Voice of Sukha Ladhu Ka

Voice of Sukha Ladhu Ka All about Umar Sukha Ladhu Ka, our old page has been hacked

03/09/2025

کندہ اٹاری بند، نزد سکھا لادھو کا ٹوٹ گیا
انتہائی خطرناک صورتحال

*شجرہِ نسب کو کیسے تلاش۔۔ کر سکتے ہیں ؟**محکمہ مال کے ریکارڈ میں موجود قیمتی راز .......*اگر کسی کو اپنا شجرہ نسب معلوم ...
22/08/2025

*شجرہِ نسب کو کیسے تلاش۔۔ کر سکتے ہیں ؟*
*محکمہ مال کے ریکارڈ میں موجود قیمتی راز .......*

اگر کسی کو اپنا شجرہ نسب معلوم نہیں ہے تو آپ اپنے آباؤ اجداد کی زمین کا خسرہ نمبر لے کر (اگر خسرہ نمبر نہیں معلوم تو موضع اور یونین کونسل کا بتا کر بھی ریکارڈ حاصل کر سکتا ہے ) اپنے ضلع کے محکمہ مال آفس میں جائیں یہ آفس اکثر ضلعی کچہریوں میں ہوتا ہے اور جہاں قدیم ریکارڈ ہوتا ہے اس کو محافظ خانہ کہا جاتا ہے ۔ محافظ خانہ سے اپنا 1872ء / 1880ء یا 1905ء کا ریکارڈ (بندوبست) نکلوائیں ۔1872ء / 1880ء یا 1905ء میں انگریز نے جب مردم شماری کی تو انگریزوں کو کسی قوم سے کوئی غرض نہ تھی ہر ایک گائوں میں جرگہ بیٹھتا جس میں پٹواری گرداور چوکیدار نمبردار ذیلدار اس جرگہ میں پورے گائوں کو بلاتا تھا۔ ہر ایک خاندان کا اندراج جب بندوبست میں کیا جاتا تو اس سے اس کی قوم پوچھی جاتی اور وہ جب اپنی قوم بتاتا تو پھر اونچی آواز میں گاؤں والوں سے تصدیق کی جاتی اسکے بعد اسکی قوم درج ہوتی۔ یاد رہے اس وقت کوئی شخص اپنی قوم تبدیل نہیں کرسکتا تھا بلکہ جو قوم ہوتی وہی لکھواتا تھا۔ بے شمار اقوام ان بندوبست میں درج ہیں ..... اپنے ضلع کے محکمہ مال میں جاکر اس بات کی تصدیق بھی کریں اور اپنا شجرہ نسب وصول بھی کریں ۔وہی آپکے پاس آپکی قوم کا ثبوت ہے خواہ آپ کسی بھی قوم میں سے ہوں اگر آپ کے بزرگوں کے پاس زمین تھی تو ان کا شجرہ نسب ضرور درج ہو گا ۔
ہندوستان میں سرکاری سطح پر زمین کے انتظام و انصرام کی تاریخ صدیوں پرانی ہے ، جو شیر شاہ سوری سے لے کر اکبر اعظم اور انگریز سرکار سے لے کر آج کے دور تک پھیلی ہوئی ہے۔ پنجاب میں انگریز حکمرانوں نے محکمہ مال کا موجودہ نظام 1848ء میں متعارف کرایا ۔
محکمہ مال کے ریکارڈ کی ابتدائی تیاری کے وقت ہر گائوں کو ’’ریونیو اسٹیٹ‘‘ قرار دے کر اس کی تفصیل، اس گائوں کے نام کی وجہ ، اس کے پہلے آباد کرنے والے لوگوں کے نام، قومیت ،عادات و خصائل،ان کے حقوق ملکیت حاصل کرنے کی تفصیل ، رسم و رواج ، مشترکہ مفادات کے حل کی شرائط اور حکومت کے ساتھ گائوں کے معاملات طے کرنے جیسے قانون کا تذکرہ، زمینداروں ، زراعت پیشہ ، غیر زراعت پیشہ دست کاروں ، پیش اماموں تک کے حقوق و فرائض ،انہیں فصلوں کی کاشت کے وقت شرح ادائیگی اجناس اور پھر نمبردار، چوکیدار کے فرائض وذمہ داریاں ، حتیٰ کہ گائوں کے جملہ معاملات کے لئے دیہی دستور کے طور پر دستاویز شرط واجب العرض تحریر ہوئیں جو آج بھی ریونیو ریکارڈ میں محفوظ ہیں۔
جب محکمہ کا آغاز ہوا تو سب سے پہلے زمین کی پیمائش کی گئی۔ سابق پنجاب کے ضلع گڑگانواں ،کرنال وغیرہ سے بدون مشینری و جدید آلات پیمائش زمین شروع کر کے ضلع اٹک دریائے سندھ تک اس احتیاط اور عرق ریزی سے کی گئی کہ درمیان میں تمام ندی نالے ،دریا، رستے ، جنگل ، پہاڑ ، کھائیاں ، مزروعہ ، بنجر، آبادیاں وغیرہ ماپ کر پیمائش کا اندراج ہوا۔ ہر گائوں کی حدود کے اندر زمین کے جس قدر ٹکڑے ، جس شکل میں موقع پر موجود تھے ان کو نمبر خسرہ ،کیلہ الاٹ کئے گئے اور پھر ہر نمبر کے گرد جملہ اطراف میں پیمائش ’’کرم‘‘ (ساڑھے5فٹ فی کرم) کے حساب سے درج ہوئی۔ اس پیمائش کو ریکارڈ بنانے کے لئے ہر گائوں کی ایک اہم دستاویز’’ فیلڈ بک‘‘ تیار ہوئی۔ جب ’’ریونیو اسٹیٹ‘‘ (حد موضع) قائم ہو گئی تو اس میں نمبر خسرہ ترتیب وار درج کر کے ہر نمبر خسرہ کی پیمائش چہار اطراف جو کرم کے حساب سے برآمد ہوئی تھی، درج کر کے اس کا رقبہ مساحت کے فارمولا اور اصولوں کے تحت وضع کر کے اندراج ہوئے۔ اس کتاب میں ملکیتی نمبر خسرہ کے علاوہ گائوں میں موجود شاملات، سڑکیں ، راستے عام ، قبرستان ، بن ، روہڑ وغیرہ جملہ اراضی کو بھی نمبر خسرہ الاٹ کر کے ان کی پیمائش تحریر کر کے الگ الگ رقبہ برآمدہ کا اندراج کیا گیا۔ اکثر خسرہ جات کے وتر، عمود کے اندراج برائے صحت رقبہ بھی درج ہوئے پھر اسی حساب سے یہ رقبہ بصورت مرلہ ، کنال ،ایکڑ، مربع ، کیلہ درج ہوا اور گائوں ، تحصیل ، ضلع اور صوبہ جات کا کل رقبہ اخذ ہوا۔ اس دستاویز کی تیاری کے بعد اس کی سو فیصد صحت پڑتال کا کام تحصیلدار اور افسران بالا کی جانب سے ہوا تھا۔ اس کا نقشہ مساوی ہائے کی صورت آج بھی متعلقہ تحصیل آفس اور ضلعی محافظ خانہ میں موجود ہے، جس کی مدد سے پٹواری کپڑے پر نقشہ تیار کر کے اپنے دفتر میں رکھتا ہے۔ جب نیا بندوبست اراضی ہوتا ہے تو نئی فیلڈ بک تیار ہوتی ہے۔
اس پیمائش کے بعد ہر ’’ریونیو اسٹیٹ‘‘ کے مالکان قرار پانے والوں کے نام درج ہوئے۔ ان لوگوں کا شجرہ نسب تیار کیا گیا اور جس حد تک پشت مالکان کے نام صحیح معلوم ہو سکے ، ان سے اس وقت کے مالکان کا نسب ملا کر اس دستاویز کو مثالی بنایا گیا ، جو آج بھی اتنی موثر ہے کہ کوٸی بھی اپنا شجرہ یا قوم تبدیل کرنے کی کوشش کرے مگر کاغذات مال کا ریکارڈ کسی مصلحت سے کام نہیں لیتا۔ تحصیل یا ضلعی محافظ خانہ تک رسائی کی دیر ہے ،یہ ریکارڈ پردادا کے بھی پردادا کی قوم ، کسب اور سماجی حیثیت نکال کر سامنے رکھ دے گا۔ بہرحال یہ موضوع سخن نہیں ۔ جوں جوں مورث فوت ہوتے گئے، ان کے وارثوں کے نام شجرے کا حصہ بنتے گئے۔ یہ دستاویز جملہ معاملات میں آج بھی اتھارٹی کی حیثیت رکھتی ہے اور وراثتی مقدمات میں بطور ثبوت پیش ہوتی ہے ۔ نیز اس کے ذریعے مالکان اپنی کئی پشتوں کے ناموں سے آگاہ ہوتے ہیں ۔
شجرہ نسب تیار ہونے کے بعد مالکان کا ریکارڈ ملکیت جسے جمع بندی کہتے ہیں اور اب اس کا نام رجسٹر حقداران زمین تبدیل ہوا ہے، وجود میں آیا ۔ خانہ ملکیت میں مالکان اور خانہ کاشت میں کاشتکاروں کے نام ،نمبر کھیوٹ، کھتونی ، خسرہ ،کیلہ، مربعہ اور ہر ایک کا حصہ تعدادی اندراج ہوا۔ ہر چار سال بعد اس دوران منظور ہونے والے انتقالات بیعہ ، رہن ، ہبہ، تبادلہ ، وراثت وغیرہ کا عمل کر کے اور گزشتہ چار سال کی تبدیلیاں از قسم حقوق ملکیت، کاشت کار کی تبدیلی ، رجسٹر گرداوری کی تبدیلی یا زمین کی قسم کی تبدیلی وغیرہ کا اندراج کر کے نیا رجسٹر حقداران تیار ہوتا ہے اور اس کی ایک نقل ضلعی محافظ خانہ میں داخل ہوتی ہے ۔ اس دستاویز کے نئے اندراج کے لئے انتہائی منظم اور اعلیٰ طریقہ کار موجود ہے ۔ اس کی تیاری میں جہاں حلقہ پٹواری کی ذمہ داری مسلمہ ہے ،وہاں گرداور اور حلقہ آفیسر ریونیو سو فیصد پڑتال کر کے نقائص برآمدہ کی صحت کے ذمہ دار ہوتے ہیں ۔ ضابطے کے مطابق افسران مذکور کا متعلقہ گائوں میں جا کر مالکان کی موجودگی میں اس کے اندراج کا پڑھ کر سنانا اور اغلاط کی فہرست جاری کرنا ضروری ہے، جن کی درستی کا پٹواری ذمہ دار ہوتا ہے۔ آخر میں تحصیلدار سرٹیفکیٹ جاری کرتا ہے کہ اب یہ غلطیوں سے مبرا ہے۔
رجسٹر حقداران زمین کے ساتھ رجسٹر گرداوری بھی تیار ہوتا ہے، جس میں چار سال کے لئے آٹھ فصلات کا اندراج کیا جاتا ہے۔ مارچ میں فصل ربیع اور اکتوبر میں فصل خریف مطابق ہر نمبر خسرہ، کیلہ موقع پر جا کر پٹواری مالکان و کاشتکاران کی موجودگی میں فصل کاشتہ و نام مالک ،حصہ بقدر اراضی اور نام کاشتکار کا اندراج کرتا ہے۔ ہر فصل کے اختتام پر ایک گوشوارہ فصلات برآمدہ تیار کر کے اس کتاب کے آخر میں درج کیا جاتا ہے کہ کون سی فصل کتنے ایکڑ سے کتنی برآمد ہوئی۔ اس کی نقل تحصیل کے علاوہ بورڈ آف ریونیو کو بھجوائی جاتی ہے ، جس سے صوبہ اور ملک کی آئندہ برآمدہ اجناس کا تخمینہ لگایا جاتا ہے۔ اس رجسٹر میں نہری اور بارانی علاقوں کی موقع کی مناسبت سے اقسام زمین نہری، ہیل، میرا، رکڑ ، بارانی اول ، بنجر ، کھندر وغیرہ کے علاوہ روہڑ ، بن ، سڑکیں، رستہ جات ، قبرستان ، عمارات اور مساجد وغیرہ بھی تحریر کی جاتی ہیں۔ یہ رجسٹر ریونیو کی اہم دستاویز ہے اور مطابق قانون اس کی جانچ پڑتال گرداور سے لے کر ڈپٹی کمشنر تک موقع پر کر کے نتائج تحریر کرنے کے ذمہ دار ہوتے ہیں ۔ رجسٹر انتقالات میں جائیداد منتقلہ کا اندراج کیا جاتا ہے۔ اس میں نام مالک ، جس کے نام جائیداد منتقل ہوئی، گواہان ، نمبر کھیوٹ ، کھتونی ، خسرہ ،کیلہ، مربعہ حصہ منتقلہ ، زر ثمن ، پٹواری مفصل تحریر کرتا ہے ،گرداور جملہ کوائف تصدیق کرتا ہے اور ریونیو آفیسر (تحصیلدار) بوقت دورہ پتی داران، نمبرداران کی موجودگی میں تصدیق کر کے فیصلہ کرتا ہے ۔ پرت پٹوار پر حکم لکھتا ہے اور پرت سرکار برائے داخلہ تحصیل دفتر ہمراہ لے جاتا ہے ۔ کاغذات مال متذکرہ کے علاوہ بھی کئی دستاویزات ہوتی ہیں، جن سے جملہ ریکارڈ آپس میں مطابقت کرتاہے اور غلطی کا شائبہ نہیں رہتا۔ جو کاغذات ہر وقت استعمال میں رہتے ہیں ان کا مختصر تذکرہ کیا گیا ہے ،ورنہ پٹواری کے پاس ایک’’لال کتاب‘‘بھی ہوتی ہے،جس میں گائوں کے جملہ کوائف درج ہوتےہیں جیسے اس گائوں کاکل رقبہ،مزروعہ کاشتہ،غیر مزروعہ بنجر، فصلات کاشتہ،مردم شماری کا اندراج ، مال شماری جس میں مویشی ہر قسم اور تعدادی نر، مادہ ، مرغیاں ، گدھے ، گھوڑے ، بیل،گائے،بچھڑے غرض کیا کچھ نہیں ہوتا۔ جس طرح یہ محکمہ بنا اور اس کے قواعدوضوابط بنائے گئے اور متعلقہ اہلکاران و افسران کی ذمہ داریاں مقرر ہوئی تھیں، اگر ان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے تو اس سے بہتر نظام زمین کوئی نہیں۔ یہ نظام انگریز کے دور میں بہترین اور 1964-65ء تک نسبتاً بہتر چلتا رہا...۔

🏏 سکھا لادھوکا پریمیر لیگ سیزن تھری کا شاندار آغاز 🎉جوش و خروش کے ساتھ اعلان کیا جاتا ہے کہ سکھا لادھوکا میں پریمیر لیگ ...
26/07/2025

🏏 سکھا لادھوکا پریمیر لیگ سیزن تھری کا شاندار آغاز 🎉

جوش و خروش کے ساتھ اعلان کیا جاتا ہے کہ سکھا لادھوکا میں پریمیر لیگ سیزن تھری کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے! اس زبردست اور دلچسپ لیگ میں شامل ہے ایک جان دار ٹیم “سُکھا قلندر”، جس کے آنر ہیں محترم شفقت حیات وٹو صاحب۔

گزشتہ روز شفقت وٹو صاحب نے اپنے ڈیرے پر ایک خوبصورت تقریب منعقد کی، جہاں ٹیم کے کھلاڑیوں کو خصوصی ٹیم کِٹس اور شرٹس دی گئیں۔ خوشیوں بھرے اس لمحے کو مزید یادگار بنانے کے لیے کیک کاٹا گیا اور تمام کھلاڑیوں کے حوصلے بلند کیے گئے۔

سُکھا قلندر ٹیم کے نمایاں کھلاڑیوں میں شامل ہیں:
• سردار ایوب
• سردار امجد
• سردار احمد
• بلال احمد
• عبدالرزاق وٹو
• اور دیگر باصلاحیت نوجوان کھلاڑی

بطور لیاقت علی وٹو، میں دل کی گہرائیوں سے سُکھا قلندر کے تمام کھلاڑیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ میری مکمل دعائیں اور بھرپور سپورٹ ان کے ساتھ ہیں۔

مجھے پوری امید ہے کہ سُکھا قلندر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جیت کا پرچم بلند کرے گی اور اپنے کھیل سے سب کا دل جیت لے گی۔

آئیے سب مل کر سُکھا قلندر کا حوصلہ بڑھائیں اور اس پریمیر لیگ کو ایک تاریخی لمحہ بنائیں! 💪🔥

سُکھا قلندر زندہ باد!
سکھا لادھوکا پریمیر لیگ پائندہ باد!

لادھو کا ایگرو کمپلیکس کی طرف عیدالاضحی کی ڈھیروں خوشیاں مبارک ہوں
08/06/2025

لادھو کا ایگرو کمپلیکس کی طرف عیدالاضحی کی ڈھیروں خوشیاں مبارک ہوں

خرم نصیر کی شادی کی تصویری جھلکیاں
02/06/2025

خرم نصیر کی شادی کی تصویری جھلکیاں

28/05/2025

28 مئی یومِ تکبیر ❤️
یوم تکبیر، پاکستان کی ایٹمی صلاحیت پر تشّکر کے طور پر منایا جاتا ہے، 27 سال پہلے 28 مئی 1998 میں پاکستان نے ایٹمی دھماکے کیے جس سے دشمن کی شعلے اُگلتی زبان بند ہوئی اور پاکستان جوہری طاقت سے مالامال ہو کر دنیا کی ساتویں اور اسلامی دنیا کی پہلی ایٹمی طاقت بن کر ابھرا۔❤️✨
زندہ قومیں اپنے محسنوں کو کبھی نہیں بھولتیں۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو بدنام کرنے والے حکمران مٹ گئے لیکن ان کا نام آج بھی روشن ہے
‏28 مئی صرف پاکستانیوں کے لیے نہیں بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے فخر اور خوشی کا دن ہے۔۔۔۔
اللہ تعالی ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی قبر کو منور فرمائے درجات بلند فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے

15/05/2025

اعلان فوتگی
سردار اورنگ زیب لادھوکا وٹو محمد نگر لادھوکا کارہائشی قضاءالہی سے وفات پاگیا ہے انا للہ وانا الیہ راجعون نماز جنازہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا

ہم خیال گروپ عمر سکھا لا دھو کا  کی طرف سے عید ملن پارٹی منعقد ہوئی جس میں 30 سے 40 دوستوں نے بھرپور شرکت کی اور عید کی ...
03/04/2025

ہم خیال گروپ عمر سکھا لا دھو کا کی طرف سے عید ملن پارٹی منعقد ہوئی جس میں 30 سے 40 دوستوں نے بھرپور شرکت کی اور عید کی خوشیوں کو مزید چار چاند لگائے۔ اس تقریب کے انتظامات کی مکمل ذمہ داری سردار شفقت حیات لا دھو کا، میاں لیاقت علی وٹو (پبلک سروس کمیشن)، ماسٹر امداد احمد اور شبیر احمد مغل نے بہترین انداز میں نبھائی، جبکہ محفل کی میزبانی کے فرائض میاں رحیم یار قادری نے نہایت عمدگی کے ساتھ انجام دیے۔

اس پررونق محفل میں ہر کسی نے اپنا کردار خوبصورتی سے ادا کیا۔ محمد اظہر امیر نے اپنی گہری گفتگو سے تقریب میں ایک سنجیدہ مگر خوشگوار رنگ بھرا، جبکہ ڈاکٹر افتخار احمد اور ڈاکٹر علی عظیم نے اپنے خیالات کا شاندار اظہار کر کے محفل میں علم و فکر کی خوشبو بکھیری۔ غلام فرید ستار اور غلام فرید عثمان نے اپنی باتوں سے دوستوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیریں، جبکہ محمد امین مغل اور میاں رب نواز نے اپنے مخصوص انداز سے محفل میں مزید رونق ڈال دی۔

عید ملن پارٹی میں ہر کسی نے خوب انجوائے کیا، اور اس خوبصورت محفل کو مزید دلچسپ بنانے میں آصف سہیل، عرفان بھٹی، شبیر احمد، ماسٹر محمد احمد، ماسٹر عمر عظیم اور محمد احمد ساحل نے خاص کردار ادا کیا۔ کھانے کے دوران لطیفوں اور مزاحیہ جملوں سے محفل مزید پرلطف بن گئی، جس میں خاص طور پر محمد آفتاب احمد ، معیز لیاقت اور میاں آصف سہیل وٹو نے سب کو خوب محظوظ کیا۔

تقریب میں بہترین کیٹرنگ، DSLR فوٹوگرافی اور ساؤنڈ سسٹم کے ساتھ ایک شاندار ماحول فراہم کیا گیا، جس کے انتظامات کو سب نے سراہا۔ دوستوں نے نہ صرف مزیدار کھانوں سے لطف اٹھایا بلکہ یادگار تصاویر اور سیلفیاں بھی بنوائیں تاکہ ان حسین لمحات کو ہمیشہ کے لیے محفوظ کیا جا سکے۔

یہ ایک ایسی محفل تھی جہاں دوستی، محبت اور بھائی چارے کی فضا چھائی رہی۔ آخر میں تمام شرکاء نے تقریب کے منتظمین کا دل سے شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ ایسی شاندار محفلیں مستقبل میں بھی جاری رہیں گی۔ مزید یہ کہ کچھ دوستوں کے نام شامل نہ ہو سکے، ان سے معذرت لیکن وہ بھی ہماری خوشیوں کا اتنا ہی اہم حصہ تھے، جتنا کہ ہم سب۔

عمر سکھا لادھو کا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔                               رہنما مسلم لیگ ن سردار شفقت حیات لادھو کا وٹو ...
28/02/2025

عمر سکھا لادھو کا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رہنما مسلم لیگ ن سردار شفقت حیات لادھو کا وٹو نے اپنے قائد میاں محمد معین خاں وٹو کو وفاقی وزیر بننے پر دل ❤️ کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد دی ہے

قاری فخر حیات لادھو کا وٹو کی زیر نگرانی ادارہ ضیاء المصطفیٰ میں داخلہ جاری ہے اپنے بچوں کو داخل کروائیں
24/02/2025

قاری فخر حیات لادھو کا وٹو کی زیر نگرانی ادارہ ضیاء المصطفیٰ میں داخلہ جاری ہے اپنے بچوں کو داخل کروائیں

تمام‌ احباب 27 فروری بروز جمعرات بعد نماز ظہرشرکت فرما کر ثواب دارین حاصل کریں
24/02/2025

تمام‌ احباب 27 فروری بروز جمعرات بعد نماز ظہرشرکت فرما کر ثواب دارین حاصل کریں

عرس
20/02/2025

عرس

Address

Sukha Ladhu Ka
Basirpur
57000

Telephone

+923446823244

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Voice of Sukha Ladhu Ka posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Voice of Sukha Ladhu Ka:

Share