Madaris Media House

Madaris Media House Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Madaris Media House, Media, Attock.

27/07/2025

مدارس میڈیا ہاؤس

مدارس میڈیا ہاؤس دینی مدارس کا ایک ذمہ دار اور باوقار فورم ہے، جہاں ملک بھر کے مدارس اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان سے متعلق مصدقہ، مستند اور بروقت خبریں فراہم کی جاتی ہیں۔ یہاں نہ صرف دینی مدارس کی تعلیمی، تربیتی اور فلاحی سرگرمیوں کو اجاگر کیا جاتا ہے بلکہ مدارس کے ساتھ جڑے اہم قومی، تعلیمی اور سماجی امور پر بھی بروقت رہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔

اگر آپ دینی مدارس کی سرگرمیوں، وفاق المدارس کی اپڈیٹس، اور مدارس کے تعلیمی و اصلاحی کردار سے آگاہ رہنا چاہتے ہیں تو مدارس میڈیا ہاؤس کے پیج کو فالو کریں، پوسٹس کو شئیر کریں، اور اس نیکی کے کام میں دوسروں کو بھی شامل کریں۔
مدارس کی آواز… ذمہ داری کے ساتھ!
مدارس میڈیا ہاؤس
https://www.facebook.com/share/19NSveNPuK/?mibextid=qi2Omg

Media

27/07/2025
27/07/2025

"نمازِ عصر کے بعد جامعہ عثمانیہ کے طلبہ، انسٹرکٹر کی نگرانی میں مختلف اقسام کی جسمانی ورزش اور چہل قدمی میں مصروف ہوتے ہیں۔"

*سانحہ خوازہ خیلہ* :  *جرم انفرادی لیکن پروپیگنڈہ تمام مدارس کے خلاف کیوں؟*  *تحریر: شیخ الحدیث مولانا محمد حنیف جالندھر...
26/07/2025

*سانحہ خوازہ خیلہ* :
*جرم انفرادی لیکن پروپیگنڈہ تمام مدارس کے خلاف کیوں؟*

*تحریر: شیخ الحدیث مولانا محمد حنیف جالندھری*
*ناظم اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ پاکستان*

سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں ایک دینی مدرسہ میں کمسن طالبعلم پر جسمانی تشدد کے باعث اس کی المناک موت نے پوری قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ یہ واقعہ بذات خود انتہائی افسوسناک، تکلیف دہ اور انسانی، اخلاقی و دینی ہر زاویے سے قابلِ مذمت ہے۔ کسی بھی استاد کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ تربیت کے نام پر کسی بچے پر ایسا جبر کرے جس سے اس کی جان ہی چلی جائے بلکہ تنبیہ کی شریعت نے جو حدود مقرر کی ہیں ان سے تجاوز کی کسی صورت گنجائش نہیں-
وفاق المدارس العربیہ پاکستان چونکہ دینی مدارس کا سب سے بڑا اور نمائندہ بورڈ ہے اس لیے وفاق المدارس نے اس سانحے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے بروقت، مؤثر اور ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے۔ اس حوالے سے نہ صرف یہ کہ دو ٹوک موقف اور واضح بیانیہ جاری کیا گیا جس میں اس واقعہ کی مذمت اور اس میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا
بلکہ عملی طور پر بھی متاثرہ مقام پر پہنچ کر ہمدردی، یکجہتی اور خیر خواہی پر مبنی امور سرانجام دیے گئے-
وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی قیادت — شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم، راقم الحروف ناظم اعلیٰ وفاق المدارس محمد حنیف جالندھری اور ناظم خیبر پختونخوا مولانا حسین احمد — کی خصوصی ہدایت پر وفاق المدارس کے ایک نمائندہ وفد کو فوری طور پر خوازہ خیلہ روانہ کیا گیا۔اس وفد میں مولانا قاری محب اللہ صاحب(ڈویژنل و علاقائی معاون ناظم وفاق المدارس، مالاکنڈ ڈویژن) ، مولانا قاری محمد طاہر صاحب (رکن مجلسِ عاملہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان) اور محترم حاجی فہیم صاحب(مسؤول وفاق المدارس، اپر سوات) سمیت دیگر احباب شامل تھے-وفد نے متاثرہ مدرسے کا دورہ کیا، طلبہ و اساتذہ سے ملاقات کی، تعلیمی و انتظامی امور کا گہرائی سے جائزہ لیااور واضح طور پر اپنی تشویش، افسوس اور اصلاحی تنبیہ کا اظہار کیا۔ طلبہ کو تسلی دی گئی، ان کے والدین و سرپرستوں کو اعتماد میں لیا گیااور ہر ممکن اخلاقی و قانونی معاونت کا یقین دلایا گیا۔وفد نے بعد ازاں شہید طالب علم کے جنازے میں شرکت کی، مرحوم کے اہلِ خانہ سے تعزیت کی اور ان کے غم میں شریک ہوکر یہ باور کرایا کہ وفاق المدارس نہ صرف ان کے ساتھ کھڑا ہے بلکہ انصاف کی فراہمی تک ہر سطح پر ان کی مدد کرتا رہے گا۔ناظم خیبر پختونخوا مولانا حسین احمد نے بھی متاثرہ خاندان سے بذریعہ فون تفصیلی رابطہ کیا، تعزیت کی اور بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی اور میں ذاتی طور پر بھی متعلقہ ذمہ داران سے مسلسل رابطے میں رہا-
بلکہ مولانا حسین احمد نے تو خود بنفس نفیس سوات کا دورہ کیا،وہاں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے دینی مدارس کے تمام ذمہ داران کو جمع کیا،حسن اتفاق سے اسی دن جمعیت علماء اسلام کی ضلعی جماعت نے بھی ایک پروگرام رکھا ہوا تھا یوں دونوں پروگرام مشترکہ ہوئے بلکہ دینی مدارس کی تمام تنظیمات کو بھی مدعو کیا گیا تھا اس موقع پر میڈیا کو بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی بعد ازاں مولانا حسین احمد اپنے رفقاء کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر سوات اور دیگر حکومتی ذمہ داران سے بھی ملے اور ان کے سامنے اپنے اصولی اور دیرینہ موقف کا اعادہ کیا خاص طور پر بعض این جی اوز کے نمائندوں کی مدارس میں آکر مدارس کے خلاف پروپیگنڈہ مہم چلانے کی اطلاعات سے ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کیا اور ایسے عناصر کے خلاف فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا-
حقیقت یہ ہے کہ اس واقعہ کے حوالے سے وفاق المدارس نے نہ صرف یہ کہ فوری ردعمل دیا بلکہ یہ وضاحت بھی کی کہ جس ادارے میں یہ واقعہ پیش آیا وہ وفاق المدارس کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہے-وفاق المدارس کے قائدین نے واضح کیا کہ اگر یہ مدرسہ وفاق سے رجسٹرڈ ہوتا تو ہم اپنے ضابطے کے مطابق اس کے خلاف فوری اور سخت تادیبی کارروائی کرتے۔
یہ بات قابلِ اطمینان ہے کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان گزشتہ کئی سالوں سے دینی مدارس میں جسمانی سزاؤں سے گریز کی تلقین کر رہا ہے-بلکہ کسی بھی مدرسہ سے تشدد کی شکایت ملنے کی صورت میں اس کے خلاف سخت انضباطی کارروائی کی جاتی ہے-ہم نے ہمیشہ یہ پیغام دیا ہے کہ دینی تعلیم کے لیے مدارس کا رخ کرنے والے مہمانان رسول اور کمسن بچوں کو ہرگز تشدد کا نشانہ نہ بنایا جائے-ہم اس موقع پر اپنے اس دیرینہ موقف کا نہ صرف یہ کہ اعادہ کرتے ہیں بلکہ اس حوالے سے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مانیٹرنگ سسٹم کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کریں گے-
سانحہ سوات کے بعد عوامی غم و غصے کے نتیجے میں جس طرح مدرسے کی عمارت کو نقصان پہنچایا گیا، اسے جلانے اور منہدم کرنے کی کوشش کی گئی، وہ ایک انتہائی افسوسناک اور غیر دانشمندانہ طرزِ عمل تھا۔ہم نے اس پر کھل کر یہ موقف اختیار کیا ہے کہ"ایک فرد کے جرم کی سزا مدرسہ کی بے جان عمارت کو نہ دی جائے۔ مدرسہ صدقات و خیرات سے بنی اجتماعی امانت ہے، اسے منہدم کرنا دینی و قانونی جرم ہے۔"
یہی وجہ ہے کہ ہم نے تجویز دی کہ عمارت کو بچایا جائے، اہلِ علاقہ کی نگرانی میں اسے تعلیمی مقاصد کے لیے دوبارہ فعال کیا جائےاور نظم و نسق کو بہتر بناتے ہوئے دوبارہ شفاف طریقے سےتعلیم کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔
اس واقعے کے بعد بعض حلقے جان بوجھ کر دینی مدارس کے خلاف منظم پروپیگنڈے میں مصروف ہیں۔ سوشل میڈیا پر گمراہ کن مہم، سیاسی ایوانوں میں تعصب پر مبنی بیانات اور والدین کو خوفزدہ کرنے کی کوششیں کسی طور قابلِ قبول نہیں۔
یہ رویہ خود دینی مدارس کے اس عظیم اور وسیع نیٹ ورک کے ساتھ دشمنی کے مترادف ہے جو نہ صرف قوم کی دینی شناخت کا محافظ ہے بلکہ لاکھوں غریب بچوں کو مفت تعلیم، تربیت، خوراک، رہائش اور روحانی ماحول فراہم کر رہا ہے۔
اس اہم موقع پر ہم حکومت، میڈیا، سول سوسائٹی اور تمام باشعور افراد سے یہ مطالبہ اور اپیل کرتے ہیں کہ:
اصل مجرم کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے۔
معاملے کو انفرادی جرم کی حیثیت سے دیکھا جائے، اجتماعی طور پر سب مدارس کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
مدارس کے نظام کو جدید، شفاف اور محفوظ بنانے کے لیے ریاست پاکستان کی طرف سے اخلاقی اور عملی تعاون فراہم کیا جائے، نہ کہ انہیں بدنام کر کے الگ تھلگ کیا جائے۔
میڈیا ذمہ داری کا مظاہرہ کرے اور واقعات کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش نہ کرے
واضح رہے کہ مدارس ہمارے ہیں، قوم کی اساس ہیں، ان کی اصلاح سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
ہم اپنی ذمہ داری نبھاتے رہیں گےاور دینی تعلیم کے اس قافلے کو ان شاء اللہ کسی قیمت پر رکنے نہیں دیں گے۔

*میڈیا سینٹر وفاق المدارس العربیہ پاکستان*اسلام آباد (25/ جولائی 2025ء) پنجاب بھر کے بورڈز کے میٹرک کے امتحانات میں مدار...
25/07/2025

*میڈیا سینٹر وفاق المدارس العربیہ پاکستان*

اسلام آباد (25/ جولائی 2025ء) پنجاب بھر کے بورڈز کے میٹرک کے امتحانات میں مدارس کے طلباء کی شاندار کارکردگی، عصری اداروں کے طلباء پر بازی لے گئے ،متعدد بورڈز کی پوزیشنز مدارس کے طلبہ نے حاصل کرلیں، وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے صدر مفتی محمد تقی عثمانی، ناظم اعلیٰ مولانا محمد حنیف جالندھری، نائب صدر مولانا انوار الحق اور دیگر رہنماؤں نے پنجاب بھر کے مختلف تعلیمی بورڈز کے سالانہ میٹرک امتحانات میں نمایاں پوزیشنیں حاصل کرنے والے دینی مدارس کے طلباء،ان کے اساتذہ کرام اور متعلقہ مدارس کے منتظمین کو دلی مبارکباد پیش کی ہے اور اسے دینی مدارس کااعزاز قرار دیا ہے۔وفاق المدارس العربیہ کے ترجمان مولانا عبدالقدوس محمدی کے مطابق فیصل آباد، ملتان اور بہاولپور بورڈ میں پہلی تینوں پوزیشنز مدارس کے طلباء نے اپنے نام کر لیں،جامعة العصر پیر محل ٹوبہ ٹیک سنگھ کے طلبہ حسنین ربانی اور علی احمد نے فیصل آباد بورڈ میں پہلی اور تیسری جبکہ جامعہ عبداللہ بن عباس جھنگ کے طالبعلم محمد فیصل نے فیصل آباد بورڈ میں دوسری پوزیشن حاصل کی ،اسی طرح جامعہ حنفیہ بورے والا کے طلباء محمد احمد افضل اور محمد احمد خالد نے ملتان بورڈ میں پہلی اور دوسری ،جامعہ ابوہریرہ میلسی کے طالبعلم سیف الرحمن نے ملتان بورڈ میں تیسری پوزیشن لے لی اور بہاولپور بورڈ میں جامعة المدینہ چشتیاں بہاولنگر کے طلباء محمد عامر اور عمر قدوس نے پہلی اور دوسری جبکہ مرکز العلوم الاسلامیہ فورٹ عباس کے طالبعلم اسد رضا نے تیسری پوزیشن حاصل کی،جامعة الکوثر فتح جنگ کے طالبعلم محمد حنان سعیدی نے راولپنڈی بورڈ میں پہلی،جامعة المدینہ عثمان غنی کے طالبعلم محمد احمد نے راولپنڈی بورڈ میں تیسری ،جامعة المصطفی اسلامک سنٹر مریدکے کے طلباء ابوبکر اور محمد طلحہ نے لاہور بورڈ میں پہلی اور دوسری، جامعہ مظاہر العلوم کوٹ ادو کے طالبعلم محمد فہیم سجاد نے ڈیرہ غازی خان بورڈ میں پہلی،مدرسہ اشرف المدارس روھیلانوالی کے طالبعلم محمد مزمل نے ڈیرہ غازی خان بورڈ میں دوسری، جامعہ فہم القرآن ظفروال کے طالبعلم فرحان خالد نےگوجرانوالہ بورڈ میں پہلی پوزیشن حاصل کی،مرکزی قائدین نے ان تمام نمایاں کامیابیوں کو نہ صرف انفرادی طلباء اور اداروں بلکہ پورے دینی مدارس کے نظام کی کامیابی کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ مدارسِ دینیہ نہ صرف دینی علوم کی حفاظت اور فروغ کے مراکز ہیں بلکہ جدید عصری تعلیم میں بھی نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے پوزیشن ہولڈر طلباء، ان کے اساتذہ اور اداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ اعزاز دینی اداروں کے تعلیمی معیار اور مدارس کے روشن مستقبل کی علامت ہے۔آخر میں قائدین نے حکومت، ذرائع ابلاغ، اور تعلیمی حلقوں سے اپیل کی کہ وہ مدارس کی خدمات کا اعتراف کریں اور انہیں دیوار سے لگانے کے ہر قسم کے اقدام سے گریز کریں۔ یاد رہے کہ پنجاب بورڈ سے قبل فیڈرل بورڈ میں بھی اسلام آباد کے معروف دینی مدرسہ ادارہ علوم اسلامی نے دو پوزیشنیں حاصل کی تھیں سال 2025 میں ادارہ علوم اسلامی کے جنید خان اور اعظم خان نے فیڈرل بورڈ میں بالترتیب دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی اس طرح صرف ایک مدرسہ ادارہ علوم اسلامی کی گزشتہ چند برسوں کے دوران فیڈرل بورڈ میں حاصل کردہ مجموعی پوزیشنز اور میڈلز کی تعداد 53 ہو گئ ہے-
*جاری کردہ*
*میڈیا سینٹر وفاق المدارس العربیہ پاکستان*
*W M A S 0471*

الحمدللہ۔۔۔۔ ثم الحمد للہ فیصل آباد بورڈ میں میٹرک کے امتحان میں  "پہلی" اور "تیسری" پوزیشن دینی مدرسہ  جامعہ العصر پیرم...
23/07/2025

الحمدللہ۔۔۔۔ ثم الحمد للہ
فیصل آباد بورڈ میں میٹرک کے امتحان میں "پہلی" اور "تیسری" پوزیشن دینی مدرسہ جامعہ العصر پیرمحل کے طلباء نے حاصل کی

23/07/2025

حضرت مولانا حسین احمد صاحب دامت برکاتہم العالیہ، ناظم وفاق المدارس خیبر پختونخوا، سوات واقعہ کے حوالے سے مشرق ٹی وی پر اظہارِ خیال فرما رہے ہیں۔

پریس ریلیزمورخہ: 22 جولائی 2025ء *سوات واقعہ: وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی شدید مذمت اور قانونی کارروائی کا مطالبہ* *...
22/07/2025

پریس ریلیز
مورخہ: 22 جولائی 2025ء

*سوات واقعہ: وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی شدید مذمت اور قانونی کارروائی کا مطالبہ*

**متاثرہ خاندان سے اظہارِ ہمدردی، انفرادی جرم پر نظام کو بدنام کرنا افسوسناک ہے*
تفصیلات کے مطابق، سوات کے ایک دینی مدرسے میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر وفاق المدارس العربیہ پاکستان گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین صدر وفاق مفتی محمد تقی عثمانی، سینئر نائب صدر مولانا انوارالحق، ناظمِ اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ پاکستان مولانا قاری محمد حنیف جالندھری، ناظم وفاق المدارس صوبہ خیبرپختونخوا مولانا حسین احمد، رکن مجلس عاملہ مولانا سید عبدالبصیر شاہ، معاون ناظم مالاکنڈ ڈویژن مولانا قاری محب اللہ، مولانا قاری محمد طاہر، مولانا حاجی محمد فہیم اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا:
> "یہ ایک اندوہناک اور افسوسناک واقعہ ہے، جو کسی طور بھی قابلِ قبول نہیں۔ اسلام کی تعلیمات سراسر شفقت، نرمی اور محبت پر مبنی ہیں، اور کسی بھی استاد کو تشدد کا نہ کوئی اخلاقی جواز ہے اور نہ ہی شرعی بنیاد۔"
*وفاق المدارس کے قائدین نے کہا کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔ تشدد کا ایسا بہیمانہ انداز کسی صورت قابلِ قبول نہیں* ۔

*قائدین نے واضح کیا کہ یہ مدرسہ، جس میں یہ واقعہ پیش آیا، وفاق المدارس العربیہ پاکستان سے ملحق نہیں ہے۔ ورنہ وفاق المدارس کی طرف سے اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی* جاتی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مدرسے کی مستقل طور پر بندش یا اسے نذر آتش کرنا کسی طور پر بھی درست نہیں۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان واضح کرتا ہے کہ:

*> "کسی ایک فرد کی غلطی یا جرم کو بنیاد بنا کر ملک بھر کے دینی مدارس کو بدنام کرنا، میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنا، اور دینی اداروں کو ہدفِ تنقید بنانا کسی طور مناسب نہیں* ۔"
لہٰذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس افسوسناک واقعے کی آڑ میں مدارسِ دینیہ کے خلاف پروپیگنڈا بند کیا جائے، اور پوری دینی روایت کو ایک فرد کے عمل کا نشانہ نہ بنایا جائے۔

یہ بات سب پر واضح ہونی چاہیے کہ مدارس ایک اجتماعی تعلیمی، دینی اور اخلاقی نظام کا تسلسل ہیں، جو ملک بھر میں لاکھوں طلبہ کو مفت تعلیم، تربیت، خوراک، اور رہائش فراہم کر رہے ہیں۔ ان کی خدمات تاریخ کا روشن اور ناقابلِ انکار باب ہیں۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان غم زدہ خاندان کے ساتھ دلی ہمدردی، تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔

جاری کردہ:
مفتی سراج الحسن
میڈیا کوآرڈینیٹر
وفاق المدارس العربیہ پاکستان
صوبہ خیبر پختونخوا

*(مدارس، تشدد، اور سوات کا واقعہ* ) سب سے پہلے میں اس افسوسناک واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہوں، جس میں سوات کے ...
22/07/2025

*(مدارس، تشدد، اور سوات کا واقعہ* )
سب سے پہلے میں اس افسوسناک واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہوں، جس میں سوات کے ایک مدرسے میں ایک طالب علم استاد کے مبینہ تشدد سے جان کی بازی ہار گیا۔
یہ ایک دل دہلا دینے والا سانحہ ہے۔ ہم اس واقعے کی مکمل، شفاف، اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے حامی ہیں، اور متاثرہ خاندان کے ساتھ بھرپور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
اسلام نے تعلیم کو رحمت، شفقت اور محبت سے جوڑا ہے۔ نبی کریم ﷺ کا طریقۂ تعلیم انتہائی رحمت پر مبنی تھا۔
آپ ﷺ نے فرمایا:
> "إِنَّ اللهَ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الْأَمْرِ كُلِّهِ" (بخاری)
"اللہ تعالیٰ نرمی کو پسند کرتا ہے، ہر معاملے میں۔"
لہٰذا کسی بھی قسم کا جسمانی تشدد، خاص کر بچوں پر، اسلامی تعلیمات کے سراسر منافی ہے۔
ہم بحیثیت علما اور دینی طبقات، اس واقعے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ *اگر کوئی فرد ایسا جرم کرتا ہے تو وہ فرد مجرم ہے، نہ کہ پورا نظام یا مدرسہ*
یہ واقعہ انفرادی جرم ہے، اجتماعی نظام کے خلاف پروپیگنڈا درست نہیں۔ مدارس پاکستان میں لاکھوں غریب بچوں کو مفت تعلیم، خوراک، رہائش اور تربیت فراہم کر رہے ہیں۔
یہی مدارس دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی نظریاتی رکاوٹ بنے، یہی مدارس سیلاب، زلزلے اور آفات میں قوم کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔
کیا چند افسوسناک واقعات کی بنیاد پر اس پوری خدمت کو جھٹلایا جا سکتا ہے؟
ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایک افسوسناک اور سنگین واقعہ کو بنیاد بنا کر تمام دینی مدارس کے خلاف ماحول بنایا جا رہا ہے۔سوال یہ ہے
کہ عصری تعلیمی اداروں میں اگر کوئی ٹیچر تشدد کرے تو پورے تعلیمی نظام کو ختم کر دیا جاتا ہے؟
کیا کسی ہسپتال میں ڈاکٹر کی غفلت سے موت واقع ہو تو پورے میڈیکل سسٹم کو مجرم قرار دیا جاتا ہے?
تو پھر صرف دینی مدارس کے ساتھ ایسا سلوک کیوں؟
ہم اصلاح کے خلاف نہیں، بلکہ اصلاح کے داعی ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ ہرمدرسے میں اساتذہ کی تربیت ہو،
نظم و ضبط کا ضابطہ ہو،
تشدد کی شکایات کی مؤثر نگرانی ہو،
بچوں کے حقوق کا تحفظ ہو۔
*لیکن اس کی آڑ میں مدارس کو بند کرنے یا بدنام کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی* ۔
انفرادی جرائم کو اجتماعی نظام کے خلاف ہتھیار نہ بنایا جائے،دینی مدارس کی عظیم خدمات کو تسلیم کیا جائے،اور ایسے مجرم افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
"ہم انصاف بھی چاہتے ہیں، اصلاح بھی، *لیکن ساتھ ہی عزت اور دیانتداری کے ساتھ دینی اداروں کے تحفظ کی بھی بات کرتے ہیں* ، کیونکہ مدارس امتِ مسلمہ کی علمی، دینی، روحانی اور اخلاقی پناہ گاہیں ہیں۔"
رہے نام اللہ کا
سراج الحسن

اہم اعلان
22/07/2025

اہم اعلان

اسلام تشدد کا دین نہیں یہ زخم کسی حادثے کا نتیجہ نہیں، بلکہ وہ ناسور ہے جو "غیرت"، "سماجی دباؤ"، "روایت"، یا "نام نہاد ...
20/07/2025

اسلام تشدد کا دین نہیں
یہ زخم کسی حادثے کا نتیجہ نہیں، بلکہ وہ ناسور ہے جو "غیرت"، "سماجی دباؤ"، "روایت"، یا "نام نہاد مذہب" کے پردے میں ہمارے گھروں، بستیوں، اور دلوں کو لہو لہان کر رہا ہے۔

⚠️ یہ وہ ظلم ہے جو بعض لوگ "عبادت"، "شریعت" یا "دین" کا نام دے کر کرتے ہیں۔
لیکن یاد رکھیں!
اسلام اس ظلم کا نہیں، رحمت، عدل، محبت، تحفظ اور عزت کا دین ہے۔
اسلام کا چہرہ دھندلا نہیں، ہماری جہالت نے اس پر گرد ڈال دی ہے۔
❌ ایسی جہالت کے اسباب کیا ہیں؟

🔹 دینی تعلیم سے دوری
🔹 روایتی و ثقافتی رسومات کو دین سمجھ لینا
🔹 غصہ، انا، اور جھوٹی غیرت
🔹 بیٹیوں کو بوجھ اور بیٹوں کو مالک سمجھنا
🔹 شادی کو کاروبار اور بندھن کو قید بنا دینا
🔹 خاندان یا برادری کے دباؤ میں فیصلے کرنا

🔸 اسلام عورت کو بوجھ نہیں، رحمت سمجھتا ہے
🔸 نکاح کو بندھن نہیں، محبت، ذمہ داری اور شفقت کا معاہدہ قرار دیتا ہے
🔸 بیٹی کو زندہ دفن کرنا جاہلیت ہے، اور آج کے جاہلانہ فیصلے اس کی جدید شکلیں ہیں

✅ تدارک اور اصلاح کیسے ہو؟

*معاشرتی مظالم پر آواز بلند کریں۔
🔹 خطبہ جمعہ اور درس قرآن کے ذریعے ذہنوں کی اصلاح کریں
🔹 مدارس، اسکولز، اور کالجز میں طلبہ و طالبات کی فکری و اخلاقی تربیت کی جائے
🔹 والدین کو سکھایا جائے کہ بیٹی کو تحفظ دینا اور بیٹے کو ادب سکھانا بھی تربیت ہے۔

🔹 قانونی ادارے، سوشل ورکرز، اور میڈیا مل کر اس ظلم کے خلاف جہاد کریں
🔹 نکاح، طلاق، اور رشتہ جیسے معاملات کو مشورے، فہم، اور شریعت کے اصولوں کے مطابق طے کیا جائے

🕯️ ہر ماں باپ، ہر استاذ، ہر عالم، اور ہر باشعور فرد کی ذمہ داری ہے...
کہ ہم اپنی اولاد، طالب علم، اور قوم کو ایسا باشعور، مہذب، نرم دل اور متوازن
مسلمان بنائیں، جو عزت بھی دے، غیرت بھی رکھے، اور ظلم سے نفرت بھی۔
رہے نام اللہ کا
مفتی سراج الحسن

📢 خواتین کے نام ایک سچا اور بیدار کن پیغاماسلام نے عورت کو جو عزت، حیا، محبت، اور تحفظ دیا ہے، وہ نہ لبرلزم دے سکتا ہے ن...
09/07/2025

📢 خواتین کے نام ایک سچا اور بیدار کن پیغام
اسلام نے عورت کو جو عزت، حیا، محبت، اور تحفظ دیا ہے، وہ نہ لبرلزم دے سکتا ہے نہ فیمینزم۔
یہی دینِ اسلام ہے جو کہتا ہے:
*"عورت گھر کی ملکہ ہے* "
"عورت عزت ہے، اسے نگاہوں سے بھی محفوظ رکھا جائے"

جبکہ فیمینزم عورت کو گھر سے نکالتا ہے، حیا چھینتا ہے، اور اسے محض ایک شوپیس بنا کر معاشرے کی ہوس بھری نظروں کے سامنے رکھ دیتا ہے — اور جب وہ ٹوٹ جاتی ہے، تو کوئی سہارا دینے والا نہیں ہوتا۔
لہٰذا ضروری ہے کہ عورت اپنے اندر وہ وقار، حیاء اور تمکنت پیدا کرے جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے بطورِ عطیہ اس کے مقدر میں رکھا ہے۔
*اپنی زندگی کی ترجیحات شہرت نہیں، عزت بنائیں* ۔
اپنے کردار کو حیا کا تاج پہنائیں، وہی تاج دنیا و آخرت کی عافیت کا ضامن ہے۔

*اسلامی تعلیمات ہی تمہاری ڈھال ہیں،فیشن نہیں*
تم قیمتی ہو، وقتی تالیاں نہیں بلکہ دائمی عزت کی حق دار ہو۔
شہرت، آزادی، فیشن، اور سوشل میڈیا کی چکاچوند — یہ سب بظاہر دلکش خواب ہوتے ہیں، مگر حقیقت میں اکثر بےنوری، تنہائی اور بربادی کا دروازہ بن جاتے ہیں۔

📍 *کراچی کے حالیہ واقعات ہم سب کے لیے آئینہ ہیں* — وقت ہے کہ خود کو سنوارا جائے، نہیں تو یہ دنیا پہلے استعمال کرتی ہے، پھر خاموشی سے بھلا دیتی ہے۔
📌 اسلام ہی وہ راستہ ہے جو عورت کو عزت کے ساتھ جینے اور محفوظ رہنے کا سلیقہ سکھاتا ہے۔ رہے نام اللہ کا

مفتی سراج الحسن

Address

Attock

Telephone

03374986000

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Madaris Media House posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category