
26/07/2025
ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن بنوں کی نئی کابینہ نے پُروقار تقریب میں اپنے عہدوں کا حلف اُٹھا لیا حلف برداری کی یہ تقریب جوڈیشل کمپلیکس بنوں میں منعقد ہوئی، جس میں پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق آفریدی اور ڈی آئی جی بنوں سجاد خان بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے جن کا گرم جوشی کے ساتھ استقبال کیا گیا ، جسٹس طارق آفریدی نے نو منتخب کابینہ سے حلف لیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس طارق آفریدی، صدر اکبر اللہ وزیر ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری عثمان خان سکندری ایڈووکیٹ، سابق صدر شاہ قیاز باچا ایڈووکیٹ ، سابق جنرل سیکرٹری شعیب سدوزئی ایڈووکیٹ و دیگر نے کہا کہ بار اور عدلیہ کا رشتہ باہمی احترام، قانون کی بالادستی اور عدالتی وقار پر استوار ہیعدلیہ ریاست کا وہ آزاد اور خودمختار ادارہ ہے جو قانون کے مطابق فیصلے کرکے انصاف فراہم کرتی ہے آئین کی محافظ ہوتی ہے اور اس کی تشریح کے ذریعے آئینی حدود کا تعین کرتی ہے اُنہوں نے کہا کہ عام شہری عدالتی نظام کی پیچیدگیوں سے واقف نہیں ہوتے، وکیل ان کے لئے عدالتی نظام تک رسائی کا ذریعہ بنتے ہیں، ایک اچھا وکیل نہ صرف موکل کا ساتھ دیتا ہے بلکہ سچ، دلیل اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے فیصلے کا احترام کرتا ہے عدالت شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی ضمانت فراہم کرتی ہے، خاص طور پر جب کوئی ریاستی ادارہ ان حقوق کی خلاف ورزی کرے عدلیہ معاشرتی، سیاسی اور معاشی تنازعات کو قانون کے دائرے میں رہ کر حل کرتی ہے تاکہ معاشرے میں امن و انصاف قائم رہے وکلاء اور عدلیہ دونوں ادارے ایک دوسرے کے بغیر نامکمل ہیں ان کا تعلق باہمی اعتماد، احترام اور پیشہ ورانہ اخلاقیات پر مبنی ہوتا ہے قانون کی حکمرانی، انصاف کی فراہمی اور عوام کے اعتماد کے لئے ان دونوں کا ہم آہنگ ہونا لازمی ہے اُنہوں نے کہا کہ عدالتوں میں کیسز دلیل کی بنیاد پر لڑنا عدلیہ کا حسن اور انصاف کی اصل روح ہے، اس بات پر زور دیا گیا کہ عوام کو فوری اور سستا انصاف فراہم کرنے کے لئے وکلاء اور عدلیہ کو باہمی تعاون، افہام و تفہیم اور قانون کی پاسداری کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا مقررین نے ڈسٹرکٹ بار بنوں اور عدلیہ کے مثالی تعلقات کو سراہتے ہوئے اس تسلسل کو جاری رکھنے پر زور دیاصدر اکبر اللہ ایڈووکیٹ اور جنرل سیکرٹری عثمان خان سکندری نے اپنی تقاریر میں ڈسٹرکٹ بار میں حالیہ ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ 400 جدید سہولیات سے آراستہ وکلاء چیمبر، وکلاء کے لئے برآمدہ کی تعمیر، ای-ڈیجیٹل لائبریری کی جلد تنصیب، جونیئر وکلاء کے لئے تربیتی سیشنز، سولرائزیشن، اے سی اور ائیر کولر فین کی تنصیب جیسے اہم اقدامات زیر تکمیل ہیں، جبکہ صوبائی حکومت سے وکلاء کے لئے منظور شدہ کروڑوں روپے کی گرانٹ پر بھی روشنی ڈالی گئی، قبل ازیں صدر اکبر اللہ وزیر ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری عثمان سکندری ایڈووکیٹ، نائب صدر افراسیاب خان، فنانس سیکرٹری آصف اللہ شاہ ایڈووکیٹ، جوائنٹ سیکرٹری ہدایت اللہ خان اور لائبریرین ملک اسد خان نے اپنے اپنے عہدوں کا حلف اُٹھایا، جسٹس طارق آفریدی نے امید ظاہر کی کہ نئی کابینہ اس ترقیاتی عمل کو مزید آگے بڑھائے گی اور بار و عدلیہ کے درمیان قائم تعلقات کو مزید مستحکم کرے گی، حلف برداری تقریب میں سابق صدر ڈسٹرکٹ بار نور زادہ وزیر احمد زئی وزیر ایڈووکیٹ، سینئر قانون دان افتحار درانی ایڈووکیٹ ، پشاور ہائیکورٹ بنوں بنچ کے صدر حافظ محمد حنیف ایڈووکیٹ ، فنانس سیکرٹری پشاور ہائیکورٹ بنوں بنچ سینان درانی ایڈووکیٹ ، سلیم اعوان ایڈووکیٹ سپریم کورٹ ، ایس پی ٹریفک احسان الدین ، ڈی ایس پی ٹریفک و تفتیش ہمایون رضاء ، ایس ایچ او ٹریفک عبدالصمد قریشی ، ممتاز قانون دان عارف اعوان ایڈووکیٹ ، ٹی ایم او ٹی ایم اے بکاخیل نوید اصغر ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پشاور ہائیکورٹ بنوں بنچ اصغر احمد زئی ایڈووکیٹ ، ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر بنوں حیات اللہ خان مروت ، ججز صاحبان و دیگر کثیر تعداد میں وکلاء نے شرکت کی۔