29/06/2025
آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران پاکستان کے مختلف علاقوں میں مون سون کی شدید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کی وارننگ
گلگت بلتستان، چترال، اپر دیر، سوات اور وادی کمراٹ سمیت اونچائی والے علاقوں میں ممکنہ گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (GLOFs) کے لیے ایک مخصوص الرٹ جاری کیا گیا تھا۔ بادسوات، ہنارچے، ترسات ہنڈور، درکوت اور اشکومان جیسے علاقوں میں گلیشیئرز کے پگھلنے سے سیلاب کی ہنگامی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
آزاد کشمیر میں وادی نیلم، مظفرآباد، راولاکوٹ، باغ اور کوٹلی جیسے علاقوں کو موسلادھار بارشوں اور اربن فلڈنگ کے خطرے کا سامنا ہے۔
خیبرپختونخوا کے اضلاع- پشاور، مردان، سوات، دیر، کوہستان، بنوں، کرک اور وزیرستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کا امکان ہے۔
اسلام آباد، لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سرگودھا، قصور اور منڈی بہاؤالدین سمیت بڑے شہری مراکز میں شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
بلوچستان کے شہروں کوئٹہ، زیارت، خضدار، ژوب، سبی، ڈیرہ بگٹی اور لورالائی میں گرد آلود ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
کراچی، حیدر آباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص، تھرپارکر، بدین، عمرکوٹ اور جیکب آباد سمیت سندھ میں نمایاں بارش متوقع ہے، نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے اور بجلی کی بندش کا خطرہ ہے۔
مظفرآباد، وادی نیلم، باغ، راولاکوٹ، حویلیاں اور ہٹیاں بالا سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے پہاڑی علاقے موسلادھار بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے زیادہ خطرے میں ہیں۔
طوفان کے دوران عوام کو کمزور ڈھانچے، مٹی کی دیواروں، بجلی کے کھمبوں اور بل بورڈز سے دور رہنے کی تنبیہ کی ہے اور اضافی احتیاط کا مشورہ دیا جاتا ہے، کیونکہ تیز ہواؤں کے دوران سائن بورڈز گرنے سے حادثات کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
تمام صوبائی اور مقامی ڈیزاسٹر رسپانس یونٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی ممکنہ بحران کو کم کرنے کے لیے پیشگی اقدامات کریں۔