام کو متحد ہونے کی تلقین کی۔
*اہم علما جنہوں نے تحریکِ پاکستان میں نمایاں کردار ادا کیا*
مولانا شبیر احمد عثمانیؒ – تحریک کے مذہبی جواز کو اجاگر کیا اور قیامِ پاکستان کے بعد پہلا قومی پرچم لہرایا۔

مولانا ظفر احمد عثمانیؒ – عوام میں بیداری پیدا کرنے اور انتخابات میں مسلم لیگ کی کامیابی کے لیے سرگرم رہے۔

مولانا سید سلیمان ندویؒ – علمی اور فکری میدان میں نظریۂ پاکستان کی وضاحت کی۔

مولانا اشرف علی تھانویؒ – مسلمانوں کو متحد رہنے اور دینی بنیادوں پر سیاسی جدوجہد کرنے کی ترغیب دی۔
قیامِ پاکستان کے بعد کا کردار

*پاکستان بننے کے بعد علما کا کردار مزید اہم ہو گیا*:

قراردادِ مقاصد (1949ء) میں اسلام کو ریاست کی بنیاد قرار دینے میں علما کا کلیدی کردار رہا۔

آئینِ پاکستان میں اسلامی دفعات شامل کرنے میں علما نے رہنمائی فراہم کی۔

تعلیمی نصاب اور معاشرتی اصلاحات کے لیے دینی رہنمائی فراہم کی
*کالا پانی* — *علما کی قربانیوں کا ایک سیاہ*
"کالا پانی" دراصل جزائرِ انڈمان میں واقع برطانوی جیل کا عوامی نام تھا۔ یہ قید خانہ اتنا دور اور الگ تھلگ تھا کہ وہاں پہنچنا گویا دنیا سے کٹ جانے کے مترادف تھا۔

قیدیوں کو وہاں سخت مشقت، بیڑیوں میں قید اور تشدد کا سامنا ہوتا۔

اسیر افراد کو اپنے خاندان سے رابطے کی اجازت نہیں ہوتی۔

کھانے پینے اور علاج کی سہولت نہ ہونے کے برابر تھی۔ *علما کو کالا پانی کیوں بھیجا گیا*؟

انگریزوں کے نزدیک علما صرف مذہبی رہنما نہیں تھے بلکہ عوام کو آزادی اور بغاوت پر اُکسانے والے سب سے بڑے قائد تھے۔
1857ء کی جنگِ آزادی اور اس کے بعد آزادی کی چھوٹی بڑی تحریکوں میں علما کی شمولیت نے انہیں برطانوی حکومت کا سب سے بڑا ہدف بنا دیا۔ مشہور علما جو کالا پانی گئے

*مولانا فضل حق خیرآبادیؒ*

1857ء کی جنگِ آزادی میں انگریزوں کے خلاف فتوٰی جہاد جاری کیا۔

گرفتار ہو کر جزائرِ انڈمان کے "سیلولر جیل" میں بھیج دیے گئے۔

وہیں 1861ء میں وفات پائی۔

*مولانا احمد اللہ شاہ مدراسیؒ*

1857ء کی جنگ کے عظیم مجاہد، جنہیں "مولوی احمد اللہ شہید" بھی کہا جاتا ہے۔

انگریزوں نے انہیں گرفتار کر کے قید و اذیت دی۔
کئی چھوٹے شہروں اور قصبوں کے علما کو بھی تحریکِ آزادی میں شرکت پر کالا پانی یا طویل اسیری کی سزائیں سنائی گئیں، مگر ان کے نام عام طور پر تاریخ میں کم ذکر ہوئے۔
کالا پانی بھی ڈرا نہ سکا اہلِ حق کو _وہ قید ہوئے مگر جھکے نہیں خلق کے آگے

13/08/2025

جتنا بھی نیک ہو جاؤ، تمہیں ناپسند کرنے والے تو رہیں گے!
نبیوں کو بھی سب لوگ تو پسند نہیں کرتے تھے!

اور

جتنا بھی بد ہو جاؤ، تمہیں پسند کرنے والے رہیں گے!
دجال کو بھی کروڑوں فالوور ملیں گے!

پس

لوگوں کی واہ واہ سے مت بہلو، اور لوگوں کی نفرت سے دل مت چھوڑو

اللہ سے لو لگاؤ اور لب پر طائف والی مناجات رکھو:

إنْ لم يكن بكَ غضبٌ عليَّ فلا أُبالي!
"تو اگر مجھ پر خفا نہیں، تو بس پھر پروا نہیں مجھے"
۔۔۔۔۔۔۔
شیخ حامد کمال الدین حفظہ اللہ

Address

Ahmadpur East

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hafiz Abdulkhaliq posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Hafiz Abdulkhaliq:

Share