03/06/2025
کچھ دوست اعتراض داغ رہے تھے کہ سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس نےثنا یوسف قتل کیس پر کچھ بھی ثابت ہونے سے پہلے ہی سوشل میڈیا پر عدالت لگا لی ہے ہو سکتا ہے کہ یہ قتل حسد کی بنا پر قتل کیا گیا ہو۔۔ یا چوری کا وقوعہ ہو۔۔
میں تو ان کی اس سادگی و معصومیت پر ہی حیراں تھی۔۔
بھئی حسد صرف ایک فیمیل ٹک ٹاکر سے ہی کیوں؟ بڑے بڑے میل ٹک ٹاکرز ہیں جو خوب نام اور پیسہ کما رہے ہیں پھر ایک لڑکی کے لیے ہی جلاپا کس لیے؟
اور پھر یہ گھر میں کوئی صرف فون چوری کرنے کو گھستا ہے اور ایک لڑکی کو ہی گولیوں سے بھون کر فرار ہو جاتا ہے؟
کچھ ثابت ہونے سے پہلے اگر سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اس کیس کو عورت دشمنی سے جوڑ رہے تھے تو یہ کچھ ایسا غلط بھی نہیں تھا۔۔
کیا آپ نے وہ کمنٹس نہیں دیکھے جس میں بچی کی ہلاکت کا باقاعدہ جشن منایا جا رہا ہے۔۔
کیسے سیلیبریٹ کیا جا رہا تھا اس قتل کو! اس کی بنیاد میں عورت دشمنی آپ کو کیسے نہ دِکھی؟
سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اس قتل کے رئیکشن میں گٹر اذہان سے اُبل اُبل کر باہر آنے والی عورت دشمنی کو صاف صاف دیکھ رہے تھے تو پھر کیوں نہ لگاتے وہ سوشل میڈیا پر عدالت؟
ان کریہہ رویّوں کو پوری قوّت سے ڈِسکریج کرنے کی ضرورت ہے۔۔
اب تو خیر پولیس تحقیقات میں بھی سامنے آ گیا ہے کہ یہ کیس ریپیٹیٹو ریجیکشن کا کیس تھا۔۔
کبھی کسی عورت نے مرد کو اس بنیاد پر قتل نہیں کیا کہ اس نے مجھے ریجیکٹ کیوں کر دیا، یا تیزاب سے اس کا چہرہ نہیں جلا دیا کہ اس نے مجھے انکار کیوں کیا۔۔ یہ رویہ کیا ہے؟
اسے آپ عورت دشمنی کے بجائے کوئی فینسی نام دے کر خود کو بہلانا چاہیں تو بہلاتے رہیں :)