11/10/2025
ذوالفقار علی بھٹو جیل میں بیٹھے کچھ لکھ رہے تھے کہ ڈپٹی کمشنر سعید مہدی نے اندر داخل ہو کر سلام کیا بھٹو نے اوپر کی طرف دیکھ کر پوچھا کیوں آئے ہو سعید مہدی نے کہا سر معافی نامے کے کاغذات لایا ہوں اس پر دستخت کردیں بھٹو نے کاغذ اپنے ہاتھ میں لئے اور پوچھا یہ کس نے بھیجا ہے سعید مہدی نے جواب دیا جرنل ضیاالحق نے بھٹو نے مسکراتے ہوئے پوچھا مجھے جانتے ہو سعید مہدی نے کہا سر آپکو کون نہیں جانتا آپ ذوالفقار علی بھٹو ہیں بھٹو نے پوچھا میرے باپ کو جانتے ہو اسنے کہا سر بلکل سر شاہنواز بھٹو کو بھی سب جانتے ہیں بھٹو نے اوپر دیکھ کر پوچھا ضیاالحق کے باپ کو جانتے ہو سعید مہدی نے نفی میں سر ہلاکر کہا No Sir بھٹو نے اسے کاغذات واپس دیتے ہوئے کہا جاؤ اسے کہو جس کے باپ کا کوئی پتہ نہیں ذوالفقار علی بھٹو اس سے معافی کی درخواست کیسے کرسکتا ہے یہ تھا ذوالفقار علی بھٹو شہید آج کل کوئی ایسا کر سکتا ہے کوئی بھی نہیں بس بھٹو ہی لیڈر تھا 🗡🗡🗡🗡