22/08/2025
بنوں ممندخیل میں ریاست نے دو گھروں کو یہ کہہ کر اڑا دیا کہ یہ دہشتگردوں کے ہیں۔
لیکن دہشتگرد تو آج بھی ویسا ہی ہے، نہ ختم ہوا نہ کمزور۔
بس فرق یہ ہے کہ اب دو معصوم خاندانوں کے سر سے چھت چھن گئی۔
گھر نے کونسا گناہ کیا تھا؟
ان گھروں میں بچوں کی ہنسی تھی، عورتوں کی دعائیں تھیں، خوابوں کی دنیا تھی۔
ریاست نے صرف دیواریں نہیں گرائیں بلکہ اندر کا سارا سامان برباد کر دیا –
حتیٰ کہ کھانے کا سامان اور گندم تک جلا ڈالی۔
یہ کیسا جنگ ہے جس میں دشمن محفوظ اور معصوم ملبے کے نیچے دبے ہوں؟
یہ کیسی حکومت ہے جو اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے بچوں کے آشیانے اجاڑتی ہے؟
یاد رکھو!
گھر نے کوئی گناہ نہیں کیا تھا…
اصل گناہ ریاست کی ناکامی اور ظلم ہے۔ toll muhammad khel musafar ta pa char do cha da family sar pera pera imdada wersara washe