Daily News Alert Page

Daily News Alert Page Daily Basis Newspapers in social media� Pakistan�

مسلم سائنس دانوں کا جو حشر خود مسلمانوں کے ہاتھوں ہوا وہ عوام کو نہیں بتایا جاتا۔ بلکہ بڑے فخر سے کہا جاتا ہے کہ وہ ہمار...
12/10/2022

مسلم سائنس دانوں کا جو حشر خود مسلمانوں کے ہاتھوں ہوا وہ عوام کو نہیں بتایا جاتا۔ بلکہ بڑے فخر سے کہا جاتا ہے کہ وہ ہمارے مسلم سائنس دان تھے اگرچہ علم کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔

ان میں سے پانچ سائنسدانوں کا مختصر احوال پیش خدمت ہے۔

01 - یعقوب الکندی
فلسفے، طبیعات، ریاضی، طب، موسیقی، کیمیا اور فلکیات کا ماہر تھا۔ الکندی کی فکر کے مخالف خلیفہ کو اقتدار ملا تو مُلّا کو خوش کرنے کی خاطر الکندی کا کتب خانہ ضبط کرکے اس کو ساٹھ برس کی عمر میں سرعام کوڑے مارے گئے۔ ہر کوڑے پر الکندی تکلیف سے چیخ مارتا تھا اور تماشبین عوام قہقہہ لگاتے تھے!

02 - ابن رشد
یورپ کی نشاۃ ثانیہ میں کلیدی کردار ادا کرنے والے اندلس کے مشہور عالم ابن رشد کو بےدین قرار دے کر اس کی کتابیں نذرآتش کر دی گئیں۔ ایک روایت کے مطابق اسے جامع مسجد کے ستون سے باندھا گیا اور نمازیوں نے اس کے منہ پر تھوکا۔ اس عظیم عالم نے اپنی زندگی کے آخری ایام ذلت اور گمنامی کی حالت میں بسر کیئے!

03 - ابن سینا
جدید طب کے بانی ابن سینا کو بھی گمراہی کا مرتکب اور مرتد قرار دیا گیا۔ مختلف مسلم حکمران اس کے تعاقب میں رہے اور وہ جان بچا کر چھپتا پھرتا رہا۔ اس نے اپنی وہ کتاب جو چھ سو سال تک مشرق اور مغرب کی یونیورسٹیوں میں پڑھائی گئی یعنی "القانون فی الطب" حالت روپوشی میں ہی لکھی۔

04 - ذکریا الرازی
عظیم فلسفی، کیمیا دان، فلکیات دان اور طبیب زکریا الرازی کوجھوٹا، ملحد اور کافر قرار دیا گیا۔ حاکم وقت نے حکم سنایا کہ رازی کی کتاب اس وقت تک اس کے سر پر ماری جائے جب تک یا تو کتاب نہیں پھٹ جاتی یا رازی کا سر۔
اس طرح بار بار کتابیں سر پر مارے جانے کی وجہ سے رازی اندھا ہو گیا اور اس کے بعد موت تک کبھی نہ دیکھ سکا۔

05 - جابر ابن حیان
جسے مغربی دنیا کے لوگ جدید کیمیاء کا فادر کہتے ہیں جس نے کیمیاء، طب، فلسفہ اور فلکیات پر کام کیا۔ جس کی کتاب الکیمیاء اور کتاب السابعین صرف مغرب کی لائبریریوں میں ملتی ہے۔
جابر بن حیان سے حاکم وقت کا انتقامی سلوک، "حکومت وقت کو جابر کی بڑھتی ھوئی شہرت کھٹکنے لگی چنانچہ جابر کا خراسان میں رھنا مشکل ھو گیا اس کی والدہ کو کوڑے مار مار کر شہید کر دیا گیا۔ جابر اپنی کتابوں اور لیبارٹری کا مختصر سامان سمیٹ کر عراق کے شہر بصرہ چلا گیا۔ بصرہ کے لوگ جابر کے علم کے گرویدہ ھو گئے۔
منقول۔

اسلام آباد میں 50 فٹ سے اونچی تمام بلڈنگز کا فائر آڈٹ کرانے کی ہدایتاسلام آباد  چیئرمین سی ڈی اے کیپٹن (ر) محمد عثمان یو...
11/10/2022

اسلام آباد میں 50 فٹ سے اونچی تمام بلڈنگز کا فائر آڈٹ کرانے کی ہدایت
اسلام آباد چیئرمین سی ڈی اے کیپٹن (ر) محمد عثمان یونس نے متعلقہ شعبوں کو ہدایت کی ہے کہ اسلام آباد شہر میں 50فٹ سے اونچی تمام بلڈنگزکا فائر آڈٹ کرایا جائے ، تمام ہائی رائز بلڈنگز کا رئیل ٹائم موک ایکسرسائز بھی کرائی جائے جس میں تمام متعلقہ شعبہ جات کی ٹیمیں حصہ لیں تاکہ ایمرجنسی رسپانس ٹائم کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈی سی اسلام آباد، ممبر پلاننگ، ایس ایس پی آپریشنز، ریسکو 1122 راولپنڈی سمیت ایمر جنسی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے افسران و ملازمین نے شرکت کی۔انہوں نے ایمرجنسی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریسکو 1122 راولپنڈی کی ٹیموں کا شکریہ ادا کیا کہ ا ن کی بروقت کارروائیوں کے نتیجے میں گزشتہ روز اسلام آباد کے شاپنگ مال میں لگنے والی آگ پر بروقت قابو پایا گیا اور کوئی بھی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اس موقع پر ایمرجنسی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریسکو 1122 راولپنڈی کے افسران و ملازمین کو چیئرمین سی ڈی اے کی جانب سے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا گیا کے ان ملازمین و افسران میں بہترین کارکردگی پر سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے جائیں گے۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو ایمرجنسی سروسز رسپانس کو مزید بہتر بنائے گی اسی طرح ان ڈیپارٹمنس کو مزید بہتر بنانے کی بھی ہدایت چیئرمین سی ڈی اے کی جانب سے جاری کی گئیں۔
علاوہ ازیں ایمرجنسی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے عملے کو جدید آلات سے مزین کرنے کے بھی احکامات چیئرمین سی ڈی اے کی جانب سے جاری کئے گئے۔ اس سلسلے میں پی سی ون تیار کرکے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت بھی متعلقہ شعبہ جات کو جاری کی گئیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہریوں کی سہولیات کے پیش نظر کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے ایک ہی ہیلپ لائن ہو تاکہ شہریوں کو کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ظفر وال ( 10 اکتوبر2022ء)ظفروال میں قبر سے بزرگ خاتون کی لاش نکال کربے حرمتی کیے جانے کا انکشاف2 روز قبل ہی 60 سالہ خاتو...
11/10/2022

ظفر وال ( 10 اکتوبر2022ء)
ظفروال میں قبر سے بزرگ خاتون کی لاش نکال کربے حرمتی کیے جانے کا انکشاف
2 روز قبل ہی 60 سالہ خاتون کی تدفین کی گئی تھی، پولیس نے نامعلوم ملزمان کی تلاش شروع کر دی
ظفروال میں قبر سے بزرگ خاتون کی لاش نکال کر بے حرمتی کیے جانے کا انکشاف، 2 روز قبل ہی 60 سالہ خاتون کی تدفین کی گئی تھی، پولیس نے نامعلوم ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع ناروال کے علاقے ظفروال میں انتہائی لرزہ خیز واقعہ پیش آنے کا انکشاف ہوا ہے۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق ظفروال میں چند روز قبل انتقال کر جانے والی بزرگ خاتون کی لاش کی بے حرمتی کی گئیاس حوالے سے ظفروال پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ 60 سالہ بزرگ خاتون کا گزشتہ ہفتے جمعہ کے روز انتقال ہوا تھا، جس کے بعد ایک مقامی قبرستان میں ان کی تدفین کی گئی۔ تدفین کے بعد نامعلوم افراد نے قبر سے بزرگ خاتون کی لاش نکال کر بے حرمتی کر ڈالی، واقعے کی اطلاع ملنے پر جائے وقوعہ پہنچ کر شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے، اس واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

( 10 اکتوبر 2022ء ) پٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہونے والا ہےوزیر خزانہ کو آئی ایم ایف کا پیار بھرا پیغا...
11/10/2022

( 10 اکتوبر 2022ء )
پٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہونے والا ہے
وزیر خزانہ کو آئی ایم ایف کا پیار بھرا پیغام موصول ہو چکا، اسحاق ڈار خود بھی کہہ چکے کہ آئی ایم ایف سے جو کمٹمنٹ کی گئی ہیں انہیں پورا کیا جائے گا، اس سے قبل مفتاح اسماعیل کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ اسحاق ڈار کے بطور وزیر خزانہ حکومت میں شامل ہوتے ہی آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی۔

ہم نیوز کے مطابق سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے رہنماء مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف کو خدشہ تھا کہ پہلی قسط ملنے کے بعد آپ لوگ پیٹرول پر لیوی نہیں لگائیں گے لیکن آئی ایم ایف کو یقین دلایا کہ پیٹرول پر لیوی لگاؤں گا اور تین ماہ پیٹرول پر دس دس اور ڈیزل پر پانچ پانچ روپے لیوی لگائی، اب اسحاق ڈار نے آتے ہی لیوی نہیں بڑھائی، اللہ ہی خیر کرے۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم کے مشیر نے کہا آئی ایم ایف سے پوچھو کیا ہم 3ماہ پیٹرول کی قیمت برقرار رکھ سکتے ہیں؟ جواب دیا کہ مر کر بھی یہ نہیں پوچھوں گا، آئی ایم ایف کی ایم ڈی سے پوچھا کیا ٹیکس برقرار رکھ سکتے ہیں؟ ان کا جواب نہیں آیا اور حکومت نے یکطرفہ فیصلہ کر لیا۔

عمران طاہر کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کا مسلہ آج کا نہیں یہ 2005 سے چل رہا ہے ۔ کبھی فیلڈنگ ، بیٹنگ ، بالنگ یا کیپرنگ یہ ...
10/10/2022

عمران طاہر کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کا مسلہ آج کا نہیں یہ 2005 سے چل رہا ہے ۔ کبھی فیلڈنگ ، بیٹنگ ، بالنگ یا کیپرنگ یہ چلتا آرہا ہے ۔ یہ پاکستان ٹیم کی خوبصورتی میں بولوں گا کہ یہ ٹیم 1992 ورلڈکپ سے اب تک آئی سی سی ایونٹس میں ایسا کھیلتی ہے کسی کو یقین نہیں ہوتا ۔
مسلے ہر ٹیم کے ساتھ ہوتے ہیں لیکن پاکستان میں جنون کی حد تک کرکٹ پسند کی جاتی ہے ۔ پاکستان کے میدانوں پر کرکٹ بحال ہوچکی ہے اب پاکستان کرکٹ بلندیوں کو چھوئے گی ۔ ❤🇵🇰🔥

10/10/2022

ایران: مہسا امینی کے واقعے کے بعد تہران کی شریف یونیورسٹی میں طلبہ پر ’تشدد‘ اور گرفتاریاں
5 اکتوبر 2022
ایران میں حکومت مخالف مظاہروں نے یونیورسٹیوں میں زور پکڑنا شروع کر دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق پولیس نے شریف یونیورسٹی میں کارروائی کر کے طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ بی بی سی کی طرف سے تصدیق شدہ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سکیورٹی اہلکار طلبہ کو گرفتار کر کے موٹرسائکل پر لے جا رہے ہیں۔

10/10/2022

لبنان: اپنے ہی پیسے نکالنے کے لیے بینک لوٹ لیا
3 گھنٹے قبل
شدید مالی بحران کے شکار لبنان میں لوگ بینکوں سے اب محدود رقم ہی نکلوا سکتے ہیں۔ ایسے میں کچھ لوگوں نے قانون اپنے ہاتھوں میں لیتے ہوئے اپنے ہی جمع کیے ہوئے پیسے بینکوں سے نکالنے کے لیے بینکوں تک لوٹے۔

بی بی سی نے نقلی پستول سے بینک کو لوٹنے والی ایک خاتوں سے بات کر کے جاننے کی کوشش کی کہ انھوں نے اتنا بڑا قدم کیوں اٹھایا؟ مزید دیکھیے ہماری اس ویڈیو میں۔۔۔

یہ تحریر بی بی سی اردو کی ویب سائٹ پر پہلی مرتبہ اکتوبر سنہ 2021 میں شائع کی گئی تھی، جسے آج ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے یوم ...
10/10/2022

یہ تحریر بی بی سی اردو کی ویب سائٹ پر پہلی مرتبہ اکتوبر سنہ 2021 میں شائع کی گئی تھی، جسے آج ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے یوم وفات کی مناسبت سے دوبارہ پیش کیا جا رہا ہے۔

11 دسمبر 2003 کو امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے اور برطانوی انٹیلیجنس ایجنسی ایم آئی سکس کے افسران کا ایک گروپ لیبیا میں ایک خصوصی طیارے پر سوار ہونے کو تھا جب انھیں خاکی لفافوں کا ایک پلندہ تھمایا گیا۔

یہ ٹیم لیبیا کے حکام کے ساتھ انتہائی اہم مذاکرات کے ایک خفیہ مشن کے اختتام کے قریب تھی۔ جب انھوں نے جہاز میں سوار ہو کر ان خاکی لفافوں کو کھولا تو انھیں علم ہوا کے انھیں وہ اہم شواہد دیے گئے ہیں جن کی انھیں اشد ضرورت تھی۔ ان خاکی لفافوں میں ایٹمی ہتھیاروں کے ڈیزائن تھے۔

ان ڈیزائنز کے علاوہ جوہری پروگرام سے متعلقہ پرزہ جات پاکستان کے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے مہیا کیے تھے۔ ڈاکٹر قدیر اتوار کو 85 برس کی عمر میں وفات پا چکے ہیں۔

گذشتہ نصف صدی میں عالمی سلامتی کے حوالے سے عبدالقدیر خان ایک اہم ترین شخصیت تھے۔ ان کی ذات دنیا کی خطرناک ترین ٹیکنالوجی کے حوالے سے جاری لڑائی، جہاں یہ ٹیکنالوجی رکھنے والے اور اس کو حاصل کرنے والے خواہشمند آمنے سامنے ہیں، اس کہانی کا ایک اہم محور تھی۔

سابق سی آئی اے ڈائریکٹر جارج ٹینٹ نے اے کیو خان کو ’کم از کم اسامہ بن لادن جتنا خطرناک‘ قرار دیا تھا۔ انھوں نے یہ موازنہ اس وقت پیش کیا تھا جب یہ پتہ لگ چکا تھا کہ اسامہ بن لادن نائن الیون حملوں کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ اگرچہ ڈاکٹر اے کیو خان کو مغربی جاسوس دنیا کا سب سے ’خطرناک انسان‘ قرار دیتے ہیں لیکن اپنے وطن پاکستان میں انھیں ایک قومی ہیرو کے طور پر سراہا جاتا ہے۔ یہ چیز آپ کو نہ صرف ان کی شخصیت کی پیچیدگی کے بارے میں بہت کچھ بتاتی ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ دنیا ایٹمی ہتھیاروں کو کس نظر سے دیکھتی ہے۔

ستر کی دہائی میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان یورپ میں ایٹمی جاسوس بن کر نہیں آئے تھے لیکن وہ ایک جاسوس بن گئے تھے۔

وہ 1970 کی دہائی میں نیدرلینڈ میں کام کر رہے تھے جب ان کے ملک پاکستان نے 1971 کی جنگ میں شکست کے بعد اور انڈیا کی ایٹمی ترقی سے خوفزدہ ہو کر ایٹمی بم بنانے کی مہم شروع کی تھی۔

ایک انڈین خاندان امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر ملک میں داخلے کا انتظار کر رہا ہےانڈین پنجاب کے ایک انتہائی قدامت پسند عل...
10/10/2022

ایک انڈین خاندان امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر ملک میں داخلے کا انتظار کر رہا ہے

انڈین پنجاب کے ایک انتہائی قدامت پسند علاقے میں رہنے والے ہم جنس پرست شخص کے طور پر جشن پریت سنگھ کے لیے زندگی طویل عرصے سے انتہائی مشکل رہی تھی۔

مگر گذشتہ برس کے اواخر میں جو ہوا وہ بہت مختلف تھا۔ اُنھوں نے ریاست کیلیفورنیا کے شہر فریسنو سے بی بی سی کو بتایا کہ ’15 سے 20 لوگوں نے مجھے مارنے کی کوشش کی۔ میں وہاں سے جان بچا کر بھاگ نکلا مگر اُنھوں نے مجھے کئی جگہ سے کاٹ دیا۔‘

اس حملے کی وجہ سے ان کے بازو کی ساخت بگڑ گئی اور ایک انگوٹھا کٹ گیا۔

ان کا سفر اُنھیں ترکی اور فرانس لے گیا۔ بالآخر وہ وہاں سے 12 ہزار 800 کلومیٹر دور امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر پہنچ گئے جہاں سے کیلیفورنیا میں داخل ہو کر اُنھوں نے امریکہ میں نئی زندگی شروع کی۔وہ اس سب میں اکیلے نہیں۔ امریکہ میں انڈین تارکینِ وطن کی آمد کا سلسلہ سست مگر مستحکم انداز میں جاری رہا ہے۔ ہر ماہ درجنوں سے لے کر سینکڑوں تک انڈین تارکینِ وطن امریکہ پہنچتے ہیں۔

مگر اس سال اس تعداد میں کہیں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

گذشتہ برس اکتوبر میں شروع ہونے والے مالی سال 2022 کی ابتدا سے 16 ہزار 290 انڈین شہریوں کو میکسیکو کی سرحد پر امریکی حراست میں لیا گیا۔ اس سے قبل سنہ 2018 میں آٹھ ہزار 997 افراد کا ریکارڈ تھا۔

ماہرین اس اضافے کی وجہ کئی عوامل کو قرار دیتے ہیں جن میں انڈیا میں تفریق کا ماحول، عالمی وبا کے باعث عائد پابندیوں کا خاتمہ، حالیہ امریکی حکومت کو انڈین شہریوں کے لیے موافق تصور کیے جانے اور انسانی سمگلنگ کے پہلے سے موجود نیٹ ورکس کی سرگرمیوں میں اضافے جیسے عوامل ہیں۔

ٹیکساس اور کیلیفورنیا میں انڈین شہریوں کی نمائندگی کرنے والے امیگریشن وکیل دیپک اہلووالیہ کہتے ہیں کہ جہاں کچھ تارکینِ وطن معاشی وجوہات کی بنا پر امریکہ آ رہے ہیں تو وہیں کچھ لوگ اپنے ملک میں ظلم و ستم سے بھاگ کر یہاں پہنچ رہے ہیں۔

ان دوسری طرح کے افراد میں مسلمان، مسیحی اور ’نچلی ذات‘ کے ہندوؤں سے لے کر انڈیا کے ہم جنس پرست افراد تک شامل ہیں جنھیں انتہا پسند ہندو قوم پرستوں سے خطرہ ہے۔ ان لوگوں میں علیحدگی پسند تحریکوں اور پنجاب کو سنہ 2020 سے اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے کسان احتجاج سے منسلک لوگ بھی شامل ہیں۔

بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ حالیہ چند برسوں میں ان میں سے کئی گروہوں کے لیے انڈیا میں حالات بگڑے ہیں۔

پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے رواں برس 25 مئی کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کیا گیا تھا۔ مگر اگلے ہی روز عمران خان ن...
10/10/2022

پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے رواں برس 25 مئی کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کیا گیا تھا۔ مگر اگلے ہی روز عمران خان نے اچانک یہ کہہ کر اس مارچ کو ختم کر دیا تھا کہ ’چھ دِن میں نئے الیکشن کا اعلان نہ ہوا تو پھر واپس آؤں گا۔‘

حالیہ عرصے میں عمران خان اپنے مختلف جلسوں میں بار بار عوام کو لانگ مارچ میں شرکت کے لیے تیار رہنے کا کہہ رہے ہیں۔ دوسری طرف وفاقی حکومت جس انداز سے اسلام آباد میں کنٹینرز کے ذریعے رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے تو یوں لگ رہا ہے کہ اگلے چند دِنوں کے اندر اندر عمران خان کی جانب سے لانگ مارچ کا اعلان کر دیا جائے گا۔

وفاقی وزیرِ داخلہ نے بھی دو روز قبل کہا کہ عمران خان 12 سے 17 اکتوبر کے درمیان لانگ مارچ کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہاں اہم ترین سوال یہ ہے کہ عمران خان اس وقت لانگ مارچ کے لیے بہت زیادہ اضطراب کا شکار کیوں ہیں؟رواں برس جولائی میں 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں غیر معمولی کامیابی سمیٹنے کے بعد عمران خان سمجھتے ہیں کہ نئے انتخابات کے انعقاد کا مناسب ترین وقت یہی ہے، کیونکہ وہ مقبولیت کی حدوں کو چھو رہے ہیں اور الیکشن جیتنے کے لیے الیکٹیبلز کی بھی کوئی ضرورت نہیں۔م نے یہ سوال مختلف تجزیہ کاروں کے سامنے رکھا تو پروفیسر حسن عسکری رضوی کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کے ممکنہ لانگ مارچ کا نتیجہ کیا نکلے گا، کچھ کہا نہیں جا سکتا، مگر پاکستان کے سیاسی نظام میں غیر یقینی بڑھ جائے گی۔ تاہم عمران خان اس لانگ مارچ سے فوری انتخابات کا انعقاد چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ اُن کے کچھ پیش نظر نہیں۔‘

اس حوالے سے سیاسی تجزیہ کار ڈاکٹر سید جعفر احمد کا کہنا تھا کہ ’لانگ مارچ محض سیاسی دباؤ ہے۔ اس دباؤ کے نتیجے میں اپنے لیے کوئی راستہ ڈھونڈنا ہے۔ عدالتیں کہہ سکتی ہیں، استعفے منظور نہیں ہوئے، پارلیمان واپس جائیں۔ اس طرح فیس سیونگ مل جائے گی، تاہم الیکشن کی کوئی تاریخ بھی مل سکتی ہے۔‘

مگر کیا عمران خان پارلیمنٹ میں واپس آ سکتے ہیں؟

سینئر تجزیہ کار اور صحافی اویس توحید کا خیال ہے کہ ’عمران خان کے پاس ایک راستہ پارلیمان کا ہے۔ عدلیہ کی جانب سے اِن کو یہ راستہ دکھایا جا رہا ہے۔ عدالت کہہ چکی ہے کہ آپ پارلیمان میں آ کر سیاست کریں مگر خان صاحب یہ راستہ اختیار نہیں کریں گے۔‘

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان اور بلے باز بابر اعظم ایک ایسا نام بن چکے ہیں جو کھیل کے میدان میں ہوں یا باہر، ہر لمحہ موضوع ...
10/10/2022

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان اور بلے باز بابر اعظم ایک ایسا نام بن چکے ہیں جو کھیل کے میدان میں ہوں یا باہر، ہر لمحہ موضوع گفتگو رہتے ہیں۔

کبھی ان کی بطور بلے باز پرفارمنس تو کبھی کپتانی، کبھی ان کے اور دیگر بلے بازوں کے موازنے تو کبھی کچھ اور بحث۔۔۔ بابر اعظم یقیناً حالیہ دور میں کرکٹ کے ان ناموں میں شمار ہوتے ہیں جو کھیل کے میدان کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل دور میں ایک سوشل میڈیا سٹار بن چکے ہیں۔

کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں ٹاپ ٹین میں شامل بلے باز حالیہ سیریز کے دوران اپنی پرفارمنس اور کپتانی دونوں کی ہی وجہ سے زیر بحث رہے۔

پہلے انگلینڈ کے خلاف سیریز میں ان کی فارم پر سوال اٹھے تو انھوں نے ایک شاندار سنچری اور محمد رضوان کے ساتھ دو سو رنز کی ناقابل شکست شراکت داری سے اس کا جواب دیا، تو بعد میں ان کا رن ریٹ سوالیہ نشان بنا تاہم بابر اعظم ہر میدان میں الفاظ کی بجائے اپنی پرفارمنس سے ہی تنقید کا جواب دیتے رہے ہیں۔

تاہم پاکستان کے ٹی وی اینکر آفتاب اقبال کی جانب سے اپنے شو کے دوران جب بابر اعظم کو سٹار ماننے سے انکار کیا گیا تو سوشل میڈیا پر جیسے بھونچال آ گیا۔

بابر اعظم کے چاہنے والے میدان میں کودے اور سب کو یاد دلایا کہ بابر اعظم کون ہیں اور سٹار کیسے بنے۔

اس بحث میں کس نے کیا کہا، یہ جاننے سے پہلے یہ دیکھتے ہیں کہ آفتاب اقبال نے کیا کہا۔

اپنے شو میں آفتاب اقبال نے کہا کہ ’بابر اعظم اب سٹار نہیں رہا۔ کم از کم میرے لیے تو وہ سٹار نہیں۔ اس لیے نہیں کہ اس نے کیچز ڈراپ کیے۔۔۔ اس لیے نہیں کہ وہ سکور نہیں کر رہا۔۔۔ اس کے ایگو (انا) کے مسائل ہیں۔‘

’وہ کڑ (جلن) رکھنے لگ گیا ہے کھلاڑیوں کے ساتھ۔ یہ کیا بات ہوئی۔ تم اپنے آپ کو بھول رہے ہوں، کہاں سے شروع کیا تم نے اور اللہ نے اتنی جلدی تمھیں وہ مقام عطا کیا۔ تمھیں تو چاہیے تھا تم اتنا ہی زمین میں دھنس جاتے۔ تم ایگو کے معاملات لے کر چل رہے ہو۔ بڑے ہی افسوس کی بات ہے۔ شرم کی بات ہے۔‘

یہ ایک انفرادی رائے کا اظہار تھا تاہم بابر اعظم کے فین کافی سیخ پا نظر آئے جن کا ماننا تھا کہ ایک ایسے کپتان پر، جن کا شمار دنیائے کرکٹ کے بہترین بلے بازوں میں کیا جاتا ہے، ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سے چند ہی دن قبل بے جا تنقید نہیں ہونی چاہیے تھی۔

مریم شیخ نے لکھا کہ ’سمجھ نہیں آتی کہ کچھ لوگ بابر سے اتنا جلتے کیوں ہیں؟ سب جانتے ہیں کہ وہ ایک سٹار ہیں، پوری دنیا ان سے محبت کرتی ہے۔‘

اسلام آباد(۔10 اکتوبر ۔2022 ) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کی گرفتاری کے معاملے پراینٹی کرپشن پنجاب اور اسلام آباد پولیس...
10/10/2022

اسلام آباد(۔10 اکتوبر ۔2022 ) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کی گرفتاری کے معاملے پراینٹی کرپشن پنجاب اور اسلام آباد پولیس آمنے سامنے آگئی اینٹی کرپشن پنجاب کےلئے وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری مشکل بن گئی اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم سینئر سول جج راولپنڈی کے حکم پر رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کےلئے ایک بار پھرتھانہ سیکرٹریٹ پہنچی لیکن مایوسی ہوئی.ٹیم کے ارکان کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او نے وارنٹ کی تعمیل نہیں کرائی نہ کوئی تعاون کیا عدالت کوآج کی کارروائی سے متعلق کل آگاہ کرینگے محکمہ اینٹی کرپشن کے حکام نے صحافیوں سے گفتگو میں پولیس کے نامناسب رویے کی شکایت کی اور کہا کہ تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم اور گاڑیوں کو تھانے سے باہر نکلوا دیا اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم کے الزامات کے جواب میں اسلام آباد پولیس کا موقف بھی سامنے آگیا.
اسلام آباد پولیس نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ تھانے میں باقاعدہ وارنٹ گرفتاری وصول کئے گئے ٹیم کی آمد و روانگی کا اندراج بھی کیا گیا اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب نے ریکارڈ دینے سے انکارکیا ٹیم کو ہدایت کی گئی کہ مروجہ طریقہ کار کے مطابق قانونی راستہ اختیار کریں. بیان میں کہا گیا پے کہ اسلام آباد پولیس تمام عدالتوں کے احکامات کی تعمیل کے لئے ہروقت حاضر ہے قانونی ضوابط کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب قانونی معاملات کو قانونی طریقے سے حل کریںغلط بیانات سے اداروں کے درمیان انتظامی امور میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں غلط بیانی پر اسلام آباد کیپٹل پولیس قانونی کارروائی کا حق رکھتی ہے.
اس سے پہلے صبح رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری سے متعلق راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج غلام اکبرنے سماعت کی دوران سماعت اینٹی کرپشن پنجاب کے حکام نے بتایا کہ راناثنااللہ نے جان بوجھ کر خود کو چھپالیا ہے لہذاانہیں اشتہاری قراردے کرتوہین عدالت کی کارروائی کی جائے عدالت نے یہ استدعا مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ راناثنااللہ کی گرفتاری کیلئے کوشش جاری رکھی جائیں.
واضح رہے کہ وفاقی وزیرداخلہ پر الزام ہے کہ انہوں نے 2017میں صوبائی وزیرکی حیثیت سے کلرکہار میں ایک غیرقانونی ہاﺅسنگ سوسائٹی کا افتتاح کیا جس کے لیے انہوں نے مبینہ طور پر دو پلاٹ رشوت کے طور پر لیے اس سلسلہ میں وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے انسداد کرپشن بریگیڈیئر(ر) مصدق عباسی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ2017 میں بسم اللہ ہاﺅسنگ سوسائٹی کا افتتاح کیا گیا جبکہ2018 میں سوسائٹی کو اجازت ملی تھی.
انہوں نے کہا کہ اس سوسائٹی میں رانا ثنااللہ کو دو پلاٹ بطور رشوت دیے گئے، 2019 میں رانا ثنااللہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں رانا ثنااللہ پیش نہیں ہوئے مشیر وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2022 میں اقرار نامہ بھیجا تھا کہ2018 کی رجسٹری میں جو لکھا وہ غلط تھا لہٰذا ان کا جرم ثابت ہوچکا ہے. ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ کو6 اکتوبر کو طلب کیا گیا تھا مگر پیش نہیں ہوئے بریگیڈیئر مصدق عباسی نے کہا کہ عدالت سے ہم نے وارنٹ لے لیا ہے اور ہماری ٹیم اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں موجود ہے، دیکھتے ہیں پولیس عدالت کا حکم مانتی ہے یا نہیں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی جی اسلام آباد کو بھی طلب کر رکھا ہے جبکہ 8ہزار 770 ایکڑ سرکاری اراضی پرسابق ڈپٹی اسپیکرپنجاب اسمبلی دوست مزاری نے قبضہ کیا ہے وہ آئیں اور اپنے دستاویزی شواہد پیش کریں، اگر وہ اپنا ریکارڈ درست ثابت کر دیں گے تو ان کا کیس بھی ختم کر دیں گے.
ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے مطابق رانا ثنا اللہ پر کلر کہار میں بسم اللہ فارم ہاﺅسنگ سوسائٹی میں شیڈول ریٹ سے انتہائی کم قیمت پر 2 فارم ہاﺅسز بطور رشوت لینے کا الزام ہے بسم اللہ فارم ہاﺅسنگ سوسائٹی کے مالک اخلاق احمد پر اپنی غیر قانونی سوسائٹی کو رجسٹرڈ کروانے کے لیے رانا ثنا اللہ کو پلاٹ دینے کا الزام ہے ان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ رانا ثنا اللہ اپنی اہلیہ نبیلہ ثنا اللہ کے ہمراہ بطور وزیر قانون بسم اللہ سوسائٹی کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے، دونوں پلاٹس رانا ثنا اللہ کی اہلیہ کو بلامعاوضہ بطور رشوت دیے گئے.

Address

Hasanabdal Attock
Attock

Telephone

+923180979974

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Daily News Alert Page posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share