11/07/2025
ایک دیرینہ امن، مذہبی تشخص اور پشتون ثقافت کا علمبردار، مولانا خان زیب آج صبح ۱۰ جولائی ۲۰۲۵ء کو باجوڑ کے ضلع کھار میں دہشت گردانہ حملے میں شہید ہو گئے۔ ان کی وطن سے محبت، امن کے لیفانی جذبے اور عوامی خدمات نے انہیں ہمیشہ یادگار بنا دیا۔
وہ اے این پی کے سیکرٹری علماء امور، امن کے سفیر اور پشتون ثقافت کے پرچارک تھے۔ امن مارچ کے دوران پیش آنے والے اس وحشیانہ واقعے میں اُن کے ساتھ ان کا محافظ پولیس اہلکار بھی جام شہادت نوش کر گیا اور تین شہری شدید زخمی ہوئے ۔
آج باجوڑ کے علاقے نواگئی میں ہزاروں افراد نے ان کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اہلِ خانہ، اے این پی اور باجوڑ کے عوام سے گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا ۔
دوستوں، شاگردوں، علم و ادب کے ساتھیوں اور عوامی حلقوں میں اُن کی یادیں ایک روشن چراغ کی طرح جگمگاتی رہیں گی۔ وہ ہمیشہ امن، عدم تشدد اور پشتون ثقافت کے چیمپین رہیں – پاکستان کو ایسے ایماندار اور محبِ وطن رہنما نایاب ہی نصیب ہوتے ہیں۔
ہم سب کو چاہیے کہ ہم مولانا خان زیب کے امن کے پیغام کو زندہ رکھیں، ان کی آواز بنیں اور پختون تقدس اور بھائی چارے کی فضا کو فروغ دیں۔ خالقِِ کائنات سے دعا ہے کہ وہ انہیں جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور اہلِ خانہ اور قوم کو صبر اور ہمت دے۔