26/06/2025
ضلع مہمند۔
تحریک انصاف کے منتخب نمائندوں نے سیاسی رقابت میں سابقہ ایم این اے کے جاری منصوبوں کے کروڑوں روپے فنڈ واپس کروائے۔
انضمام سے پہلے مسلم لیگ ن کی حکومت نے 2018 میں سابقہ ایم این اے ملک بلال رحمان کو مرکز سے ADP اورSDG اوریجنل فنڈز سے سڑکوں ،واٹرسپلائ ، سولرائزیشن اور بجلی فراہمی کی مد میں ترقیاتی منصوبے شروع کیے۔ روایات سے ہٹ کر پی ٹی ائی کے منتخب نمائندگان نے متعلقہ محکموں کو پریشرائز کرکے مذکورہ منصوبوں کو فنڈز جاری نہیں کر رہے ۔اس جون میں کروڑوں روپے کے فنڈز واپس ہوکر سینکڑوں منصوبے ادھورے رہ گئے۔صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ اور سیاسی ورکرز اس اجتماعی نقصان کا نوٹس لیں۔کاروان رحمان کے پارلیمنٹیرینز نے اپنے دور میں ہزاروں منصوبے مکمل کیے۔موجودہ نااہل نمائندوں سے کڑپہ روڈ کا فنڈ بھی واپس چلا گیا۔
ان خیالات کا اظہار ازاد سیاسی گروپ کاروان رحمان کے ترجمان حاجی اختر شاہ، ہدایت مومند اور توکل خان نے مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس کے موقع پر کیا۔انہوں نے کہا کہ سابقہ ایم این اے ملک بلال رحمان ،سینیٹر ہلا رحمان اور سابقہ ایم پی اے عباس رحمان کے شروع کردہ ترقیاتی منصوبوں میں موجودہ منتخب نمائندوں نے روڑے اٹکانا شروع کردیے ہیں جس کی وجہ سے حالیہ جون میں ہماری بار بار کی نشاندھی اور شکایات کے باوجود فنڈز جاری نہیں ہوئے اور وہ فنڈ واپس صوبائی حکومت کے پاس چلا گیا کس کی وجہ سے سی اینڈ ڈبلیو کے لنگ روڈز سبزعلی قلعہ، رامت کور،، سوران، یاسین کور، بیدمنئ، شیخ بابا چاندہ بائی پاس پر کام رک گیا جبکہ اپنے منظور نظر جگہوں پر راےوں رات لنک روڈ کیلئے فنڈز جاری کئے گئے۔اسی طرح پبلک ہیلتھ کے پاس 41 سکیمیں صافی، بائیزئ اور حلیمزئی کے غریب عوام کیلئے منظور کئے گئے تھے وہ فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے ادھورے رہ گئے جس سے براہ راست عوام کو نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ نمائندوں کے SDG فنڈز کے 38 کروڑ روپے کا گھپلہ ان کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور پرسنٹیج کے حساب سے فنڈز لاکر کام نہی کر سکتے جس کی وجہ سے فنڈز واپس ہوجاتے ہیں۔کڑپہ روڈ پر ضلع کا ADP فنڈ لگایا گیا جو کہ الگ نقصان ہے انہوں نے کہا کہ مظمند عوام،سیاسی ورکرز اس ناانصافی اور اقرباء پروری کا نوٹس لے اور آنے والے وقت میں موجودہ نمائندوں سے ایک ایک پائی کا حساب لیا جائیگا