Rising Pakistan

Rising Pakistan Anchor person.tourist.food lover.cricketr etc

چلاس گلگت بلتستان کے جنوب میں واقع ہے، اور یہ قراقرم ہائی وے (Karakoram Highway) پر واقع ایک اہم مقام ہے۔ یہ شہر راولپنڈ...
12/07/2025

چلاس گلگت بلتستان کے جنوب میں واقع ہے، اور یہ قراقرم ہائی وے (Karakoram Highway) پر واقع ایک اہم مقام ہے۔ یہ شہر راولپنڈی سے گلگت جاتے ہوئے ایک درمیانی پڑاؤ کی حیثیت رکھتا ہے۔ چلاس سے نانگا پربت اور بابو سر ٹاپ کے راستے بھی قریب ہیں۔

2. قدرتی خوبصورتی:

چلاس کے ارد گرد پہاڑ، ندی نالے اور قدرتی مناظر دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔

نانگا پربت (دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی) چلاس کے قریب واقع ہے، جس کا نظارہ سیاحوں کے لیے پرکشش ہوتا ہے۔

دریائے سندھ کا بہاؤ اس علاقے کی زرخیزی اور زندگی کا اہم ذریعہ ہے۔

3. موسم:

چلاس کا موسم گلگت بلتستان کے دوسرے علاقوں کی نسبت گرم ہوتا ہے۔

گرمیوں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔

سردیوں میں یہاں کم بارش اور برف باری ہوتی ہے، لیکن موسم نسبتاً معتدل رہتا ہے۔

4. زبان اور ثقافت:

یہاں کی مقامی زبان "شینا" ہے، لیکن اردو بھی عام طور پر سمجھی اور بولی جاتی ہے۔

لوگ مہمان نواز، محنتی اور اپنی ثقافت سے جڑے ہوئے ہیں۔

قبائلی نظام اور خاندانی روایات یہاں کے معاشرتی ڈھانچے کا اہم حصہ ہیں۔

5. تاریخی اہمیت:

چلاس میں پتھروں پر قدیم بدھ مت کے آثار (Rock Carvings) موجود ہیں جو ہزاروں سال پرانے ہیں۔ یہ بدھ مت دور کی موجودگی کا ثبوت ہیں۔

ان آثار میں مہاتما بدھ اور دیگر دیوی دیوتاؤں کی تصاویر کھدائی کی گئی ہیں۔

6. سیاحت:

چلاس سے نانگا پربت بیس کیمپ (Fairy Meadows) تک آسان رسائی ہے۔

بابوسر پاس (بابوسر ٹاپ) جو چلاس کو وادی کاغان سے جوڑتا ہے، ایک خوبصورت سیاحتی مقام ہے۔

قراقرم ہائی وے پر سفر کرنے والے اکثر یہاں قیام کرتے ہیں۔

12/07/2025
12/07/2025
مکسپوری پہاڑ ایبٹ آباد ڈویژن کے ضلع ہری پور میں ناتھیاگلی کے قریب واقع ہے۔ یہ گلیات کے علاقے کا حصہ ہے، جو اپنی قدرتی خو...
12/07/2025

مکسپوری پہاڑ ایبٹ آباد ڈویژن کے ضلع ہری پور میں ناتھیاگلی کے قریب واقع ہے۔ یہ گلیات کے علاقے کا حصہ ہے، جو اپنی قدرتی خوبصورتی، سرسبز و شاداب جنگلات، اور ٹھنڈے موسم کے لیے مشہور ہے۔

---

🌄 بلند ترین مقام:

مکسپوری کی بلندی تقریباً 2800 میٹر (تقریباً 9,200 فٹ) ہے۔ یہ پاکستان کے بلند ترین پہاڑوں میں سے نہیں ہے، لیکن اپنی خوبصورتی اور آسان رسائی کی وجہ سے بہت مشہور ہے۔

---

🥾 ٹریکنگ اور راستہ:

مکسپوری تک دو مشہور راستے ہیں:

1. ناتھیاگلی سے مکپوری کا ٹریک – یہ تقریباً 4 کلومیٹر لمبا ٹریک ہے اور درمیانے درجے کا ہے۔ راستے میں گھنے دیودار کے جنگلات اور خوبصورت مناظر ملتے ہیں۔

2. ڈونگا گلی سے – یہ راستہ نسبتاً لمبا ہے لیکن خوبصورتی میں بے مثال ہے۔

---

🌲 قدرتی خوبصورتی:

گھنے دیودار اور چیڑ کے درخت

جنگلی پھول، پرندے، اور کچھ نایاب جانور

برفباری کے موسم میں یہ علاقہ سفید چادر اوڑھ لیتا ہے، جو سیاحوں کے لیے بہت پرکشش ہوتا ہے

---

🏕️ سیاحوں کے لیے اہم معلومات:

یہاں کیمپنگ کی اجازت ہے، لیکن سردیوں میں تیاری ضروری ہے

موسم گرما میں بھی ٹھنڈک رہتی ہے، اس لیے گرم کپڑے ساتھ رکھنا بہتر ہے

راستہ صاف اور محفوظ ہے، لیکن بارش یا برفباری کی صورت میں پھسلن کا خطرہ ہوتا ہے

---

🚗 رسائی:

اسلام آباد یا ایبٹ آباد سے گاڑی کے ذریعے ناتھیاگلی پہنچ کر وہاں سے پیدل ٹریک شروع ہوتا ہے۔

جگر، معدہ اور مثانہ کی گرمی کا آزمودہ دیسی علاج!❗ علامات:اگر آپ کو درج ذیل علامات کا سامنا ہے:پیشاب کا رنگ پیلاجسم میں س...
12/07/2025

جگر، معدہ اور مثانہ کی گرمی کا آزمودہ دیسی علاج!
❗ علامات:
اگر آپ کو درج ذیل علامات کا سامنا ہے:

پیشاب کا رنگ پیلا

جسم میں سوئیاں چبھنا

دل کی گھبراہٹ

ہاتھ اور پاؤں کی تلیوں کا جلنا

چڑچڑا پن یا سر پر بوجھ محسوس ہونا

تو ممکن ہے آپ کے جسم میں صفرا (جگر کی گرمی) کی زیادتی ہو گئی ہو۔

🔥 صفرا کیا ہے؟
صفرا خون میں گرمی پیدا کرنے والی ایک رطوبت ہے۔ جب یہ زیادہ ہو جائے تو:

جگر، معدہ اور مثانہ میں گرمی

نیند کی کمی

چہرے پر تناؤ

بھوک میں کمی
جیسے مسائل جنم لیتے ہیں۔

🍑 آلو بخارا اور املی کا نسخہ: صفرا کا قدرتی علاج
اجزاء:

آلو بخارا: 7 دانے

املی: 5 دانے

طریقہ استعمال:

مٹی یا شیشے کے برتن میں دونوں اجزاء کو رات بھر پانی میں بھگو دیں (دھاتی برتن ہرگز استعمال نہ کریں)۔

صبح اُٹھ کر ہاتھ سے اچھی طرح مسل لیں اور گھٹلیاں نکال دیں۔

حسبِ ذائقہ:

شہد یا چینی ملا سکتے ہیں

یا سادہ نمک / سیاہ نمک بھی ڈال سکتے ہیں

نہار منہ پی لیں۔

دورانیہ:
📅 7 دن مسلسل استعمال کریں

🌟 فوائد:
جگر، معدہ اور مثانہ کی گرمی کا مکمل علاج

صفرا کو نارمل کرتا ہے

بلڈ پریشر کنٹرول

خون کی صفائی اور کمی کو دور کرے

نیند بہتر بناتا ہے

چڑچڑا پن، گھبراہٹ، تھکن اور سستی دور کرتا ہے

دماغی طاقت میں اضافہ

پتھری کے مسائل میں فائدہ

رمضان میں افطار کے وقت استعمال سے دن بھر کی گرمی دور

✅ آزمودہ اور صدیوں پرانا نسخہ
یہ نسخہ مرد و خواتین، دونوں کے لیے مفید ہے۔ اگر آپ جسمانی گرمی یا دل کی گھبراہٹ جیسی شکایات سے پریشان ہیں تو آج سے ہی شروع کریں۔

پودینہ – بدہضمی، پیٹ کے کیڑوں اور منہ کی بدبو کا قدرتی علاجپودینہ صرف کھانوں کو خوشبو اور ذائقہ دینے کے لیے ہی نہیں بلکہ...
11/07/2025

پودینہ – بدہضمی، پیٹ کے کیڑوں اور منہ کی بدبو کا قدرتی علاج
پودینہ صرف کھانوں کو خوشبو اور ذائقہ دینے کے لیے ہی نہیں بلکہ صحت کے بے شمار فوائد کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی مہک جتنی خاص ہوتی ہے، اس کے فائدے بھی اتنے ہی حیران کن ہوتے ہیں۔

✅ پودینہ کیوں کھانوں میں شامل کرنا چاہیے؟
🦠 1. پیٹ کے کیڑوں کا خاتمہ
پودینے میں موجود فولیٹ آنتوں کی صفائی کرتا ہے اور پیٹ کے کیڑوں کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ پودینے کا جوس یا پاؤڈر نیم گرم پانی کے ساتھ لینا اس کا بہترین استعمال ہے۔

🤢 2. بدہضمی سے نجات
پودینے کے پتوں کو کھانے کے بعد استعمال کرنے سے کھانا جلد ہضم ہوتا ہے۔ روزانہ آدھا چمچ خشک پودینے کا پاؤڈر پانی کے ساتھ لینے سے معدہ طاقتور بنتا ہے اور بلڈ پریشر بھی متوازن رہتا ہے۔

😷 3. منہ کی بدبو اور سانس کی تازگی
پودینہ نہ صرف منہ کی بدبو ختم کرتا ہے بلکہ سانسوں کو بھی مہکاتا ہے۔ روزمرہ کھانوں میں اس کا استعمال منہ کی صفائی کے لیے مؤثر ہے۔

🦷 4. دانتوں اور مسوڑھوں کی بیماریوں سے بچاؤ
چاہے منہ کے چھالے ہوں، دانتوں کا درد، گلے کی خراش یا مسوڑھوں کی سوزش — پودینہ ان تمام مسائل کا قدرتی علاج ہے۔

🤕 5. سر درد اور متلی کا علاج
پودینے کے تازہ پتوں کو سونگھنے سے سر درد اور متلی میں فوری آرام ملتا ہے۔ اس کا تیل بالوں میں لگانے سے ذہنی سکون بھی ملتا ہے۔

🧪 پودینے میں موجود غذائی اجزاء:
پوٹاشیم

میگنیشیئم

کیلشیم

فاسفورس

فولیٹ

آئرن

وٹامن A & C

یہ تمام اجزاء جسمانی صحت، ذہنی تروتازگی اور خوبصورتی میں اضافے کے لیے بے حد مفید ہیں۔

🍽️ روزمرہ استعمال کا طریقہ:
کھانوں میں چٹنی، رائتہ یا سلاد کی شکل میں شامل کریں

پودینے کا قہوہ یا جوس استعمال کریں

خشک کر کے پاؤڈر بنائیں اور کھانے کے بعد پانی سے استعمال کریں

🌿 قدرتی، آسان اور مؤثر – پودینہ ہر گھر میں ضرور ہونا چاہیے!

Kutwal haramosh valley gilgit baltistan, Pakistan
11/07/2025

Kutwal haramosh valley gilgit baltistan, Pakistan

اسلام آباد سے صرف تین گھنٹے کی مسافت پر خیبرپختونخوا کا خوبصورت ضلع مانسہرہ واقع ہے۔ مانسہرہ سے موٹروے کے ذریعے صرف 20 م...
11/07/2025

اسلام آباد سے صرف تین گھنٹے کی مسافت پر خیبرپختونخوا کا خوبصورت ضلع مانسہرہ واقع ہے۔ مانسہرہ سے موٹروے کے ذریعے صرف 20 منٹ کے فاصلے پر شنکیاری کا دلکش شہر آتا ہے، جو اپنے منفرد ذائقے دار کبابوں کی وجہ سے پاکستان بھر میں مشہور ہے۔

شنکیاری سے مین شاہراہ پر محض تین سے پانچ منٹ سفر کرنے کے بعد دائیں جانب ایک لنک روڈ نکلتی ہے۔ یہی راستہ سیاحوں کو فطرت کے حسین شاہکار، سرن ویلی کی جانب لے جاتا ہے۔ اس سڑک پر سفر کرتے ہی سرن ویلی کی سرحد میں داخلہ ہوتا ہے۔

ٹھیک پندرہ منٹ بعد، قدرت کا جادو شروع ہو جاتا ہے—روڈ کے بائیں جانب ایک کے بعد ایک خوبصورت جھیل کا سلسلہ آنکھوں کو خیرہ کر دیتا ہے۔
سب سے پہلے شاہ زیب جھیل، پھر اُس کے فوراً بعد سم جھیل کا منظر دل کو چھو جاتا ہے۔
اور بالآخر، سرن ویلی کی سب سے بڑی اور آخری جھیل ’’ڈاڈر‘‘ سامنے آتی ہے، جو نہ صرف جھیل بلکہ اپنے دلکش، سرسبز مناظر، کھلے میدانوں، اور خوش اخلاق باسیوں کی وجہ سے سیاحوں کے دل میں گھر کر لیتی ہے۔مگر ان سب میں سوال آتا ہے کہ ِسرن ویلی میں فیملی کے ساتھ دوستوں کے ساتھ رات کہاں گزاری جائے تو یہ ہے جبوڑی میں پٹرول پمپ کے پاس "راجہ ریزورٹ_ جو اپنی کوالٹی سروسز کی وجہ سے آپ کی فیملی اینڈ فرینڈز کے لیے بیسٹ آپشن ہے یہاں آپ کو معیاری اچھی کوالٹی کے رومز انتہائی مناسب رینٹ پر مل جاتے ہیں تو پھر دیر کس بات کی لش گرین سرن ویلی میں دریائے سرن کے کنارے پر " راجہ ریزورٹ ویلکم کر رہا ہے اپنی فیملی کے ساتھ بھی آئیں یہاں اپنے پیاروں کو بھی لے کے آئیں نائٹ اسٹے کے لیے انتہائی مناسب رینٹ رکھا ہوا ہے اتنے صاف اور ستھرے رومز شاہد ہی آپ کو سرن ویلی میں دوسری کسی جگہ مل سکیں تو دیر نہ کریں آج ہی اپنی بکنگ کروائیں دریائے سرن اتنا قریب ہے کہ آپ اپنے ہوٹل کے رومز کی کھڑکیوں سے بھی دریا کے اور لش گرین وادی کے نظارے کر سکتے ہیں، سرن ویلی کی سیر و تفریح کا مزہ تب ہی آتا ہے جب قیام اچھا آرام دہ اور پرسکون صاف ماحول ہو اسی لیے راجہ ریزورٹ آپ کو دے رہا ہے بہترین مواقع آج ہی اپنی بکنگ کروائیں اور خود کو قدرت کی آغوش میں پائیں
راجہ ریزورٹ،
وادی میں قیام کے لیے بہترین اور محفوظ جگہ ہے جبوڑی میں واقعہ، راجہ۔ ریزورٹ
جدید، صاف ستھرے اور فرنشڈ کمرے
پُرسکون اور خاندانی ماحول
قدرتی منظر کے ساتھ ساتھ دریا کے قریب کیمپنگ کا انتظام
وسیع اور محفوظ پارکنگ
مناسب کرایہ، وہ اس کو شیئر ضرور کیجئے گا تاکہ پاکستان کی سیاحت میں فروخت آئے اور مجھے فیس بک پہ فالو کیجئے گا شکریہ...
رابطے کے لیے نمبر:
0315-5626150
0347-2126150

یہیں سے سفر مزید خوبصورت ہو جاتا ہے۔ تقریباً 1 گھنٹے کے اندر، آپ جبوڑی، سچاں، اور بالآخر نواز آباد پہنچ جاتے ہیں۔
نواز آباد سے اگر بائیں طرف مڑیں تو جبڑ دیولی اور مونڈی جیسے مقامات اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ خوش آمدید کہتے ہیں۔
اور اگر دائیں طرف کا راستہ اختیار کریں تو صرف بارہ منٹ کی مسافت پر "منڈاگچھہ" جیسی جنت نظیر وادی آپ کی منتظر ہوتی ہے۔

منڈاگچھہ میں دریا کنارے سادہ مگر صاف ستھرے گیسٹ ہاؤسز اور کیمپنگ کی شاندار جگہیں موجود ہیں۔ یہاں کے قدرتی چشموں کا ٹھنڈا اور میٹھا پانی، ندی نالوں کی خنکی، اور فضاؤں میں بسی ہوئی خاموش موسیقی آپ کے وجود کو تازگی سے بھر دیتی ہے۔

یہاں سرسبز پہاڑ، بلند و بالا ڈبل آبشاریں، اور وادی کے بیچوں بیچ بہتا دریا سرن، اپنی روانی میں چٹانوں سے ٹکراتا، گاتا، مچلتا ہوا منظر پیش کرتا ہے جو ہر آنکھ کو مسحور کر دیتا ہے۔

اس پوری سیر کا حسن یہ ہے کہ اگر آپ اسلام آباد یا راولپنڈی سے صبح سویرے نکلیں تو رات گئے واپسی ممکن ہے۔
لیکن اگر ایک رات منڈاگچھہ میں گزار لی جائے، تو صبح کی سحر انگیز چہل قدمی اور چشمے کا تازہ پانی اس ٹرپ کو یادگار بنا دیتا ہے۔

اور اگر آپ کے پاس وقت کی کوئی قید نہیں، تو بس "الحمدللہ" کہیے، کیونکہ اب قدرت آپ کو اپنے شاہکاروں سے روشناس کروانے جا رہی ہے۔

سامنے کوہِ موسیٰ کا سلسلہ پھیلتا ہے—4080 میٹر بلند "مصلا" اور 4320 میٹر بلند "چرکو پیک"، جنہیں سر کرنے کے لیے ملک بھر سے کوہ پیما یہاں آتے ہیں۔

یہ سب کچھ ہی نہیں، آگے قدرت کے اور بھی کئی خزانے آپ کے منتظر ہیں:
کشادہ سرسبز میدان، آسمان کو چُھوتے دیو قامت دیودار، پہاڑوں میں ابلتے چشمے، برفانی تودے، چمکتے گلیشیئر اور نہ ختم ہونے والی خوبصورتی۔۔۔
ہر منظر کچھ نیا سکھاتا ہے، کچھ نیا دکھاتا ہے، اور آپ کو فطرت سے قریب تر کر دیتا ہے۔

تخت سلیمان مغربی آذربائیجان ایرانصوبہ آذربائجان شرقی (فارسی: آذربایجان شرقی) (انگریزی: East Azarbaijan) ایران کے شمال مغ...
10/07/2025

تخت سلیمان مغربی آذربائیجان ایران

صوبہ آذربائجان شرقی (فارسی: آذربایجان شرقی) (انگریزی: East Azarbaijan) ایران کے شمال مغربی علاقہ میں واقع صوبہ ہے جس کی سرحدیں مملکت آرمینیا، آذربائجان اور ایرانی صوبہ جات صوبہ اردبیل، صوبہ آذربائیجان غربی اور زانجان سے ملتی ہیں۔ صوبہ کا شمار ایران کے تاریخی علاقوں میں ہوتا ہے، جہاں کے فنون لطیفہ ایران اور ایرانی ثقافت و موسیقی کی پہچان ہیں۔ صوبائی صدر مقام ایران کا تاریخی شہر تبریز ہے۔

تخت سلیمان ایک تاریخی اور ثقافتی مقام ہے جو مغربی آذربائیجان صوبے کے تکاب شہر سے تقریباً 45 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔ یہ جگہ 3,000 سال قبل مانیائی لوگوں، سیتھیوں، میڈیس، پارتھیوں اور فارسیوں کا گھر رہی ہے، اور آج بھی یہاں کرد اور ترک ایرانی قبائل آباد ہیں۔

تخت سلیمان، جسے ازرگاشاپ یا فائر ہاؤس بھی کہا جاتا ہے، ایک تاریخی کمپلیکس ہے جو تکاب کاؤنٹی کے ضلع تخت سلیمان میں واقع ہے۔ یہ کمپلیکس تاجکند-نصرت آباد شہر کے قریب واقع ہے اور ماضی میں اسے "گنجک" کے نام سے جانا جاتا تھا۔

تکاب کاؤنٹی کی سرحدیں تین صوبوں سے ملتی ہیں: زنجان، مشرقی آذربائیجان، اور کردستان، اور یہ شمال مغرب میں شہر تکابی کے قریب ہے۔

تاریخی اہمیت۔
تخت سلیمان کا تاریخی پس منظر اسے آثار قدیمہ کے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ایک اہم مقام بناتا ہے۔ مختلف قدیم تہذیبوں کے آثار یہاں موجود ہیں، جو گاوں کی ثقافت اور تاریخ کی عکاسی کرتے ہیں۔

جغرافیائی حیثیت۔
اس کی جغرافیائی حیثیت کی بدولت یہ جگہ Iran کے دیگر صوبوں سے جڑی ہوئی ہے، جس سے اس کی تاریخی راہوں اور تجارتی رابطوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

مقامی قبائل۔
کرد اور ترک ایرانی قبائل کی موجودگی اس خطے کی ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتی ہے، جہاں مختلف قومیتیں اور ثقافتیں آپس میں ملتی ہیں۔

__________________________________________
مزیدوضاحت ۔

تختِ سلیمان: ایران کے مغرب میں ایک تاریخی ورثہ

تعارف:
تختِ سلیمان ایران کے مغربی آذربائیجان صوبے کے شہر تکاب میں واقع ایک قدیم اور اہم تاریخی مقام ہے۔ یہ مقام تقریباً 12 ہیکٹر (120,000 مربع میٹر) پر پھیلا ہوا ہے اور اسے 2003 میں یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا۔ تختِ سلیمان کی تاریخی اہمیت اس کی قدیم تہذیبوں، مذہبی اہمیت، اور شاندار فنِ تعمیر کی وجہ سے مسلم ہے۔

تاریخی پس منظر:

تختِ سلیمان کی تاریخ ساسانی دور (224-651 عیسوی) سے جڑی ہوئی ہے، جو کہ قدیم ایران کی ایک مشہور سلطنت تھی۔ ساسانی بادشاہوں نے یہاں ایک عظیم الشان آتشکدہ (معبدِ آتش) تعمیر کیا تھا، جو آتشِ بہرام کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ آتشکدہ زرتشتی مذہب کے پیروکاروں کے لیے انتہائی مقدس تھا، کیونکہ یہ "جاویدان آگ" (کبھی نہ بجھنے والی آگ) کا مرکز تھا۔

بعد میں، ایلخانی (خلافتِ عباسیہ کے بعد منگول حکمرانوں کی ایرانی شاخ، 1256-1335 عیسوی) دور میں اس مقام کی دوبارہ تعمیر کی گئی اور اسے مزید وسعت دی گئی۔ منگول حکمرانوں نے یہاں ایک شاندار قلعہ اور دیگر تعمیرات بھی کیں، جو آج بھی دیکھنے کو ملتی ہیں۔

تختِ سلیمان کی خصوصیات:

قدیم آتشکدہ۔
ساسانی دور میں تعمیر شدہ یہ آتشکدہ زرتشتیوں کے لیے ایک مقدس مقام تھا۔

نیلا جھیل۔
تختِ سلیمان کے وسط میں ایک حیرت انگیز نیلی جھیل واقع ہے، جس کی گہرائی تقریباً 112 میٹر ہے اور اس کا پانی گرم معدنی چشموں سے آتا ہے۔

ساسانی اور ایلخانی قلعے۔
یہاں قدیم دیواریں، برج، اور محلات موجود ہیں، جو ساسانی اور منگول فنِ تعمیر کی جھلک پیش کرتے ہیں۔

آثارِ قدیمہ۔
مختلف کھدائیوں میں تختِ سلیمان سے متعدد ساسانی اور ایلخانی دور کی اشیاء ملی ہیں، جن میں سکے، برتن، اور دیگر نوادرات شامل ہیں۔

ثقافتی اور مذہبی اہمیت:

یہ مقام زرتشتی مذہب کے پیروکاروں کے لیے انتہائی مقدس رہا ہے، لیکن بعض روایات کے مطابق یہودی، عیسائی اور اسلامی روایات میں بھی تختِ سلیمان کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔ کچھ مؤرخین کا ماننا ہے کہ یہی وہ جگہ تھی جہاں حضرت سلیمان علیہ السلام کا تخت موجود تھا، جس کی وجہ سے اس جگہ کا نام "تختِ سلیمان" پڑا۔

تختِ سلیمان ایک ایسا مقام ہے جو ایران کی قدیم تاریخ، مذہبی ورثے، اور ثقافتی عظمت کا آئینہ دار ہے۔ اس کی شاندار تعمیرات، قدرتی خوبصورتی، اور تاریخی پس منظر اسے ایک منفرد اور قابلِ دید مقام بناتے ہیں۔ آج یہ جگہ سیاحوں، ماہرینِ آثارِ قدیمہ، اور تاریخ دانوں کے لیے بے حد کشش رکھتی ہے۔

09/07/2025

Pcb Announce Pak T 20 team

Soq Valley Skardu. Pakistan
09/07/2025

Soq Valley Skardu. Pakistan

08/07/2025

Address

Bara

Telephone

+923331949526

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Rising Pakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share