
22/09/2025
ویکیسین، حکومت اور مفتیان کرام
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک وھاٹس ایپ گروپ میں جناب مفتی مختار الدین صاحب کا یہ پوسٹر تنقید کے ساتھ شیئر کیا گیا، تو اس پر عرض کیا:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مفتی صاحب کی یہ بات درست ہے کہ مفتیانِ کرام سے ویکسین کے حق میں فتوی لینے سے قبل انھیں تمام ضروری معلومات فراہم کرنا ضروری ہے۔
کسی بھی دوا، ویکسین یا علاج کےلیے مفتی کیا، مریض کا بھی یہ حق ہے کہ اسے تمام ضروری معلومات دی جائیں اور اس کے بعد وہ informed consent دے سکے۔
معلومات فراہم کرنے کی ذمہ داری پبلک بیان دلوانے والوں کی بنتی ہے، قانونا بھی اور اخلاقا بھی، اور پبلک بیان دینے والوں کو وہی احتیاط کرنی چاہیے جو مفتی صاحب نے کہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔
ایک اور رکن نے "علاج سنت ہے" سے استدلال کرکے اس موقف پر مزید تنقید کی تو عرض کیا:
ویکسین کو عوامی سطح پر رائج کرنے کےلیے جو مراحل ہوتے ہیں، وہ عام دوا کی بہ نسبت زیادہ ہوتے ہیں اور زیادہ احتیاط کے متقاضی بھی۔
پاکستانی حکومت کے دعووں اور معلومات پر لوگوں کو اعتبار ہوتا، تو کیا ہی اچھی بات ہوتی۔
اس لیے "علاج سنت ہے" جیسی عمومی بات کافی نہیں ہے، بلکہ لوگوں کا اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے اور اسی لیے مفتیوں کو مستند معلومات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، بالخصوص جب حکومت ان سے شرعی فتویٰ حاصل کرکے عوام میں اپنا اعتبار قائم کرنا چاہتی ہے۔
محمد مشتاق