29/11/2025
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل خان آفریدی کی زیرِ صدارت انصاف یوتھ ونگ کے عہدیداران کا اہم اجلاس!
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل خان آفریدی کی زیرِ صدارت انصاف یوتھ ونگ کے صوبائی، ریجنل اور ضلعی عہدیداران کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزیر بلدیات مینا خان آفریدی اور سابق معاون خصوصی شفقت آیاز سمیت دیگر عہدیداران شریک ہوئے۔
وزیراعلی نے کہا کہ موجودہ حالات میں نوجوانوں پر غیر معمولی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ آئین و قانون کی بالادستی، حقیقی آزادی اور جمہوریت کی بحالی ہماری قومی جدوجہد ہے جو بھرپور انداز میں جاری رہے گی۔ انہوں نے انصاف یوتھ ونگ کو ہر لمحہ تیار رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی قیادت کی جانب سے کال دی جائے گی، ہم مکمل یکجہتی اور تیاری کے ساتھ میدان میں نکلیں گے۔
وزیراعلیٰ نے بتای کہ اپنے قائد سے ملاقات کے لیے پنجاب اور وفاقی حکومتوں کو متعدد مراسلے لکھے گئے، وزیر اعظم سے رابطہ کیا گیا اور چیف جسٹس کو بھی خط ارسال کیا، مگر اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین ججز کے احکامات کو نظرانداز کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کا وزیر اعلیٰ ہونے کے باوجود وہ رات بھر اڈیالہ جیل کے باہر موجود رہے لیکن کسی ادارے نے دو منٹ کی ملاقات تک کی ہمت نہ دکھائی۔
عمران خان نے مذاکرات اور احتجاج دونوں کا اختیار تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کو دے رکھا ہے، اس لیے تمام ذمہ داران اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور ہر وقت تیار رہیں۔ میرے لیے منصب سے زیادہ نظریہ اہم ہے، اور وہ کسی دباؤ یا نقصان کے خوف سے پیچھے ہٹنے والے نہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکمرانی کے دعوے کرنے والوں کے خلاف آئی ایم ایف نے خود چارج شیٹ پیش کر دی ہے۔ موجودہ کارکردگی کا عمران خان دور کی گورننس سے موازنہ کیا جائے تو فرق واضح ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن صوبے کا سب سے بڑا چیلنج ہے اور امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔
ہم نے ایٹا کے ذریعے چھ ہزار اساتذہ بھرتی کیئے ہیں جبکہ مزید نو ہزار اساتذہ کی بھرتی کی تیاری جاری ہے۔ ان بھرتیوں میں میرٹ اور شفافیت پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جا سکتا۔
آئین، قانون، انصاف اور آزادیٔ اظہار کے تحفظ کی جدوجہد ہر حال میں جاری رہے گی۔
وزیراعلی خیبر پختونخوا محمد سہیل خان آفریدی