The Bahawalpur Division

The Bahawalpur Division Bwp
(1)

12/04/2025

کبھی یہاں پانی گنگناتا تھا، اب خاموشی چیخ رہی ہے۔ دریا کا بہاؤ چھن گیا، مگر درد ہر ذرے میں باقی ہے۔
یہ صرف مٹی نہیں، یہ ہمارے وجود کا کٹا ہوا کنارہ ہے.

11/03/2025
17/01/2025
17/01/2025

سندھ طاس کا نہری نظام پاکستان کا سب سے بہت بڑا آبی اثاثہ ہے جوکہ 3 بڑی جھیلوں ، 18 بیراجوں، 12 دریائی رابطہ نہروں اور 44 بڑے نہری نظاموں پر مشتمل ہے جن کی لمبائی 44,000 کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ اتنے بڑے نہری نظام پر اب تک 300 ارب ڈالر خرچ ہوچکے ہیں۔
نوٹ : سندھ طاس پاکستان کے وہ تمام دریا بناتے ہیں جو سندھ میں شامل ہوتے ہیں ۔

11/01/2025
11/01/2025
11/01/2025
11/01/2025

سرسوتی دریا ایک ہوائی کہانی ہے ۔
ایسا کوئی دریا نہیں تھا ۔
یہ کوئی حقیقت نہیں ہے کہ سرسوتی نام کا کوئی دریا سندھ یا راجھستان میں بہتا ہو۔رگ ویر کے مطابق جس دریا کا ذکر ہے وہ کوئی اور دریا ہو سکتا ہے کیونکہ رگ وید نے نہ تو دریا کی لوکیشن زکر کی اور نہ اس کی کسی سمت کا ذکر کیا ہے ۔
مزید پانیوں کا حجم ،جغرافیائی سٹڈی اور ستلج کا بھربھری مٹی میں بے لگام بہاو اس بات کا یعقین دلاتا ہے کہ کبھی یہاں ستلج تو بہتا تھا لیکن سرسوتی نہیں ۔ممکن ہے رگ وید ستلج کو ہی سرسوتی کہتی ہو ۔
میری کیلکولیشن کے مطابق یہاں کوئی ایسا ویسا دریا نہیں رہا ۔یہ دریا ہاکڑا اور ستلج کا مشترکہ بہاو تھا جس کو آج سرسوتی سے جوڑا گیا ۔مزید بتاتا چلوں کہ ہاکڑا کا روٹ ڈیزائن کرتے ہوئے میں نے یہ بغور جائزہ لیا ہے کہ دریائے ستلج اور ہاکڑا کے درمیان ایسی ہاتھا پائی ہے کہ ان کے درمیان کوئی دریا ٹک ہی نہیں سکتا اگر کوئی آئے گا تو اسے ہاکڑا یا ستلج بننا پڑے گا ۔
اسی طرح ہاکڑا اور یمنا ندی کے درمیان بھی یہی صورت حال ہے ۔ہاں پھر کاربن 12 کو مدنظر رکھ کر پہاڑی راستوں کا جائزہ لیا جائے کہ آیا یمنا کا کوئی اور روٹ تھا ؟ اگر نہیں تو پھر مکمل طور پر یہ افواہ ہے کہ کوئی سرسوتی ہے۔اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ریاضی ایک ایسا علم ہے جو غلط ہو ہی نہیں سکتا۔۔
ہاں یہ ممکن ہے کہ زمانہ قدیم میں ہاکڑا کا پانی تھوڑا زیادہ ہو ؟ یہ بھی ممکن ہے کہ دریائے ستلج کا روٹ سیدھا سندھ تک جاتا ہو کیونکہ دریائے چناب میں ستلج گرتا ہے نہ کہ دریائے چناب دریائے ستلج میں ۔
مظہر بھٹی بہاولپور

07/12/2024

بہاولپور جھیل :
بہاولپور جھیل پہ کئی بار باتیں ہوئیں ،سب کو معلوم ہے اس سے بہاولپور کا زیر زمین پانی میٹھا ہو گا ، سب کو معلوم ہے کہ اس سے سیاحت کو بھی فروغ ملے گا اور زراعت میں بھی ترقی ہو گی ۔ ہر کوئی جانتا ہے کہ جھیل کے بن جانے کے بعد دریا ستلج جہاں آج ریت اڑتی نظر آتی ہے بڑا دریا بن جایے گا ۔
یہ بھی سب جانتے ہونگے کہ اس سے ریاست بہاولپور کو وسیع پیمانے پر زرمبادلہ کمانے کا موقع ملے گا ۔کئی لوگوں کو روزگار بھی میسر آئے گا اور بہاول پور جیسے شہر میں پانی کی کمی کا مسلہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئیے ناپید ہو کر رہ جائے گا۔
میں بہاولپوری عوام سے گزارش کروں گا کہ وقت یہی ہے اپنے مقصد کے لئیے آواز اٹھائیں کیونکہ اس وقت ہمارے بہاولپور کے اندر ڈپٹی سپیکر موجود ہیں اور مزید چولستان کی نہریں بھی نکالی جا رہیں ہیں اس کے ساتھ ہی اگر بہاولپور جھیل کا بندوبست کر دیا جائے تو اگلے صرف پانچ سالوں میں پورے بہاولپور کا پانی میٹھا ہو گا
اس جھیل کی تفصیل جاننے کے لئیے کمنٹ میں موجود لنکس پر کلک کریں وہاں اس کی مکمل فزیبلیٹی موجود ہے۔
مظہر بھٹی بہاولپور

Address

Bahawalpur
63100

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when The Bahawalpur Division posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share