03/06/2024
پاکسیٹ ای۔ ایم ون اپنی لوکیشن 38.2° ایسٹ پر پہنچ گیا۔
انشا اللہ 14 اگست کو باقاعدہ ٹرانسمشن پورے پاکستان میں 2فٹ،4فٹ پر مکمل طور پر دستیاب ہو گی۔
جمعہ(07-06-24) والے دن سے اپنی ٹیسٹ ٹرانسمشن جو کہ سی بینڈ، کے یو بینڈ اور ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیز کے کیئے کے بینڈ ہے شروع کرے گا۔
ٹیسٹنگ کا عمل اگست کے پہلے ہفتے تک چل سکتا ہے۔
پاکسیٹ اتھارٹیز کی جانب سے چینلز سلاٹس پہلے ہی مکمل ہیں۔
2024-2025 میں چینلز کی تعداد 250تک رکھنے کا پلان ہے مگر 2026-2028 تک چینلز کی تعداد 400 تک لے جانے کا پلان ہے۔
چینلز کو کے یو بینڈ پر شفٹ ہونے کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔
ایچ ڈی اور ایکسٹرا ایچ ڈی چیلنز کے یو بینڈ پر ہونگے۔
سرور پر چلنے والے چینلز کے یو بینڈ پر میسر ہونگے۔
ایس ڈی کوالٹی کے چینلز سی بینڈ پر میسر ہونگے مگر ایل این بی 5جی فلٹر والی استعمال کرنا ہوگی۔
سادہ ایل این بی کام نہی کرے گی۔
ابھی تک اطلاعات کے مطابق 300 چینلز کی سلاٹس مکمل ہو چکی ہیں جس میں تقریبا 180 پاکستانی(نیوز،سپورٹس،ڈرامہ،اور دوسرے چیلنلز) شامل ہیں۔
سیٹلائیٹ اتھارٹی کے مطابق کم و بیش 500-750 سلاٹس موجود ہونگی جو کہ وقت کی ضرورت کے پیش نظر مختلف چینلز،نشریات اور مقاصد کے لیئے استعمال ہونگی۔
کی یو بینڈ کے سگنلز کی کوالٹی تقریبا 95-97٪ ہونے کی امید ہے جبکہ سی بینڈ میں85-90٪۔
پاکسیٹ ایم ایم ون پر 10-15 چینلز فیڈ پر موجود ہونگے۔
ابھی تک یہ بھی سننے میں آرہا ہے کہ نیٹ ورک والے چینلز(پی ٹی وی،جیو،ہم،آج،بول,وغیرہ) ان سلاٹس میں رکھے جائیں گے جس پر انکی فریکونسی سب سے سڑانگ ہو۔
چائینہ نشریاتی حکام نے پاکسیٹ ایم ایم ون پر اپنے ملک کے کچھ چینلز کے کیئے سلاٹس ایڈجسٹ کر لیئے ہیں۔
اندازہ ہے کہ 15-20 چینلز(نیوز،ڈرامہ،مووی،سپورٹس) کے بھی ہونگے۔
76°ایسٹ سے بول نیٹورک بھی پاک سیٹ پر شفٹ ہو سکتا ہے اگست کے تیسرے ہفتے میں۔
128°ایسٹ لاؤسیٹ سے بھی چینلز شفٹ ہو سکتے ہیں۔
یورپی ممالک میں بیم ایڈجسمنٹ اگست کے دوسرے ہفتہ میں کر دی جاۓ گی۔یورپی ممالک میں پاکسیٹ 6-8 فٹ ڈش پر آسانی سے دیکھا جا سکے گا۔
پاکستان میں موجود تمام موبائل کمپنیز کو رواں سال کے آخر تک 56000 ٹاورز کو 5جی کی سروسز دینے کے لیئے اپگریڈ کرنے کا بھی عندیہ مل چکا ہے۔